1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4474 حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْغَتْ إِلَيْهِ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ وَهُوَ مُسْنِدٌ إِلَيَّ ظَهْرَهُ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَأَلْحِقْنِي بِالرَّفِيقِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4474. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے ایک اور روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے سنا اور موت سے پہلے آپ کی طرف کان لگایا جبکہ آپ نے اپنی پیٹھ کا میرے ساتھ سہارا لیا ہوا تھا، آپ فرماتے تھے: ’’اے اللہ! میری مغفرت فرما، مجھ پر رحم فرما اور مجھے رفیق اعلیٰ سے ملا دے۔‘‘


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَرْضَى بَابُ تَمَنِّي المَرِيضِ المَوْتَ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5721 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَيَّ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَأَلْحِقْنِي بِالرَّفِيقِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

(

باب: مریض کا موت کی تمنا کرنا منع ہے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5721. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نےکہا کہ میں نے نبی ﷺ سے سنا جبکہ ”آپ میرا سہارا لیے ہوئے تھے: اے اللہ! میری مغفرت فرما، مجھ پر رحم اور مجھے رفیق اعلٰی سے ملا دے۔“


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي إِغْمَاضِ الْمَيِّتِ وَالدُّعَاءِ لَهُ إ...

حکم: صحیح

2167 حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ شَقَّ بَصَرُهُ فَأَغْمَضَهُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الرُّوحَ إِذَا قُبِضَ تَبِعَهُ الْبَصَرُ فَضَجَّ نَاسٌ مِنْ أَهْلِهِ فَقَالَ لَا تَدْعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ إِلَّا بِخَيْرٍ فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَبِي سَلَمَةَ وَارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِي الْمَهْدِيِّينَ وَاخْلُفْهُ فِي ...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کی آنکھیں بند کرنا اور جب (موت کا) وقت آج...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2167. ابو اسحاق فزاری نے خالد حذا سے، انھوں نے ابو قلابہ سے، انھوں نے قبیصہ بن ذویب سے اور انھوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ابو سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس تشریف لائے، اس وقت ان کی آنکھیں کھلی ہوئیں تھیں تو آپﷺ نے انھیں بند کردیا، پھر فرمایا: ’’جب روح قبض کی جاتی ہے تو نظر اس کا پیچھا کرتی ہے۔‘‘ اس پر انکے گھر کے کچھ لوگ چلا کر رونے لگے تو آ پ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنے لئے بھلائی کے علاوہ اور کوئی دعا نہ کرو کیونکہ تم جو کہتے ہو فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے ...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي إِغْمَاضِ الْمَيِّتِ وَالدُّعَاءِ لَهُ إ...

حکم: صحیح

2168 و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا الْمُثَنَّى بْنُ مُعَاذِ بْنِ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَاخْلُفْهُ فِي تَرِكَتِهِ وَقَالَ اللَّهُمَّ أَوْسِعْ لَهُ فِي قَبْرِهِ وَلَمْ يَقُلْ افْسَحْ لَهُ وَزَادَ قَالَ خَالِدٌ الْحَذَّاءُ وَدَعْوَةٌ أُخْرَى سَابِعَةٌ نَسِيتُهَا...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کی آنکھیں بند کرنا اور جب (موت کا) وقت آج...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2168. عبیداللہ بن حسن نے کہا: ہمیں خالد حذاء نے اسی (مذکورہ بالا) سند کے ساتھ اس (سابقہ حدیث) کے ہم معنی حدیث بیان کی، اس کے سوا کہ انھوں نے (وَاخْلُفْهُ فِي عَقبِه کے بجائے) وَاخْلُفْهُ فِي تَرِكَتِهِ (جو کچھ اس نے چھوڑا ہے، یعنی اہل ومال،اس میں اس کا جانشین بن) کہا، اور انھوں نے اللَّهُمَّ أَوْسِعْ لَهُ فِي قَبْرِهِ (اے اللہ!اس کے لئے اس کی قبر میں وسعت پیدا فرما) کہا اور افْسَحْ لَهُ...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ اسْتِحْبَابِ رُقْيَةِ الْمَرِيضِ

حکم: صحیح

5843 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ زُهَيْرٌ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَكَى مِنَّا إِنْسَانٌ مَسَحَهُ بِيَمِينِهِ ثُمَّ قَالَ أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا فَلَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَثَقُلَ أَخَذْتُ بِيَدِهِ لِأَصْنَعَ بِهِ نَحْوَ مَا كَانَ يَصْنَعُ فَانْتَزَعَ يَدَهُ مِنْ يَدِي ثُمَّ قَال...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: مریض پر دم کرنا مستحب ہے)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5843. جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابوضحیٰ سے، انھوں نے مسروق سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: جب ہم میں سے کوئی شخص بیمار ہوتا تو رسول اللہ ﷺ اس (کےمتاثرہ حصے) پر اپنا دایاں ہاتھ پھیرتے، پھر فرماتے: ’’تکلیف کو دور کر دے، اے تمام انسانوں کے پالنے والے! شفا دے، تو ہی شفا دینے والا ہے، تیری شفا کے سوا کوئی شفا نہیں، ایسی شفا جو بیماری کو (ذرہ برابر باقی) نہیں چھوڑتی۔‘‘ پھر جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے اورآپ کے لیے اعضاء کو حرکت دینا مشکل ہوگیا تو میں نے آپ کا دست مبارک تھاما تاکہ جس طرح خود آپ ﷺ کیا کرتے تھے، میں بھی اسی...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ اسْتِحْبَابِ رُقْيَةِ الْمَرِيضِ

حکم: صحیح

5844 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ كِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ عَنْ سُفْيَانَ كُلُّ هَؤُلَاءِ عَنْ الْأَعْمَشِ بِإِسْنَادِ جَرِيرٍ فِي حَدِيثِ هُشَيْمٍ وَشُعْبَةَ مَسَحَهُ بِيَدِهِ قَالَ وَفِي حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ مَسَحَهُ بِيَمِينِهِ و قَالَ فِي عَقِبِ حَدِيث...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: مریض پر دم کرنا مستحب ہے)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5844. یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں ہشیم نے خبر دی، ابو بکر بن خلاد اور بو کریب نے کہا: ہمیں ابو معاویہ نے حدیث بیان کی، بشر بن خالد نےکہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث سنائی۔ابن بشار نے کہا: ہمیں ابن عدی نے حدیث بیان کی، ان دونوں (محمد بن جعفر اور ابن ابی عدی) نے شعبہ سے روایت کی۔ (اسی طرح) ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو بکر بن خلاد نے بھی ہمیں یہ حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں یحییٰ قطان نے سفیان سے حدیث بیان کی، ان سب نے جریرکی سند کےساتھ اعمش سے روایت کی۔ ہشیم اورشعبہ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ اپنا ہاتھ اس (متاثرہ حصے) پر پھیرتے اور(سفیان) ثوری کی حدیث میں ہے: آپ اپنا د...


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فِي فَضْلِ عَائِشَةَؓ

حکم: صحیح

6455 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ وَهُوَ مُسْنِدٌ إِلَى صَدْرِهَا وَأَصْغَتْ إِلَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ: «اللهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي، وَأَلْحِقْنِي بِالرَّفِيقِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: ام المومنین حضرت عائشہؓ کے فضائل)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6455. مالک بن انس نے ہشام بن عروہ سے، انھوں نے عباد بن عبداللہ بن زبیر سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتایا کہ انھوں نے سنا، رسول اللہ ﷺ وفات سے پہلے فرما رہے تھے اور آپ ان کے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے تھے اور انھوں نے کان لگا کر آپ ﷺ کی بات سنی، آپﷺ فرما رہے تھے: ’’اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم  فرما اور مجھے رفیق (اعلیٰ) کے ساتھ ملا دے۔‘‘...


9 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ تَغْمِيضِ الْمَيِّتِ

حکم: صحیح

3130 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ حَبِيبٍ أَبُو مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ شَقَّ بَصَرَهُ فَأَغْمَضَهُ فَصَيَّحَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِهِ فَقَالَ لَا تَدْعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ إِلَّا بِخَيْرٍ فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَبِي سَلَمَةَ وَارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِي الْمَهْدِيِّينَ وَاخْلُفْهُ فِي عَقِبِهِ فِي الْغَابِرِينَ وَاغْفِرْ لَنَا وَلَهُ رَبَّ الْع...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کی آنکھیں بند کر دینی چاہیں)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3130. سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سیدنا ابوسلمہ ؓ کے پاس آئے جبکہ (روح قبض ہونے کے بعد) ان کی نظر پھٹ گئی تھی، تو آپ ﷺ نے ان کی آنکھیں بند کر دیں۔ پس ان کے گھر والے چیخ و پکار کرنے لگے، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے لیے بد دعائیں مت کرو، بلکہ اچھے بول بولو، کیونکہ جو تم کہتے ہو اس پر فرشتے آمین کہتے ہیں۔“ پھر آپ ﷺ نے (بطور دعا) فرمایا: ”اے اللہ! ابوسلمہ کی بخشش فرما، ہدایت یافتہ لوگوں کے ساتھ اس کے درجات بلند کر اور اس کے پیچھے رہ جانے والوں میں تو ہی اس کا خلیفہ بن۔ اور اے رب العلمین! ہماری اور اس کی مغفرت فرما، اے اللہ! اس کی قبر کو ...


10 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ تَغْمِيضِ الْمَيِّتِ

حکم: صحیح

3131 قَالَ أَبُو دَاوُد وَتَغْمِيضُ الْمَيِّتِ بَعْدَ خُرُوجِ الرُّوحِ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ الْمُقْرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مَيْسَرَةَ رَجُلًا عَابِدًا يَقُولُ غَمَّضْتُ جَعْفَرًا الْمُعَلِّمَ وَكَانَ رَجُلًا عَابِدًا فِي حَالَةِ الْمَوْتِ فَرَأَيْتُهُ فِي مَنَامِي لَيْلَةَ مَاتَ يَقُولُ أَعْظَمُ مَا كَانَ عَلَيَّ تَغْمِيضُكَ لِي قَبْلَ أَنْ أَمُوتَ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کی آنکھیں بند کر دینی چاہیں)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3131. امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ میت کی آنکھیں اس کی روح نکل جانے کے بعد بند کی جائیں۔ کہتے ہیں: میں نے محمد بن محمد نعمان القری سے سنا، وہ کہتے تھے میں نے ابومیسرہ سے سنا جو کہ ایک عابد انسان تھے، وہ کہتے تھے میں نے جعفر المعلم کی حالت موت (نزع) میں آنکھیں بند کر دیں اور یہ ایک عابد انسان تھے تو میں نے اسی رات خواب میں دیکھا کہ وہ مجھ سے کہہ رہے تھے میری موت سے پہلے ہی تمہارا میری آنکھیں بند کر دینا میرے لیے بہت بڑی بات تھی۔...