1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الكَلاَمِ فِي الطَّوَافِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1620. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ رَبَطَ يَدَهُ إِلَى إِنْسَانٍ بِسَيْرٍ أَوْ بِخَيْطٍ أَوْ بِشَيْءٍ غَيْرِ ذَلِكَ فَقَطَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ ثُمَّ قَالَ قُدْهُ بِيَدِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: طواف میں باتیں کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1620. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، کہ نبی ﷺ کعبہ کا طواف کررہے تھے۔ اس دوران میں آپ کا گزر ایک ایسے شخص کے پاس سے ہوا جس نے اپنا ہاتھ تسمے یا دھاگے یا کسی اور چیز کے ذریعے سے دوسرے شخص سے باندھ رکھا تھا۔ نبی ﷺ نے اسے اپنے ہاتھ سے کاٹ دیا، پھر فرمایا: ’’ہاتھ پکڑ کر اسے لے چلو۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ النَّذْرِ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ وَفِي مَعْصِيَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6703. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ يَقُودُ إِنْسَانًا بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ فَقَطَعَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ ثُمَّ أَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں (باب: ایسی چیز کی نذر جو اس کی ملکیت میں نہیں ہے اوریاگناہ کی )

مترجم: BukhariWriterName

6703. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے، نبی ﷺ کعبہ کا طواف کر رہے تھے کہ آپ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک ایک انسان کو کھینچ رہا تھا جس کی ناک میں رسی تھی۔ نبی ﷺ نے اپنے دست مبارک سے وہ کاٹ دی، پھر حکم دیا کہ اپنے ہاتھ سے اس کی رہنمائی کرے۔


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ كَرَاهَةِ صِيَامِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ مُنْفَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1143. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ، سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ " أَنَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، وَرَبِّ هَذَا الْبَيْتِ "...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: صرف جمعہ کے دن روزہ رکھنا ناپسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1143. سفیان بن عینیہ نے عبدالحمید ابن جبیر سے انھوں نے محمد بن عباد بن جعفر سے روایت کی، (کہا:) میں نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سوال کیا، وہ اس وقت جبکہ وہ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعے کے روزے سے منع فرمایا ہے؟ تو انھوں نے کہا: اس گھر کے رب کی قسم! ہاں۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ كَرَاهَةِ صِيَامِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ مُنْفَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1143.01. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَنَّهُ سَأَلَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا بِمِثْلِهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: صرف جمعہ کے دن روزہ رکھنا ناپسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1143.01. ابن جریج نے کہا: مجھے عبدالحمید بن جبیر بن شیبہ نے خبر دی، ان کو محمد بن عباد جعفر نے خبر دی کہ انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سوال کیا ۔۔۔۔۔۔ (آگے) نبی اکرم ﷺ سے اسی (سابقہ حدیث) کے مانند (روایت کی۔)


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ جَوَازِ الطَّوَافِ عَلَى بَعِيرٍ وَغَيْرِهِ،...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1273.01. وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: «طَافَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَى رَاحِلَتِهِ بِالْبَيْتِ، وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، لِيَرَاهُ النَّاسُ، وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ، فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ» وَلَمْ يَذْكُرْ ابْنُ خَشْرَمٍ وَلِيَسْأَلُوهُ فَقَطْ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: اونٹ یا کسی اور سواری پر طواف کرنا اور سوار شخص کے لیے مڑے ہوئے سرے والی چھڑی وغیرہ (کسی بھی چیز )سے حجرا سود کا استلام کرنا جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1273.01. علی بن خشرم نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عیسیٰ بن یونس نے ابن جریج سے خبر دی، نیز ہمیں عبد بن حمید نے حدیث بیا ن کی (کہا:) ہمیں محمد، یعنی ابن بکر نے حدیث بیان کی، کہا: ابن جریج نے ابو زبیر سے خبر دی کہ انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر بیت اللہ اورصفا مروہ کا طواف اپنی سواری پر کیا، تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اوپر سے لوگوں کو دیکھ سکیں اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کر سکیں کیونکہ لوگوں نے (ہرطرف سے ازدحام کر کے) آپ صلی اللہ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَنْ رَأَى عَلَيْهِ كَفَّارَةً إِذَا كَانَ ف...)

حکم: صحیح

3302. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ يَقُودُهُ بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ فَقَطَعَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ وَأَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل (باب: معصیت کی نذر چھوڑ دینے میں کفارے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3302. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ آپ ﷺ ایک آدمی کے پاس سے گزرے کہ دوسرا اسے نکیل ڈال کر لیے جا رہا تھا تو نبی کریم ﷺ نے اس کی نکیل کو اپنے ہاتھ سے توڑ ڈالا اور اسے حکم دیا کہ اس کا ہاتھ پکڑ کر چلے۔


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْكَلاَمِ فِي الطَّوَافِ​)

حکم: صحیح

960. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الطَّوَافُ حَوْلَ الْبَيْتِ مِثْلُ الصَّلَاةِ إِلَّا أَنَّكُمْ تَتَكَلَّمُونَ فِيهِ فَمَنْ تَكَلَّمَ فِيهِ فَلَا يَتَكَلَّمَنَّ إِلَّا بِخَيْرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ وَغَيْرُهُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ مَوْقُوفًا وَلَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَسْتَحِبُّونَ أَنْ لَا يَتَكَلَّمَ الرَّجُلُ فِي الطَّوَافِ إِلَّا لِحَ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: طواف کے دوران میں کلام کرنے کے بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

960. عبداللہ بن عباس‬ ؓ ک‬ہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:' بیت اللہ کے گرد طواف صلاۃ کے مثل ہے۔ البتہ اس میں تم بول سکتے ہو(جب کہ صلاۃمیں تم بول نہیں سکتے) تو جواس میں بولے وہ زبان سے بھلی بات ہی نکالے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث ابن طاؤس وغیرہ نے ابن عباس سے موقوفاًروایت کی ہے۔ہم اسے صرف عطاء بن سائب کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں،۲- اسی پر اکثر اہل علم کا عمل ہے، یہ لوگ اس بات کو مستحب قرار دیتے ہیں کہ آدمی طواف میں بلاضرورت نہ بولے (اوراگربولے)تواللہ کا ذکرکرے یا پھر علم کی کوئی بات کہے۔...


8 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الْكَلَامِ فِي الطَّوَافِ)

حکم: صحیح

2920. أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ يَقُودُهُ إِنْسَانٌ بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ فَقَطَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ ثُمَّ أَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: طواف میں کلام کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

2920. حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ کعبے کے طواف کے دوران میں ایک شخص کے پاس سے گزرے جس کی ناک میں نکیل ڈال کر ایک اور شخص اسے لے جا رہا تھا۔ آپ نے اپنے دست مبارک سے وہ نکیل (رسی) کاٹ دی اور فرمایا: ”اسے ہاتھ سے پکڑ کر چلاؤ۔“


9 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الْكَلَامِ فِي الطَّوَافِ)

حکم: صحیح

2921. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ يَقُودُهُ رَجُلٌ بِشَيْءٍ ذَكَرَهُ فِي نَذْرٍ فَتَنَاوَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَطَعَهُ قَالَ إِنَّهُ نَذْرٌ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: طواف میں کلام کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

2921. حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایک آدمی کے پاس سے گزرے جسے ایک دوسرا آدمی کسی چیز سے چلا رہا تھا جس کی اس نے نذر مان رکھی تھی۔ نبیﷺ نے اسے پکڑا اور توڑ دیا اور فرمایا: ”یہ (عجب) نذر ہے!“


10 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ إِبَاحَةِ الْكَلَامِ فِي الطَّوَافِ)

حکم: صحیح

2922. أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ رَجُلٍ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ صَلَاةٌ فَأَقِلُّوا مِنْ الْكَلَامِ اللَّفْظُ لِيُوسُفَ خَالَفَهُ حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: طواف میں(ضروری )بات چیت جائز ہے )

مترجم: NisaiWriterName

2922. حضرت طاؤس ایک ایسے شخص سے بیان کرتے ہیں جنھوں نے نبیﷺ سے فیض صحبت پایا کہ آپﷺ نے فرمایا: ”بیت اللہ کا طواف نماز (کی طرح عبادت) ہے، لہٰذا اس میں کم ہی کوئی بات کرو۔“ یہ الفاظ یوسف (بن سعید) کے ہیں۔ حنظلہ بن ابوسفیان نے حسن بن مسلم کی مخالفت کی ہے۔