1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ طَوَافِ القَارِنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1640. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَرَادَ الْحَجَّ عَامَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَإِنَّا نَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ كَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عُمْرَةً ثُمَّ خَرَجَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ حَجًّا مَعَ عُمْرَتِي وَأَهْدَى هَدْي...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: قران کرنے والا ایک طواف کرے یا دو کرے )

مترجم: BukhariWriterName

1640. حضرت نافع ہی سے روایت ہے کہ جس سال حجاج بن یوسف حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ  سے جنگ کا ارادہ رکھتا تھا، اس سال حضرت ابن عمر ؓ  نے حج کا ارادہ کیا۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  سے عرض کیا گیا کہ لوگوں میں جنگ وقتال ہونے والا ہے، ہمیں خطرہ ہے کہ لوگ آپ کو روک دیں گے (لہٰذا آپ مکہ مکرمہ نہ جائیں ) اس پر انھوں نے فرمایا: ’’تمھارے لیے رسول اللہ( ﷺ )کی حیات طیبہ میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘ اس وقت میں بھی وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کو واجب کر...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنِ اشْتَرَى هَدْيَهُ مِنَ الطَّرِيقِ وَقَل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1708. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الْحَجَّ عَامَ حَجَّةِ الْحَرُورِيَّةِ فِي عَهْدِ ابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَنَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ كَمَا صَنَعَ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي أَوْجَبْتُ عُمْرَةً حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ جَمَعْتُ حَجَّةً مَعَ عُمْرَةٍ وَأَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : اس شخص کے بارے میں جس نے اپنی ہدی راستہ میں خریدی او راسے ہار پہنایا )

مترجم: BukhariWriterName

1708. حضرت نافع سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت عبد اللہ بن زبیر  ؓ کے دور حکومت میں حروریہ کے حج کے سال حج کرنے کا ارادہ کیا تو ان سے عرض کیا گیا: لوگوں میں جنگ ہونے والی ہے۔ ہمیں اندیشہ ہے کہ وہ آپ کو بیت اللہ سے روک دیں گے۔ انھوں نے فرمایا: (ارشاد باری تعالیٰ ہے: ) ’’تمھارے لیے رسول اللہ ( ﷺ کی ذات گرامی میں) بہترین نمونہ ہے۔‘‘ میں اس وقت وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کو خود پر واجب کرلیاہے۔ جب وہ بیداء کے کھلے مید...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ بَيَانِ جَوَازِ التَّحَلُّلِ بِالْإِحْصَارِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1230.03. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، أَرَادَ الْحَجَّ عَامَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ، فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ النَّاسَ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ، وَإِنَّا نَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ، فَقَالَ: {لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللهِ أُسْوَةٌ} [الأحزاب: 21] حَسَنَةٌ " أَصْنَعُ كَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عُمْرَةً، ثُمَّ خَرَجَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ، قَالَ: مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ، ا...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کسی رکاوٹ کے باعث (راستے میں)احرام کھول دینے ‘نیز حج قران اور اس میں ایک طواف اور ایک سعی پر اکتفاکرنے کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1230.03. محمد بن رمح اورقتیبہ نے لیث سے، انھوں نے نافع سے روایت کی کہ جس سال حجاج بن یوسف، ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقابلہ میں اترا، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حج کا قصد فرمایا، ان سے کہا گیا: لوگوں کے مابین تو لڑائی ہونے والی ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ وہ آپ کو (بیت اللہ سے پہلے ہی) روک دیں گے۔ انھوں نے فرمایا: بلا شبہ تمھارے لیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں بہترین نمونہ ہے۔ میں اس طرح کروں گا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےکیا تھا۔ میں تمھیں گواہ ٹھراتا ہوں کہ میں نے (خود پر) عمرہ واجب کرلیا ہے۔ پھرروانہ ہوئے، جب مقام بیداء کی بلندی...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ بَيَانِ جَوَازِ التَّحَلُّلِ بِالْإِحْصَارِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1230.04. حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، وَأَبُو كَامِلٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ، كِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ وَلَمْ يَذْكُرِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا فِي أَوَّلِ الْحَدِيثِ حِينَ قِيلَ لَهُ يَصُدُّوكَ عَنِ الْبَيْتِ، قَالَ: إِذَنْ أَفْعَلَ كَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ: هَكَذَا فَعَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَمَا ذَكَرَهُ اللَّيْثُ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کسی رکاوٹ کے باعث (راستے میں)احرام کھول دینے ‘نیز حج قران اور اس میں ایک طواف اور ایک سعی پر اکتفاکرنے کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1230.04. ایوب نے نافع سے، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی قصہ روایت کیا ہے، البتہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر صرف حدیث کی ابتداء میں کیا کہ جب ان سے کہا گیا کہ وہ آپ کو بیت اللہ (تک پہنچنے) سے روک دیں گے، انھوں نے کہا: میں اسی طرح کروں گا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا۔ اورحدیث کے آخر میں یہ نہیں کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا تھا جیسا کہ لیث نے کہا ہے۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّقْصِيرِ فِي الْعُمْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1246. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حُجَيْرٍ، عَنْ طَاوُسٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ لِي مُعَاوِيَةُ: «أَعَلِمْتَ أَنِّي قَصَّرْتُ مِنْ رَأْسِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الْمَرْوَةِ بِمِشْقَصٍ؟» فَقُلْتُ لَهُ: لَا أَعْلَمُ هَذَا إِلَّا حُجَّةً عَلَيْكَ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: عمرہ کرنے والا(احرام کھولتے وقت )اپنے بال کٹوا سکتا ہے ‘اس کے لیے سر منڈوانا واجب نہیں‘اور مستحب یہ ہے کہ منڈوانا یا کٹوانا مروہ کےپاس ہو )

مترجم: MuslimWriterName

1246. ہشام بن حجیر نے طاؤس سے روایت کی، کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ذکر کیا کہ مجھے معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتا یا کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں نے مروہ کے پاس رسول اللہ صلی الله عليہ وسلم کے بال قینچی سے کا ٹے تھے؟ میں نے کہا: میں یہ تو نہیں جانتا مگر (یہ جا نتا ہوں کہ) آپ کی یہ بات آپ ہی کے خلا ف دلیل ہے۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّقْصِيرِ فِي الْعُمْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1246.01. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ، أَخْبَرَهُ قَالَ: «قَصَّرْتُ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ، وَهُوَ عَلَى الْمَرْوَةِ، أَوْ رَأَيْتُهُ يُقَصَّرُ عَنْهُ بِمِشْقَصٍ، وَهُوَ عَلَى الْمَرْوَةِ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: عمرہ کرنے والا(احرام کھولتے وقت )اپنے بال کٹوا سکتا ہے ‘اس کے لیے سر منڈوانا واجب نہیں‘اور مستحب یہ ہے کہ منڈوانا یا کٹوانا مروہ کےپاس ہو )

مترجم: MuslimWriterName

1246.01. حسن بن مسلم نے طاؤس سے انھوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں خبر دی کہا: میں نے قینچی سے آپ صلی الله عليہ وسلم کے بال تر اشے جبکہ آپ صلی الله عليہ وسلم مروہ پر (سعی سے فارغ ہو ئے) تھے۔ یا کہا: میں نے آپ صلی الله عليہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی الله عليہ وسلم کے بال قینچی سے ترا شے جا رہے تھے، اور آپ صلی الله عليہ وسلم مروہ پر تھے۔ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ بِأَيِّ جَانِبِ الرَّأْسِ يَبْدَأُ...)

حکم: صحیح

912. حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ لَمَّا رَمَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَمْرَةَ نَحَرَ نُسُكَهُ ثُمَّ نَاوَلَ الْحَالِقَ شِقَّهُ الْأَيْمَنَ فَحَلَقَهُ فَأَعْطَاهُ أَبَا طَلْحَةَ ثُمَّ نَاوَلَهُ شِقَّهُ الْأَيْسَرَ فَحَلَقَهُ فَقَالَ اقْسِمْهُ بَيْنَ النَّاسِ....

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: سرکے بال کس طرف سے منڈانا چاہئے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

912. انس بن مالک ؓ کہتے ہیں: جب نبی اکرم ﷺ نے جمرہ کی رمی کر لی تو اپنے ہدی کے اونٹ نحر (ذبح) کیے۔ پھر سر مونڈنے والے کو اپنے سر کا داہنا جانب۱؎ دیا اور اس نے سر مونڈا، تو یہ بال آپ نے ابو طلحہ کو دیے، پھر اپنا بایاں جانب اسے دیا تو اس نے اسے بھی مونڈا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ بال لوگوں میں تقسیم کر دو‘‘۲؎۔ ...


8 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ إِذَا أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ هَلْ يَجْعَلُ مَعَه...)

حکم: صحیح

2746. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَرَادَ الْحَجَّ عَامَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّهُ كَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَأَنَا أَخَافُ أَنْ يَصُدُّوكَ قَالَ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعُ كَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عُمْرَةً ثُمَّ خَرَجَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَاءِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ حَجًّا مَعَ عُمْرَتِي وَأَهْدَى هَدْيًا اشْتَرَاهُ بِقُدَيْدٍ ثُم...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: جب کوئی شخص عمرے کا احرام باندھے تو کیا اس کے ساتھ حج بھی (شامل) کر سکتا ہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2746. حضرت نافع سے منقول ہے کہ جس سال حجاج نے حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ پر حملہ کیا تو حضرت ابن عمر ؓ نے اس سال کا حج کا ارادہ فرمایا۔ ان سے کہا گیا کہ ان (حجاج اور ابن زبیر) کے درمیان لڑائی ہوگی اور خطرہ ہے کہ لوگ آپ کو بیت اللہ سے روکیں۔ انھوں نے فرمایا: (قرآن میں ہے:) ”یقینا تمھارے لیے رسول اللہﷺ کے طرز عمل میں بہترین نمونہ ہے۔“ ایسی صورت میں میں اس طرح کروں گا جس طرح رسول اللہﷺ نے (صلح حدیبیہ کے زمانے میں) کیا تھا۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کا احرام باندھ کر اسے اپنے آپ پر واجب کر لیا ہے، پھر وہ نکلے حتیٰ کہ جب وہ بیداء (مقام) پر پہنچے تو ...


9 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ مَا يَفْعَلُ مَنْ حُبِسَ عَنِ الْحَجِّ وَلَم...)

حکم: صحیح

2770. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ يُنْكِرُ الِاشْتِرَاطَ فِي الْحَجِّ وَيَقُولُ مَا حَسْبُكُمْ سُنَّةُ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَمْ يَشْتَرِطْ فَإِنْ حَبَسَ أَحَدَكُمْ حَابِسٌ فَلْيَأْتِ الْبَيْتَ فَلْيَطُفْ بِهِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ لِيَحْلِقْ أَوْ يُقَصِّرْ ثُمَّ لِيُحْلِلْ وَعَلَيْهِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: جس شخص نے شرط نہیں لگائی ‘وہ حج سے روک دیا جائے تو کیا کرے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2770. حضرت سالم اپنے والد (ابن عمر) کے بارے میں بیان فرماتے ہیں کہ وہ حج کے احرام میں شرط لگانے کا انکار کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے: کیا تمھیں تمہارے نبیﷺ کی سنتی کافی نہیں؟ کہ آپ نے شرط نہیں لگائی۔ اگر تم میں سے کسی کو کوئی رکاوٹ پیش آجائے تو (جب موقع ملے) بیت اللہ آئے، اس کا طواف کرے، صفا مروہ کے درمیان سعی کرے، پھر سر منڈوائے یا بال کٹوا لے، پھر حلال ہو جائے اور اس پر آئندہ سال حج ہوگا۔ ...


10 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ كَيْفَ يُقَصِّرُ)

حکم: شاذ

2989. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ قَالَ أَخَذْتُ مِنْ أَطْرَافِ شَعْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِشْقَصٍ كَانَ مَعِي بَعْدَ مَا طَافَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فِي أَيَّامِ الْعَشْرِ قَالَ قَيْسٌ وَالنَّاسُ يُنْكِرُونَ هَذَا عَلَى مُعَاوِيَةَ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: بال کیسے کاٹے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2989. حضرت معاویہ ؓ ے مروی ہے کہ جب رسول اللہﷺ بیت اللہ اور صفا ومروہ کے طواف سے فارغ ہوئے تو میں نے آپ کے بالوں کے کنارے اپنے ایک تیرے سے کاٹے تھے۔ اور یہ ذوالحجہ کے پہلے دہاکے کی بات ہے۔ راوی قیس نے کہا: علماء حضرت معاویہ ؓ کے ان الفاظ کو درست نہیں سمجھتے۔