1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ التَّشْدِيدِ فِي النِّيَاحَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

934. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ ح و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى أَنَّ زَيْدًا حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا سَلَّامٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا مَالِكٍ الْأَشْعَرِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ فِي أُمَّتِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ لَا يَتْرُكُونَهُنَّ الْفَخْرُ فِي الْأَحْسَابِ وَالطَّعْنُ فِي الْأَنْسَابِ وَالْاسْتِسْقَاءُ بِالنُّجُومِ وَالنِّيَاحَةُ وَقَالَ النَّائِحَةُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِهَا تُقَامُ يَوْمَ الْق...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نوحہ کرنے کے بارے میں سختی (سے ممانعت ) )

مترجم: MuslimWriterName

934. حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میری امت میں جاہلیت کے کاموں میں سے چار باتیں (موجود) ہیں وہ ان کو ترک نہیں کریں گے اَحساب (باپ داداکے اصلی یا مزعومہ کا رناموں ) پر فخر کرنا (دوسروں کے) نسب پر طعن کرنا ستاروں کے ذریعے سے بارش مانگنا اور نوحہ کرنا ۔اور فرمایا ’’نوحہ کرنے والی جب اپنی مو ت سے پہلے توبہ نہ کرے تو قیامت کے دن اس کو اس حالت میں اٹھا یا جا ئے گا کہ اس (کے بدن ) پر تارکول کا لباس اور خارش کی قمیص ہو گی ۔‘‘ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْجَنَائِبِ)

حکم: ضعیف

2568. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَحْيَى، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >تَكُونُ إِبِلٌ لِلشَّيَاطِينِ, وَبُيُوتٌ لِلشَّيَاطِينِ فَأَمَّا إِبِلُ الشَّيَاطِينِ فَقَدْ رَأَيْتُهَا، يَخْرُجُ أَحَدُكُمْ بِجُنَيْبَاتٍ مَعَهُ قَدْ أَسْمَنَهَا فَلَا يَعْلُو بَعِيرًا مِنْهَا، وَيَمُرُّ بِأَخِيهِ قَدِ انْقَطَعَ بِهِ فَلَا يَحْمِلُهُ, وَأَمَّا بُيُوتُ الشَّيَاطِينِ فَلَمْ أَرَهَا<. كَانَ سَعِيدٌ- يَقُولُ: لَا أُرَاهَا إِلَّا هَذِهِ الْأَقْفَاصُ الَّتِي يَسْتُرُ النَّاسُ ب...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: بازو میں چلنے والی سواریاں )

مترجم: DaudWriterName

2568. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”شیطانوں کے اونٹ ہوتے ہیں اور شیطانوں کے گھر بھی، شیطانوں کے اونٹ میں نے دیکھے ہیں، تم میں ایک اپنے ساتھ خوبصورت اونٹنیاں لے کر چلتا ہے انہیں خوب موٹا تازہ کیا ہوتا ہے، خود کسی پر سوار نہیں ہوتا، اپنے کسی بھائی کے پاس سے گزرتا ہے جو چلنے سے عاجز ہوا تھا، اسے بھی سوار نہیں کرتا اور شیطان کے گھر میں نے نہیں دیکھے ہیں۔“ جناب سعید بن ابی ہند کہا کرتے تھے: میں سمجھتا ہوں کہ شیطان کے گھر یہ ہودے اور کجاوے ہیں جن کو لوگوں نے ریشمی کپڑوں سے ڈھانپا ہوتا ہے۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْخُيَلَاءِ فِي الْحَرْبِ)

حکم: حسن

2689. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَعْنَى وَاحِدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنِ ابْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: >مِنَ الْغَيْرَةِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ، وَمِنْهَا مَا يُبْغِضُ اللَّهُ, فَأَمَّا الَّتِي يُحِبُّهَا اللَّهُ, فَالْغَيْرَةُ فِي الرِّيبَةِ، وَأَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يُبْغِضُهَا اللَّهُ, فَالْغَيْرَةُ فِي غَيْرِ رِيبَةٍ، وَإِنَّ مِنَ الْخُيَلَاءِ مَا يُبْغِضُ اللَّهُ، وَمِنْهَا مَا يُحِبُّ اللَّهُ, فَأَمَّا الْخُيَلَاءُ ال...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: دوران جنگ غرور و تکبر کا اظہار مباح ہے )

مترجم: DaudWriterName

2689. سیدنا جابر بن عتیک ؓ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے: ”غیرت کے کچھ انداز اللہ تعالیٰ کو محبوب اور کچھ ناپسند ہیں، اللہ عزوجل کی پسندیدہ غیرت وہ ہے جو شبہ کی بنا پر ہو، مگر ایسی غیرت جو بغیر کسی شبہ کے ہو، اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے۔ اسی طرح بڑائی کا اظہار بھی کچھ ایسا ہے جو اللہ کو ناپسند ہے اور کچھ پسندیدہ ہے۔ پسندیدہ بڑائی کا اظہار وہ ہے جو قتال کے وقت مجاہد اپنے متعلق کرتا ہے یا صدقہ کرتے وقت ہو، اور بڑائی کا اظہار جو اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے وہ ہے جو ظلم اور تعدی میں ہو۔“ موسیٰ بن اسمٰعیل (شیخ ابوداؤد ؓ) نے (ناپسندیدہ بڑائی کے اظہار م...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي التَّوَاضُعِس)

حکم: صحیح

4895. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ, أَنَّهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ اللَّهَ أَوْحَى إِلَيَّ أَنْ: تَوَاضَعُوا, حَتَّى لَا يَبْغِيَ أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ، وَلَا يَفْخَرَ أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: تواضع اور انکسار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4895. سیدنا عیاض بن حمار ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ اللہ عزوجل نے مجھے وحی فرمائی ہے کہ تواضع اور انکسار اختیار کرو حتیٰ کہ کوئی کسی پر ظلم و زیادتی نہ کرے اور نہ کوئی کسی پر فخر کرے۔“


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابٌ فِي التَّفَاخُرِ بِالْأَحْسَابِ)

حکم: صحیح

5116. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مَرْوَانَ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا الْمُعَافَي ح، وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ وَهَذَا حَدِيثُهُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَذْهَبَ عَنْكُمْ عُبِّيَّةَ الْجَاهِلِيَّةِ وَفَخْرَهَا بِالْآبَاءِ, مُؤْمِنٌ تَقِيٌّ، وَفَاجِرٌ شَقِيٌّ, أَنْتُمْ بَنُو آدَمَ وَآدَمُ، مِنْ تُرَابٍ, لَيَدَعَنَّ رِجَالٌ فَخْرَهُمْ بِأَقْوَامٍ, إِنَّمَا هُمْ فَحْمٌ مِنْ فَحْمِ جَهَنَّمَ، أَوْ لَيَكُونُنَّ أَهْوَنَ عَ...

سنن ابو داؤد : كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: حسب نسب پر فخر کرنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

5116. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ اللہ عزوجل نے تم سے جاہلیت کی نخوت اور باپ دادا پر فخر کو دور کر دیا ہے۔ (تمہیں ایمان و اسلام سے معزز بنایا ہے) (آدمی دو قسم کے ہیں) صاحب ایمان، متقی یا فاجر اور بدبخت۔ تم سب آدم کی اولاد ہو اور آدم مٹی سے تھے۔ لوگوں کو قومی نخوت ترک کرنا پڑے گی، وہ تو (کفر و شرک کے سبب) جہنم کے کوئلے بن چکے، ورنہ یہ (قوم پر تکبر کرنے والے) اللہ کے ہاں گندگی کے کالے کیڑے سے بھی ذلیل ہوں گے جو اپنی ناک سے گندگی کو دھکیلتا پھرتا ہے۔“ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ حَدِیثِ اِضَاعَةَ النَّاسِ الصَّلَاةُ وَحَدِ...)

حکم: ضعیف

2448. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْأَزْدِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا هَاشِمٌ وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنِي زَيْدٌ الْخَثْعَمِيُّ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ الْخَثْعَمِيَّةِ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ تَخَيَّلَ وَاخْتَالَ وَنَسِيَ الْكَبِيرَ الْمُتَعَالِ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ تَجَبَّرَ وَاعْتَدَى وَنَسِيَ الْجَبَّارَ الْأَعْلَى بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ سَهَا وَلَهَا وَنَسِيَ الْمَقَابِرَ وَالْبِلَى بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ عَتَا وَطَغَى وَنَسِيَ الْمُبْتَدَا وَالْمُنْتَهَى بِئْسَ ال...

جامع ترمذی : كتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں (باب: لوگوں کے نماز ضائع کرنے اور قابل مذمت بندوں کا بیان )

مترجم: TrimziWriterName

2448. اسماء بنت عمیس خثعمیہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’برا ہے وہ بندہ جو تکبر کرے اور اترائے اور اللہ بزرگ وبرترکوبھول جائے، اور برا ہے وہ بندہ جومظلوموں پر قہر ڈھائے اور ظلم و زیادتی کرے اور اللہ جبار برتر کو بھول جائے، اور برا ہے وہ بندہ جولہو ولعب میں مشغول ہو اور قبروں اور ہڈیوں کے سڑگل جانے کو بھول جائے، اور برا ہے وہ بندہ جو حد سے آگے بڑھ جائے اور سرکشی کا راستہ اپنائے اور اپنی پیدائش اورموت کو بھول جائے، اور برا ہے وہ بندہ جو دین کے بدلے دنیا کو طلب کرے، اور برا ہے وہ بندہ جو اپنے دین کو شبہات سے ملائے، اور برا ہے...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِی فَضلِ الشَّامِ وَالیَمَنِ)

حکم: حسن

3955. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ يَفْتَخِرُونَ بِآبَائِهِمْ الَّذِينَ مَاتُوا إِنَّمَا هُمْ فَحْمُ جَهَنَّمَ أَوْ لَيَكُونُنَّ أَهْوَنَ عَلَى اللَّهِ مِنْ الْجُعَلِ الَّذِي يُدَهْدِهُ الْخِرَاءَ بِأَنْفِهِ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَذْهَبَ عَنْكُمْ عُبِّيَّةَ الْجَاهِلِيَّةِ وَفَخْرَهَا بِالْآبَاءِ إِنَّمَا هُوَ مُؤْمِنٌ تَقِيٌّ وَفَاجِرٌ شَقِيٌّ النَّاسُ كُلُّهُمْ بَنُو آدَمَ وَآدَمُ خُلِقَ مِنْ تُرَابٍ وَفِي...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: یمن اور شام کی فضیلت کے بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

3955. ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’باز آ جائیں وہ قومیں جو اپنے ان آباء واجداد پر فخرکر رہی ہیں جو مر گئے ہیں، وہ جہنم کا کوئلہ ہیں ورنہ وہ اللہ کے نزدیک اس گبریلے سے بھی زیادہ ذلیل ہو جائیں گے، جو اپنے آگے اپنی ناک سے نجاست ڈھکیلتا رہتا ہے، اللہ نے تم سے جاہلیت کی نخوت کو ختم کر دیا ہے، اب تو لوگ مومن و متقی ہیں یا فاجر و بدبخت، لوگ سب کے سب آدم ؑ کی اولاد ہیں اور آدم ؑ مٹی سے پیدا کیے گئے ہیں‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابن عمر ؓ اور ابن عباس ؓ سے احادیث آئی...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِی فَضلِ الشَّامِ وَالیَمَنِ)

حکم: حسن

3956. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مُوسَى بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ الْفَرْوِيُّ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَدْ أَذْهَبَ اللَّهُ عَنْكُمْ عُبِّيَّةَ الْجَاهِلِيَّةِ وَفَخْرَهَا بِالْآبَاءِ مُؤْمِنٌ تَقِيٌّ وَفَاجِرٌ شَقِيٌّ وَالنَّاسُ بَنُو آدَمَ وَآدَمُ مِنْ تُرَابٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهَذَا أَصَحُّ عِنْدَنَا مِنْ الْحَدِيثِ الْأَوَّلِ وَسَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ قَدْ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ وَيَرْوِي عَنْ أَبِيهِ أَشْيَاءَ كَثِيرَةً عَنْ ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: یمن اور شام کی فضیلت کے بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

3956. ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اللہ نے تم سے جاہلیت کی نخوت اور اپنے باپ دادا پر فخر کو ختم کر دیا ہے، اب لوگ مومن و متقی ہیں یا فاجرو بدبخت اور سارے لوگ آدم ؑ کی اولاد ہیں اور آدم ؑ مٹی سے بنائے گئے ہیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن اور یہ ہمارے نزدیک پہلی روایت سے زیادہ صحیح ہے۔ ۲۔ سعید مقبری نے ابوہریرہ ؓ سے سنا ہے اور وہ اپنے باپ کے واسطے سے بہت سی چیزیں ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں۔ ۳۔ سفیان ثوری اور کئی دوسرے راویوں نے یہ حدیث ہشام بن سعد سے، ہشام نے سعید مقبری سے اور سعید مق...