1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ صِفَةِ النَّارِ، وَأَنَّهَا مَخْلُوقَةٌ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3282 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ هُوَ العَقَدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ الضُّبَعِيِّ، قَالَ: كُنْتُ أُجَالِسُ ابْنَ عَبَّاسٍ بِمَكَّةَ فَأَخَذَتْنِي الحُمَّى، فَقَالَ أَبْرِدْهَا عَنْكَ بِمَاءِ زَمْزَمَ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ «الحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَأَبْرِدُوهَا بِالْمَاءِ أَوْ قَالَ بِمَاءِ زَمْزَمَ - شَكَّ هَمَّامٌ -»...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

(

باب : دوزخ کا بیان اور یہ بیان کہ دوزخ بن چکی ہ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3282. ابو حمزہ ضبعی سے روایت ہے،  انھوں نے کہا کہ میں مکہ مکرمہ میں حضرت ابن عباس ؓ کی خدمت میں بیٹھا کرتا تھا۔ وہاں مجھے بخار آنے لگا تو انھوں نے فرمایا: اس بخار کو زمزم کے پانی سے ٹھنڈا کرو کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے۔ ’’بخار، دوزخ کی بھاپ کے اثر سے ہوتا ہے،  اس لیے اسے عام پانی یا زمزم کے پانی سے ٹھنڈا کر لیا کرو۔‘‘ (راوی حدیث) حضرت ہمام کو پانی کے متعلق یہ شک ہوا ہے۔...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابٌ فِي الشُّرْبِ مِنْ زَمْزَمَ قَائِمًا

حکم: صحیح

5409 و حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ ح و حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ قَالَ إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنَا و قَالَ يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ وَمُغِيرَةُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَرِبَ مِنْ زَمْزَمَ وَهُوَ قَائِمٌ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: کھڑے ہوکر زمزم(کاپانی) پینا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5409. ہشیم نےکہا: ہمیں عاصم احول اور مغیرہ نے شعبی سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے زمزم کا پانی پیا جبکہ آپ ﷺ کھڑے تھے۔


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي ذَرٍّ ؓ

حکم: صحیح

6523 حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ: خَرَجْنَا مِنْ قَوْمِنَا غِفَارٍ، وَكَانُوا يُحِلُّونَ الشَّهْرَ الْحَرَامَ، فَخَرَجْتُ أَنَا وَأَخِي أُنَيْسٌ وَأُمُّنَا، فَنَزَلْنَا عَلَى خَالٍ لَنَا، فَأَكْرَمَنَا خَالُنَا وَأَحْسَنَ إِلَيْنَا، فَحَسَدَنَا قَوْمُهُ فَقَالُوا: إِنَّكَ إِذَا خَرَجْتَ عَنْ أَهْلِكَ خَالَفَ إِلَيْهِمْ أُنَيْسٌ، فَجَاءَ خَالُنَا فَنَثَا عَلَيْنَا الَّذِي قِيلَ لَهُ، فَقُلْتُ: أَمَّا مَا مَضَى مِنْ مَعْرُوفِكَ فَقَدْ كَدَّرْتَهُ، وَلَا جِمَاعَ لَكَ فِيمَا بَ...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت ابوزر ؓ کے فضائل)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6523. ہداب بن خالد ازدی نے کہا: ہمیں سلیمان بن مغیرہ نے حدیث بیان کی، کہا، ہمیں حمید بن ہلال نے عبداللہ بن صامت سے خبر دی، انہوں نے کہا، حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: ہم اپنی قوم بنوغفار کے ہاں سے نکلے۔ وہ لوگ حرمت والے مہینے کو حلال سمجھتے تھے۔ میں، میرا بھائی انیس اور میری ماں تینوں اترے اور اپنے ماموں کے پاس جا اترے، ہمارے ماموں نے ہماری عزت اور خاطر و مدارت کی، ان کی قوم ہم سے حسد کرنے لگی، انہوں نے (ماموں سے) کہا: جب تم اپنی بیوی کو چھوڑ کر جاتے ہوتو انیس ان لوگوں کے پاس آ جاتا ہے، پھر ہمارا ماموں آیا اور اس نے وہ ساری برائی ہم پر ڈال دی جو اسے بتائی گ...


8 ‌صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي ذَرٍّ ؓ

حکم: صحیح

6524 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ بَعْدَ قَوْلِهِ - قُلْتُ فَاكْفِنِي حَتَّى أَذْهَبَ فَأَنْظُرَ - قَالَ: نَعَمْ، وَكُنْ عَلَى حَذَرٍ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ، فَإِنَّهُمْ قَدْ شَنِفُوا لَهُ وَتَجَهَّمُوا....

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت ابوزر ؓ کے فضائل)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6524. ہمیں نضر بن شمیل نے خبر دی، کہا: ہمیں سلیمان بن مغیرہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں حمید بن ہلال نے اسی سند کے ساتھ روایت کی اورابو زر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قول:۔۔۔ میں نے کہا:اب میری طرف سے تو(سب کام) سنبھال تاکہ میں جاؤں اور دیکھوں۔ کے بعد مزید یہ کہا: اس نے کہا: ہاں اور اہل مکہ سے محتاط رہنا کیونکہ وہ ان(رسول اللہ ﷺ ) سے نفرت کرنے لگے ہیں اور بُری طرح پیش آتے ہیں۔...


9 ‌صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي ذَرٍّ ؓ

حکم: صحیح

6525 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ: يَا ابْنَ أَخِي صَلَّيْتُ سَنَتَيْنِ قَبْلَ مَبْعَثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قُلْتُ: فَأَيْنَ كُنْتَ تَوَجَّهُ؟ قَالَ: حَيْثُ وَجَّهَنِيَ اللهُ، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: فَتَنَافَرَا إِلَى رَجُلٍ مِنَ الْكُهَّانِ، قَالَ: فَلَمْ يَزَلْ أَخِي، أُنَيْسٌ يَمْدَحُهُ حَتَّى غَلَبَهُ، قَالَ: فَأَخَذْنَا صِرْمَتَهُ فَضَمَمْنَاهَا إِل...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت ابوزر ؓ کے فضائل)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6525. ابن عون نے حمید بن ہلال سے، انھوں نے عبداللہ بن صامت سے روایت کی، کہا: حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا: بھتیجے! میں نے نبی کریم ﷺ کی بعثت سے دو سال پہلے نماز پڑھی ہے، کہا: میں نے پوچھا: آپ کس طرف رخ کیا کرتے تھے؟ انھوں نے کہا: جس طرح اللہ تعالیٰ میرا رخ کردیتا تھا؟ پھر (ابن عون نے) سلیمان بن مغیرہ کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی اور حدیث میں یہ کہا: ’’ان دونوں کا آپس میں مقابلہ کاہنوں میں سے ایک آدمی کے سامنے ہوا اور میرا بھائی انیس (اشعار میں مسلسل) اس (کاہن) کی مدح کرتا رہا یہاں تک کہ اس شخص پر غالب آ گیا تو ہم نے اس کا گلہ بھی لے لیا اور اسے اپ...


10 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الشُّرْبِ مِنْ زَمْزَمَ

حکم: ضعیف

3165 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ جَالِسًا، فَجَاءَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: مِنْ أَيْنَ جِئْتَ؟ قَالَ: مِنْ زَمْزَمَ، قَالَ: فَشَرِبْتَ مِنْهَا، كَمَا يَنْبَغِي؟ قَالَ: وَكَيْفَ؟ قَالَ: إِذَا شَرِبْتَ مِنْهَا، فَاسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَتَنَفَّسْ ثَلَاثًا، وَتَضَلَّعْ مِنْهَا، فَإِذَا فَرَغْتَ، فَاحْمَدِ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ آيَةَ مَا بَيْنَنَا، وَبَيْنَ الْ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل

(باب: زمزم کا پانی پینا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3165. حضرت محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں حضرت عبد اللہ بن عباس ؓکے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا۔ انھوں نے پوچھا: کہاں سے آئےہو؟ اس نے کہا :زمزم سے۔ فرمایا: کیا تم نے اس میں اس طرح پیا ہے جس طرح پینا چاہے؟ اس نے کہا: وہ کس طرح ہے؟فرمایا: جب تو اس چاہ (زمزم) سے پانی پیے تو قبلےکی طرف منہ کر، اللہ کا نام لے، تین سانس لے اور سیبر ہو کر پی۔  جب تو پی چکے تو اللہ عزوجل کا شکر ادا کر کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ہمارےاور منافقوں کے درمیان (پہچان کےلے ) یہ علامت ہے کہ وہ زمزم سیر ہو کر نہیں پیتے۔،،...