1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي إِفْرَادِ الْحَجِّ)

حکم: صحیح

1790. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَهُمْ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ هَذِهِ عُمْرَةٌ اسْتَمْتَعْنَا بِهَا فَمَنْ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ هَدْيٌ فَلْيُحِلَّ الْحِلَّ كُلَّهُ وَقَدْ دَخَلَتْ الْعُمْرَةُ فِي الْحَجِّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا مُنْكَرٌ إِنَّمَا هُوَ قَوْلُ ابْنِ عَبَّاسٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: حج افراد کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

1790. سیدنا ابن عباس ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ عمرہ ہے ہم نے اس کا فائدہ حاصل کیا ہے، سو جس کے ساتھ قربانی نہ ہو وہ حلال ہو جائے، پوری طرح حلال ہونا۔ اور قیامت تک کے لیے عمرہ حج میں داخل ہو گیا ہے۔“ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں یہ روایت منکر ہے۔ یہ صرف ابن عباس ؓ کا قول ہے۔ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي الْإِقْرَانِ)

حکم: صحیح

1799. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ بْنِ أَعْيَنَ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ الصُّبَيُّ بْنُ مَعْبَدٍ كُنْتُ رَجُلًا أَعْرَابِيًّا نَصْرَانِيًّا فَأَسْلَمْتُ فَأَتَيْتُ رَجُلًا مِنْ عَشِيرَتِي يُقَالُ لَهُ هُذَيْمُ بْنُ ثُرْمُلَةَ فَقُلْتُ لَهُ يَا هَنَاهْ إِنِّي حَرِيصٌ عَلَى الْجِهَادِ وَإِنِّي وَجَدْتُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ مَكْتُوبَيْنِ عَلَيَّ فَكَيْفَ لِي بِأَنْ أَجْمَعَهُمَا قَالَ اجْمَعْهُمَا وَاذْبَحْ مَا اسْتَيْسَرَ مِنْ الْهَدْيِ فَأَهْلَلْتُ بِهِمَا مَعًا فَلَمَّا أَتَيْتُ الْعُذَيْبَ لَقِيَنِي سَلْم...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: حج قران کے احکام ومسائل )

مترجم: DaudWriterName

1799. ابووائل کہتے ہیں کہ جناب صبی بن معبد نے کہا کہ میں ایک بدوی نصرانی آدمی تھا، مسلمان ہو گیا۔ پھر میں اپنے قبیلے کے ایک آدمی کے پاس آیا جس کا نام ہدیم بن ثرملہ تھا۔ میں نے اس سے کہا: ارے میاں! میں جہاد کا حریص ہوں مگر حج اور عمرہ بھی مجھ پر لازم ہو چکے ہیں تو اگر میں ان دونوں (حج اور عمرے) کو جمع کر لوں تو کیسا رہے گا؟ اس نے کہا: ان دونوں کو جمع کر لو اور جو میسر ہو قربانی کر لو۔ چنانچہ میں نے ان دونوں کی نیت سے تلبیہ کہا (اور احرام باندھا) جب میں عذیب مقام پر پہنچا تو مجھے سلمان بن ربیعہ اور زید بن صوحان ملے اور میں حج اور عمرے دونوں کا تلبیہ پکار رہا تھا۔ تو ا...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ صِفَةِ حَجَّةِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: صحیح

1905. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيَّانِ وَرُبَّمَا زَادَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ الْكَلِمَةَ وَالشَّيْءَ قَالُوا حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنْ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ فَقُلْتُ أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْي...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کے حج کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1905. سیدنا جعفر (صادق) بن محمد (جعفر صادق بن محمد بن علی بن حسین ؓ) اپنے والد (محمد) سے بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کے ہاں گئے۔ جب ہم آپ کے پاس پہنچے تو انہوں نے سب لوگوں سے پوچھا (شناسائی حاصل کی) حتیٰ کہ میری باری آئی تو میں نے بتایا کہ میں محمد بن علی بن حسین ہوں۔ تو انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سر کی طرف بڑھایا، پھر میرا اوپر والا بٹن کھولا، پھر نیچے والا کھولا، پھر اپنا ہاتھ میری چھاتیوں کے درمیان رکھا، اور میں ان دنوں جوان لڑکا تھا۔ انہوں نے کہا: خوش آمدید، بھتیجے! اپنے ہی گھر میں آئے ہو!۔ جو جی چاہتا ہے پوچھ لو، چنانچہ میں نے ان سے پوچھا جبکہ وہ ن...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مِنْهُ​)

حکم: صحیح

930. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَةَ وَلَا الظَّعْنَ قَالَ حُجَّ عَنْ أَبِيكَ وَاعْتَمِرْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَإِنَّمَا ذُكِرَتْ الْعُمْرَةُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ أَنْ يَعْتَمِرَ الرَّجُلُ عَنْ غَيْرِهِ وَأَبُو رَزِينٍ الْعُقَيْلِيُّ اسْمُهُ لَقِيطُ بْنُ عَامِرٍ ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: دوسرا اسی بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

930. ابورزین عقیلی لقیط بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرمﷺ کے پاس آکر عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے والد بہت بوڑھے ہیں، وہ حج و عمرہ کرنے اور سوار ہوکرسفرکرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ (ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟) آپ نے فرمایا:' تم اپنے والد کی طرف سے حج اورعمرہ کرلو'۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- عمرے کا ذکرصرف اسی حدیث میں مذکورہواہے کہ آدمی غیر کی طرف سے عمرہ کرسکتا ہے۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْعُمْرَةِ أَوَاجِبَةٌ هِيَ أ...)

حکم: ضعیف الاسناد

931. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الْعُمْرَةِ أَوَاجِبَةٌ هِيَ قَالَ لَا وَأَنْ تَعْتَمِرُوا هُوَ أَفْضَلُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا الْعُمْرَةُ لَيْسَتْ بِوَاجِبَةٍ وَكَانَ يُقَالُ هُمَا حَجَّانِ الْحَجُّ الْأَكْبَرُ يَوْمُ النَّحْرِ وَالْحَجُّ الْأَصْغَرُ الْعُمْرَةُ و قَالَ الشَّافِعِيُّ الْعُمْرَةُ سُنَّةٌ لَا نَعْلَمُ أَحَدًا رَخَّصَ فِي تَرْكِهَا وَلَيْسَ فِيهَا شَيْءٌ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کیاعمرہ واجب ہے یاواجب نہیں ہے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

931. جابر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ سے عمرے کے بارے میں پوچھا گیا: کیا یہ واجب ہے؟ آپ نے فرمایا:'نہیں، لیکن عمرہ کرنا بہتر ہے' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اوریہی بعض اہل علم کا قول ہے، وہ کہتے ہیں کہ عمرہ واجب نہیں ہے،۳- اوریہ بھی کہاجاتاہے کہ حج دو ہیں: ایک حج اکبر ہے جو یوم نحر (دسویں ذی الحجہ کو) ہوتاہے اور دوسرا حج اصغرہے جسے عمرہ کہتے ہیں، ۴- شافعی کہتے ہیں: عمرہ (کاوجوب) سنت سے ثابت ہے، ہم کسی ایسے شخص کو نہیں جانتے جس نے اسے چھوڑنے کی اجازت دی ہو۔ اور اس کے نفل ہونے کے سلسلے میں کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ نبی اکرمﷺ سے جس سند سے (نفل ہونا) مرو...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مِنْهُ​)

حکم: صحیح

932. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ دَخَلَتْ الْعُمْرَةُ فِي الْحَجِّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ جُعْشُمٍ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَمَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ أَنْ لَا بَأْسَ بِالْعُمْرَةِ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ وَهَكَذَا فَسَّرَهُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَمَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّ أَهْلَ الْجَاهِلِيَّةِ كَانُوا لَا يَعْتَمِرُونَ فِي أَشْ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: دوسرا اسی بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

932. "عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عمرہ حج میں قیامت تک کے لیے داخل ہو چکا ہے ‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابن عباس رضی الله عنہ کی حدیث حسن ہے، ۲- اس باب میں سراقہ بن جعشم اور جابر بن عبداللہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ یہی تشریح شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ نے بھی کی ہے کہ جاہلیت کے لوگ حج کے مہینوں میں عمرہ نہیں کرتے تھے، جب اسلام آیا تو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے اس کی اجازت دے دی اور فرمایا: ’’ عمرہ حج میں قیامت تک کے...


7 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ إِبَاحَةِ فَسْخِ الْحَجِّ بِعُمْرَةٍ لِمَنْ ...)

حکم: صحیح

2805. أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَهْلَلْنَا أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ خَالِصًا لَيْسَ مَعَهُ غَيْرُهُ خَالِصًا وَحْدَهُ فَقَدِمْنَا مَكَّةَ صَبِيحَةَ رَابِعَةٍ مَضَتْ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَأَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحِلُّوا وَاجْعَلُوهَا عُمْرَةً فَبَلَغَهُ عَنَّا أَنَّا نَقُولُ لَمَّا لَمْ يَكُنْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ عَرَفَةَ إِلَّا خَمْسٌ أَمَرَنَا أَنْ نَحِلَّ فَنَرُوحَ إِلَى مِنًى وَمَذَاكِيرُنَا تَقْطُرُ مِنْ الْمَنِيِّ فَقَامَ النَّبِيُّ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: جس آدمی کے ساتھ قربانی کاجانور نہ ہو ‘وہ حج کے احرام کو عمرے کے احرام میں بدل سکتا ہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2805. حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے، یعنی نبیﷺ کے صحابہ نے خالص حج کا احرام باندھا تھا۔ کسی اور چیز کی نیت نہیں تھی۔ صرف حج کی نیت تھی۔ ہم ذوالحجہ کی چار تاریخ کی صبح کو مکہ مکرمہ آئے تو نبیﷺ نے ہمیں حکم دیا: ”اس احرام کو عمرہ بنا لو اور (عمرہ کر کے) حلال ہو جاؤ۔“ آپ کو یہ بات پہنچی کہ ہم کہہ رہے ہیں: جب ہمارے اور یوم عرفہ کے درمیان صرف پانچ دن کا فاصلہ رہ گیا ہے تو آپ ہمیں حلال ہونے کا حکم دے رہے ہیں۔ ہم منیٰ کو جائیں گے تو گویا ہمارے اعضائے تناسل منی بہا رہے ہوں گے۔ نبیﷺ کھڑے ہوئے اور خطبہ ارشاد فرمایا: ”جو بات تم نے کہی ہے، وہ مجھے پہنچ گئے...


8 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ إِبَاحَةِ فَسْخِ الْحَجِّ بِعُمْرَةٍ لِمَنْ ...)

حکم: صحیح

2806. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِكِ بْنِ جُعْشُمٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ عُمْرَتَنَا هَذِهِ لِعَامِنَا أَمْ لِأَبَدٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هِيَ لِأَبَدٍ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: جس آدمی کے ساتھ قربانی کاجانور نہ ہو ‘وہ حج کے احرام کو عمرے کے احرام میں بدل سکتا ہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2806. حضرت سراقہ بن مالک بن جعشم ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے پوچھا: ”اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیں، کیا ہمارا یہ عمرہ (یعنی ایام حج کے دوران میں) صرف اسی سال کے لیے ہے یا ہمیشہ کے لیے ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہمیشہ کے لیے۔“