1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّكْبِيرِ عِنْدَ الرُّكْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1613. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ طَافَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ عَلَى بَعِيرٍ كُلَّمَا أَتَى الرُّكْنَ أَشَارَ إِلَيْهِ بِشَيْءٍ كَانَ عِنْدَهُ وَكَبَّرَ تَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حجر اسود کے سامنے آ کر تکبیر کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

1613. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے اونٹ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف کیا۔ آپ جب بھی حجر اسود کے پاس آتے تو آپ کے پاس جو چیز ہوتی اس سے اشارہ کرتے۔ اور اللہ أکبر کہتے۔ ابراہیم بن طہمان نے خالد الخداء سے روایت کرنے میں خالد بن عبد اللہ کی متابعت کی ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الإِشَارَةِ فِي الطَّلاَقِ وَالأُمُورِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5293. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ المَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «طَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَعِيرِهِ، وَكَانَ كُلَّمَا أَتَى عَلَى الرُّكْنِ، أَشَارَ إِلَيْهِ وَكَبَّرَ» وَقَالَتْ زَيْنَبُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فُتِحَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ» وَعَقَدَ تِسْعِينَ...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اگر طلاق وغیرہ اشارے سے دے مثلاً کوئی گونگا ہو تو کیا حکم ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5293. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نےفرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے اونٹ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف کیا اور جب بھی آپ رکن (حجر اسود) کے پاس تشریف لائے تو اس کی طرف اشارہ کرتے اور اللہ أکبر کہتےام المومنین سیدی زینب‬ ؓ ن‬ے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”یاجوج ماجوج کا سوراخ اس کی مثل کھل جائے گا۔“ اور آپ نوے (90) کے عدد کی گرہ لگائی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الإِشَارَةِ فِي الطَّلاَقِ وَالأُمُورِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5295. وَقَالَ الأُوَيْسِيُّ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ شُعْبَةَ بْنِ الحَجَّاجِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: عَدَا يَهُودِيٌّ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَارِيَةٍ، فَأَخَذَ أَوْضَاحًا كَانَتْ عَلَيْهَا، وَرَضَخَ رَأْسَهَا، فَأَتَى بِهَا أَهْلُهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ فِي آخِرِ رَمَقٍ وَقَدْ أُصْمِتَتْ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَتَلَكِ؟» فُلاَنٌ لِغَيْرِ الَّذِي قَتَلَهَا، فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا: أَنْ لاَ، قَالَ: فَقَالَ لِرَجُلٍ آخَرَ غَيْرِ الَّذِي قَتَلَهَا، فَأَش...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: اگر طلاق وغیرہ اشارے سے دے مثلاً کوئی گونگا ہو تو کیا حکم ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5295. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک یہودی نے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں ایک لڑکی پر اس طرح زیادتی کی اس کے زیورات اتار لیے، پھر اس کا سر پتھر سے کچل دیا۔ لڑکی کے گھر والے اسے بایں حالت رسول اللہ ﷺ کے پاس لائے کہ وہ زندگی کے آخری سانس لے رہی تھی اور وہ بول نہیں سکتی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا: ”تجھے کس نے قتل کیا ہے؟ کیا فلاں شخص نے قتل کیا ہے؟“ آپ نے اصل قاتل کے علاوہ کسی دوسرے کا نام لیا تو اس نے سر سے اشارہ کیا : ”نہیں“ پھر آپ نے کسی دوسرے شخص کا نام لیا وہ بھی اصل قاتل کے علاوہ تھا تو اس نے پھر ”نہیں“ سے اش...