1 ‌سنن النسائي کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابُ مَا ذُكِرَ فِي مِنًى

حکم: ضعیف

3003 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ الدُّؤَلِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِمْرَانَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَدَلَ إِلَيَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَأَنَا نَازِلٌ تَحْتَ سَرْحَةٍ بِطَرِيقِ مَكَّةَ فَقَالَ مَا أَنْزَلَكَ تَحْتَ هَذِهِ الشَّجَرَةِ فَقُلْتُ أَنْزَلَنِي ظِلُّهَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كُنْتَ بَيْنَ الْأَخْشَبَيْنِ مِنْ مِنًى وَنَفَخَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ فَإِنَّ هُنَاكَ وَادِيًا يُقَالُ...

سنن نسائی: کتاب: مواقیت کا بیان (باب: منیٰ کی فضیلت کے بارے میں کیا ذکر کیا گیا ہے؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3003. حضرت عمران انصاری سے روایت ہے کہ میں مکہ مکرمہ کے راستے میں ایک درخت کے نیچے اترا ہوا تھا کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ راستے سے ہٹ کر میرے پاس آئے اور فرمانے لگے: اس درخت کے نیچے کیوں اترے ہو؟ میں نے کہا: سائے کی خاطر۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرمانے لگے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جب تو منیٰ کے دو پہاڑوں (اخشبین) کے درمیان ہو، اور آپ نے اپنا ہاتھ مشرق کی طرف بڑھایا، تو وہاں ایک وادی ہے جسے سربہ… یا حارث (بن مسکین) کی حدیث کے مطابق، سرر… کہا جاتا ہے، اس وادی میں ایک درخت ہے جس کے نیچے ستر نبی پیدا ہوئے۔“...


2 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الذَّبْحِ

حکم: حسن صحیح

3152 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ، وَكُلُّ فِجَاجِ مَكَّةَ، طَرِيقٌ وَمَنْحَرٌ، وَكُلُّ عَرَفَةَ مَوْقِفٌ، وَكُلُّ الْمُزْدَلِفَةِ مَوْقِفٌ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل

(باب: قربانی کے جانور ذبح کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3152. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’منیٰ سب کا سب قربانی کی جگہ ہے۔ اور مکہ کا ہر راستہ (یہاں آنے کی) راہ بھی ہے اور قربانی کی جگہ بھی۔ اور پورا عرفات ٹھہرنے کی جگہ ہے۔ اور پورا مزدلفہ ٹھہرنے کی جگہ ہے۔‘‘