1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ لِلْمُتَزَوِّجِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6387. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: هَلَكَ أَبِي وَتَرَكَ سَبْعَ أَوْ تِسْعَ بَنَاتٍ، فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَزَوَّجْتَ يَا جَابِرُ» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا» قُلْتُ: ثَيِّبًا، قَالَ: «هَلَّا جَارِيَةً تُلاَعِبُهَا وَتُلاَعِبُكَ، أَوْ تُضَاحِكُهَا وَتُضَاحِكُكَ» قُلْتُ: هَلَكَ أَبِي فَتَرَكَ سَبْعَ أَوْ تِسْعَ بَنَاتٍ، فَكَرِهْتُ أَنْ أَجِيئَهُنَّ بِمِثْلِهِنَّ، فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً تَقُومُ عَلَيْهِنَّ، قَالَ: «فَبَارَكَ اللَّهُ عَلَيْكَ» لَمْ يَقُلْ ابْنُ عُي...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: شادی کرنے والے دولہا کے لئے دعا دینا )

مترجم: BukhariWriterName

6387. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میرے والد شہید ہوئے تو انہوں نے سات یا بیٹیاں چھوڑی تھیں۔ پھر میں نے ایک عورت سے نکاح کیا تو نبی ﷺ نے پوچھا: ”اے جابر! کیا تو نے شادی کرلی ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: ”کنواری سے یا شوہر دیدہ سے؟“ میں نے کہا: شوہر دیدہ عورت سے۔ آپ نے فرمایا: کسی کنواری سے نکاح کیوں نہیں کیا تو اس سے دل لگی کرتا اور وہ تجھ سے دل لگی کرتی؟ یا تو اسے ہنساتا اور وہ تجھے ہنساتی؟ میں نے کہا: میرے والد جب شہید ہوئے تو انہوں نے سات یا نو بیٹیاں چھوڑی تھیں اس لیے میں نے پسند نہیں کیا کہ ان کے ہاں ان جیسی کوئی ناتجر...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ نِكَاحِ الْبِكْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1466.03. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ هَلَكَ، وَتَرَكَ تِسْعَ بَنَاتٍ - أَوْ قَالَ سَبْعَ - فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً ثَيِّبًا، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا جَابِرُ، تَزَوَّجْتَ؟» قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «فَبِكْرٌ، أَمْ ثَيِّبٌ؟» قَالَ: قُلْتُ: بَلْ ثَيِّبٌ يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: «فَهَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُكَ»، أَوْ قَالَ: «تُضَاحِكُهَا وَتُضَاحِكُكَ»، قَالَ: قُلْتُ لَهُ: إِنَّ عَبْدَ اللهِ هَلَكَ، وَتَرَكَ ...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: کنواری سے نکاح کرنا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1466.03. یحییٰ بن یحییٰ اور ابو ربیع زہرانی نے ہمیں حدیث بیان کی، یحییٰ نے کہا: حماد بن زید نے ہمیں عمرو بن دینار سے خبر دی، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی الله تعالیٰ عنهما سے روایت کی کہ (میرے والد) عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وفات پائی اور پیچھے نو بیٹیاں ۔۔ یا کہا: سات بیٹیاں۔۔ چھوڑیں تو میں نے ایک ثیبہ (دوہاجو) عورت سے نکاح کر لیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا:’’جابر! نکاح کر لیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "کنواری ہے یا دوہاجو؟‘‘ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وس...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ نِكَاحِ الْبِكْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1466.04. وَحَدَّثَنَاهُ قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ نَكَحْتَ يَا جَابِرُ؟» وَسَاقَ الْحَدِيثَ إِلَى قَوْلِهِ: امْرَأَةً تَقُومُ عَلَيْهِنَّ وَتَمْشُطُهُنَّ، قَالَ: «أَصَبْتَ» وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: کنواری سے نکاح کرنا پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1466.04. سفیان نے ہمیں عمرو سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: ’’جابر! کیا تم نے نکاح کر لیا ہے؟‘‘ اور آ گے یہاں تک بیان کیا: ایسی عورت جو اُن کی نگہداشت کرے اور ان کی کنگھی کرے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے ٹھیک کیا۔‘‘ اور انہوں نے اس کے بعد والا حصہ بیان نہیں کیا۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي جَامِعِ النِّكَاحِ)

حکم: حسن

2160. حَدَّثَنَاعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي سُلَيْمَانَ بْنَ حَيَّانَ عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >إِذَا تَزَوَّجَ أَحَدُكُمُ امْرَأَةً، أَوِ اشْتَرَى خَادِمًا, فَلْيَقُلِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ، وَإِذَا اشْتَرَى بَعِيرًا فَلْيَأْخُذْ بِذِرْوَةِ سَنَامِهِ، وَلْيَقُلْ مِثْلَ ذَلِكَ<. قَالَ أَبو دَاود: زَادَ أَبُو سَعِيدٍ ثُمَّ لِيَأْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: نکاح کے متفرق مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2160. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے اور وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کسی عورت سے شادی کرے یا کوئی خادم خریدے تو چاہیئے کہ یہ دعا کرے «اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ» اے اللہ! میں اس کی خیر کا سوال کرتا ہوں اور اس خیر کا جس پر تو نے اس کو پیدا کیا، اور اس کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اس شر سے جس پر تو نے اس کو پیدا کیا ہے۔“ اور ج...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ ( بَابُ مَا جَاءَ فِيمَا يُقَالُ لِلْمُتَزَوِّجِ​)

حکم: صحیح

1091. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَفَّأَ الْإِنْسَانَ إِذَا تَزَوَّجَ قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي الْخَيْرِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: نکاح کے احکام ومسائل (باب: دولہے کو کیا دعادی جائے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

1091. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ شادی کرنے پرجب کسی کو مبارک باد دیتے تو فرماتے: (بَارَكَ اللهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي الْخَيْرِ) (اللہ تجھے برکت عطاکرے، اورتجھ پر برکت نازل فرمائے اور تم دونوں کوخیرپرجمع کرے)۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابوہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں علی ؓ سے بھی روایت ہے۔ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ تَهْنِئَةِ النِّكَاحِ)

حکم: صحیح

1906. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّهُ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي جُشَمَ، فَقَالُوا: بِالرَّفَاءِ، وَالْبَنِينَ، فَقَالَ: لَا تَقُولُوا هَكَذَا، وَلَكِنْ قُولُوا كَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ، وَبَارِكْ عَلَيْهِمْ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: شادی کی مبارک باد )

مترجم: MajahWriterName

1906. حضرت عقیل بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے قبیلہ بنو چشم کی ایک خاتون سے شادی کی، لوگوں نے (مبارک باد کے طور پر) کہا: (بِالرَّفَاءِ، وَالْبَنِينَ) تمہیں آپس میں موافقت ہو اور بیٹے نصیب ہوں۔ حضرت عقیل ؓ نے فرمایا: اس طرح نہ کہو بلکہ جس طرح رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے اس طرح کہو: (اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ، وَبَارِكْ عَلَيْهِمْ) یا اللہ! انہیں برکت دے اور ان پر برکت نازل فرما۔ ...