1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ دَلْكِ المَرْأَةِ نَفْسَهَا إِذَا تَطَهَّرَت...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

314. حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ صَفِيَّةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ غُسْلِهَا مِنَ المَحِيضِ، فَأَمَرَهَا كَيْفَ تَغْتَسِلُ، قَالَ: «خُذِي فِرْصَةً مِنْ مَسْكٍ، فَتَطَهَّرِي بِهَا» قَالَتْ: كَيْفَ أَتَطَهَّرُ؟ قَالَ: «تَطَهَّرِي بِهَا»، قَالَتْ: كَيْفَ؟، قَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ، تَطَهَّرِي» فَاجْتَبَذْتُهَا إِلَيَّ، فَقُلْتُ: تَتَبَّعِي بِهَا أَثَرَ الدَّمِ...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ حیض سے پاک ہونے کے بعد عورت کو اپنے بدن کو نہاتے وقت ملنا چاہیے )

مترجم: BukhariWriterName

314. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک عورت نے نبی ﷺ سے اپنے غسل حیض کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے اس کے سامنے غسل کی کیفیت بیان کی۔ مزید فرمایا: ’’کستوری لگا ہوا روئی کا ایک ٹکڑا لے کر اس سے طہارت حاصل کر۔‘‘ وہ کہنے لگی: اس کے ساتھ کیسے طہارت حاصل کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’سبحان اللہ! پاکیزگی حاصل کر۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے اس عورت کو اپنی طرف کھینچا اور اسے سمجھایا کہ اسے خون کے مقامات پر لگا لے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ غَسْلِ المَحِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

315. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ قَالَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ أَغْتَسِلُ مِنَ المَحِيضِ؟ قَالَ: «خُذِي فِرْصَةً مُمَسَّكَةً، فَتَوَضَّئِي ثَلاَثًا» ثُمَّ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَحْيَا، فَأَعْرَضَ بِوَجْهِهِ، أَوْ قَالَ: «تَوَضَّئِي بِهَا» فَأَخَذْتُهَا فَجَذَبْتُهَا، فَأَخْبَرْتُهَا بِمَا يُرِيدُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: حیض کے احکام و مسائل (باب: حیض کا غسل کیونکر ہو؟ )

مترجم: BukhariWriterName

315. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ قبیلہ انصار کی ایک عورت نے نبی ﷺ سے عرض کیا: میں حیض کا غسل کس طرح کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’کستوری لگا ہوا روئی کا ایک ٹکڑا لو اور اس سے پاکی حاصل کرو۔‘‘ یہ آپ نے تین مرتبہ فرمایا۔ پھر نبی ﷺ کو حیا دامن گیر ہوئی اور آپ نے چہرہ مبارک دوسری طرف پھیر لیا، یا فرمایا: ’’اس سے پاکی حاصل کرو۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ  ف‬رماتی ہیں کہ میں نے اس عورت کو پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیا اور نبی ﷺ جو بات کہنا چاہتے تھے، وہ میں نے اسے سمجھائی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ التَّعَرِّي فِي الصَّلاَةِ وَغَي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

364. حَدَّثَنَا مَطَرُ بْنُ الفَضْلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يُحَدِّثُ «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْقُلُ مَعَهُمُ الحِجَارَةَ لِلْكَعْبَةِ وَعَلَيْهِ إِزَارُهُ»، فَقَالَ لَهُ العَبَّاسُ عَمُّهُ: يَا ابْنَ أَخِي، لَوْ حَلَلْتَ إِزَارَكَ فَجَعَلْتَ عَلَى مَنْكِبَيْكَ دُونَ الحِجَارَةِ، قَالَ: «فَحَلَّهُ فَجَعَلَهُ عَلَى مَنْكِبَيْهِ، فَسَقَطَ مَغْشِيًّا عَلَيْهِ، فَمَا رُئِيَ بَعْدَ ذَلِكَ عُرْيَانًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: (بلا ضرورت) ننگا ہونے کی کراہیت نماز میں (ہو یا اور کسی حال میں)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

364. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ قریش کے ہمراہ تعمیرِ کعبہ کے لیے پتھر اٹھاتے تھے۔ آپ نے صرف تہ بند باندھا ہوا تھا۔ آپ کے چچا حضرت عباس ؓ نے کہا: اے میرے بھتیجے! اگر تم اپنا تہ بند اتار کر اسے اپنے کندھوں پر پتھر کے نیچے رکھ لو (تو تمہارے لئے آسانی ہو گی) ۔ حضرت جابر ؓ  کہتے ہیں کہ آپ نے اپنا تہ بند اتار کر اپنے کندھوں پر رکھ لیا، چنانچہ آپ اسی وقت بےہوش ہو کر گر پڑے۔ اس کے بعد آپ ﷺ کبھی برہنہ نہیں دیکھے گئے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ وَبُنْيَانِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1582. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا بُنِيَتْ الْكَعْبَةُ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَبَّاسٌ يَنْقُلَانِ الْحِجَارَةَ فَقَالَ الْعَبَّاسُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْ إِزَارَكَ عَلَى رَقَبَتِكَ فَخَرَّ إِلَى الْأَرْضِ وَطَمَحَتْ عَيْنَاهُ إِلَى السَّمَاءِ فَقَالَ أَرِنِي إِزَارِي فَشَدَّهُ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: فضائل مکہ اور کعبہ کی بناءکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1582. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ خانہ کعبہ کی تعمیر شروع کی گئی تو نبی کریم ﷺ اور حضرت عباس ؓ  پتھر اٹھا کر لارہے تھے۔ حضرت عباس ؓ  نے نبی کریم ﷺ سے کہا کہ آپ اپنا تہبند اُتار کرکندھے پر رکھ لیں۔ جب آپ نے ایسا کیا تو بے ہوش ہوکر زمین پر گر پڑے اور آپ کی نگاہیں آسمان کی طرف اٹھ گئیں۔ آپ نےفرمایا: ’’میراتہبند مجھے دے دو۔‘‘ اس کے بعد آپ نے اپنا تہبند اپنے اوپر باندھ لیا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ بُنْيَانِ الكَعْبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3829. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا بُنِيَتْ الْكَعْبَةُ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَبَّاسٌ يَنْقُلَانِ الْحِجَارَةَ فَقَالَ عَبَّاسٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْ إِزَارَكَ عَلَى رَقَبَتِكَ يَقِيكَ مِنْ الْحِجَارَةِ فَخَرَّ إِلَى الْأَرْضِ وَطَمَحَتْ عَيْنَاهُ إِلَى السَّمَاءِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ إِزَارِي إِزَارِي فَشَدَّ عَلَيْهِ إِزَارَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: قریش نے جو کعبہ کی مرمت کی تھی اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3829. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب کعبہ کی تعمیر ہو رہی تھی تو نبی ﷺ اور حضرت عباس ؓ پتھر اٹھا کر لا رہے تھے۔ حضرت عباس ؓ نے نبی ﷺ سے کہا: آپ اپنا تہبند اتار کر کندھے پر رکھ لیں جو آپ کو پتھروں کی رگڑ سے محفوظ رکھے گا۔ جب آپ نے ایسا کیا تو زمین پر گر پڑے اور آپ کی آنکھیں آسمان سے لگ گئیں۔ پھر جب ہوش آیا تو (اپنے چچا عباس سے) فرمایا: ’’میرا تہبند دو، میرا تہبند دو‘‘ چنانچہ انہوں نے وہ تہبند آپ کو مضبوط باندھ دیا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4793. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بُنِيَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ بِخُبْزٍ وَلَحْمٍ فَأُرْسِلْتُ عَلَى الطَّعَامِ دَاعِيًا فَيَجِيءُ قَوْمٌ فَيَأْكُلُونَ وَيَخْرُجُونَ ثُمَّ يَجِيءُ قَوْمٌ فَيَأْكُلُونَ وَيَخْرُجُونَ فَدَعَوْتُ حَتَّى مَا أَجِدُ أَحَدًا أَدْعُو فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَا أَجِدُ أَحَدًا أَدْعُوهُ قَالَ ارْفَعُوا طَعَامَكُمْ وَبَقِيَ ثَلَاثَةُ رَهْطٍ يَتَحَدَّثُونَ فِي الْبَيْتِ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقَ إِلَى...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آيت(( لا تد خلوا بيوت النبي...)) كی تفسيریعنی اے ایمان والو! نبی کے گھروں میں مت جایا کرو۔ سوائے اس وقت کے جب تمہیں کھانے کے لیے (آنے کی) اجازت دی جائے، ایسے طور پر کہ اس کی تیاری کے منتظر نہ بیٹھے رہو، البتہ جب تم کو بلایا جائے تب جایا کرو۔ پھر جب کھانا کھا چکو تو اٹھ کر چلے جایا کرو اور وہاں باتوں میں جی لگا کر مت بیٹھے رہا کرو۔ اس بات سے نبی کو تکلیف ہوتی ہے سودہ تمہارا لحاظ کرتے ہیں اور اللہ صاف بات کہنے سے (کسی کا) لحاظ نہیں کرتا اور جب تم ان (رسول کی ازواج) سے کوئی چیز مانگو تو ان سے پردے کے باہر سے مانگا کرو، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کے پاک رہنے کا عمدہ ذریعہ ہے اور تمہیں جائز نہیں کہ تم رسول اللہ کو (کسی طرح بھی) تکلیف پہنچاؤ اور نہ یہ کہ آپ کے بعد آپ کی بیویوں سے کبھی بھی نکاح کرو، بیشک یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑی بات ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4793. حضرت انس ؓ سے ایک دوسری روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حضرت زینب بنت حجش‬ ؓ س‬ے نکاح کے بعد گوشت اور روٹی پر مشتمل کھانا تیار کیا تو مجھے لوگوں کو بلانے کے لیے بھیجا گیا۔ لوگ آتے، کھانا کھا کر واپس چلے جاتے، پھر دوسرے لوگ آتے وہ بھی کھا کر واپس چلے جاتے۔ میں نے سب کو بلایا حتی کہ کوئی شخص ایسا نہ رہ گیا جسے میں نےنہ بلایا ہو۔ میں نے عرض کی: اللہ کے نبی! اب کوئی شخص بلانے کے لیے باقی نہیں رہا تو آپ نے فرمایا: ’’اب دستر خوان اٹھا لو۔‘‘  تین شخص گھر میں بیٹھے باتیں کرتے رہے۔ نبی ﷺ گھر سے اٹھ کر سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ے حجرہ کی طرف گئے او...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَنْ لَمْ يُوَاجِهِ النَّاسَ بِالعِتَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6102. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ هُوَ ابْنُ أَبِي عُتْبَةَ مَوْلَى أَنَسٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشَدَّ حَيَاءً مِنَ العَذْرَاءِ فِي خِدْرِهَا، فَإِذَا رَأَى شَيْئًا يَكْرَهُهُ عَرَفْنَاهُ فِي وَجْهِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: غصہ میں جن پر عتاب ہے ان کو مخاطب نہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6102. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ پردہ نشین کنواری لڑکیوں سے کہیں زیادہ حیا دار تھے۔ جب آپ کوئی ایسی چیز دیکھتے جو آپ کو ناگوار ہوتی تو ہم اسے آپ کے چہرہ انور سے معلوم کر لیتے تھے۔