1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ سِقَايَةِ الحَاجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1634. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اسْتَأْذَنَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبِيتَ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى مِنْ أَجْلِ سِقَايَتِهِ فَأَذِنَ لَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حاجیوں کو پانی پلانا )

مترجم: BukhariWriterName

1634. حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ حضرت عباس بن عبدالمطلب ؓ  نے رسول اللہ ﷺ سے منیٰ کی راتوں میں مکہ رہنے کی اجازت طلب کی کیونکہ وہ حاجیوں کو پانی پلایا کرتے تھے تو آپ نے انھیں اجازت دے دی۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ سِقَايَةِ الحَاجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1635. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ الحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ إِلَى السِّقَايَةِ فَاسْتَسْقَى، فَقَالَ العَبَّاسُ: يَا فَضْلُ، اذْهَبْ إِلَى أُمِّكَ فَأْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَابٍ مِنْ عِنْدِهَا، فَقَالَ: اسْقِنِي، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ أَيْدِيَهُمْ فِيهِ، قَالَ: اسْقِنِي، فَشَرِبَ مِنْهُ، ثُمَّ أَتَى زَمْزَمَ وَهُمْ يَسْقُونَ وَيَعْمَلُونَ فِيهَا، فَقَالَ: اعْمَلُوا فَإِنَّكُمْ عَلَى عَمَلٍ صَالِحٍ ثُمَّ قَالَ: لَوْلاَ أَنْ تُغْلَبُوا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حاجیوں کو پانی پلانا )

مترجم: BukhariWriterName

1635. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سبیل کے پاس تشریف لا کر پانی طلب فرمایا تو حضرت عباس ؓ  نے اپنے بیٹے حضرت فضل ؓ  سے کہا کہ اپنی ماں کے پاس جاؤ اور رسول اللہ ﷺ کے لیے مشروب لاؤ۔ آپ نے فرمایا: ’’مجھے یہی پانی پلاؤ۔‘‘ حضرت عباس ؓ  نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! لوگ اس میں ہاتھ ڈالتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم مجھے اسی میں سے پلاؤ‘‘ چنانچہ آپ نے اس میں سے پیا، پھر آپ چشمہ زمزم کے پاس آئے، وہاں لوگ پانی پلانےکا کام کر رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’اپنے کام میں مصروف رہو، تم اچ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابٌ: هَلْ يَبِيتُ أَصْحَابُ السِّقَايَةِ أَوْ غَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1745. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ الْعَبَّاسَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْتَأْذَنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَبِيتَ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى مِنْ أَجْلِ سِقَايَتِهِ فَأَذِنَ لَهُ تَابَعَهُ أَبُو أُسَامَةَ وَعُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ وَأَبُو ضَمْرَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : منی کی راتوں میں جو لوگ مکہ میں پانی پلاتے ہیں یا اور کچھ کام کرتے ہیں وہ مکہ میں رہ سکتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1745. حضرت ابن عمر ؓ سے ایک اورروایت ہے کہ حضرت عباس ؓ بن عبدالمطلب نے نبی کریم ﷺ سے اجازت طلب کی کہ پانی پلانے کے انتظامات کرنے کے لیے منیٰ کی راتیں مکہ مکرمہ میں بسر کریں تو آپ نے انھیں اجازت دے دی۔ ابو اسامہ، عقبہ بن خالد اور ابوضمرہ نے عبداللہ بن نمیر سے روایت کرنے میں محمد بن عبداللہ کی متابعت کی ہے۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1218. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنْ حَاتِمٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ، ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، يَا ابْنَ أَخِي، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، وَح...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ )

مترجم: MuslimWriterName

1218. ہم سے حاتم بن اسماعیل مدنی نے جعفر (الصادق) بن محمد (الباقر رحمۃ اللہ علیہ) سے، انھوں نےاپنے والد سے ر وایت کی، کہا: ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں آئے، انھوں نے سب کے متعلق پوچھنا شروع کیا، حتیٰ کہ مجھ پر آ کر رک گئے، میں نے بتایا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں، انھوں نے (ازراہ شفقت) اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے سر پر رکھا، پھر میرا اوپر، پھر نیچے کا بٹن کھولا اور (انتہائی شفقت اورمحبت سے) اپنی ہتھیلی میرے سینے کے درمیان رکھ دی، ان دنوں میں بالکل نوجوان تھا، فرمانے لگے: میرے بھتیجے تمھیں خوش آمدید! تم جو چاہو پوچھ سکتے ہو، میں نے ان سے سوال کیا، وہ ان ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1218.01. وحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ حَجَّةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ: حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ وَكَانَتِ الْعَرَبُ يَدْفَعُ بِهِمْ أَبُو سَيَّارَةَ عَلَى حِمَارٍ عُرْيٍ، فَلَمَّا أَجَازَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ بِالْمَشْعَرِ الْحَرَامِ، لَمْ تَشُكَّ قُرَيْشٌ أَنَّهُ سَيَقْتَصِرُ عَلَيْهِ، وَيَكُونُ مَنْزِلُهُ، ثَمَّ فَأَجَازَ وَلَمْ يَعْرِضْ لَهُ، حَتَّى أَتَى...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ )

مترجم: MuslimWriterName

1218.01. عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا: مجھے میرے والد(حفص بن غیاث) نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں جعفر بن محمد نے بیان کیا، (کہا:) مجھے میرے والد نے حدیث بیا ن کی کہ میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ یا۔ اور ان سے رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کے حج کے متعلق سوال کیا، آ گے حاتم بن اسماعیل کی طرح حدیث بیان کی، البتہ (اس) حدیث میں یہ اضافہ کیا: (اسلام سے قبل) عرب کو ابو سیارہ نامی شخص اپنے بے پالان گدھے پر لے کر چلتا تھا۔ جب رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے(منیٰ سے آتے ہوئے) مزدلفہ میں مشعر حرام کوعبور کیا قریش کو یقین تھا کہ آپ صَل...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ وُجُوبِ الْمَبِيتِ بِمِنًى لَيَالِي أَيَّامِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1315.01. وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ الْعَبَّاسَ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، اسْتَأْذَنَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ يَبِيتَ بِمَكَّةَ لَيَالِي مِنًى، مِنْ أَجْلِ سِقَايَتِهِ، فَأَذِنَ لَهُ»....

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: ایام تشریق کے دوران میں راتیں منیٰ میں گزارنا واجب ہے ‘جبکہ اہل سقایہ(حاجیوں کو پانی پلانے والوں )کو رخصت حاصل ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1315.01. (محمد بن عبد اللہ) بن نمیر اور ابو اسامہ دو نوں نے کہا ہمیں عبید اللہ نے حدیث بیان کی اور ابن نمیر نے ۔۔۔الفا ظ انھی کے ہیں ۔۔۔اپنے والد کے واسطے سے بھی عبید اللہ سے روایت کی کہا: مجھے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے حدیث بیان کی کہ حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی کہ وہ (زمزم پر حاجیوں کو) پا نی پلانے کے لیے منیٰ کی را تیں مکہ میں گزار لیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اجا زت دے دی۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ وُجُوبِ الْمَبِيتِ بِمِنًى لَيَالِي أَيَّامِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1316. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ الضَّرِيرُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْمُزَنِيِّ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ عِنْدَ الْكَعْبَةِ، فَأَتَاهُ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ: مَا لِي أَرَى بَنِي عَمِّكُمْ يَسْقُونَ الْعَسَلَ وَاللَّبَنَ وَأَنْتُمْ تَسْقُونَ النَّبِيذَ؟ أَمِنْ حَاجَةٍ بِكُمْ أَمْ مِنْ بُخْلٍ؟ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: الْحَمْدُ لِلَّهِ، مَا بِنَا مِنْ حَاجَةٍ وَلَا بُخْلٍ، قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَخَلْفَهُ أُسَامَةُ، فَاسْتَسْقَى فَأَتَيْنَاهُ بِإِنَاءٍ مِنْ نَبِيذٍ فَشَرِبَ، وَسَقَى...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: ایام تشریق کے دوران میں راتیں منیٰ میں گزارنا واجب ہے ‘جبکہ اہل سقایہ(حاجیوں کو پانی پلانے والوں )کو رخصت حاصل ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1316. بکر بن عبد اللہ مزنی نے کہا: میں کعبہ کے پاس حضرت ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ بیٹھا ہو اتھا، کہ ان کے پا س ایک دیہاتی آیا اور کہنے لگا: کیا وجہ ہے میں دیکھتا ہوں کہ تمھا رے چچا زاد (حاجیوں کو) دودھ اور شہد پلا تے ہیں اور تم نبیذ پلا تے ہو؟، یہ تمھیں لا حق حاجت مندی کی وجہ سے ہے یا بخیلی کی وجہ سے؟ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے جواب دیا، الحمد للّٰلہ نہ ہمیں حاجت مندی لا حق ہے اور نہ بخیلی (اصل بات یہ ہے کہ) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر (سوار ہو کر) تشریف لا ئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سوار ت...