1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ الوَسَاوِسَ وَنَحْوَهَا مِنَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2057. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ قَوْمًا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ قَوْمًا يَأْتُونَنَا بِاللَّحْمِ لَا نَدْرِي أَذَكَرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ أَمْ لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمُّوا اللَّهَ عَلَيْهِ وَكُلُوهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : دل میں وسوسہ آنے سے شبہ نہ کرنا چاہئیے )

مترجم: BukhariWriterName

2057. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: کچھ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !کئی لوگ ہمارے پاس گوشت لاتے ہیں لیکن ہمیں یہ معلوم نہیں کہ انھوں نے ذبح کرتے وقت اللہ کا نام ذکر کیا تھا یا نہیں؟رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم خود اس پر بسم اللہ پڑھ لو اور اسے کھالو۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ قِسْمَةِ الغَنَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2488. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَكَمِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ فَأَصَابَ النَّاسَ جُوعٌ فَأَصَابُوا إِبِلًا وَغَنَمًا قَالَ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُخْرَيَاتِ الْقَوْمِ فَعَجِلُوا وَذَبَحُوا وَنَصَبُوا الْقُدُورَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْقُدُورِ فَأُكْفِئَتْ ثُمَّ قَسَمَ فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنْ الْغَنَمِ بِبَعِيرٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَطَلَبُوهُ فَأَعْيَاهُمْ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں (باب : بکریوں کا بانٹنا )

مترجم: BukhariWriterName

2488. حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ مقام ذوالحلیفہ میں تھے۔ اس دوران میں لوگوں کو بھوک نے ستایا تو انھیں کچھ اونٹ اور بکریاں ہاتھ لگے۔ راوی کہتا ہے کہ اس وقت نبی ﷺ لوگوں سے پیچھے تھے۔ اس لیے لوگوں نے جلدی کی اور جانوروں کو ذبح کر ڈالا اور ہانڈیاں چڑھا دیں۔ نبی ﷺ (جب تشریف لائے تو آپ)نے حکم دیا کہ ان ہانڈیوں کو الٹ دیا جائے، چنانچہ انھیں الٹ دیا گیا۔ پھر آپ نے تقسیم فرمائی تو دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر قرار دیا۔ اتفاقاً ایک اونٹ بھاگ نکلا تو لوگ اس کے پیچھے دوڑے جس نے ان کو تھکا دیا۔ اس وقت لشکر میں گھوڑے بھی کم تھے۔ آخ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ مَنْ عَدَلَ عَشْرًا مِنَ الغَنَمِ بِجَزُورٍ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2507. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الحُلَيْفَةِ مِنْ تِهَامَةَ، فَأَصَبْنَا غَنَمًا وَإِبِلًا، فَعَجِلَ القَوْمُ، فَأَغْلَوْا بِهَا القُدُورَ، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَ بِهَا، فَأُكْفِئَتْ ثُمَّ عَدَلَ عَشْرًا مِنَ الغَنَمِ بِجَزُورٍ، ثُمَّ إِنَّ بَعِيرًا نَدَّ وَلَيْسَ فِي القَوْمِ إِلَّا خَيْلٌ يَسِيرَةٌ، فَرَمَاهُ رَجُلٌ، فَحَبَسَهُ بِسَهْمٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ و...

صحیح بخاری : کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں (باب: تقسیم میں ایک اونٹ کو دس بکریوں کے برابرسمجھنا )

مترجم: BukhariWriterName

2507. حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ تہامہ کے علاقے زوالحلیفہ میں تھے۔ ہم نے بکریاں اور اونٹ غنیمت میں حاصل کیے۔ لوگوں نے جلدی کرکے ان کا گوشت ہانڈیوں پر چڑھادیا۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور ہانڈیوں کوالٹ دینے کا حکم دیا توا نھیں الٹ دیاگیا۔ پھر آپ نے تقسیم میں ایک اونٹ کے برابر دس بکریاں رکھیں۔ ان میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا۔ لوگوں کے پاس گھوڑے بہت کم تھے تو ایک آدمی نے اسے تیر مارا اور روک دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بلاشبہ ان چوپایوں میں کوئی کوئی وحشی جانوروں کی طرح بھاگ نکلتے ہیں تو جب تم ان پر قا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ ذَبْحِ الإِبِلِ وَالغَنَمِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3075. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الحُلَيْفَةِ، فَأَصَابَ النَّاسَ جُوعٌ، وَأَصَبْنَا إِبِلًا وَغَنَمًا، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُخْرَيَاتِ النَّاسِ، فَعَجِلُوا فَنَصَبُوا القُدُورَ، فَأَمَرَ بِالقُدُورِ، فَأُكْفِئَتْ، ثُمَّ قَسَمَ، فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنَ الغَنَمِ بِبَعِيرٍ، فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ، وَفِي القَوْمِ خَيْلٌ يَسِيرَةٌ، فَطَلَبُوهُ فَأَعْيَاهُمْ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ اللَّهُ، ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : مال غنیمت کے اونٹ بکریوں کو تقسیم سے پہلے ذبح کرنا مکروہ ہے )

مترجم: BukhariWriterName

3075. حضرت رافع بن خدیج  ؓسے روایت ہےانھوں نے کہا کہ مقام ذوالحلیفہ میں ہم نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ پڑاؤ کیا۔ لوگوں کو سخت بھوک لگی۔ ادھرغنیمت میں ہمیں اونٹ اور بکریاں ملی تھیں۔ نبی کریم ﷺ لشکر کے پچھلے حصےمیں تھے۔ لوگوں نے جلدی جلدی ذبح کرکے گوشت کی ہنڈیاں چڑھا دیں۔ آپ ﷺ کے حکم پر ان ہنڈیوں کو الٹ دیا گیا۔ پھر آپ نے مال غنیمت تقسیم کیا اور دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر رکھا۔ اتفاق سے مال غنیمت کا ایک اونٹ بھاگ نکلا۔ لشکر میں گھوڑوں کی کمی تھی۔ لوگ اسے پکڑنے کے لیے دوڑے لیکن اونٹ نے سب کو تھکا دیا۔ آخر ایک صحابی نے اسے تیر مارا تو اللہ کے حکم سے اونٹ جہاں تھا وہ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ التَّسْمِيَةِ عَلَى الذَّبِيحَةِ، وَمَنْ تَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5498. حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الحُلَيْفَةِ، فَأَصَابَ النَّاسَ جُوعٌ، فَأَصَبْنَا إِبِلًا وَغَنَمًا، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُخْرَيَاتِ النَّاسِ، فَعَجِلُوا فَنَصَبُوا القُدُورَ، فَدُفِعَ إِلَيْهِمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِالقُدُورِ فَأُكْفِئَتْ، ثُمَّ قَسَمَ فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنَ الغَنَمِ بِبَعِيرٍ، فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ، وَكَانَ فِي القَوْمِ خَيْلٌ ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: ذبح پر بسم اللہ پڑھنا اور جس نے اسے قصداً چھوڑ دیا ہو ا س کا بیان ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5498. سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم مقام ذوالحلیفہ میں نبی ﷺ کے ساتھ تھے کہ لوگوں کو بھوک نے بہت پریشان کیا۔ اس دوران میں ہمیں بہت سے اونٹ اور بکریاں بطور غنیمت ملیں۔ نبی ﷺ پیچھے تشریف لا رہے تھے کہ لوگوں نے بھوک کی شدت کی وجہ سے جلدی کی اور گوشت ہنڈیاں چڑھا دیں۔ نبی ﷺ جلدی سے ان کے پیچھے آئے اور ہنڈیوں کے متعلق حکم دیا اور انہیں الٹ دیا گیا، پھر آپ نے مال غنیمت تقسیم کیا اور دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر قرار دیا۔ ان میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا۔ لوگوں کے پاس گھوڑوں کی کمی تھی، اس لیے لوگ خود ہی اس کے پیچھے بھاگے لیکن اس نے ان کو تھکا...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «فَلْيَذْبَحْ عَلَى اسْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5500. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ جُنْدَبِ بْنِ سُفْيَانَ البَجَلِيِّ، قَالَ: ضَحَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُضْحِيَةً ذَاتَ يَوْمٍ، فَإِذَا أُنَاسٌ قَدْ ذَبَحُوا ضَحَايَاهُمْ قَبْلَ الصَّلاَةِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ، رَآهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ قَدْ ذَبَحُوا قَبْلَ الصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَلْيَذْبَحْ مَكَانَهَا أُخْرَى، وَمَنْ كَانَ لَمْ يَذْبَحْ حَتَّى صَلَّيْنَا فَلْيَذْبَحْ عَلَى اسْمِ اللَّهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جانور کو اللہ ہی کے نام پر ذبح کرنا چاہیئے )

مترجم: BukhariWriterName

5500. سیدنا جندب بن سفیان بجلی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ قربانی کی۔ کچھ لوگوں نے نماز عید سے پہلےہی قربانی کی۔ کچھ لوگوں نے نماز عید سے پہلے ہی قربانی کر ڈالی۔ جب نبی ﷺ نماز سے فراغت کے بعد واپس تشریف لائے تو آپ نے دیکھا کہ کچھ لوگوں نے اپنی قربانیاں نماز سے پہلےہی ذبح کرلی ہیں تو آپ نے فرمایا : ”جس شخص نے نماز سے پہلے قربانی ذبح کر لی ہواسے اس کی جگہ دوسری قربانی ذبح کرنی ہوگی اور جس نے ہمارے نماز پڑھنے سے پہلے ذبح نہیں کی اسے چاہیئے کہ وہ نماز کے بعد اللہ کے نام پر ذبح کرے۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ مِنَ القَصَبِ وَالمَرْو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5503. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَيْسَ لَنَا مُدًى، فَقَالَ: «مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلْ، لَيْسَ الظُّفُرَ وَالسِّنَّ، أَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الحَبَشَةِ، وَأَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ» وَنَدَّ بَعِيرٌ فَحَبَسَهُ، فَقَالَ: «إِنَّ لِهَذِهِ الإِبِلِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الوَحْشِ، فَمَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بانس ، سفید دھاردار اور لوہار جو خون بہادے اس کاحکم کیا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5503. سیدنا رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے پاس چھری نہیں ہوتی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو چیز خون بہا دے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اس (جانور) کو تم کھا سکتے ہو لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا گیا ہو کیونکہ ناخن اہل حبشہ کی چھری ہے اور دانت ہڈی ہے۔“ اس دوران میں ایک اونٹ بھاگ نکلا تواسے (تیر مار کر) روک لیا گیا۔ آپ نے اس کے متعلق فرمایا: ”یہ اونٹ جنگلی جانوروں کی طرح بھڑک اٹھتے ہیں ان میں سے جو تمہارے قابو سے باہر ہو جائے اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرو۔“ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا نَدَّ مِنَ البَهَائِمِ فَهُوَ بِمَنْزِلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5509. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لاَقُو العَدُوِّ غَدًا، وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًى، فَقَالَ: اعْجَلْ، أَوْ أَرِنْ، مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلْ، لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ، وَسَأُحَدِّثُكَ: أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ، وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الحَبَشَةِ وَأَصَبْنَا نَهْبَ إِبِلٍ وَغَنَمٍ، فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: س بیان میں کہ جو پالتو جانور بدک جائے وہ جنگلی جانور کے حکم میں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5509. سیدنا رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم کل دشمن سے مقابلہ کریں گے اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”پھر جلدی کر لو، جو آلہ بھی خون بہانے والا دستیاب ہو جائے (اس سے ذبح کر لو) اور اس پر اللہ کا نام لیا جائے تو اسے کھاؤ البتہ دانت یا ناخن سے ذبح نہ کیا جائے اور اس کی وجہ بھی بتائے دیتا ہوں کہ دانت تو ہڈی ہے اور ناخن اہل حبشہ کی چھری ہے۔“ ہمیں ایک غنیمت میں اونٹ اور بکریاں ملیں۔ ان میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا تو ایک آدمی نے اسے تیر سے مار گرایا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اونٹ بھی بعض اوقات جنگل...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ إِذَا أَصَابَ قَوْمٌ غَنِيمَةً، فَذَبَحَ بَع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5543. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّنَا نَلْقَى العَدُوَّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًى، فَقَالَ: مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلُوهُ، مَا لَمْ يَكُنْ سِنٌّ وَلاَ ظُفُرٌ، وَسَأُحَدِّثُكُمْ عَنْ ذَلِكَ: أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ، وَأَمَّا الظُّفْرُ فَمُدَى الحَبَشَةِ وَتَقَدَّمَ سَرَعَانُ النَّاسِ فَأَصَابُوا مِنَ الغَنَائِمِ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آخِرِ النَّاسِ، فَنَصَبُوا قُدُورًا فَ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: اگر مجاہدین کی کسی جماعت کو غنیمت ملے اور ان میں سے کچھ لوگ اپنے دوسرے ساتھیوں کی اجازت کے بغیر ( تقسیم سے پہلے ) غنیمت کی بکری یا اونٹ میں سے کچھ ذبح کرلیں تو ایسا گوشت کھانا حلال نہیں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5543. سیدنا رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ سے عرض کی: کل ہمارا دشمن سے مقابلہ ہوگا اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو آلہ بھی خون بہا دے اسے کھاؤ بشرطیکہ اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو نیز ذبح کا آلہ دانت اور ناخن نہں ہونا چاہیئے اورمیں اس کی وجہ تمہیں بتائے دیتا ہوں کہ دانت تو ہڈی ہے اور ناخن اہل حبشہ کی چھری ہے۔“ اس دوران میں کچھ لوگ آگے بڑھ گئے اور مال غنیمت پر قبضہ کر لیا جبکہ نبی ﷺ اپنے صحابہ کرام‬ ؓ ک‬ے ہمراہ پیچھے تھے، ان لوگوں نے گوشت کی دیگیں چڑھا دیں۔ آپ ﷺ نے حکم دیا تو انہیں الٹ دیا گیا۔ پھر آپ نے لوگوں م...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ إِذَا نَدَّ بَعِيرٌ لِقَوْمٍ، فَرَمَاهُ بَعْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5544. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَنَدَّ بَعِيرٌ مِنَ الإِبِلِ، قَالَ: فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ، قَالَ: ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ لَهَا أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الوَحْشِ، فَمَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا» قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نَكُونُ فِي المَغَازِي وَالأَسْفَارِ، فَنُرِيدُ أَنْ نَذْبَحَ فَلاَ تَكُونُ مُدًى، قَالَ: «أَرِنْ، مَا نَهَرَ - أَوْ أ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: جب کسی قوم کا کوئی اونٹ بدک جائے اور ان میں سے کوئی شخص خیر خواہی کی نیت سے اسے تیر سے نشانہ لگا کر مار ڈالے تو جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5544. سیدنا رافع بن خدریج ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھے تو اونٹوں میں سے ایک اونٹ بدک کر بھاگ نکلا۔ ایک آدمی نے اسے تیر مار کر روک لیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اونٹ بھی بعض اوقات جنگلی جانوروں کی طرح بدکتے ہیں، اس لیے ان میں سے جو جانور تمہارے قابو سے باہر ہو جائے، اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرو۔“ رافع بن خدیج ؓ نے کہا: اللہ کے رسول! ہم بعض اوقات غزوات اور سفر میں ہوتے ہیں اور جانور ذبح کرنا چاہیتے ہیں لیکن ہمارے پاس چھریاں نہیں ہوتیں؟ آپ نے فرمایا: ”دیکھ لیا کرو جو آلہ خون بہا دے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہوتو اسے کھ...