1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ مَا كَانَ السَّلَفُ يَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5423. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ: أَنَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُؤْكَلَ لُحُومُ الأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلاَثٍ؟ قَالَتْ: «مَا فَعَلَهُ إِلَّا فِي عَامٍ جَاعَ النَّاسُ فِيهِ، فَأَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ الغَنِيُّ الفَقِيرَ، وَإِنْ كُنَّا لَنَرْفَعُ الكُرَاعَ، فَنَأْكُلُهُ بَعْدَ خَمْسَ عَشْرَةَ» قِيلَ: مَا اضْطَرَّكُمْ إِلَيْهِ؟ فَضَحِكَتْ، قَالَتْ: «مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزِ بُرٍّ مَأْدُومٍ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ حَتَّى لَحِقَ بِاللَّهِ»، وَقَالَ ابْنُ كَثِيرٍ، أَخ...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: سلف صالحین اپنے گھروں میں اور سفروں میں جس طرح کا کھانا میسر ہوتا اور گوشت وغیرہ محفوظ رکھ لیا کرتے تھے )

مترجم: BukhariWriterName

5423. سیدنا عابس سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا نبی ﷺ نے قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ تک کھانے سے منع کیا ہے؟ انہوں نے کہا: صرف ایک سال منع تھا جس سال لوگ (قحط کے سبب) بھوکے تھے۔ آپ ﷺ نے ارادہ کیا کہ مال دار لوگ غریبوں کو گوشت کھلا دیں۔ ہم پائے رکھ لیتے تھے اور انہیں پندرہ دن کے بعد کھاتے تھے ان سے دریافت کیا گیا ایسا کرنے میں کیا مجبوری تھی؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اس سوال پر ہنس پڑیں اور فرمایا کہ سیدنا محمد ﷺ کی آل اولاد نے سالن کے ساتھ گیہوں کی روٹی مسلسل تین دن تک کبھی نہیں کھائی تھی حتیٰ کہ آپ اللہ تعالٰی سے جا ملے...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5569. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ ضَحَّى مِنْكُمْ فَلاَ يُصْبِحَنَّ بَعْدَ ثَالِثَةٍ وَبَقِيَ فِي بَيْتِهِ مِنْهُ شَيْءٌ» فَلَمَّا كَانَ العَامُ المُقْبِلُ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نَفْعَلُ كَمَا فَعَلْنَا عَامَ المَاضِي؟ قَالَ: «كُلُوا وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا، فَإِنَّ ذَلِكَ العَامَ كَانَ بِالنَّاسِ جَهْدٌ، فَأَرَدْتُ أَنْ تُعِينُوا فِيهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

5569. سیدنا سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جس نے تم میں سے قربانی کی ہے وہ تیسرے دن اس حالت میں صبح کرے کہ اس کے گھر میں قربانی کے گوشت میں سے کچھ بھی باقی نہ ہو جب دوسرا سال آیا تو صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم اس سال بھی وہی کریں جو پچھلے سال کیا تھا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”خود کھاؤ، دوسروں کو کھلاؤ اور ذخیرہ بھی کرو کیونکہ پچھلے سال تو لوگ تنگی میں مبتلا تھے میں نے چاہا کہ تم لوگوں کی مشکلات میں ان کا تعاون کرو۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5570. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: الضَّحِيَّةُ كُنَّا نُمَلِّحُ مِنْهُ، فَنَقْدَمُ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ: «لاَ تَأْكُلُوا إِلَّا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ» وَلَيْسَتْ بِعَزِيمَةٍ، وَلَكِنْ أَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ مِنْهُ، وَاللَّهُ أَعْلَمُ...

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

5570. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا ہم مدینہ طیبہ میں قربانی کے گوشت کو نمک لگا کر رکھ دیتے تھے پھر اسے ہم نبی ﷺ کی خدمت میں بھی پیش کرتے تھے۔ اس کے بعد ایک مرتبہ آپ نے فرمایا: ”قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ تک نہ کھاؤ۔“ یہ حکم کوئی ضروری نہیں تھا بلکہ آپ کا مقصد یہ تھا کہ ہم قربانی کا گوشت ان لوگوں کو بھی کھلائیں جن کے ہاں قربانی نہ ہوئی ہو۔ واللہ أعلم ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5571. حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ، مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ: أَنَّهُ شَهِدَ العِيدَ يَوْمَ الأَضْحَى مَعَ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَصَلَّى قَبْلَ الخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَقَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَاكُمْ عَنْ صِيَامِ هَذَيْنِ العِيدَيْنِ، أَمَّا أَحَدُهُمَا فَيَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ، وَأَمَّا الآخَرُ فَيَوْمٌ تَأْكُلُونَ مِنْ نُسُكِكُمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

5571. سیدنا ابو عبید سے روایت ہے جو ابن زہر کے آزاد کردہ غلام تھے اور وہ عیدالاضحیٰ کے موقع ہر سیدنا عمر بن خطاب ؓ کے ہمراہ تھے ان کا بیان ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے خطبے سے قبل نماز عید پڑھائی پھر لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: لوگو! رسول اللہ ﷺ نے تمہیں عید کے ان دو دنوں میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے: ایک تو وہ دن ہے جب روزے پورے کر کے تم عید الفطر مناتے ہو اور دوسرا وہ دن ہے جس دن تم اپنی قربانیوں کا گوشت کھاتے ہو۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5572. قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ: ثُمَّ شَهِدْتُ العِيدَ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، فَكَانَ ذَلِكَ يَوْمَ الجُمُعَةِ، فَصَلَّى قَبْلَ الخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ هَذَا يَوْمٌ قَدِ اجْتَمَعَ لَكُمْ فِيهِ عِيدَانِ، فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْتَظِرَ الجُمُعَةَ مِنْ أَهْلِ العَوَالِي فَلْيَنْتَظِرْ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَرْجِعَ فَقَدْ أَذِنْتُ لَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

5572. سیدنا ابو عبید ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا: پھر سیدنا عثمان بن عفان ؓ  کے ہمراہ حاضر ہوا اور یہ حجۃ المبارک کا دن تھا۔ انہوں نے خطبے سے پہلے نماز عید پڑھائی، پھر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: لوگو! اس دن میں تمہارے لیے دو عیدیں جمع ہو گئی ہیں اطراف مدینہ کے رہنے والوں میں سے جو کوئی پسند کرتا ہے کہ جمعہ کا بھی انتطار کرے تو وہ انتطار کرے اور اگر کوئی واپس جانا چاہتا ہے تو وہ جاسکتا ہے میں اسے اجازت دیتا ہوں۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5573. قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ: ثُمَّ شَهِدْتُهُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، فَصَلَّى قَبْلَ الخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَقَالَ: «إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاكُمْ أَنْ تَأْكُلُوا لُحُومَ نُسُكِكُمْ فَوْقَ ثَلاَثٍ» وَعَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ، نَحْوَهُ

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

5573. سیدنا ابو عبید ہی روایت کرتے ہیں کہ پھر عید کے دن سیدنا علی ؓ کے ہمراہ تھا انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز عید پڑھی پھر لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے تمہیں اپنی قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ تک کھانے کی ممانعت کی ہےمعمر نے امام زہری سے انہوں نے ابو عبید سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5574. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمِّهِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُوا مِنَ الأَضَاحِيِّ ثَلاَثًا» وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَأْكُلُ بِالزَّيْتِ حِينَ يَنْفِرُ مِنْ مِنًى، مِنْ أَجْلِ لُحُومِ الهَدْيِ...

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

5574. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قربانی کا گوشت تین دن تک کھاؤ۔“ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنه منیٰ سے کوچ کرتے وقت زیتون کے تیل سے روٹی کھاتے تھے کیونکہ وہ قربانی کے گوشت سے اجتناب کرتے تھے۔


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ اسْتِئْذَانِ النَّبِيِّ ﷺ رَبَّهُ عَزَّ وَجَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

977. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ وَابْنِ نُمَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِي سِنَانٍ وَهُوَ ضِرَارُ بْنُ مُرَّةَ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوهَا وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثٍ فَأَمْسِكُوا مَا بَدَا لَكُمْ وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ النَّبِيذِ إِلَّا فِي سِقَاءٍ فَاشْرَبُوا فِي الْأَسْقِيَةِ كُلِّهَا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِر...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بنی اکرم ﷺ کا اپنے رب سے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کے لیے اجازت مانگنا )

مترجم: MuslimWriterName

977. ابو بکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر اور محمد بن مثنی نے ہمیں حدیث سنائی۔ الفاظ ابو بکر اور ابن نمیر کے ہیں۔ انھوں نے کہا: ہمیں محمد بن فضیل نے ابو سنان سے، جو ضرار بن مرہ ہیں، حدیث سنائی، انھوں نے محارب بن دثار سے، انھوں نے ابن بریدہ سے، اور انھوں نے اپنے والد (حضرت بریرہ بن حصیب اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا تو (اب) تم ان کی زیارت کیا کرو۔ اور میں نے تمھیں تین دن سے اوپر قربانیوں کے گوشت (رکھنے) سے منع کیا تھا (اب) تم جب تک چاہو رکھ سکتے ہو اور میں...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ اسْتِئْذَانِ النَّبِيِّ ﷺ رَبَّهُ عَزَّ وَجَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

977.03. و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّهُمْ بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِي سِنَانٍ.

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بنی اکرم ﷺ کا اپنے رب سے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کے لیے اجازت مانگنا )

مترجم: MuslimWriterName

977.03. ابو خیثمہ نے زبید الیامی سے، انھوں نے محارب بن دثار سے، انھوں نے ابن بریدہ سے، انھوں نے، میرا خیال ہے اپنے والد سے شک ابو خیثمہ کی طرف سے ہے۔ اور انھوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی۔ (اسی طرح) سفیان نے علقمہ بن مرثد سے،انھوں نے سلیمان بن بریدہ سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی۔ (اسی طرح) معمر نے عطاء خراسانی سے روایت کی، انھو ں نے کہا: مجھے عبداللہ بن بریدہ نے اپنے والد سے حدیث سنائی اور انھوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی۔ ان سب (زبید، سفیان اور معمر) نے ابو سنان کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَضَاحِي (بَابُ بَيَانِ مَا كَانَ مِنَ النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1969. حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَأْكُلَ مِنْ لُحُومِ نُسُكِنَا بَعْدَ ثَلَاثٍ...

صحیح مسلم : کتاب: قربانی کے احکام ومسائل (باب: ابتدا ئے اسلام میں تین دن کے بعد قربانی کا گو شت کھانے کی ممانعت تھی پھر اسے منسوخ کر کے جب تک چا ہے اس کو کھا نا جا ئز کر دیا گیا )

مترجم: MuslimWriterName

1969. سفیان نے کہا: ہمیں زہری نے ابوعبید سے روایت کی، کہا: میں عید کے مو قع پر حضرت علی بن ابی طا لب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھا، انھوں نے خطبے سے پہلے نماز پڑھائی اور کہا: رسول اللہ ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا تھا کہ "ہم تین دن (گزرجانے) کے بعد اپنی قربانیوں کا گوشت کھائیں۔"