1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ التَّكْبِيرِ أَيَّامَ مِنًى، وَإِذَا غَدَا إ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

970. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الثَّقَفِيُّ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ وَنَحْنُ غَادِيَانِ مِنْ مِنًى إِلَى عَرَفَاتٍ عَنْ التَّلْبِيَةِ كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَانَ يُلَبِّي الْمُلَبِّي لَا يُنْكَرُ عَلَيْهِ وَيُكَبِّرُ الْمُكَبِّرُ فَلَا يُنْكَرُ عَلَيْهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں (باب: تکبیر منیٰ کے دنوں میں اور جب نویں تاریخ کو عرفات میں جائے )

مترجم: BukhariWriterName

970. حضرت محمد بن ابوبکر ثقفی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب ہم صبح کے وقت منیٰ سے عرفات جا رہے تھے تو میں نے حضرت انس بن مالک ؓ سے تلبیہ کے متعلق سوال کیا کہ آپ حضرات نبی ﷺ کے ہمراہ جاتے وقت کس طرح کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ لبیك  کہنے والا لبیك کہتا تو اس پر کوئی اعتراض نہ کرتا اور اسی طرح تکبیر کہنے والا تکبیر کہتا تو اسے منع نہیں کیا جاتا تھا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الرُّكُوبِ وَالِارْتِدَافِ فِي الحَجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1544. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج کے لیے سوار ہونا یا سواری کے پیچھے بیٹھنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1544. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ ؓ  رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار تھے۔ پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل بن عباس ؓ  کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ راوی کہتے ہیں: دونوں حضرات کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ برابر لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الرُّكُوبِ وَالِارْتِدَافِ فِي الحَجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1544.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج کے لیے سوار ہونا یا سواری کے پیچھے بیٹھنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1544.01. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ ؓ  رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار تھے۔ پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل بن عباس ؓ  کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ راوی کہتے ہیں: دونوں حضرات کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ برابر لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّلْبِيَةِ وَالتَّكْبِيرِ إِذَا غَدَا مِن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1659. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ وَهُمَا غَادِيَانِ مِنْ مِنًى إِلَى عَرَفَةَ كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ فِي هَذَا الْيَوْمِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كَانَ يُهِلُّ مِنَّا الْمُهِلُّ فَلَا يُنْكِرُ عَلَيْهِ وَيُكَبِّرُ مِنَّا الْمُكَبِّرُ فَلَا يُنْكِرُ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: باب : صبح کے وقت منی سے عرفات جاتے ہوئے لبیک اور تکبیر کہنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1659. حضرت محمد بن ابی بکر ثقفی سے روایت ہے، انھوں نے حضرت انس بن مالک  ؓ سے دریافت کیا، جب یہ دونوں منیٰ سے عرفات کی طرف جارہے تھے آپ حضرات رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جاتے وقت اس دن کیا کرتے تھے؟حضرت انس  ؓ نے فرمایا کہ ہم میں سے کچھ تلبیہ کہتے تھے، انھیں کوئی بُرا نہیں کہتا تھا جبکہ کچھ اللہ أکبر کہتے تھے، انھیں بھی کوئی بُرا خیال نہیں کرتا تھا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ النُّزُولِ بَيْنَ عَرَفَةَ وَجَمْعٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1669. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي حَرْمَلَةَ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ رَدِفْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَاتٍ فَلَمَّا بَلَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشِّعْبَ الْأَيْسَرَ الَّذِي دُونَ الْمُزْدَلِفَةِ أَنَاخَ فَبَالَ ثُمَّ جَاءَ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ الْوَضُوءَ فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا خَفِيفًا فَقُلْتُ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَتَى الْمُزْدَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : عرفات اور مزدلفہ کے درمیان اترنا )

مترجم: BukhariWriterName

1669. حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں عرفات سے واپسی کے وقت رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار ہوا۔ جب رسول اللہ ﷺ بائیں گھاٹی کے پاس پہنچے جو مزدلفہ کے قریب ہے تو اپنی اونٹنی کو بٹھایا، وہاں پیشاب کیا۔ پھر واپس تشریف لائے تو میں نے آپ پر وضو کاپانی ڈالا تو آپ نے ہلکا پھلکا وضو کیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! نماز پڑھنی ہے؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نماز آگے ہوگی۔‘‘ اس کے بعد آپ سوارہوئے حتیٰ کہ مزدلفہ تشریف لائے، وہاں نماز پڑھی، پھر مزدلفہ کی صبح کو حضرت فضل بن عباس  ؓ آپ کے ہمراہ سوار ہوئے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّلْبِيَةِ وَالتَّكْبِيرِ غَدَاةَ النَّحْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1686.01. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَا لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: دسویں تاریخ صبح کو تکبیر اور لبیک کہتے رہنا جمرہ عقبہ کی رمی تک اور چلتے ہوئے (سواری پر کسی کو ) اپنے پیچھے بٹھا لینا )

مترجم: BukhariWriterName

1686.01. حضرت ابن عباس ؓ ہی سے روایت ہے کہ حضرت اسامہ بن زید  ؓ عرفہ سے مزدلفہ تک رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھے تھے۔ پھر آپ نے مزدلفہ سے منیٰ تک حضرت فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ دونوں حضرات کا مشترکہ بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ جمرہ عقبہ کو رمی کرنے تک تلبیہ کہتے رہے۔ ...