1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الْكَرِيِّ)

حکم: صحیح

1733. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْمُسَيِّبِ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَامَةَ التَّيْمِيُّ قَالَ كُنْتُ رَجُلًا أُكَرِّي فِي هَذَا الْوَجْهِ وَكَانَ نَاسٌ يَقُولُونَ لِي إِنَّهُ لَيْسَ لَكَ حَجٌّ فَلَقِيتُ ابْنَ عُمَرَ فَقُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنِّي رَجُلٌ أُكَرِّي فِي هَذَا الْوَجْهِ وَإِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ لِي إِنَّهُ لَيْسَ لَكَ حَجٌّ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَلَيْسَ تُحْرِمُ وَتُلَبِّي وَتَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَتُفِيضُ مِنْ عَرَفَاتٍ وَتَرْمِي الْجِمَارَ قَالَ قُلْتُ بَلَى قَالَ فَإِنَّ لَكَ حَجًّا جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: ( سفر حج میں ) کرائے پر سواری چلانا )

مترجم: DaudWriterName

1733. جناب ابوامامہ تیمی بیان کرتے ہیں کہ میں سفر میں کرائے کی سواریاں چلایا کرتا تھا تو بعض لوگوں نے مجھ سے کہا: ”تیرا حج نہیں ہے۔“ میں سیدنا ابن عمر ؓ سے ملا اور ان سے پوچھا کہ اے ابو عبدالرحمٰن! میں سفر حج میں کرائے پر سواریاں چلاتا ہوں اور کچھ لوگ مجھے کہتے ہیں کہ تیرا حج نہیں ہے ۔ تو سیدنا ابن عمر ؓ نے جواب دیا: کیا تم احرام نہیں باندھتے ہو اور تلبیہ نہیں پڑھتے ہو؟ کیا بیت اللہ کا طواف نہیں کرتے ہو؟ عرفات سے نہیں لوٹتے ہو؟ اور جمرات کو کنکریاں نہیں مارتے ہو؟ میں نے کہا: کیوں نہیں (سب کچھ کرتا ہوں) انہوں نے فرمایا: بلاشبہ تیرا حج (صحیح) ہے۔ ایک شخص ن...


2 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ إِهْلَالِ النُّفَسَاءِ)

حکم: صحیح

2761. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعَ سِنِينَ لَمْ يَحُجَّ ثُمَّ أَذَّنَ فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ فَلَمْ يَبْقَ أَحَدٌ يَقْدِرُ أَنْ يَأْتِيَ رَاكِبًا أَوْ رَاجِلًا إِلَّا قَدِمَ فَتَدَارَكَ النَّاسُ لِيَخْرُجُوا مَعَهُ حَتَّى جَاءَ ذَا الْحُلَيْفَةِ فَوَلَدَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَكْرٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْتَسِلِ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: نفاس والی عورت کیسے احرام باندھے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2761. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ (مدینہ منورہ میں) نو سال ٹھہرے مگر آپ نے حج نہیں فرمایا، پھر (دسویں سال میں) آپ نے تمام لوگوں میں حج کا اعلان فرمایا۔ کوئی ایسا شخص باقی نہ رہا جو سوار یا پیدل آنے کی طاقت رکھتا تھا مگر وہ نہ آیا ہو (یعنی ضرور آیا)۔ سب لوگ جمع ہوگئے تاکہ آپ کے ساتھ حج کو جائیں حتیٰ کہ ذوالحلیفہ میں پہنچے تو حضرت اسماء بنت عمیس ؓ نے محمد بن ابی بکر کو جنم دیا۔ انھوں نے رسول اللہﷺ کو پیغام بھیجا تو آپ نے فرمایا: ”تو غسل کر کے لنگوٹ باندھ لے، پھر لبیک شروع کر دے۔“ چنانچہ انھوں نے ایسے ہی کیا۔ یہ روایت مختصر ہے۔ ...


3 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ إِهْلَالِ النُّفَسَاءِ)

حکم: صحیح

2762. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَفَسَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَكْرٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ كَيْفَ تَفْعَلُ فَأَمَرَهَا أَنْ تَغْتَسِلَ وَتَسْتَثْفِرَ بِثَوْبِهَا وَتُهِلَّ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: نفاس والی عورت کیسے احرام باندھے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2762. حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت اسماء بنت عمیسؓ نے (حجۃ الوداع کے موقع پر ذوالحلیفہ میں) محمد بن ابی بکر کو جنم دیا تو انھوں نے رسول اللہﷺ کو پیغام بھیجا، وہ آپ سے پوچھ رہی تھیں کہ اب کیا کرے؟ آپ نے انھیں حکم دیا کہ غسل کر کے لنگوٹ باندھ لے اور لبیک کہے (یعنی احرام شروع کر دے)۔ ...


4 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ كَيْفَ يَقُولُ إِذَا اشْتَرَطَ)

حکم: صحیح

2767. أَخْبَرَنِي عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا وَعِكْرِمَةَ يُخْبِرَانِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَتْ ضُبَاعَةُ بِنْتُ الزُّبَيْرِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ ثَقِيلَةٌ وَإِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ فَكَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أُهِلَّ قَالَ أَهِلِّي وَاشْتَرِطِي إِنَّ مَحِلِّي حَيْثُ حَبَسْتَنِي...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: شرط لگاتے وقت کیا کہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2767. حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ حضرت ضباعہ بنت زبیرؓ رسول اللہﷺ کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول! میں بیمار عورت ہوں اور حج کا ارادہ رکھتی ہوں تو آپ مجھے کس طرح احرام باندھنے کا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”احرام باندھ لو اور شرط لگا لو کہ میرے حلال ہونے کی جگہ وہ ہوگی جہاں (اے اللہ!) تو مجھے روک لے گا۔“ ...


5 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ الْمُتَمَتِّعُ مَتَى يُهِلُّ بِالْحَجِّ)

حکم: صحیح

2994. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَدِمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَرْبَعٍ مَضَيْنَ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحِلُّوا وَاجْعَلُوهَا عُمْرَةً فَضَاقَتْ بِذَلِكَ صُدُورُنَا وَكَبُرَ عَلَيْنَا فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَحِلُّوا فَلَوْلَا الْهَدْيُ الَّذِي مَعِي لَفَعَلْتُ مِثْلَ الَّذِي تَفْعَلُونَ فَأَحْلَلْنَا حَتَّى وَطِئْنَا النِّسَاءَ وَفَعَلْنَا مَا يَفْعَلُ الْحَلَالُ حَتَّى إ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: حج تمتع کرنے والا احرام کب باندھے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2994. حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ ذوالحجہ کی چار تاریخ کو (مکہ مکرمہ) پہنچے تو نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ”حلال ہو جاؤ، اور حج کے احرام کو عمرے میں بدل لو۔“ ہم اس سے بہت تنگ دل ہوئے اور یہ بات ہم پر بہت شاق گزری۔ یہ بات نبیﷺ کو پہنچی تو آپ نے فرمایا: ”اے لوگو! حلال ہو جاؤ، اگر میرے ساتھ قربانی کا جانور نہ ہوتا تو میں بھی اسی طرح کرتا جس طرح تم کرو گے۔“ ہم حلال ہوگئے حتیٰ کہ ہم نے عورتوں سے جماع کیا اور ہم نے وہ سب کام کیے جو ایک حلال شخص کرتا ہے، حتیٰ کہ جب یوم ترویہ ہوا اور ہم مکے سے باہر نکلے تو ہم نے حج کی لبیک پکاری۔ ...


8 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ التَّكْبِيرُ فِي الْمَسِيرِ إِلَى عَرَفَةَ)

حکم: صحیح

3000. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُلَائِيُّ يَعْنِي أَبَا نُعَيْمٍ الْفَضْلَ بْنَ دُكَيْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الثَّقَفِيُّ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ وَنَحْنُ غَادِيَانِ مِنْ مِنًى إِلَى عَرَفَاتٍ مَا كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ فِي التَّلْبِيَةِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْيَوْمِ قَالَ كَانَ الْمُلَبِّي يُلَبِّي فَلَا يُنْكَرُ عَلَيْهِ وَيُكَبِّرُ الْمُكَبِّرُ فَلَا يُنْكَرُ عَلَيْهِ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: عرفات جاتے ہوئے تکبیریں کہنا بھی جائز ہے )

مترجم: NisaiWriterName

3000. حضرت محمد بن ابوبکر ثقفی سے روایت ہے کہ میں نے حضرت انس ؓ سے کہا جبکہ ہم منیٰ سے عرفات جا رہے تھے: تم اس دن رسول اللہﷺ کے ساتھ کس طرح لبیک کہتے تھے؟ تو انھوں نے کہا: لبیک کہنے والا لبیک کہتا تھا، اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا تھا۔ اور تکبیریں کہنے والا تکبیریں کہتا تھا، اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا تھا۔ ...


9 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ التَّلْبِيَةُ فِيهِ)

حکم: صحیح

3001. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ وَهُوَ الثَّقَفِيُّ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ غَدَاةَ عَرَفَةَ مَا تَقُولُ فِي التَّلْبِيَةِ فِي هَذَا الْيَوْمِ قَالَ سِرْتُ هَذَا الْمَسِيرَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ وَكَانَ مِنْهُمْ الْمُهِلُّ وَمِنْهُمْ الْمُكَبِّرُ فَلَا يُنْكِرُ أَحَدٌ مِنْهُمْ عَلَى صَاحِبِهِ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: اس دوران میں لبیک کہنا بھی جائز ہے )

مترجم: NisaiWriterName

3001. حضرت محمد بن ابوبکر ثقفی بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرفے کے دن کی صبح حضرت انس ؓ سے کہا: اس دن لبیک کہنے کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟ وہ فرمانے لگے: میں اس دن رسول اللہﷺ اور آپ کے صحابہ کے ساتھ چلا۔ ان میں سے کوئی تکبیریں کہتا تھا اور کوئی لبیک پڑھتا تھا، لیکن کوئی ایک دوسرے پر اعتراض نہیں کرتا تھا۔ ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ التَّلْبِيَةِ)

حکم: صحیح

2918. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَأَبُو أُسَامَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ تَلَقَّفْتُ التَّلْبِيَةَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ قَالَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَزِيدُ فِيهَا لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ لَبَّيْكَ وَالرَّغْبَاءُ إِلَيْكَ وَالْعَمَلُ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: لبیک پکارنا )

مترجم: MajahWriterName

2918. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے تلبیہ سیکھا۔ آپﷺ کہہ رہے تھے: (لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ، لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ) ’’حاضر ہوں، اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں، تعریفیں اور نعمتیں تیری ہیں اور بادشاہی بھی۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔‘‘ امام نافع ؓ نے فرما...