الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 28 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 28 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ السَّيْرِ إِذَا دَفَعَ مِنْ عَرَفَةَ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1666. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ سُئِلَ أُسَامَةُ وَأَنَا جَالِسٌ كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسِيرُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ حِينَ دَفَعَ قَالَ كَانَ يَسِيرُ الْعَنَقَ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ قَالَ هِشَامٌ وَالنَّصُّ فَوْقَ الْعَنَقِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ فَجْوَةٌ مُتَّسَعٌ وَالْجَمِيعُ فَجَوَاتٌ وَفِجَاءٌ وَكَذَلِكَ رَكْوَةٌ وَرِكَاءٌ مَنَاصٌ لَيْسَ حِينَ فِرَارٍ... صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: عرفات سے لوٹتے وقت کس چال سے چلے ) مترجم: BukhariWriterName 1666. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میری موجودگی میں حضرت اسامہ بن زید ؓ سے دریافت کیا گیا کہ حجۃ الوداع میں عرفات سے واپسی کے وقت رسول اللہ ﷺ کی رفتار کیسی تھی؟انھوں نے فرمایا کہ عام رفتار سے چلتے تھے اور جب میدان آجاتا تو تیز ہوجاتے۔ (راوی حدیث) حضرت ہشام نے کہا: نص اس تیز رفتاری کو کہتے ہیں جو عام رفتار سے زیادہ ہو۔ فَجْوَةٍ وسیع میدان کو کہتے ہیں۔ اس کی جمع فجوات اور فجاءہے جیسا کہ ركوة کی جمع (ركوات اور) ركاء ہے۔ مَنَاصٍ کے معنی ہیں۔ بھاگنے کا وقت نہیں رہا۔ ... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ أَمْرِ النَّبِيِّ ﷺ بِالسَّكِينَةِ عِنْدَ ال...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1671. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُوَيْدٍ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَى الْمُطَّلِبِ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ مَوْلَى وَالِبَةَ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ دَفَعَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَرَفَةَ فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَاءَهُ زَجْرًا شَدِيدًا وَضَرْبًا وَصَوْتًا لِلْإِبِلِ فَأَشَارَ بِسَوْطِهِ إِلَيْهِمْ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ عَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ فَإِنَّ الْبِرَّ لَيْسَ بِالْإِيضَاعِ أَوْضَعُوا أَسْرَعُوا خِلَالَكُمْ مِنْ التَّخَلُّلِ بَيْنَكُمْ ... صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : عرفات سے لوٹتے وقت رسول اللہ کریم ﷺ کا لوگوں کو سکون و اطمینان کی ہدایت کرنا اور کوڑے سے اشارہ کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 1671. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ عرفہ کے دن واپس ہوئے تو نبی کریم ﷺ نے اپنے پیچھے شور و غل اوراونٹوں کومارنے پیٹنے کی آوازسنی۔ آپ نے اپنے کوڑے سے ان کی طرف اشارہ فرمایا اورحکم دیا: ’’لوگو!سکون قائم رکھو۔ اونٹوں کودوڑانے میں کوئی نیکی نہیں ہے۔‘‘ أَوْضَعُوا کے معنی تیز دوڑنے کے ہیں خِلَالَكُمْ کے معنی ہیں: ’’تمہارے درمیان‘‘ وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا کے معنی ہیں۔ الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ السُّرْعَةِ فِي السَّيْرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2999. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، قَالَ: سُئِلَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - كَانَ يَحْيَى يَقُولُ وَأَنَا أَسْمَعُ فَسَقَطَ عَنِّي - عَنْ مَسِيرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الوَدَاعِ، قَالَ: «فَكَانَ يَسِيرُ العَنَقَ، فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ وَالنَّصُّ فَوْقَ العَنَقِ»... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : سفر میں تیز چلنا ) مترجم: BukhariWriterName 2999. حضرت ہشام بن عروہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: مجھے میرے باپ نے بتایا کہ حضرت اسامہ بن زید ؓ سے نبی ﷺ کی حجۃالوداع میں رفتارکے متعلق پوچھا گیا۔ ۔ ۔ یحییٰ کہتے ہیں کہ عروہ نے کہا: میں یہ گفتگو سن رہا تھا۔ (یحییٰ کہتے ہیں)لیکن مجھ سے یہ ساقط ہوگیا۔ ۔ ۔ توانھوں نے جواب دیا کہ آپ ﷺ درمیانی چال سے چلتے تھے اور جب وسیع میدان پاتے تو اپنی سواری کو دوڑا دیتے۔ نص، اونٹ کی اس رفتار کو کہتے ہیں جو عام رفتار سے تیز ہوتی ہے۔ ... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1218. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنْ حَاتِمٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ، ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، يَا ابْنَ أَخِي، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، وَح... صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ ) مترجم: MuslimWriterName 1218. ہم سے حاتم بن اسماعیل مدنی نے جعفر (الصادق) بن محمد (الباقر رحمۃ اللہ علیہ) سے، انھوں نےاپنے والد سے ر وایت کی، کہا: ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں آئے، انھوں نے سب کے متعلق پوچھنا شروع کیا، حتیٰ کہ مجھ پر آ کر رک گئے، میں نے بتایا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں، انھوں نے (ازراہ شفقت) اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے سر پر رکھا، پھر میرا اوپر، پھر نیچے کا بٹن کھولا اور (انتہائی شفقت اورمحبت سے) اپنی ہتھیلی میرے سینے کے درمیان رکھ دی، ان دنوں میں بالکل نوجوان تھا، فرمانے لگے: میرے بھتیجے تمھیں خوش آمدید! تم جو چاہو پوچھ سکتے ہو، میں نے ان سے سوال کیا، وہ ان ... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1218.01. وحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ حَجَّةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ: حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ وَكَانَتِ الْعَرَبُ يَدْفَعُ بِهِمْ أَبُو سَيَّارَةَ عَلَى حِمَارٍ عُرْيٍ، فَلَمَّا أَجَازَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ بِالْمَشْعَرِ الْحَرَامِ، لَمْ تَشُكَّ قُرَيْشٌ أَنَّهُ سَيَقْتَصِرُ عَلَيْهِ، وَيَكُونُ مَنْزِلُهُ، ثَمَّ فَأَجَازَ وَلَمْ يَعْرِضْ لَهُ، حَتَّى أَتَى... صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ ) مترجم: MuslimWriterName 1218.01. عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا: مجھے میرے والد(حفص بن غیاث) نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں جعفر بن محمد نے بیان کیا، (کہا:) مجھے میرے والد نے حدیث بیا ن کی کہ میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ یا۔ اور ان سے رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کے حج کے متعلق سوال کیا، آ گے حاتم بن اسماعیل کی طرح حدیث بیان کی، البتہ (اس) حدیث میں یہ اضافہ کیا: (اسلام سے قبل) عرب کو ابو سیارہ نامی شخص اپنے بے پالان گدھے پر لے کر چلتا تھا۔ جب رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے(منیٰ سے آتے ہوئے) مزدلفہ میں مشعر حرام کوعبور کیا قریش کو یقین تھا کہ آپ صَل... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ اسْتِحْبَابِ إِدَامَةِ الْحَاجِّ التَّلْبِيَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1282. وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَكَانَ رَدِيفَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ لِلنَّاسِ حِينَ دَفَعُوا «عَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ» وَهُوَ كَافٌّ نَاقَتَهُ، حَتَّى دَخَلَ مُحَسِّرًا - وَهُوَ مِنْ مِنًى - قَالَ: «عَلَيْكُمْ بِحَصَى الْخَذْفِ الَّذِي يُرْمَى بِهِ الْجَمْرَةُ» وَقَالَ: «لَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي، حَتَّى رَمَى... صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے (کے وقت )تک حاجی کے لیے مسلسل تلبیہ پکارنا مستحب ہے ) مترجم: MuslimWriterName 1282. ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلا م ابو معبد نے (عبد اللہ) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ( ساتھ اونٹنی پر) پیچھے سوار تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفہ کی شام اور مزدلفہ کی صبح لوگوں کے چلنے کے وقت انھیں تلقین کی: سکون سے (چلو) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی کو (تیز چلنے سے) روکے ہو ئے تھے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسر میں دا خل ہوئے۔۔۔ وہ منیٰ ہی کا حصہ ہے۔۔۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر یا: ’’تم (دو انگلیوں کے درمیان رکھ کر... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ اسْتِحْبَابِ إِدَامَةِ الْحَاجِّ التَّلْبِيَ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1282.01. وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ فِي الْحَدِيثِ وَلَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ وَزَادَ فِي حَدِيثِهِ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشِيرُ بِيَدِهِ كَمَا يَخْذِفُ الْإِنْسَانُ... صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے (کے وقت )تک حاجی کے لیے مسلسل تلبیہ پکارنا مستحب ہے ) مترجم: MuslimWriterName 1282.01. ابن جریج سے روایت ہے: (کہا :) مجھے ابو زبیر نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، انھوں نے (اپنی) حدیث میں یہ ذکر نہیں کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک مسلسل تلبیہ پکارتے رہے البتہ اپنی حدیث میں یہ اضافہ کیا: اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاتھ سے (اس طرح) اشارہ کر رہے تھے جیسے انسان (اپنی انگلیوں سے) کنکر پھینکتا ہے۔ ... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ الْإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَاتٍ إِلَى الْمُزْدَل...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1286. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ، وَأُسَامَةُ رِدْفُهُ» قَالَ أُسَامَةُ: «فَمَا زَالَ يَسِيرُ عَلَى هَيْئَتِهِ حَتَّى أَتَى جَمْعًا»... صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: عرفات سے مزدلفہ آنا اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی دونوں نمازیں اکٹھی ادا کرنا مستحب ہے ) مترجم: MuslimWriterName 1286. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفہ سے لوٹے اور اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (اونٹنی پر) سوار تھے۔ حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی حالت میں مسلسل چلتے رہے حتیٰ کہ مزدلفہ پہنچ گئے۔ ... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الدَّفْعَةِ مِنْ عَرَفَةَ) حکم: صحیح 1920. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ الْمَعْنَى عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَفَاضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ وَعَلَيْهِ السَّكِينَةُ وَرَدِيفُهُ أُسَامَةُ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ عَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ فَإِنَّ الْبِرَّ لَيْسَ بِإِيجَافِ الْخَيْلِ وَالْإِبِلِ قَالَ فَمَا رَأَيْتُهَا رَافِعَةً يَدَيْهَا عَادِيَةً حَتَّى أَتَى جَمْعًا زَادَ وَهْبٌ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ بْنَ الْعَبَّاسِ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ الْبِرَّ ل... سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: عرفات سے واپسی کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 1920. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عرفات سے روانہ ہوئے تو بڑے آرام اور سکون سے چلے۔ اسامہ ؓ آپ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”لوگو! آرام سے چلو، نیکی گھوڑے اور اونٹ دوڑانے میں نہیں۔“ سو میں نے دیکھا کہ (کوئی بھی سواری) اپنے دونوں (اگلے) پاؤں اٹھا کر نہ دوڑ رہی تھی حتیٰ کہ آپ مزدلفہ پہنچ گئے۔ وہب نے مزید کہا: پھر آپ نے سیدنا فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے بٹھا لیا اور فرمایا: ”لوگو! نیکی گھوڑے اور اونٹ دوڑانے میں نہیں، سکون سے چلو۔“ اور میں نے نہیں دیکھا کہ کوئی سواری اپنے دونوں پاؤں اٹھا کر چل رہی ہو۔ حتیٰ کہ آپ منیٰ می... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) 10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الدَّفْعَةِ مِنْ عَرَفَةَ) حکم: صحیح 1921. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ زُهَيْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُقْبَةَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ أَنَّهُ سَأَلَ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ قُلْتُ أَخْبِرْنِي كَيْفَ فَعَلْتُمْ أَوْ صَنَعْتُمْ عَشِيَّةَ رَدِفْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جِئْنَا الشِّعْبَ الَّذِي يُنِيخُ النَّاسُ فِيهِ لِلْمُعَرَّسِ فَأَنَاخَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَتَهُ ثُمَّ بَالَ وَمَا قَالَ زُهَيْرٌ أَهْرَاقَ الْمَاءَ ثُمَّ دَعَا بِالْوَضُوءِ فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا لَيْسَ بِ... سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: عرفات سے واپسی کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 1921. جناب کریب بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا اسامہ بن زید ؓ سے کہا: مجھے یہ بتائیں کہ اس شام جب آپ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سوار تھے، آپ لوگوں نے کیسے کیا؟ انھوں نے بتایا کہ ہم اس گھاٹی میں آئے جس میں لوگ اپنی سواریاں بٹھاتے ہیں۔ وہ جگہ معرس کہلاتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی اونٹنی بٹھائی، پھر پیشاب کیا۔ اسامہ ؓ نے «أهراق الماء» کے لفظ استعمال نہیں کیے۔ (یعنی ”پانی بہایا“ نہیں کہا) پھر آپ نے پانی طلب کیا اور وضو فرمایا جس میں کوئی مبالغہ نہ تھا۔ (یعنی ہلکا وضو کیا، اعضاء کو ایک دو بار دھویا) میں نے کہا: اے اللہ کے رسو... الموضوع: السكينة في الإفاضة (الأخلاق والآداب) موضوع: طواف افاضہ اطمینان سے کرنا (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 28 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 28