1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ الحَجِّ وَالنُّذُورِ عَنِ المَيِّتِ، وَالرَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1852. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً مِنْ جُهَيْنَةَ جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ أُمِّي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ فَلَمْ تَحُجَّ حَتَّى مَاتَتْ أَفَأَحُجُّ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ حُجِّي عَنْهَا أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ قَاضِيَةً اقْضُوا اللَّهَ فَاللَّهُ أَحَقُّ بِالْوَفَاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : میت کی طرف سے حج اور نذر ادا کرنا اور مرد کسی عورت کے بدلہ میں حج کرسکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1852. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا: میری ماں نے حج کرنے کی نذر مانی تھی۔ مگر اسے حج کیے بغیر موت آگئی ہے۔ آیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتی ہوں؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں اس کی طرف سے حج کرو۔ مجھے بتاؤ اگر تمھاری ماں کے ذمے قرض ہوتا تو کیا تو اسے ادا کرتی؟اللہ کا حق بھی ادا کرو۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ زیادہ لائق ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1953. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَكَمُ وَسَلَمَةُ وَنَحْنُ جَمِيعًا جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَا سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْكُرُ هَذَا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَيُذْكَرُ ع...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں )

مترجم: BukhariWriterName

1953. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمے ایک ماہ کے روزے تھے کیا میں اس کی طرف سے روزے رکھ سکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، کیونکہ اللہ کا قرض ادائیگی کا زیادہ حق رکھتا ہے۔‘‘ ابن عباس  ؓ ہی کے ایک طریق میں ہے: ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری بہن فوت ہوگئی ہے ایک دوسرے طریق میں ہے کہ ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری ماں فوت ہوگئی ہے۔ ایک طریق کے الفاظ میں ہے کہ میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اسکے ذمے نذر کے روزے تھے ا...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ لِمَنْ تُوُفِّيَ فُجَاءَةً أ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2761. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ، فَقَالَ: «اقْضِهِ عَنْهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی کو اچانک موت آجائے تو اس کی طرف سے خیرات کرنا مستحب ہے اور میت کی نذروں کو پوری کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2761. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ  ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: میری والدہ فوت ہوگئی ہیں اور ان کے ذمہ ایک منت تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اس کی طرف سے نذر پوری کرو۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نَذْرٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6698. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ الْأَنْصَارِيَّ اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَأَفْتَاهُ أَنْ يَقْضِيَهُ عَنْهَا فَكَانَتْ سُنَّةً بَعْدُ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں (باب: جو مر گیا اور اس پر کوئی نذر باقی رہ گئی )

مترجم: BukhariWriterName

6698. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے نبی ﷺ سے ایک نذر کے متعلق دریافت کیا جو ان کی والدہ کے ذمے باقی تھی اور وہ نذر پوری کرنے سے پہلے وفات پاگئی تھیں تو آپ ﷺ نے انہیں فتوی دیا کہ وہ اپنی ماں کی طرف سے نذر پوری کریں، چنانچہ بعد میں یہی طریقہ مسنونہ قرار پایا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نَذْرٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6699. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ إِنَّ أُخْتِي قَدْ نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ وَإِنَّهَا مَاتَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ كَانَ عَلَيْهَا دَيْنٌ أَكُنْتَ قَاضِيَهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَاقْضِ اللَّهَ فَهُوَ أَحَقُّ بِالْقَضَاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں (باب: جو مر گیا اور اس پر کوئی نذر باقی رہ گئی )

مترجم: BukhariWriterName

6699. حضرت ابن عباس ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: میری بہن نے حج کرنے کی نذر مانی تھی لیکن وہ فوت ہو گئی ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اگر اس کی ذمے کوئی قرض ہوتا تو کیا اسے ادا کرتا؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پھر اللہ کے قرض کو بھی ادا کرو کیونکہ وہ اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔“ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَنْ شَبَّهَ أَصْلًا مَعْلُومًا بِأَصْلٍ مُب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7315. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ أُمِّي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ فَمَاتَتْ قَبْلَ أَنْ تَحُجَّ أَفَأَحُجَّ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ حُجِّي عَنْهَا أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ قَاضِيَتَهُ قَالَتْ نَعَمْ فَقَالَ اقْضُوا اللَّهَ الَّذِي لَهُ فَإِنَّ اللَّهَ أَحَقُّ بِالْوَفَاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : ایک امر معلوم کو دوسرے امر واضح سے تشبیہ دینا جس کا حکم اللہ نے بیان کردیا ہے تا کہ پوچھنے والا سمجھ جائے )

مترجم: BukhariWriterName

7315. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک خاتون نبی ﷺ کے پاس آئی اور کہا: میری والدہ نے حج کرنے کی نذر مانی تھی لیکن وہ ادائیگی سے پہلے پی فوت ہوگئی ہے۔ کیا میں اس کی طرف سے حج کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں تم ان کی طرف سے حج کرلو، تمہارا کیا خیال ہے اگر تمہاری والدہ پر قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتیں؟ اس نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اس قرض کو بھی ادا کرو جو اللہ تعالیٰ کا ہے۔ بلاشبہ اللہ زیادہ حق دار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔“ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ (بَابُ الْأَمْرِ بِقَضَاءِ النَّذْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1638. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ قَالَ: اسْتَفْتَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ، تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَاقْضِهِ عَنْهَا...

صحیح مسلم : کتاب: نذر(منت ماننے )کے احکام و مسائل (باب: نذر پوری کرنے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

1638.  لیث نے ہمیں ابن شہاب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے اس نذر کے بارے میں فتویٰ پوچھا جو ان کی والدہ کے ذمہ تھی، وہ اسے پورا کرنے سے پہلے ہی فوت ہو گئی تھیں، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے ان کی طرف سے تم پورا کرو۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ (بَابُ الْأَمْرِ بِقَضَاءِ النَّذْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1638.01. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، ح وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، ح وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ، كُلُّهُمْ عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِإِسْنَادِ اللَّيْثِ، وَمَعْنَى حَدِيثِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: نذر(منت ماننے )کے احکام و مسائل (باب: نذر پوری کرنے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

1638.01. امام مالک، ابن عیینہ، یونس، معمر اور بکر بن وائل سب نے زہری سے لیث کی مذکورہ سند کے ساتھ، انہی کی حدیث کے ہم معنیٰ حدیث بیان کی۔


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ فِي قَضَاءِ النَّذْرِ عَنْ الْمَيِّتِ)

حکم: صحیح

3307. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ لَمْ تَقْضِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل (باب: میت کی طرف سے نذر پوری کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3307. سیدنا سعد بن عبادہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا اور کہا کہ میری والدہ فوت ہو گئی ہے اور اس کے ذمے نذر تھی جو وہ پوری نہیں کر سکی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے پوری کر دو۔“