2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ مَدِّ القِرَاءَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5046. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ كَيْفَ كَانَتْ قِرَاءَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كَانَتْ مَدًّا ثُمَّ قَرَأَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ يَمُدُّ بِبِسْمِ اللَّهِ وَيَمُدُّ بِالرَّحْمَنِ وَيَمُدُّ بِالرَّحِيمِ

صحیح بخاری : کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان (باب: قرآن مجید پڑھنے میں مد کر نا یعنی جہاں مد ہو اس حرف کو کھینچ کر ادا کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5046. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے آپ سے سوال کیا گیا کہ نبی ﷺ کی قراءت کیسے تھی؟ تو انہوں نے بیان کیا کہ آپ ﷺ کھینچ کر پڑھتے تھے۔ پھر آپ نے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو پڑھا یعنی بسم اللہ کو کھنیچ کر پڑ ھتے الرحمن کو مد کے ساتھ پڑھتے اور الرحیم کو بھی کھینچ کر تلاوت کرتے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّأْمِينِ​)

حکم: صحیح

248. حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، قَالاَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ حُجْرِ بْنِ عَنْبَسٍ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ قَرَأَ {غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلاَ الضَّالِّينَ} فَقَالَ: آمِينَ، وَمَدَّ بِهَا صَوْتَهُ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ، وَالتَّابِعِينَ، وَمَنْ بَعْدَهُمْ يَرَوْنَ أَنَّ الرَّجُلَ يَرْفَعُ صَوْت...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: آمین کہنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

248. وائل بن حجر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو ’’غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلاَ الضَّالِّينَ‘‘ پڑھ کر، آمین کہتے سنا، اور اس کے ساتھ آپ نے اپنی آواز کھینچی۔ (یعنی بلند کی) امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- وائل بن حجر ؓ کی حدیث حسن ہے۔ ۲- اس باب میں علی اور ابو ہریرہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- صحابہ تابعین اور ان کے بعد کے لوگوں میں سے کئی اہل علم کا یہی قول ہے کہ آدمی آمین کہنے میں اپنی آواز بلند کرے اسے پست نہ رکھے۔ شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں۔ ٭(شاذ) ۴- شعبہ نے یہ حدیث بطریق ’&rsquo...