1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الكَافِرِ يَقْتُلُ المُسْلِمَ، ثُمَّ يُسْلِم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2826. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَضْحَكُ اللَّهُ إِلَى رَجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الآخَرَ يَدْخُلاَنِ الجَنَّةَ: يُقَاتِلُ هَذَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَيُقْتَلُ، ثُمَّ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَى القَاتِلِ، فَيُسْتَشْهَدُ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : کافر اگر کفر کی حالت میں مسلمان کو مارے پھر مسلمان ہوجائے‘ اسلام پر مضبوط رہے اوراللہ کی راہ میں مارا جائے تو اس کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2826. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ایسے دو آدمیوں پر ہنس دے گا کہ ان میں سے ایک نے دوسرے کو قتل کیا تھا، پھر بھی دونوں جنت میں داخل ہوگئے۔ پہلا وہ جس نے اللہ کےراستے میں جہاد کیا اور وہ شہید ہوگیا۔ دوسرا اس کا قاتل جسے اللہ تعالیٰ نے توبہ کی توفیق دی کہ وہ مسلمان ہوکر شہید ہوگیا۔ (اس طرح قاتل اورمقتول دونوں جنت میں داخل ہوگئے)۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الكَافِرِ يَقْتُلُ المُسْلِمَ، ثُمَّ يُسْلِم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2827. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَنْبَسَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِخَيْبَرَ بَعْدَ مَا افْتَتَحُوهَا، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَسْهِمْ لِي، فَقَالَ بَعْضُ بَنِي سَعِيدِ بْنِ العَاصِ: لاَ تُسْهِمْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: «هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ»، فَقَالَ ابْنُ سَعِيدِ بْنِ العَاصِ: وَاعَجَبًا لِوَبْرٍ، تَدَلَّى عَلَيْنَا مِنْ قَدُومِ ضَأْنٍ، يَنْعَى عَلَيَّ قَتْلَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَكْرَمَهُ اللَّهُ عَلَى يَدَيَّ، وَلَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : کافر اگر کفر کی حالت میں مسلمان کو مارے پھر مسلمان ہوجائے‘ اسلام پر مضبوط رہے اوراللہ کی راہ میں مارا جائے تو اس کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2827. حضرت ابوہریرۃ  ؓسےروایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ فتح خیبر کے بعد وہاں تشریف فرماتھے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! مجھے بھی غنیمت سے حصہ دیں تو اس پر سعید بن عاص کے ایک بیٹے (ابان بن سعید ؓ) نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! انھیں مال غنیمت سے کچھ نہ دیں۔ حضرت ابوہریرہ  ؓنے کہا: یہ تو ابن قوقل کاقاتل ہے۔ سعید بن عاص کے بیٹے نے کہا: واہ!مجھے اس وبر جیسے پست قد پر تعجب ہے جو ابھی ابھی اس پہاڑ کی چوٹی سے ہمارے پاس آیا ہے اور مجھ پر اس آدمی کی موت کا عیب لگاتا ہے جو مسلمان تھا اور اسے اللہ تعالیٰ نے میرے ہاتھوں ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4810. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ يَعْلَى إِنَّ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الشِّرْكِ كَانُوا قَدْ قَتَلُوا وَأَكْثَرُوا وَزَنَوْا وَأَكْثَرُوا فَأَتَوْا مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا إِنَّ الَّذِي تَقُولُ وَتَدْعُو إِلَيْهِ لَحَسَنٌ لَوْ تُخْبِرُنَا أَنَّ لِمَا عَمِلْنَا كَفَّارَةً فَنَزَلَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَنَزَلَتْ قُلْ يَا عِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( قل یا عبادی الذین الایۃ )) کی تفسیر میں”آپ کہہ دو کہ اے میرے بندو! جو اپنے نفسوں پر زیادتیاں کر چکے ہو، اللہ کی رحمت سے ناامید مت ہو، بیشک اللہ سارے گناہ بخش دے گا، بیشک وہ بہت ہی بخشنے والا اور بڑا مہربان ہے“ )

مترجم: BukhariWriterName

4810. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ مشرکین میں سے کچھ لوگوں نے بہت خون ناحق بہائے تھے اور بکثرت زنا کرتے رہے تھے، وہ حضرت محمد ﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ آپ جو کچھ کہتے ہیں اور جس کی دعوت دیتے ہیں وہ یقینا اچھی چیز ہے لیکن اگر آپ ہمیں اس بات سے آگاہ کر دیں کہ اب تک ہم نے جو گناہ کیے ہیں کیا وہ معانی کے قابل ہیں، تو اللہ تعالٰی نے یہ آیات نازل فرمائیں: ’’وہ لوگ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور کسی جان کو ناحق قتل بھی نہیں کرتے، جس کا قتل اللہ نے حرام کیا ہے مگر حق کے ساتھ اور نہ وہ زنا کرتے ہیں۔‘‘ اور یہ آیت بھی نازل ہوئی: ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ هَلْ يُؤَاخَذُ بِأَعْمَالِ الْجَاهِلِيَّةِ؟)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

122. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ، وَاللَّفْظُ لِإِبْرَاهِيمَ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى بْنُ مُسْلِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الشِّرْكِ قَتَلُوا فَأَكْثَرُوا، وَزَنَوْا فَأَكْثَرُوا، ثُمَّ أَتَوْا مُحَمَّدًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: إِنَّ الَّذِي تَقُولُ وَتَدْعُو لَحَسَنٌ، وَلَوْ تُخْبِرُنَا أَنَّ لِمَا عَمِلْنَا كَفَّارَةً، فَنَزَلَ: {وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ ال...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: کیا جاہلیت کے اعمال پر مؤاخذہ ہو گا؟ )

مترجم: MuslimWriterName

122. حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ (جاہلی دور میں) مشرکین میں سے کچھ لوگوں نے قتل کیے تھے تو بہت کیے تھے اور زنا کیا تھا تو بہت کیا تھا، پھر وہ حضرت محمد ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے: آپ جو کچھ فرماتے ہیں اور جس (راستے) کی دعوت دیتے ہیں، یقیناً وہ بہت اچھا ہے۔ اگر آپ ہمیں بتا دیں کہ جو کام ہم کر چکے ہیں، ان کا کفارہ ہو سکتا ہے (تو ہم ایمان لے آئیں گے) اس پر یہ آیت نازل ہوئی: ’’جو اللہ کے سوا کسی اور معبود کو نہیں پکارتے، اللہ کی حرام کی ہوئی کسی جان کو ناحق ہلاک نہیں کرتے، اور نہ زنا کے مرتکب ہوتے ہیں، یہ کا...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ بَيَانِ الرَّجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1890. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَضْحَكُ اللهُ إِلَى رَجُلَيْنِ، يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ كِلَاهُمَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ»، فَقَالُوا: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «يُقَاتِلُ هَذَا فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَيُسْتَشْهَدُ، ثُمَّ يَتُوبُ اللهُ عَلَى الْقَاتِلِ، فَيُسْلِمُ، فَيُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَيُسْتَشْهَدُ»...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: ایسے دو آدمیوں کا بیان جن میں سےایک دوسرے کو قتل کرے اور دونوں جنت میں داخل ہو نگے )

مترجم: MuslimWriterName

1890. محمد بن ابی عمر مکی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سفیان نے ابوزناد سے، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ دو آدمیوں کی طرف (دیکھ کر) ہنستا ہے، ان دونوں میں سے ایک آدمی دوسرے کو قتل کرتا ہے اور دونوں جنت میں داخل ہو جاتے ہیں۔‘‘ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! یہ کیسے (ممکن) ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ایک شخص اللہ کی راہ میں جنگ کرتا ہے اور شہید ہو جاتا، پھر اللہ اس کے قاتل کو توبہ کی توفیق عطا کرتا ہے تو وہ مسلمان ہو جاتا ہے، پھر وہ (بھی) اللہ کی راہ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ بَيَانِ الرَّجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1890.02. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: هَذَا مَا: حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَضْحَكُ اللهُ لِرَجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ كِلَاهُمَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ»، قَالُوا: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «يُقْتَلُ هَذَا فَيَلِجُ الْجَنَّةَ، ثُمَّ يَتُوبُ اللهُ عَلَى الْآخَرِ، فَيَهْدِيهِ إِلَى الْإِسْلَامِ، ثُمَّ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللهِ، فَيُسْتَشْهَدُ»...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: ایسے دو آدمیوں کا بیان جن میں سےایک دوسرے کو قتل کرے اور دونوں جنت میں داخل ہو نگے )

مترجم: MuslimWriterName

1890.02. ہمام بن منبہ سے روایت ہے، کہا: یہ احادیث ہیں جو ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے ہمیں رسول اللہ ﷺ سے بیان کیں، انہوں نے متعدد احادیث بیان کیں ان میں سے یہ ہے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ دو شخصوں کی طرف دیکھ کر ہنستا ہے، ان میں سے ایک شخص دوسرے کو قتل کرتا ہے اور وہ دونوں جنت میں داخل ہو جاتے ہیں۔‘‘ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! کیسے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’یہ شخص شہید کیا جاتا ہے اور جنت کے اندر چلا جاتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ دوسرے (قاتل) پر نظر عنایت فرماتا ہے، اسے اسلام کی ہدایت عطا کرتا ہے، پھر وہ اللہ کی راہ میں جہ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِيمَنْ جَاءَ بَعْدَ الْغَنِيمَةِ لَا سَهْمَ...)

حکم: صحیح

2324. حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى الْبَلْخِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ وَسَأَلَهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ فَحَدَّثَنَاهُ الزُّهْرِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عَنْبَسَةَ بْنَ سَعِيدٍ الْقُرَشِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَيْبَرَ، حِينَ افْتَتَحَهَا، فَسَأَلْتُهُ أَنْ يُسْهِمَ لِي، فَتَكَلَّمَ بَعْضُ وُلْدِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ، فَقَالَ: لَا تُسْهِمْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ: فَقُلْتُ: هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ، فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ الْعَاصِ: يَا عَجَبًا! لِوَبْرٍ قَدْ تَدَلَّى عَلَيْنَا مِنْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: جو شخص غنیمت کی تقسیم کے بعد پہنچے ، اس کا اس میں کوئی حصہ نہیں )

مترجم: DaudWriterName

2324. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں مدینے پہنچا جب کہ رسول اللہ ﷺ خیبر میں تھے، جس وقت کہ آپ نے اسے فتح کیا تھا۔ میں نے درخواست کی کہ آپ مجھے بھی عنایت فرمائیں۔ تو سعید بن عاص کے بچوں میں سے کسی نے کہا: اے اﷲ کے رسول! اسے مت دیجئیے۔ میں نے کہا: یہ ابن قوقل ؓ کا قاتل ہے۔ تو سعید بن عاص ؓ نے کہا: «يا عجبا لوبر» ضال (پہاڑ) کہ چوٹی سے ہمارے پاس اتر آیا ہے اور مجھے ایک مسلمان کے قتل پر عار دلاتا ہے جس کو اللہ عزوجل نے میرے ہاتھوں عزت بخشی (اسے شہادت نصیب ہوئی) اور مجھے اس کے ہاتھوں ذلیل نہیں کیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہی...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفِتَنِ وَالْمَلَاحِمِ (بَابٌ فِي تَعْظِيمِ قَتْلِ الْمُؤْمِنِ)

حکم: صحيح

4273. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَوْ، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ؟ فَقَالَ: لَمَّا نَزَلَتِ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ:{وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ}[الفرقان: 68], قَالَ مُشْرِكُو أَهْلِ مَكَّةَ: قَدْ قَتَلْنَا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ، وَدَعَوْنَا مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ، وَأَتَيْنَا الْفَوَاحِشَ! فَأَنْزَلَ اللَّهُ: {إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: فتنوں اور جنگوں کا بیان (باب: کسی مومن کو قتل کر دینا بہت بڑا گناہ ہے )

مترجم: DaudWriterName

4273. سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا: جب سورۃ الفرقان کی آیت {وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ} نازل ہوئی تو مکہ کے مشرکین نے کہا: (اب ہمارے ایمان لانے کا کیا فائدہ) ہم نے ناحق جانیں قتل کی ہیں، اللہ کے ساتھ دوسرے معبودوں کو پکارا ہے اور بدکاریوں کا ارتکاب بھی کیا ہے۔ تب اللہ نے یہ ارشاد نازل کیا: {إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ س...


10 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَعْظِيمِ الدَّمِ)

حکم: صحیح

4003. أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَنْبِجِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي رَوَّادٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى الثَّعْلِبِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ قَوْمًا كَانُوا قَتَلُوا، فَأَكْثَرُوا وَزَنَوْا، فَأَكْثَرُوا وَانْتَهَكُوا، فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا: يَا مُحَمَّدُ، إِنَّ الَّذِي تَقُولُ وَتَدْعُو إِلَيْهِ لَحَسَنٌ، لَوْ تُخْبِرُنَا أَنَّ لِمَا عَمِلْنَا كَفَّارَةً، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ} [الفرقان: 68] إِلَى {فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِم...

سنن نسائی : کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: مومن کا خون انتہائی قابل تعظیم ہے )

مترجم: NisaiWriterName

4003. حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ (دور جاہلیت میں) بعض لوگوں نے قتل کیے تھے اور بہت زیادہ کیے تھے، زنا کیے تھے اور بہت زیادہ کیے تھے اور حرمتوں کو پامال کیا تھا۔ وہ لوگ نبیٔ اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: اے محمد! جو بات آپ کرتے ہیں اور جس کی آپ دعوت دیتے ہیں، بہت اچھی ہے بشرطیکہ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ ہمارے گزشتہ اعمال کا کفارہ ممکن ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتار دی: ﴿وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ… الخ﴾ ”جو لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے … اللہ تعالیٰ ان کی برائیوں کو نیکیوں میں بدل دے گا۔...