1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4280. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا سَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَبَلَغَ ذَلِكَ قُرَيْشًا خَرَجَ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ وَحَكِيمُ بْنُ حِزَامٍ وَبُدَيْلُ بْنُ وَرْقَاءَ يَلْتَمِسُونَ الْخَبَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلُوا يَسِيرُونَ حَتَّى أَتَوْا مَرَّ الظَّهْرَانِ فَإِذَا هُمْ بِنِيرَانٍ كَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ مَا هَذِهِ لَكَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ بُدَيْلُ بْنُ وَرْقَاءَ نِيرَانُ بَنِي عَمْرٍو فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ عَمْرٌو ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

4280. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ فتح مکہ کے سال روانہ ہوئے اور قریش کو یہ خبر پہنچی تو ابو سفیان بن حرب، حکیم بن حزام اور بدیل بن ورقاء رسول اللہ ﷺ کے متعلق معلومات لینے نکلے۔ چلتے چلتے جب مر الظہران پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ جگہ جگہ بکثرت آگ روشن ہے، گویا وہ عرفہ کی آگ ہے۔ ابو سفیان نے کہا: یہاں جگہ جگہ آگ کیوں روشن ہے؟ یہ جگہ جگہ آگ کے آلاؤ تو میدان عرفات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ بدیل بن ورقاء نے کہا: یہ بنو عمرو کی آگ معلوم ہوتی ہے۔ ابوسفیان نے کہا: بنو عمرو کے لوگ تو اس سے بہت کم ہیں۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺ کے محافظ دستے (پہرے د...