3 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ قَدْرِ حَصَى الرَّمْيِ

حکم: صحیح

3132 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ الْحُصَيْنِ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: غَدَاةَ الْعَقَبَةِ وَهُوَ عَلَى نَاقَتِهِ «الْقُطْ لِي حَصًى» فَلَقَطْتُ لَهُ سَبْعَ حَصَيَاتٍ، هُنَّ حَصَى الْخَذْفِ، فَجَعَلَ يَنْفُضُهُنَّ فِي كَفِّهِ وَيَقُولُ «أَمْثَالَ هَؤُلَاءِ، فَارْمُوا» ثُمَّ قَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِيَّاكُمْ وَالْغُلُوَّ فِي الدِّينِ، فَإِنَّهُ أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمُ الْغُلُوُّ فِي الدِّينِ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل

(باب: جمرات کو کتنی بڑی کنکریاں ماری جائیں؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3132. حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ جمرۂ عقبہ کو رمی کرنے کے دن صبح کے وقت رسول اللہ ﷺاپنی اونٹنی پر سوار تھے۔ تب آپﷺ نے فرمایا: ’’مجھے کنکریاں چن دو۔‘‘ میں نے آپﷺ کو سات کنکریاں چن دیں، جو انگلیوں میں پکڑ کر پھینکنے کے قابل تھیں۔ رسول اللہ ﷺ انھیں اپنے ہاتھ میں لے کر حرکت دینے لگے اور فرمایا: ’’ان جیسی کنکریاں مارو۔‘‘ پھر فرمایا: ’’لوگو! دین میں غلو (اور حد سے بڑھنے) سے پرہیز کرو۔ تم سے پہلے لوگوں کودین میں غلو ہی نے تباہ کیا ہے۔‘‘...