1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الِاغْتِسَالِ عِنْدَ دُخُولِ مَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1573. حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَاإِذَا دَخَلَ أَدْنَى الحَرَمِ أَمْسَكَ عَنِ التَّلْبِيَةِ، ثُمَّ يَبِيتُ بِذِي طِوًى، ثُمَّ يُصَلِّي بِهِ الصُّبْحَ، وَيَغْتَسِلُ وَيُحَدِّثُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: مکہ میں داخل ہوتے وقت غسل کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1573. حضرت نافع ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ  جب حرم مکی کے قریب پہنچتے تو تلبیہ کہنے سے رک جاتے۔ پھر وادی ذی طویٰ میں رات بسر کرتے وہیں نماز فجر پڑھتے اور غسل کرتے۔ اور بیان فرماتے کہ اللہ کے نبی کریم ﷺ بھی اسی طرح کیاکرتے تھے۔


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ الِاغْتِسَالِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1840. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْعَبَّاسِ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ اخْتَلَفَا بِالْأَبْوَاءِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ وَقَالَ الْمِسْوَرُ لَا يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ فَأَرْسَلَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَبَّاسِ إِلَى أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ بَيْنَ الْقَرْنَيْنِ وَهُوَ يُسْتَرُ بِثَوْبٍ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ مَنْ هَذَا فَقُلْتُ أَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُنَيْنٍ أَرْسَلَنِي إِلَيْكَ عَبْدُ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : محرم کو غسل کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1840. حضرت عبد اللہ بن حنین سے روایت ہے کہ مقام ابواء میں عبداللہ بن عباس  ؓ اور مسور بن مخرمہ  ؓ کا ایک مسئلے میں اختلاف ہوا۔ حضرت عبداللہ بن عباس  ؓ نے کہا: محرم آدمی اپنا سر دھوسکتا ہے اور حضرت مسور  ؓ کہا کہ محرم انسان اپنا سر نہیں دھو سکتا۔ حضرت عبد اللہ بن عباس  نے مجھے حضرت ابو ایوب انصاری  ؓ کے پاس بھیجا تو میں نے انھیں کنویں کی دو لکڑیوں کے درمیان غسل کرتے دیکھا جبکہ ان پر کپڑے کا پردہ کیا ہواتھا۔ میں نے انھیں سلام کیا تو انھوں نے کہا: یہ کون ہے؟میں نے عرض کیاکہ عبداللہ بن حنین ہوں۔ مجھے حضرت ابن عباس  ؓ نے آپ کے پاس بھیجا...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ جَوَازِ غَسْلِ الْمُحْرِمِ بَدَنَهُ وَرَأْسَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1205. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَهَذَا حَدِيثُهُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، وَالْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، أَنَّهُمَا اخْتَلَفَا بِالْأَبْوَاءِ، فَقَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبَّاسٍ: يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ، وَقَالَ الْمِسْوَرُ: لَا يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ، فَأَرْسَلَنِ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: محرم کے لیے اپنا بدن اور سر دھونے کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1205. سفیان بن عیینہ اور مالک بن انس نے زید بن اسلم سے انھوں نے ابرا ہیم بن عبد اللہ بن حنین سے انھوں نے اپنے والد (عبد اللہ بن حنین) سے انھوں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ ابو اء کے مقام پر ان دونوں کے در میان اختلا ف ہوا۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: مُحرِم شخص اپنا سر دھو سکتا ہے اور مسور رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: محرم اپنا سر نہیں دھو سکتا۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے (عبد اللہ بن حنین کو) ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف بھیجا کہ میں ان سے (اس کے بارے میں) مسئلہ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ جَوَازِ غَسْلِ الْمُحْرِمِ بَدَنَهُ وَرَأْسَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1205.01. وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: فَأَمَرَّ أَبُو أَيُّوبَ بِيَدَيْهِ عَلَى رَأْسِهِ جَمِيعًا عَلَى جَمِيعِ رَأْسِهِ، فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ، فَقَالَ الْمِسْوَرُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: لَا أُمَارِيكَ أَبَدًا...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: محرم کے لیے اپنا بدن اور سر دھونے کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1205.01. ہم سے ابن جریج نے حدیث بیان کی کہا مجھے زید بن اسلم نے اسی سند کے ساتھ خبر دی اور کہا کہ ابو ایوب نے اپنے دو نوں ہاتھوں کو اپنے پورے سر پر پھیر ا انھیں آگے اور پیچھے لے گئے اس کے بعد حضرت مسور رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا: میں آپ سے کبھی بحث نہیں کیا کروں گا۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الرَّجُلِ يُحْرِمُ فِي ثِيَابِهِ)

حکم: صحیح

1819. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً أَخْبَرَنَا صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْجِعْرَانَةِ وَعَلَيْهِ أَثَرُ خَلُوقٍ أَوْ قَالَ صُفْرَةٍ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أَصْنَعَ فِي عُمْرَتِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَحْيَ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ عَنْ الْعُمْرَةِ قَالَ اغْسِلْ عَنْكَ أَثَرَ الْخَلُوقِ أَوْ قَالَ أَثَرَ الصُّفْرَةِ وَاخْلَعْ الْجُبَّةَ عَن...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: کوئی اگر اپنے عام کپڑوں میں احرام باندھے تو ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1819. جناب صفوان اپنے والد یعلیٰ بن امیہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ مقام جعرانہ میں تھے اور اس آدمی پر خلوق خوشبو کا اثر تھا (جو کہ زغفران وغیرہ سے بنی ہوتی ہے) یا کہا زرد رنگ کی خوشبو تھی۔ اور وہ جبہ پہنے ہوئے تھا۔ اس نے کہا: اے اﷲ کے رسول! آپ مجھے کیا ارشاد فرماتے ہیں کہ میں اپنے عمرے میں کیسے کروں؟ تو اﷲ تبارک و تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ پر وحی نازل فرمائی۔ جب آپ ﷺ سے یہ کیفیت دور ہوئی تو دریافت کیا: ”وہ عمرے کے متعلق پوچھنے والا کہاں ہے؟“ آپ ﷺ نے اس نے فرمایا: ”خلوق خوشبو دھو ڈالو۔“ یا فرمایا: &rdquo...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الرَّجُلِ يُحْرِمُ فِي ثِيَابِهِ)

حکم: صحيح دون قوله ومن رأسه فإنه منكر

1820. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ وَهُشيْمٌ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى عَنْ أَبِيهِ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ فِيهِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اخْلَعْ جُبَّتَكَ فَخَلَعَهَا مِنْ رَأْسِهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: کوئی اگر اپنے عام کپڑوں میں احرام باندھے تو ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1820. سیدنا یعلیٰ بن امیہ ؓ یہ قصہ روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا: ”اپنا جبہ اتار دو۔“ چنانچہ اس نے اسے اپنے سر کی طرف سے اتار دیا۔ اور حدیث بیان کی۔


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الرَّجُلِ يُحْرِمُ فِي ثِيَابِهِ)

حکم: صحیح

1822. حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرِمٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِعْرَانَةِ وَقَدْ أَحْرَمَ بِعُمْرَةٍ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ وَهُوَ مُصَفِّرٌ لِحْيَتَهُ وَرَأْسَهُ وَسَاقَ هَذَا الْحَدِيثَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: کوئی اگر اپنے عام کپڑوں میں احرام باندھے تو ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1822. جناب صفوان اپنے والد یعلیٰ بن امیہ ؓ سے نقل کرتے ہیں کہ جعرانہ مقام پر ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا، اس نے عمرے کا احرام باندھا ہوا تھا، جبہ پہنے ہوئے تھا اور اس کی ڈاڑھی اور سر میں زرد رنگ کی خوشبو لگی ہوئی تھی۔ اور مذکورہ بالا حدیث بیان کی۔


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الْمُحْرِمِ يَغْتَسِلُ)

حکم: صحیح

1840. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ اخْتَلَفَا بِالْأَبْوَاءِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ وَقَالَ الْمِسْوَرُ لَا يَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ فَأَرْسَلَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ إِلَى أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ فَوَجَدَهُ يَغْتَسِلُ بَيْنَ الْقَرْنَيْنِ وَهُوَ يُسْتَرُ بِثَوْبٍ قَالَ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ قَالَ مَنْ هَذَا قُلْتُ أَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُنَيْنٍ أَرْسَلَنِي إِلَيْكَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ أَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: محرم غسل کر سکتا ہے )

مترجم: DaudWriterName

1840. عبداللہ بن حنین سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عباس اور مسور بن مخرمہ ؓ ابواء مقام میں تھے کہ ان میں ایک مسئلے میں اختلاف ہو گیا۔ ابن عباس ؓ نے کہا کہ محرم اپنا سر دھو سکتا ہے۔ مسور ؓ نے کہا کہ محرم اپنا سر نہیں دھو سکتا۔ چنانچہ ابن عباس ؓ نے اس کو (عبداللہ بن حنین کو) سیدنا ابوایوب انصاری ؓ کے ہاں بھیج دیا تو اس نے ان کو پایا کہ وہ کنویں کی چرخی کی دو لکڑیوں کے پاس بیٹھے غسل کر رہے تھے اور ایک کپڑے سے پردہ کیے ہوئے تھے۔ کہتے ہیں کہ میں نے ان کو سلام کیا تو انہوں نے پوچھا: کون ہو؟ میں نے کہا: میں عبداللہ بن حنین ہوں۔ مجھے عبداللہ بن عباس ؓ نے بھیجا ہے کہ آپ سے...