1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي عَذَابِ القَبْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1373. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا تَقُولُ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا فَذَكَرَ فِتْنَةَ الْقَبْرِ الَّتِي يَفْتَتِنُ فِيهَا الْمَرْءُ فَلَمَّا ذَكَرَ ذَلِكَ ضَجَّ الْمُسْلِمُونَ ضَجَّةً...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: عذاب قبر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1373. حضرت اسماء ؓ  بنت ابی بکر ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ خطبے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے قبر کے فتنے کا ذکر کیا جس میں آدمی مبتلا ہوتا ہے۔جب آپ نے یہ ذکر کیا تو مسلمان چیخیں مار کر رونے لگے۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ: كَيْفَ يُعْرَضُ الإِسْلاَمُ عَلَى الصَّبِيّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3057. وَقَالَ سَالِمٌ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ، فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ، ثُمَّ ذَكَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ: «إِنِّي أُنْذِرُكُمُوهُ وَمَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا قَدْ أَنْذَرَهُ قَوْمَهُ، لَقَدْ أَنْذَرَهُ نُوحٌ قَوْمَهُ، وَلَكِنْ سَأَقُولُ لَكُمْ فِيهِ قَوْلًا لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ، تَعْلَمُونَ أَنَّهُ أَعْوَرُ، وَأَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : بچے پر اسلام کس طرح پیش کیا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

3057. حضرت ابن عمر  ؓ بیان کرتے ہیں کہ پھر نبی ﷺ لوگوں کے مجمع میں کھڑے ہو گئے اور اللہ کی شایان شان تعریف کی، پھر دجال کا ذکر کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تمھیں دجال سے خبردارکرتا ہوں اور ہر نبی نے اپنی امت کو دجال سے ڈرایا ہے۔ حضرت نوح ؑ نے بھی اپنی قوم کو اس کے فتنے سے آگاہ کیا تھا مگر میں تمھیں ایک ایسی نشانی بتلاتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی امت کو نہیں بتلائی۔ تمھیں علم ہونا چاہیے کہ دجال کانا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ یک چشم (کانا)نہیں ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ ( بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّوَجَلَّ:وَلَقَدْ أَرْسَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3337. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ سَالِمٌ:، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ ذَكَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ: إِنِّي لَأُنْذِرُكُمُوهُ، وَمَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا أَنْذَرَهُ قَوْمَهُ، لَقَدْ أَنْذَرَ نُوحٌ قَوْمَهُ، وَلَكِنِّي أَقُولُ لَكُمْ فِيهِ قَوْلًا لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ: تَعْلَمُونَ أَنَّهُ أَعْوَرُ، وَأَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب:حضرت نوح﷤کے بیان میں۔سورۂ ہود میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد’’ہم نے نوح﷤ کو ان کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا۔‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3337. حضرت ابن عمر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ایک مرتبہ لوگوں میں کھڑے ہوئے تو اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کی جس کا وہ مستحق ہے، پھر دجال کا ذکر کیا اور فرمایا: ’’میں تمھیں اس (دجال) سے ڈراتا ہوں۔ کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے اپنی قوم کو اس سے نہ ڈرایا ہو۔ بلاشبہ حضرت نوح ؑ نے بھی اپنی قوم کو اس سے خبردار کیا لیکن میں تمھیں اس کے متعلق ایک ایسی بات کہتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی، آگاہ رہو کہ وہ (دجال) کانا ہوگا اور اللہ تعالیٰ یک چشم نہیں ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3439. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى عَنْ نَافِعٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَيْنَ ظَهْرَيْ النَّاسِ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ أَلَا إِنَّ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ أَعْوَرُ الْعَيْنِ الْيُمْنَى كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3439. حضر ت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے لوگوں میں ایک دن مسیح دجال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ یک چشم نہیں، البتہ مسیح دجال دائیں آنکھ سے کانا ہوگا۔ اس کی آنکھ پھولے ہوئے انگور جیسی ہوگی۔‘‘


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3440. وَأَرَانِي اللَّيْلَةَ عِنْدَ الْكَعْبَةِ فِي الْمَنَامِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ كَأَحْسَنِ مَا يُرَى مِنْ أُدْمِ الرِّجَالِ تَضْرِبُ لِمَّتُهُ بَيْنَ مَنْكِبَيْهِ رَجِلُ الشَّعَرِ يَقْطُرُ رَأْسُهُ مَاءً وَاضِعًا يَدَيْهِ عَلَى مَنْكِبَيْ رَجُلَيْنِ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا فَقَالُوا هَذَا الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ ثُمَّ رَأَيْتُ رَجُلًا وَرَاءَهُ جَعْدًا قَطِطًا أَعْوَرَ الْعَيْنِ الْيُمْنَى كَأَشْبَهِ مَنْ رَأَيْتُ بِابْنِ قَطَنٍ وَاضِعًا يَدَيْهِ عَلَى مَنْكِبَيْ رَجُلٍ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا الْمَسِيحُ الدَّجَّالُ تَابَعَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3440. ۔ (اور آپ ﷺ نے فرمایا:) ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے آج رات سوتے میں کعبہ کے قریب دکھایا، میں نے ایک شخص کودیکھا جو ایسے گندمی رنگ کاتھا کہ گندمی رنگ والوں میں اس سے بہتر کوئی اور شخص نہ تھا۔ اس کے سر کےبال کان کی لوسے نیچے لٹکے ہوئے دونوں شانوں کےدرمیان پڑے تھے۔ مگر وہ بال سیدھے تھے۔ اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا۔ وہ اپنے دونوں ہاتھ دو آدمیوں کے شانوں پر رکھے ہوئے بیت اللہ کا طواف کررہا تھا۔ میں نے کہا: یہ کون ہے؟ تو لوگوں نےبتایا کہ یہ مسیح ابن مریم ؑ ہیں۔ پھر میں نے ان کے پیچھے ایک اورشخص کو دیکھا جو بہت سخت پیچ دار (گھنگریالے) بالوں والا، داہنی آنکھ سے...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3441. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَكِّيُّ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعِيسَى أَحْمَرُ وَلَكِنْ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطِفُ رَأْسُهُ مَاءً أَوْ يُهَرَاقُ رَأْسُهُ مَاءً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ عَيْنِهِ الْيُمْنَى كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا ال...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3441. حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! نبی کریم ﷺ نے حضرت عیسیٰ ؑ کے متعلق نہیں فرمایا کہ وہ سرخ رنگ کے تھے بلکہ آپ نے یہ فرمایاتھا: ‘‘اس وقت جب میں بحالت خواب کعبہ کا طواف کررہاتھا تو اچانک دیکھا کہ ایک آدمی گندمی رنگ کا ہے جس کے بال سیدھے ہیں اور وہ دوآدمیوں کے درمیان چل رہاہے اور اس کے سر سے پانی ٹپک رہاہے، میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: یہ ابن مریم ؑ ہیں۔ میں پیچھے مڑکر دیکھنے لگا تو مجھے ایک اور شخص نظر آیا جو سرخ رنگ، فربہ جسم اورپیچ دار (گھنگریالے)بالوں والا، دائیں آنکھ سے کانا گویا اس کی آ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4402. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنَّا نَتَحَدَّثُ بِحَجَّةِ الْوَدَاعِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا وَلَا نَدْرِي مَا حَجَّةُ الْوَدَاعِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ ذَكَرَ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ فَأَطْنَبَ فِي ذِكْرِهِ وَقَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا أَنْذَرَ أُمَّتَهُ أَنْذَرَهُ نُوحٌ وَالنَّبِيُّونَ مِنْ بَعْدِهِ وَإِنَّهُ يَخْرُجُ فِيكُمْ فَمَا خَفِيَ عَلَيْكُمْ مِنْ شَأْنِهِ فَلَيْسَ يَخْفَى عَلَيْكُمْ أَنَّ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

4402. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم حجۃ الوداع کے متعلق گفتگو کرتے تھے جبکہ نبی ﷺ ہم میں موجود تھے۔ لیکن ہم نہیں سمجھتے تھے کہ حجۃ الوداع کا مفہوم کیا ہے؟ پھر آپ ﷺ نے ایک دن اللہ کی حمد اور اس کی ثنا بیان کی، پھر مسیح دجال کا تفصیل سے ذکر کیا اور فرمایا: ’’اللہ تعالٰی نے جتنے بھی انبیاء مبعوث کیے ہیں سب نے اپنی اپنی امت کو دجال سے ڈرایا ہے۔ الغرض حضرت نوح ؑ نے اپنی امت کو اس سے خبردار کیا اور دوسرے انبیاء ؑ نے بھی اس سے متنبہ کیا۔ اس کا ظہور تم ہی میں ہو گا جس کا حال تم پر پوشیدہ نہیں رہے گا، لہذا یہ بات تم پر پوشیدہ نہ رہے کہ تمہارا رب ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4403. أَلَا إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْكُمْ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا فِي بَلَدِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ هَذَا أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ ثَلَاثًا وَيْلَكُمْ أَوْ وَيْحَكُمْ انْظُرُوا لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

4403. حضرات خبردار! بےشک اللہ تعالٰی نے تم پر تمہارے خون اور تمہارے مال اس طرح حرام کر رکھے ہیں جس طرح اس دن کی حرمت اس شہر اور اس مہینے میں ہے۔ ’’خبردار! کیا میں نے تمہیں احکام شریعت پہنچ دیے ہیں؟‘‘ سب نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’اے اللہ! گواہ رہنا۔‘‘ یہ تین مرتبہ فرمایا۔ ’’افسوس! دیکھنا میرے بعد پھر کافروں جیسے کام نہ شروع کر دینا کہ ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنا شروع کر دو۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ قَدَرًا مَق...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6604. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَقَدْ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَةً مَا تَرَكَ فِيهَا شَيْئًا إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا ذَكَرَهُ عَلِمَهُ مَنْ عَلِمَهُ وَجَهِلَهُ مَنْ جَهِلَهُ إِنْ كُنْتُ لَأَرَى الشَّيْءَ قَدْ نَسِيتُ فَأَعْرِفُ مَا يَعْرِفُ الرَّجُلُ إِذَا غَابَ عَنْهُ فَرَآهُ فَعَرَفَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: تقدیر کے بیان میں (باب: اور اللہ نے جو حکم دیا ہے (تقدیر میں جو کچھ لکھ دیا ہے) وہ ضرور ہو کر رہے گا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6604. حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ہمیں ایک خطبہ دیا اور قیامت تک کوئی چیز نہ چھوڑی جس کو بیان نہ کیا ہو، جسے یاد رکھنا تھا اس نے یاد رکھا اور جسے بھولنا تھا وہ بھول گیا لہذا جب میں کوئی فراموش کردہ چیز دیکھتا ہوں تو اس طرح اسے پہنچان لیتا ہوں جس طرح وہ شخص کی کوئی چیز گم ہوگئی ہو جب وہ اسے دیکھتا ہے تو فوراً پہچان لیتا ہے۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ الطَّوَافِ بِالكَعْبَةِ فِي المَنَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7026. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي أَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطُفُ رَأْسُهُ مَاءً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ الْعَيْنِ الْيُمْنَى كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : خواب میں کسی کو کعبہ کا طواف کرتے دیکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

7026. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک دفعہ میں سو رہا تھا کہ میں نے خود کو کعبہ کا طواف کرتے ہوئے دیکھا۔ اس دوران میں نے ایک گندم گوں آدمی دیکھا جس کے بال سیدھے تھے۔ وہ دو آدمیوں کے درمیان اس حالت میں تھا کہ اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ انہوں نے کہا: یہ عیسیٰ ابن مریم ہیں۔ پھر میں جانے لگا تو اچانک ایک سرخ بھاری جسم والے پر نظر پڑی جس کے بال گھنگریالے تھے اور وہ دائیں آنکھ سے کانا تھا، گویا اس کی آنکھ ابھرے ہوئے انگور کی طرح تھی۔ میں ںے پوچھا: یہ کون ہے؟ انہوں نے بتایا: یہ دجال ہے۔ اس کی شکل وصورت...