2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي دَعْوَةِ الْوَالِدَيْنِ​)

حکم: حسن

1905. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ لَا شَكَّ فِيهِنَّ دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ وَدَعْوَةُ الْوَالِدِ عَلَى وَلَدِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رَوَى الْحَجَّاجُ الصَّوَّافُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ نَحْوَ حَدِيثِ هِشَامٍ وَأَبُو جَعْفَرٍ الَّذِي رَوَى عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يُقَالُ لَهُ أَبُو جَعْفَرٍ الْمُؤَذِّنُ وَلَا نَعْرِفُ اسْمَهُ وَقَدْ رَ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: ماں باپ کی بددعا کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1905. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تین دعائیں مقبول ہوتی ہیں ان میں کوئی شک نہیں ہے: مظلوم کی دعا، مسافرکی دعا اوربیٹے کے اوپرباپ کی بددعا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ حجاج صواف نے بھی یحییٰ بن ابی کثیرسے ہشام کی حدیث جیسی حدیث روایت کی ہے، ابوجعفرجنہوں نے ابوہریرہ سے روایت کی ہے انہیں ابوجعفرمؤذن کہاجاتا ہے، ہم ان کا نام نہیں جانتے ہیں۔ ۲۔ ان سے یحییٰ بن ابی کثیرنے کئی حدیثیں روایت کی ہیں۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ:)

حکم: حسن

3448.01. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ مُسْتَجَابَاتٌ لَا شَكَّ فِيهِنَّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَأَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ هَذَا الَّذِي رَوَى عَنْهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ يُقَالُ لَهُ أَبُو جَعْفَرٍ الْمُؤَذِّنُ وَلَا نَعْرِفُ اسْمَهُ وَقَدْ رَوَى عَنْهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ غَيْرَ حَدِيثٍ....

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب:  )

مترجم: TrimziWriterName

3448.01. ہشام دستوائی نے یحییٰ بن أبی کثیر سے اسی سند کے ساتھ، اسی جیسی حدیث روایت کی، انہوں نے اس حدیث میں (ثَلاَثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ) کے الفاظ بڑھائے ہیں، (یعنی بلا شبہہ ان کی قبولیت میں کوئی شک نہیں ہے)۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن ہے۔ ۲۔ اور ابو جعفر رازی کا نام میں نہیں جانتا، (لیکن) ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے کئی حدیثیں روایت کی ہیں۔ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدُّعَاءِ (بَابُ دَعْوَةِ الْوَالِدِ وَدَعْوَةِ الْمَظْلُومِ)

حکم: حسن

3862. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ يُسْتَجَابُ لَهُنَّ، لَا شَكَّ فِيهِنَّ: دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ، وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ، وَدَعْوَةُ الْوَالِدِ لِوَلَدِهِ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل (باب: باپ کی اور مظلوم کی دعا )

مترجم: MajahWriterName

3862. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہےرسول اللہ نے فرمایا: تین دعائیں قبول ہوتیں ہیں ۔ان (کی قبولیت) میں کوئی شک نہیں: مظلوم کی دعا مسافر کی دعا اور والد کی اپنی اولاد کے حق میں دعا۔