1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الحَجِّ عَلَى الرَّحْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1516. وَقَالَ أَبَانُ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ دِينَارٍ، عَنِ القَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مَعَهَا أَخَاهَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ، فَأَعْمَرَهَا مِنَ التَّنْعِيمِ، وَحَمَلَهَا عَلَى قَتَبٍ» وَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «شُدُّوا الرِّحَالَ فِي الحَجِّ فَإِنَّهُ أَحَدُ الجِهَادَيْنِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: پالان پر سوار ہوکر حج کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1516. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے بھائی عبدالرحمٰن کوان کے ساتھ روانہ کیا تو حضرت عبد الرحمٰن بن ابی بکر ؓ  نے حضرت عائشہ ؓ  کومقام تنعیم سے عمرہ کرایا اور انھیں اپنے پیچھے کجاوے پر ہی سوار کرلیا۔ حضرت عمر ؓ  نے فرمایا کہ حج کے لیے پالان باندھو کیونکہ یہ بھی ایک جہاد ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الرُّكُوبِ وَالِارْتِدَافِ فِي الحَجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1544. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج کے لیے سوار ہونا یا سواری کے پیچھے بیٹھنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1544. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ ؓ  رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار تھے۔ پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل بن عباس ؓ  کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ راوی کہتے ہیں: دونوں حضرات کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ برابر لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الرُّكُوبِ وَالِارْتِدَافِ فِي الحَجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1544.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج کے لیے سوار ہونا یا سواری کے پیچھے بیٹھنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1544.01. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ ؓ  رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار تھے۔ پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل بن عباس ؓ  کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ راوی کہتے ہیں: دونوں حضرات کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ برابر لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ اسْتِلاَمِ الرُّكْنِ بِالْمِحْجَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1607. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، وَيَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالاَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: طَافَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الوَدَاعِ عَلَى بَعِيرٍ، يَسْتَلِمُ الرُّكْنَ بِمِحْجَنٍ تَابَعَهُ الدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ ابْنِ أَخِي الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَمِّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حجر اسود کو چھڑی سے چھونا اور چومنا )

مترجم: BukhariWriterName

1607. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے حجۃالوداع میں اپنے اونٹ پر سوار ہو کر طواف کیا۔ آپ چھڑی سے حجراسود کا استلام فرماتے۔ عبد العزیز دراوردی نے زہری سے روایت کرنے میں یونس کی متابعت کی ہے۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّكْبِيرِ عِنْدَ الرُّكْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1613. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ طَافَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ عَلَى بَعِيرٍ كُلَّمَا أَتَى الرُّكْنَ أَشَارَ إِلَيْهِ بِشَيْءٍ كَانَ عِنْدَهُ وَكَبَّرَ تَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حجر اسود کے سامنے آ کر تکبیر کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

1613. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے اونٹ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف کیا۔ آپ جب بھی حجر اسود کے پاس آتے تو آپ کے پاس جو چیز ہوتی اس سے اشارہ کرتے۔ اور اللہ أکبر کہتے۔ ابراہیم بن طہمان نے خالد الخداء سے روایت کرنے میں خالد بن عبد اللہ کی متابعت کی ہے۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الوُقُوفِ عَلَى الدَّابَّةِ بِعَرَفَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1661. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ نَاسًا اخْتَلَفُوا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ هُوَ صَائِمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَيْسَ بِصَائِمٍ فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ فَشَرِبَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: عرفات میں جانور پر سوار ہو کر وقوف کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1661. حضرت ام فضل بنت حارث  ؓ سے روایت ہے کہ ان کے ہاں چند لوگوں نے نبی کریم ﷺ کے متعلق یوم عرفہ کے دروازے کے بارے میں اختلاف کیا۔ بعض نے کہا: آپ روزے سے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ آپ نے روزہ نہیں رکھا۔ حضرت اُم فضل  ؓ  نے آپ کے پاس دودھ کاپیالہ بھیجا جبکہ آپ اپنی اونٹنی پر وقوف فرمارہے تھے تو آپ ﷺ نے اسے نوش جاں فرمایا۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ بِعَرَفَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1662. وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، أَنَّ الحَجَّاجَ بْنَ يُوسُفَ، عَامَ نَزَلَ بِابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، سَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، كَيْفَ تَصْنَعُ فِي المَوْقِفِ يَوْمَ عَرَفَةَ؟ فَقَالَ سَالِمٌ: «إِنْ كُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ فَهَجِّرْ بِالصَّلاَةِ يَوْمَ عَرَفَةَ»، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: «صَدَقَ، إِنَّهُمْ كَانُوا يَجْمَعُونَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالعَصْرِ فِي السُّنَّةِ»، فَقُلْتُ لِسَالِمٍ: أَفَعَلَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ سَالِمٌ: «وَهَلْ تَتَّبِعُونَ فِي ذَلِكَ إِلَّا سُنَّتَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: عرفات میں دو نمازوں (ظہر اور عصر ) کو ملا کر پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1662. حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ حجاج بن یوسف جس سال حضرت عبداللہ بن زبیر  ؓ  سے جنگ کرنے (مکے) آیاتو اس نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے دریافت کیا کہ آپ عرفہ کے دن موقف میں کیا کر تے ہیں؟ حضرت سالم نے کہا: اگرتو سنت کی پیروی کرنا چاہتا ہے تو عرفہ کے دن نماز ظہر دوپہر کے وقت جلدی پڑھنا۔ حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ نے فرمایا: اس(سالم) نے سچ کہا ہے یقیناً صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سنت کے مطابق ظہر اور عصر کی نماز جمع کرتے تھے۔ ابن شہاب کہتے ہیں: میں نے حضرت سالم سے دریافت کیا: آیا رسول اللہ ﷺ نے بھی ایسا کیا تھا؟حضرت سالم نے جواب دیا کہ تم...