مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 3
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 3
1 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قِصَّةِ وَفْدِ طَيِّئٍ وَحَدِيثُ عَدِيِّ بْن...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4427 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَتَيْنَا عُمَرَ فِي وَفْدٍ فَجَعَلَ يَدْعُو رَجُلًا رَجُلًا وَيُسَمِّيهِمْ فَقُلْتُ أَمَا تَعْرِفُنِي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ بَلَى أَسْلَمْتَ إِذْ كَفَرُوا وَأَقْبَلْتَ إِذْ أَدْبَرُوا وَوَفَيْتَ إِذْ غَدَرُوا وَعَرَفْتَ إِذْ أَنْكَرُوا فَقَالَ عَدِيٌّ فَلَا أُبَالِي إِذًا...
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب: قبیلہ طے کے وفد اورعدی بن حاتم ؓ کاقصہ
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4427. حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم وفد کی صورت میں حضرت عمر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ انہوں نے ایک ایک آدمی کا نام لے کر اپنے پاس بلایا۔ میں نے عرض کی: اے امیر المومنین! کیا آپ مجھے پہچانتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: کیوں نہیں، خوب پہچانتا ہوں۔ جب لوگوں نے کفر کیا تو تم نے اسلام قبول کیا۔ جب انہوں نے پیٹھ پھیری تو تم سامنے آئے تھے۔ جب انہوں نے غداری کی تو تم نے عہد اسلام کو نبھایا اور جب انہوں نے اسلام کو اجنبی خیال کیا تو تم نے اسے سینے سے لگایا۔ حضرت عدی ؓ نے کہا: اب مجھے کوئی پروا نہیں۔...
2 صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ مِنْ فَضَائِلِ غِفَارَ وَأَسْلَمَ وَجُهَيْنَ...
حکم: صحیح
6614 حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: أَتَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، فَقَالَ لِي: «إِنَّ أَوَّلَ صَدَقَةٍ بَيَّضَتْ وَجْهَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوُجُوهَ أَصْحَابِهِ، صَدَقَةُ طَيِّئٍ، جِئْتَ بِهَا إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...
صحیح مسلم:
کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب
(باب: غفار،اسلم جہینہ اشجع مزینہ ،تمیم ،دوس اور طے ...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
6614. عدی بن حاتم سے روایت ہے، کہا: میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا تو انھوں نے مجھ سے کہا: سب سے پہلا صدقہ (باقاعدہ وصول شدہ زکاۃ) جس نے رسول اللہ ﷺ اور آپ کے صحا بہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے چہروں کو روشن کر دیا تھا بنو طے کا صدقہ تھا، جس کو آپ (عدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے کر آئے تھے۔...
3 سنن النسائي كِتَابُ الْمَسَاجِدِ بَابُ اتِّخَاذ الْبِيَعِ مَسَاجِدَ
حکم: صحیح الإسناد
704 أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ مُلَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ عَنْ أَبِيهِ طَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ خَرَجْنَا وَفْدًا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْنَاهُ وَصَلَّيْنَا مَعَهُ وَأَخْبَرْنَاهُ أَنَّ بِأَرْضِنَا بِيعَةً لَنَا فَاسْتَوْهَبْنَاهُ مِنْ فَضْلِ طَهُورِهِ فَدَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ وَتَمَضْمَضَ ثُمَّ صَبَّهُ فِي إِدَاوَةٍ وَأَمَرَنَا فَقَالَ اخْرُجُوا فَإِذَا أَتَيْتُمْ أَرْضَكُمْ فَاكْسِرُوا بِيعَتَكُمْ وَانْضَحُوا مَكَانَهَا بِهَذَا الْمَاءِ وَاتَّخِذُوهَا مَسْجِدًا قُلْنَا إِنَّ الْبَلَدَ بَعِيدٌ وَالْحَرَّ شَدِيدٌ وَالْمَا...
سنن نسائی:
کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل
(باب: گرجوں کو مساجد بنانا)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
704. حضرت طلق بن علی ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم اپنی قوم کے وفد کے طورپر نبی ﷺ کے پاس حاضر ہوئے۔ ہم نے آپ کی بیعت کی اور آپ کے ساتھ نمازیں پڑھیں اور ہم نے آپ کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں ہمارا ایک گرجا ہے اور ہم نے آپ سے آپ کے وضو سے بچا ہوا پانی مانگا۔ آپ نے پانی منگوایا، پھر وضو کیا اور کلی کی، پھر اس (پانی) کو ایک چھاگل میں انڈیل دیا اور فرمایا: ”جاؤ، جب تم اپنے علاقے میں پہنچو تو اپنے گرجے کو توڑ دینا اور اس کی جگہ یہ پانی چھڑک دینا اور اس جگہ کو مسجد بنا لینا۔“ ہم نے کہا کہ ہمارا علاقہ بہت دور ہے اور گرمی سخت ہے۔ یہ پانی (وہاں پہنچتے پہنچتے) خشک ہو جائے...
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 3
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 3