مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6
1 صحيح البخاري كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الإِهْلاَلِ مُسْتَقْبِلَ القِبْلَةِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1570 وَقَالَ أَبُو مَعْمَرٍ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، إِذَا صَلَّى بِالْغَدَاةِ بِذِي الحُلَيْفَةِ أَمَرَ بِرَاحِلَتِهِ فَرُحِلَتْ، ثُمَّ رَكِبَ، فَإِذَا اسْتَوَتْ بِهِ اسْتَقْبَلَ القِبْلَةَ قَائِمًا، ثُمَّ يُلَبِّي حَتَّى يَبْلُغَ الحَرَمَ، ثُمَّ يُمْسِكُ حَتَّى إِذَا جَاءَ ذَا طُوًى بَاتَ بِهِ حَتَّى يُصْبِحَ، فَإِذَا صَلَّى الغَدَاةَ اغْتَسَلَ وَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ ذَلِكَ، تَابَعَهُ إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ فِي الغَسْلِ ...
صحیح بخاری:
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
(باب: قبلہ رخ ہوکر احرام باندھتے ہوئے لبیک پکارنا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1570. حضرت نافع ؓ سے روایت ہے کہ جب ابن عمر ؓ ذوالحلیفہ میں صبح کی نماز پڑھ لیتے تو اپنی سواری تیار کرنے کا حکم دیتے، چنانچہ وہ تیار کردی جاتی تو اس پرسوار ہوتے۔ جب وہ سیدھی کھڑی ہوجاتی تو قبلہ روہوکر تلبیہ کہتے حتیٰ کہ حرم پہنچ جاتے۔ پھر تلبیہ موقوف کردیتے۔ پھر جب مقام ذی طوی پہنچتے تو وہاں رات بسر کرتے حتیٰ کہ صبح ہوجاتی۔ جب صبح کی نماز پڑھ لیتے تو وہیں غسل کرتے اور کہتے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایسے ہی کیاہے۔ اسماعیل نے ایوب سے غسل کی روایت کرنے میں عبدالوارث کی متابعت کی ہے۔...
2 صحيح البخاري كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الإِهْلاَلِ مُسْتَقْبِلَ القِبْلَةِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1571 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ نَافِعٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِذَا أَرَادَ الْخُرُوجَ إِلَى مَكَّةَ ادَّهَنَ بِدُهْنٍ لَيْسَ لَهُ رَائِحَةٌ طَيِّبَةٌ ثُمَّ يَأْتِي مَسْجِدَ ذِي الْحُلَيْفَةِ فَيُصَلِّي ثُمَّ يَرْكَبُ وَإِذَا اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ قَائِمَةً أَحْرَمَ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ...
صحیح بخاری:
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
(باب: قبلہ رخ ہوکر احرام باندھتے ہوئے لبیک پکارنا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1571. حضرت نافع ؒ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ جب مکہ مکرمہ جانے کا ارادہ کرتے تو ایسا تیل استعمال کرتے جس میں خوشبو نہ ہوتی۔ پھر مسجد ذوالحلیفہ میں آتے اور وہاں نماز پڑھتے پھر سوار ہوجاتے۔ جب سواری سیدھی کھڑی ہوجاتی تو(تلبیہ سے) احرام کی نیت کرتے۔ اس کے بعد فرماتے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔...
3 صحيح البخاري كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الِاغْتِسَالِ عِنْدَ دُخُولِ مَكَّةَ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1590 حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَاإِذَا دَخَلَ أَدْنَى الحَرَمِ أَمْسَكَ عَنِ التَّلْبِيَةِ، ثُمَّ يَبِيتُ بِذِي طِوًى، ثُمَّ يُصَلِّي بِهِ الصُّبْحَ، وَيَغْتَسِلُ وَيُحَدِّثُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ...
صحیح بخاری:
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
(باب: مکہ میں داخل ہوتے وقت غسل کرنا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1590. حضرت نافع ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ جب حرم مکی کے قریب پہنچتے تو تلبیہ کہنے سے رک جاتے۔ پھر وادی ذی طویٰ میں رات بسر کرتے وہیں نماز فجر پڑھتے اور غسل کرتے۔ اور بیان فرماتے کہ اللہ کے نبی کریم ﷺ بھی اسی طرح کیاکرتے تھے۔
4 صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَبِيتِ بِذِي طُوًى عِنْدَ إ...
حکم: صحیح
3101 وحَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ: «كَانَ لَا يَقْدَمُ مَكَّةَ إِلَّا بَاتَ بِذِي طَوًى، حَتَّى يُصْبِحَ وَيَغْتَسِلَ ثُمَّ يَدْخُلُ مَكَّةَ نَهَارًا، وَيَذْكُرُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فَعَلَهُ»
صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مکہ میں داخل ہونے کے لیے پہلےذی طویٰ میں رات ...)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
3101. حماد نے ایوب سے حدیث بیان کی، انھوں نے نافع سے روایت کی کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب بھی مکہ آتے تو ذی طویٰ (کے مقام) ہی میں رات گزارتے حتی کہ صبح ہو جا تی غسل فر ماتے پھر دن کے وقت مکہ میں داخل ہو تے۔ وہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے ذکر کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا تھا۔...
5 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ دُخُولِ مَكَّةَ
حکم: صحیح
1867 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ إِذَا قَدِمَ مَكَّةَ بَاتَ بِذِي طَوًى حَتَّى يُصْبِحَ وَيَغْتَسِلَ ثُمَّ يَدْخُلَ مَكَّةَ نَهَارًا وَيَذْكُرُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فَعَلَهُ
سنن ابو داؤد:
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
(باب: مکہ میں داخلہ)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1867. سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ وہ جب بھی مکہ آتے تو وادی ذی طویٰ میں رات گزارتے حتیٰ کہ صبح ہو جاتی اور غسل کرتے۔ پھر دن چڑھے مکہ میں داخل ہوتے۔ اور نبی کریم ﷺ کے متعلق بیان کرتے کہ آپ ﷺ نے ایسے ہی کیا تھا۔
6 جامع الترمذي أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الاِغْتِسَالِ لِدُخُولِ مَكَّة...
حکم: ضعیف الاسناد جداً
879 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ صَالِحٍ الْبَلْخِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اغْتَسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِدُخُولِهِ مَكَّةَ بِفَخٍّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَالصَّحِيحُ مَا رَوَى نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَغْتَسِلُ لِدُخُولِ مَكَّةَ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ يُسْتَحَبُّ الِاغْتِسَالُ لِدُخُولِ مَكَّةَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ ضَعَّفَهُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَعَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ وَغَيْرُهُمَا وَلَا نَعْرِفُ ...
جامع ترمذی: كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مکہ میں د اخلہ کے لیے غسل کرنے کابیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
879. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے مکے میں داخل ہونے کے لیے (مقام) فخ میں۱؎ غسل کیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غیر محفوظ ہے۔۲- صحیح وہ روایت ہے جسے نافع نے ابن عمر سے روایت کی ہے کہ وہ مکے میں داخل ہونے کے لئے غسل کرتے تھے۔ اور یہی شافعی بھی کہتے ہیں کہ مکے میں داخل ہونے کے لیے غسل کرنا مستحب ہے۔۳- عبدالرحمن بن زید بن اسلم حدیث میں ضعیف ہیں۔ احمد بن حنبل اور علی بن مدینی وغیرہما نے ان کی تضعیف کی ہے اور ہم اس حدیث کو صرف انہی کے طریق سے مرفوع جانتے ہیں۔...
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6