1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ عَرَفَةَ كُلَّهَا مَوْقِفٌ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1218.02. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَابِرٍ، فِي حَدِيثِهِ ذَلِكَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «نَحَرْتُ هَاهُنَا، وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ، فَانْحَرُوا فِي رِحَالِكُمْ، وَوَقَفْتُ هَاهُنَا، وَعَرَفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ، وَوَقَفْتُ هَاهُنَا، وَجَمْعٌ كُلُّهَا مَوْقِفٌ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: میدان عرفات میں کہیں بھی وقوف کیا جا سکتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1218.02. حضرت جعفر رحمۃ اللہ علیہ نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، (کہا:) مجھے میرے والد نے جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کردہ اپنی اس حدیث میں یہ بھی بیان کیا کہ رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ’’میں نے یہاں قربانی کی ہے۔ (لیکن) پورا منیٰ قربان گاہ ہے، اس لئے تم اپنے اپنے پڑاؤ ہی پر قربانی کرو، میں نے اسی جگہ وقوف کیا ہے (لیکن) پورا عرفہ ہی مقام وقوف ہے اور میں نے (مزدلفہ میں) یہاں وقوف کیا ہے (ٹھہرا ہوں۔) اور پورا مزدلفہ موقف ہے (اس میں کہیں بھی پڑاؤ کیا جا سکتا ہے)‘‘۔ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ صِفَةِ حَجَّةِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: صحیح

1907. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ جَابِرٍ قَالَ ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَحَرْتُ هَا هُنَا وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ وَوَقَفَ بِعَرَفَةَ فَقَالَ قَدْ وَقَفْتُ هَا هُنَا وَعَرَفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ وَوَقَفَ بِالْمُزْدَلِفَةِ فَقَالَ قَدْ وَقَفْتُ هَا هُنَا وَمُزْدَلِفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کے حج کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1907. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے بیان ہے کہ پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”میں نے یہاں نحر کیا ہے اور منیٰ سارے کا سارا قربان گاہ ہے۔“ آپ ﷺ نے عرفات میں وقوف کیا۔ تو فرمایا: ”میں نے یہاں وقوف کیا ہے اور سارا عرفات جائے وقوف ہے۔“ آپ ﷺ نے مزدلفہ میں وقوف کیا اور فرمایا: ”میں نے اس جگہ وقوف کیا ہے اور تمام مزدلفہ جائے وقوف ہے۔“ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ صِفَةِ حَجَّةِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: صحیح

1909. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَابِرٍ فَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ وَأَدْرَجَ فِي الْحَدِيثِ عِنْدَ قَوْلِهِ <قرآن> وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَل ًّى قَالَ فَقَرَأَ فِيهِمَا بِالتَّوْحِيدِ <قرآن> وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُون َ وَقَالَ فِيهِ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِالْكُوفَةِ قَالَ أَبِي هَذَا الْحَرْفُ لَمْ يَذْكُرْهُ جَابِرٌ فَذَهَبْتُ مُحَرِّشًا وَذَكَرَ قِصَّةَ فَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کے حج کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1909. جناب جعفر (صادق) ؓ نے بیان کیا کہ مجھے میرے والد (محمد باقر ؓ) نے سیدنا جابر ؓ سے بیان کیا۔ اور یہ حدیث بیان کی۔ اور اپنی حدیث پر (وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلى) کی جگہ یہ بات اپنی طرف سے بڑھائی کہ آپ نے ان رکعات میں توحید (یعنی) «قل هو الله أحد» اور «قل يا أيها الكافرون» کی تلاوت کی (یہ جملہ مدرج ہے۔) اور اس میں بیان کیا کہ سیدنا علی ؓ نے یہ واقعہ کوفہ میں بیان کیا تھا۔ میرے والد (محمد بن علی ؓ) نے کہا کہ جابر نے یہ لفظ بھی نہیں ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الْخُرُوجِ إِلَى عَرَفَةَ)

حکم: حسن

1913. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ غَدَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مِنًى حِينَ صَلَّى الصُّبْحَ صَبِيحَةَ يَوْمِ عَرَفَةَ حَتَّى أَتَى عَرَفَةَ فَنَزَلَ بِنَمِرَةَ وَهِيَ مَنْزِلُ الْإِمَامِ الَّذِي يَنْزِلُ بِهِ بِعَرَفَةَ حَتَّى إِذَا كَانَ عِنْدَ صَلَاةِ الظُّهْرِ رَاحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُهَجِّرًا فَجَمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ ثُمَّ رَاحَ فَوَقَفَ عَلَى الْمَوْقِفِ مِنْ عَرَفَةَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: ( منیٰ سے ) عرفات کو روانگی کو وقت )

مترجم: DaudWriterName

1913. سیدنا ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عرفہ کے روز (نویں تاریخ کو) منیٰ میں صبح کی نماز پڑھائی، پھر عرفات کی طرف آئے اور وادی نمرہ میں پڑاؤ کیا۔ وہی مقام جہاں کہ عرفات میں امام اترتا ہے (ان کے دور کی بات ہے) حتیٰ کہ جب ظہر کا وقت ہوا تو رسول اللہ ﷺ دوپہر کو گرمی کے وقت ہی میں وہاں سے روانہ ہو گئے اور ظہر و عصر کی نماز جمع کر کے پڑھائی، پھر لوگوں کو خطبہ دیا، پھر وہاں سے چلے اور عرفات میں اپنے موقف پر جا کر وقوف فرمایا۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الصَّلَاةِ بِجَمْعٍ)

حکم: حسن صحيح

1935. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ فَلَمَّا أَصْبَحَ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَقَفَ عَلَى قُزَحَ فَقَالَ هَذَا قُزَحُ وَهُوَ الْمَوْقِفُ وَجَمْعٌ كُلُّهَا مَوْقِفٌ وَنَحَرْتُ هَا هُنَا وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ فَانْحَرُوا فِي رِحَالِكُمْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: مزدلفہ میں نماز کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1935. سیدنا علی ؓ بیان کرتے ہیں کہ (مزدلفہ میں) جب نبی کریم ﷺ نے صبح کی اور جبل قزح پر وقوف کیا تو فرمایا: ”یہ قزح ہے اور جائے وقوف ہے۔ اور مزدلفہ سارا ہی جائے وقوف ہے۔ میں نے اس جگہ قربانی کی ہے اور منیٰ سب ہی قربان گاہ ہے۔ سو اپنے اپنے پڑاؤ پر قربانیاں کرو۔“


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الصَّلَاةِ بِجَمْعٍ)

حکم: صحیح

1936. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَقَفْتُ هَا هُنَا بِعَرَفَةَ وَعَرَفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ وَوَقَفْتُ هَا هُنَا بِجَمْعٍ وَجَمْعٌ كُلُّهَا مَوْقِفٌ وَنَحَرْتُ هَا هُنَا وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ فَانْحَرُوا فِي رِحَالِكُمْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: مزدلفہ میں نماز کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1936. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”میں نے عرفات میں اس جگہ پر وقوف کیا ہے اور عرفات سارے کا سارا جائے وقوف ہے۔ میں نے مزدلفہ میں اس جگہ پر وقوف کیا ہے اور مزدلفہ سارا ہی جائے وقوف ہے۔ اور میں نے اس جگہ قربانی کی ہے اور منیٰ سب ہی قربان گاہ ہے۔ پس تم اپنے اپنے پڑاؤ پر قربانیاں کرو۔“ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ إِذَا أَخْطَأَ الْقَوْمُ الْهِلَالَ)

حکم: صحیح

2324. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ فِي حَدِيثِ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ، قَال:َ >وَفِطْرُكُمْ يَوْمَ تُفْطِرُونَ، وَأَضْحَاكُمْ يَوْمَ تُضَحُّونَ، وَكُلُّ عَرَفَةَ مَوْقِفٌ، وَكُلُّ مِنًى مَنْحَرٌ، وَكُلُّ فِجَاجِ مَكَّةَ مَنْحَرٌ، وَكُلُّ جَمْعٍ مَوْقِفٌ...

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: جب چاند دیکھنے میں لوگوں سے غلطی ہو جائے )

مترجم: DaudWriterName

2324. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے (یہ طویل حدیث کا ایک حصہ ہے) کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”عید الفطر اسی دن ہے جب تم افطار کرو اور عید قرباں اسی دن ہے جب تم قربانی کرو۔ سارا میدان عرفات وقوف کی جگہ ہے اور سارا منیٰ جائے قربانی ہے، مکہ کے تمام راستے قربانی کی جگہ ہیں اور سارا مزدلفہ وقوف کی جگہ ہے۔“ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوُقُوفِ بِعَرَفَاتٍ وَالدُّ...)

حکم: صحیح

883. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ شَيْبَانَ قَالَ أَتَانَا ابْنُ مِرْبَعٍ الْأَنْصَارِيُّ وَنَحْنُ وُقُوفٌ بِالْمَوْقِفِ مَكَانًا يُبَاعِدُهُ عَمْرٌو فَقَالَ إِنِّي رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْكُمْ يَقُولُ كُونُوا عَلَى مَشَاعِرِكُمْ فَإِنَّكُمْ عَلَى إِرْثٍ مِنْ إِرْثِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَائِشَةَ وَجُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ وَالشَّرِيدِ بْنِ سُوَيْدٍ الثَّقَفِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ مِرْبَعٍ الْأَنْصَارِيِّ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: عرفات میں ٹھہر نے اور دعاکرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

883. یزید بن شیبان کہتے ہیں: ہمارے پاس یزید بن مربع انصاری ؓ  آئے، ہم لوگ موقف (عرفات) میں ایسی جگہ ٹھہرے ہوئے تھے جسے عمرو بن عبداللہ امام سے دور سمجھتے تھے۱؎ تو یزید بن مربع نے کہا: میں تمہاری طرف رسول اللہ ﷺ کا بھیجا ہوا قاصد ہوں، تم لوگ مشاعر۲؎ پر ٹھہرو کیونکہ تم ابراہیم کے وارث ہو۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یزید بن مربع انصاری کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اسے ہم صرف ابن عیینہ کے طریق سے جانتے ہیں، اور ابن عیینہ عمرو بن دینار سے روایت کرتے ہیں۔ ۳- ابن مربع کا نام یزید بن مربع انصاری ہے، ان کی صرف یہی ایک حدیث جانی جاتی ہے۔ ۴- اس باب میں...