مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 4
1 جامع الترمذي أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ دُعَاءِ عَرَفَةِ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ
حکم: ضعیف
3885 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ وَكَانَ مِنْ بَنِي أَسَدٍ عَنْ الْأَغَرِّ بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ خَلِيفَةَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ أَكْثَرُ مَا دَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّةَ عَرَفَةَ فِي الْمَوْقِفِ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كَالَّذِي نَقُولُ وَخَيْرًا مِمَّا نَقُولُ اللَّهُمَّ لَكَ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي وَإِلَيْكَ مَآبِي وَلَكَ رَبِّ تُرَاثِي اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَوَسْوَسَةِ الصَّدْرِ وَشَتَاتِ الْأَمْرِ اللَّهُمَّ إِنِّي...
جامع ترمذی: كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: عرفہ کی دعا :اے اللہ تمام تعریفیں تیرے لیے ہی...)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
3885. علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ وقوف عرفہ کے دوران عرفہ کی شام اکثر جو دعا مانگا کرتے تھے وہ یہ تھی: (اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كَالَّذِي نَقُولُ وَخَيْرًا مِمَّا نَقُولُ، اللَّهُمَّ لَكَ صَلاَتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي، وَإِلَيْكَ مَآبِي، وَلَكَ رَبِّ تُرَاثِي، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَوَسْوَسَةِ الصَّدْرِ وَشَتَاتِ الأَمْرِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَاتَجِيئُ بِهِ الرِّيحُ)۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث اس سند سے غریب ہے، اس کی سند زیادہ قوی نہیں ہے۔
2 جامع الترمذي أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِي دُعَاءِ يَوْمِ عَرَفَةَ
حکم: حسن
3961 حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو مُسْلِمُ بْنُ عَمْرٍو الْحَذَّاءُ الْمَدِينِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ أَبِي حُمَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ الدُّعَاءِ دُعَاءُ يَوْمِ عَرَفَةَ وَخَيْرُ مَا قُلْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّونَ مِنْ قَبْلِي لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَحَمَّادُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ هُوَ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ وَهُوَ أَبُو إِبْرَاهِيم...
جامع ترمذی: كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: عرفہ کے دن کی دعا کابیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
3961. عبداللہ عمرو بن عاص ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’سب سے بہتر دعا عرفہ والے دن کی دعا ہے اور میں نے اب تک جو کچھ (بطورذکر) کہا ہے اور مجھ سے پہلے جو دوسرے نبیوں نے کہا ہے ان میں سب سے بہتر دعا یہ ہے: (لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ)۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔۲۔ حماد بن ابی حمیدیہ محمد بن ابی حمید ہیں اور ان کی کنیت ابوا براہیم انصاری مدنی ہے اور یہ محدثین کے نزدیک زیادہ قوی نہیں ہیں...
3 سنن النسائي کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابٌ رَفْعُ الْيَدَيْنِ فِي الدُّعَاءِ بِعَرَفَةَ
حکم: صحیح الإسناد
3019 أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ قَالَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ كُنْتُ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَاتٍ فَرَفَعَ يَدَيْهِ يَدْعُو فَمَالَتْ بِهِ نَاقَتُهُ فَسَقَطَ خِطَامُهَا فَتَنَاوَلَ الْخِطَامَ بِإِحْدَى يَدَيْهِ وَهُوَ رَافِعٌ يَدَهُ الْأُخْرَى...
سنن نسائی: کتاب: مواقیت کا بیان (باب: عرفات میں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3019. حضرت اسامہ بن زید ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں (دوران وقوف) عرفات میں نبیﷺ کے پیچھے سوار تھا۔ آپ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے لگے۔ اتنے میں آپ کی اونٹنی ایک طرف کو مڑی تو مہار آپ کے ہاتھ سے گر پڑی۔ آپ نے ایک ہاتھ سے مہار پکڑ لی اور دوسرا ہاتھ (دعا کے لیے) اٹھائے رکھا۔
4 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الدُّعَاءِ بِعَرَفَةَ
حکم: ضعیف
3115 حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقَاهِرِ بْنُ السَّرِيِّ السُّلَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كِنَانَةَ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ مِرْدَاسٍ السُّلَمِيُّ أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا لِأُمَّتِهِ عَشِيَّةَ عَرَفَةَ بِالْمَغْفِرَةِ فَأُجِيبَ إِنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُمْ مَا خَلَا الظَّالِمَ فَإِنِّي آخُذُ لِلْمَظْلُومِ مِنْهُ قَالَ أَيْ رَبِّ إِنْ شِئْتَ أَعْطَيْتَ الْمَظْلُومَ مِنْ الْجَنَّةِ وَغَفَرْتَ لِلظَّالِمِ فَلَمْ يُجَبْ عَشِيَّتَهُ فَلَمَّا أَصْبَحَ بِالْمُزْدَلِفَةِ أَعَادَ الدُّعَاءَ فَأُجِيبَ إِلَى مَا سَأَلَ قَ...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل
مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3115. حضرت عباس بن مرداس سلمی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے عرفات کے دن (وقوف کے دوران میں) اپنی امت کی بخشش کے لیے دعا فرمائی۔ (اللہ کی طرف سے) آپﷺ کو جواب دیا گیا: میں نے انھیں بخش دیا سوائے ظالم کے کہ میں اس سے مظلوم کا حق وصول کروں گا۔ نبیﷺنے فرمایا: یا رب! اگر تو چاہے تو مظلوم کو جنت سے (اس کی مظلومیت کے بدلے میں نعمتیں) دے دے اور ظالم کو معاف کر دے۔ اس دن آپﷺ کی دعا قبول نہ ہوئی۔ صبح کو جب نبیﷺمزدلفہ میں تھے آپ نے دوبارہ دعا کی تو آپﷺ کی دعا قبول ہو گئی راوی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺہنس پڑے یا مسکرا دیے۔ حضرت ابو بکر اور حضرت عمر ؓ نے عرض کیا: میرے ماں باپ ...
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 4