1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَا يَلْبَسُ المُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ وَال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1545. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ انْطَلَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ بَعْدَ مَا تَرَجَّلَ وَادَّهَنَ وَلَبِسَ إِزَارَهُ وَرِدَاءَهُ هُوَ وَأَصْحَابُهُ فَلَمْ يَنْهَ عَنْ شَيْءٍ مِنْ الْأَرْدِيَةِ وَالْأُزُرِ تُلْبَسُ إِلَّا الْمُزَعْفَرَةَ الَّتِي تَرْدَعُ عَلَى الْجِلْدِ فَأَصْبَحَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكِبَ رَاحِلَتَهُ حَتَّى اسْتَوَى عَلَى الْبَيْدَاءِ أَهَلَّ هُوَ وَأَصْحَابُهُ وَقَلَّدَ بَدَنَتَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: محرم چادریں، تہبند اور کون کون سے کپڑے پہنے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1545. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کنگھی کرنے، تیل لگانے، تہبند پہننے اور چادر اوڑھنے کے بعد مدینہ منورہ سے روانہ ہوئے۔ اور آپ نے کسی قسم کی چادر اور تہبند پہننے سے منع نہیں فرمایا، البتہ زعفران سے رنگ ہوئے کپڑے جن سے بدن پر زعفران لگے ان سے منع فرمایا۔ الغرض صبح کے وقت آپ ذوالحلیفہ سے اپنی اونٹنی پر سوار ہوئے اور جب مقام بیداء پر پہنچے تو آپ نے اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے لبیک کہااور آپ نے اپنی قربانیوں کے گلے میں قلادے ڈال دیے۔ اور یہ پچیس ذوالعقیدہ کاواقعہ ہے۔ پھر آ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ أَهَلَّ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ ﷺ كَإِهْل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1559. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى قَوْمٍ بِالْيَمَنِ فَجِئْتُ وَهُوَ بِالْبَطْحَاءِ فَقَالَ بِمَا أَهْلَلْتَ قُلْتُ أَهْلَلْتُ كَإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَلْ مَعَكَ مِنْ هَدْيٍ قُلْتُ لَا فَأَمَرَنِي فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَمَرَنِي فَأَحْلَلْتُ فَأَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَوْمِي فَمَشَطَتْنِي أَوْ غَسَلَتْ رَأْسِي فَقَدِمَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ إِنْ نَأْخُذْ بِكِت...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: جس نے نبی کریم ﷺکے سامنے احرام میں یہ نیت کی جو نیت نبی کریم کی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1559. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے مجھے میری قوم کی طرف یمن بھیجا تو میں وہاں سے ایسے وقت میں واپس آیا جب آپ وادی بطحاء میں فروکش تھے۔ آپ نے مجھ سے پوچھا: ’’تم نے کون سا احرام باندھا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا کہ نبی کریم ﷺ کے مثل احرام باندھ دیاہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تمہارے پاس قربانی ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: نہیں!پھر میں نے آپ کے حکم کے مطابق بیت اللہ کاطواف کیا اور صفا مروہ کی سعی کی۔ پھر آپ نے مجھے احرام کھول دینے کا حکم دیا تو میں نے احرام کھول دیا۔ اس کے بعد میں اپنے گھر والوں می...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّمَتُّعِ وَالإِقْرَانِ وَالإِفْرَادِ بِا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1561. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا نُرَى إِلَّا أَنَّهُ الْحَجُّ فَلَمَّا قَدِمْنَا تَطَوَّفْنَا بِالْبَيْتِ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَكُنْ سَاقَ الْهَدْيَ أَنْ يَحِلَّ فَحَلَّ مَنْ لَمْ يَكُنْ سَاقَ الْهَدْيَ وَنِسَاؤُهُ لَمْ يَسُقْنَ فَأَحْلَلْنَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَحِضْتُ فَلَمْ أَطُفْ بِالْبَيْتِ فَلَمَّا كَانَتْ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَرْجِعُ النَّاسُ بِعُمْرَةٍ وَحَجَّةٍ ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج میں تمتع، قران اور افراد کا بیان اور جس کے ساتھ ہدی نہ ہو، اسے حج فسخ کر کے عمرہ بنا دینے کی اجازت ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1561. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ (مدینہ سے) روانہ ہوئے تو صرف حج کرنے کاارادہ تھا لیکن جب ہم نے مکہ مکرمہ پہنچ کرکعبہ کاطواف کرلیا تو نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ جو شخص قربانی کاجانور ساتھ لے کر نہ آیا ہو و ہ احرام کھول دے، چنانچہ جو لوگ قربانی ساتھ نہ لائے تھے وہ احرام سے باہر ہوگئے۔ چونکہ آپ کی ازواج مطہرات بھی قربانی کاجانور ہمراہ نہ لائی تھیں، اس لیے انھوں نے بھی احرام کھول دیے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ ﷺ  فرماتی ہیں کہ میں حالت حیض میں تھی، اس لیے میں نے طواف نہ کیا۔ جب وادی محصب میں ٹھہرنے کی رات تھی تو میں نے عرض کی...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّمَتُّعِ وَالإِقْرَانِ وَالإِفْرَادِ بِا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1562. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَأَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ فَأَمَّا مَنْ أَهَلَّ بِالْحَجِّ أَوْ جَمَعَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لَمْ يَحِلُّوا حَتَّى كَانَ يَوْمُ النَّحْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج میں تمتع، قران اور افراد کا بیان اور جس کے ساتھ ہدی نہ ہو، اسے حج فسخ کر کے عمرہ بنا دینے کی اجازت ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1562. حضرت عائشہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ جب ہم حجۃ الوداع کے سال رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ (مدینہ منورہ سے) روانہ ہوئے تو ہم میں سے بعض نے صرف عمرے کااحرام باندھا تھا اور بعض حضرات نے حج اور عمرے دونوں کا اور کچھ لوگوں نے صرف حج کی نیت سے احرام باندھا تھا۔ البتہ رسول اللہ ﷺ نے صرف حج کرنے کی نیت کی تھی اور اسی کا احرام باندھا تھا، چنانچہ جنھوں نے صرف حج کا یا حج اورعمرے دونوں کا احرام باندھا تھا وہ یوم نحر سے پہلے احرام کی پابندیوں سے آزاد نہ ہوسکے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّمَتُّعِ وَالإِقْرَانِ وَالإِفْرَادِ بِا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1566. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج میں تمتع، قران اور افراد کا بیان اور جس کے ساتھ ہدی نہ ہو، اسے حج فسخ کر کے عمرہ بنا دینے کی اجازت ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1566. حضرت حفصہ ؓ  جو نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ ہیں، ان سے روایت ہے، انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !کیا وجہ کے لوگوں نے تو عمرہ کرکے احرام کھول دیا ہے لیکن آپ نے عمرہ مکمل کرنے کے باوجود احرام نہیں کھولا ہے؟آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے بال جمالیے تھے اور قربانی کے گلے میں قلادہ پہنا دیا تھا، اس لیے میں جب تک قربانی نہ کروں احرام نہیں کھول سکتا۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ طَوَافِ القَارِنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1638. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَأَهْلَلْنَا بِعُمْرَةٍ ثُمَّ قَالَ مَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُهِلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ ثُمَّ لَا يَحِلُّ حَتَّى يَحِلَّ مِنْهُمَا فَقَدِمْتُ مَكَّةَ وَأَنَا حَائِضٌ فَلَمَّا قَضَيْنَا حَجَّنَا أَرْسَلَنِي مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِلَى التَّنْعِيمِ فَاعْتَمَرْتُ فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ مَكَانَ عُمْرَتِكِ فَطَافَ الَّذِينَ أَهَلُّوا بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ حَلُّوا ثُمَّ طَافُوا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: قران کرنے والا ایک طواف کرے یا دو کرے )

مترجم: BukhariWriterName

1638. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ ہم حجۃ الوداع میں رسول اللہ ﷺ کے ہمرا ہ نکلے اور عمرے کا احرام باندھا۔ پھر آپ نے فرمایا : ’’جس کے پاس قربانی ہے وہ حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھے، پھر وہ احرام کی پابندی سے آزاد نہیں ہو گا تاآنکہ وہ انھیں پورا کرے۔‘‘  میں جب مکہ مکرمہ آئی تو حالت حیض میں تھی۔ جب ہم نے حج مکمل کر لیا تو آپ نے مجھے عبد الرحمٰن ؓ  کے ہمراہ تنعیم بھیجا۔ وہاں سے میں نے عمرہ مکمل کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ تمھارے پہلے عمرے کا بدل ہے۔‘‘ جن لوگوں نے عمرے کا احرام باندھا تھا انھوں نے طواف کی...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَتْلِ القَلاَئِدِ لِلْبُدْنِ وَالبَقَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1697. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَحِلَّ مِنْ الْحَجِّ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : گائے اونٹ وغیرہ قربانی کے جانوروں کے قلادے بٹنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1697. اُم المومنین حضرت حفصہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! لوگوں نے احرام کھول دیا ہے لیکن آپ نے نہیں کھولا، اس کی کیا وجہ ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے سر کے بالوں کو جما لیا ہے اور قربانی کے گلے میں ہار ڈال رکھا ہے۔ لہٰذا میں حج سے فراغت تک احرام نہیں کھولوں گا۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الذَّبْحِ قَبْلَ الحَلْقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1724. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْبَطْحَاءِ فَقَالَ أَحَجَجْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ بِمَا أَهْلَلْتَ قُلْتُ لَبَّيْكَ بِإِهْلَالٍ كَإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحْسَنْتَ انْطَلِقْ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ نِسَاءِ بَنِي قَيْسٍ فَفَلَتْ رَأْسِي ثُمَّ أَهْلَلْتُ بِالْحَجِّ فَكُنْتُ أُفْتِي بِهِ النَّاسَ حَتَّى خِلَافَةِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : سر منڈانے سے پہلے ذبح کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1724. حضرت ابوموسیٰ اشعری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اس وقت حاضر ہواجب آپ وادی بطحاء میں تشریف فرما تھے۔ آپ نے دریافت کیا: ’’آیا تو نے حج کی نیت کی ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں۔ آپ نے پوچھا : ’’تونے احرام کیسا باندھا؟‘‘  میں نے عرض کیا: نبی ﷺ کے احرام جیسا احرام باندھا تھا۔ آپ نے فرمایا’’تو نے اچھا کیا۔ اب جاؤ بیت اللہ کا طواف کرو اور صفاو مروہ کی سعی کرو۔‘‘ (اس سے فراغت کے بعد)پھر میں بنو قیس کی ایک خاتون کے پاس آیا تو اس نے میرے سر سے جوئیں نکالیں۔...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ لَبَّدَ رَأْسَهُ عِنْدَ الإِحْرَامِ وَح...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1725. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : اس کے متعلق جس نے احرام کے وقت سر کے بالوں کو جما لیا اور احرام کھولتے وقت سر منڈا لیا )

مترجم: BukhariWriterName

1725. حضرت حفصہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے عرض کیا: اللہ رسول اللہ ﷺ !لوگوں کو کیا ہوا، انھوں نے عمرے کا احرام کھول دیا لیکن آپ نے ابھی تک احرام نہیں کھولاہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے سر کے بال جمائے ہیں اور قربانی کے گلے میں قلادہ ڈالا ہے۔ میں احرام نہیں کھولوں گا یہاں تک کہ قربانی کرلوں۔‘‘ ...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابٌ: مَتَى يَحِلُّ المُعْتَمِرُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1795. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَطْحَاءِ وَهُوَ مُنِيخٌ فَقَالَ أَحَجَجْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ بِمَا أَهْلَلْتَ قُلْتُ لَبَّيْكَ بِإِهْلَالٍ كَإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحْسَنْتَ طُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَحِلَّ فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَيْسٍ فَفَلَتْ رَأْسِي ثُمَّ أَهْلَلْتُ بِالْحَجِّ فَكُ...

صحیح بخاری : کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان (باب : عمرہ کرنے والا احرام سے کب نکلتا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1795. حضرت ابو موسیٰ اشعرى ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس وادی بطحاء میں اس وقت آیا جب آپ وہاں پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’تم حج کی نیت سے آئے ہو؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں! آپ نے دریافت کیا: ’’تم نے کس نیت سے احرام باندھا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا کہ اس حرام سے لبیک کہا ہے جو نبی کریم ﷺ کا احرام ہے۔ آپ ﷺنے فرمایا: ’’تو نے بہت اچھا کیا ہے۔ بیت اللہ کا طواف کرو، پھر صفا اور مروہ کے درمیا ن سعی کرکے احرام کھول دو۔‘‘ چنانچہ میں نے بیت اللہ کا طواف کیا۔ پھر صفا اور مروہ کے د ...