الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 15 - مجموع أحاديث: 147 کل صفحات: 15 - کل احا دیث: 147 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ إِذَا جَامَعَ فِي رَمَضَانَ،) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1936. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكْتُ قَالَ مَا لَكَ قَالَ وَقَعْتُ عَلَى امْرَأَتِي وَأَنَا صَائِمٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تَجِدُ رَقَبَةً تُعْتِقُهَا قَالَ لَا قَالَ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ لَا فَقَالَ فَهَلْ تَجِدُ إِطْعَامَ سِتِّينَ مِسْكِينًا قَالَ لَا قَالَ فَمَكَثَ النَّبِيُّ... صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی نے رمضان میں قصداً جماع کیا ! ) مترجم: BukhariWriterName 1936. حضرت ابو ہریرۃ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ ہم نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ اتنے میں ایک شخص نے آکر عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میں برباد ہوگیاہوں۔ آپ نے پوچھا: ’’کیا ہوا؟‘‘ اس نے عرض کیا: میں نے بحالت روزہ اپنی بیوی سے صحبت کرلی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تجھے کوئی غلام میسر ہے کہ تو اسے آزاد کردے؟‘‘ اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تو مسلسل دو ماہ کے روزے رکھ سکتا ہے ؟‘‘ اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ کیا تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے؟&l... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ (بَابُ مَا يُعْطَى فِي الرُّقْيَةِ عَلَى أَحْيَاءِ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2276. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ انْطَلَقَ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفْرَةٍ سَافَرُوهَا حَتَّى نَزَلُوا عَلَى حَيٍّ مِنْ أَحْيَاءِ الْعَرَبِ فَاسْتَضَافُوهُمْ فَأَبَوْا أَنْ يُضَيِّفُوهُمْ فَلُدِغَ سَيِّدُ ذَلِكَ الْحَيِّ فَسَعَوْا لَهُ بِكُلِّ شَيْءٍ لَا يَنْفَعُهُ شَيْءٌ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَوْ أَتَيْتُمْ هَؤُلَاءِ الرَّهْطَ الَّذِينَ نَزَلُوا لَعَلَّهُ أَنْ يَكُونَ عِنْدَ بَعْضِهِمْ شَيْءٌ فَأَتَوْهُمْ فَقَالُوا يَا أَيُّهَا الرَّهْطُ إِنَّ سَيِّدَنَا لُدِغَ و... صحیح بخاری : کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان (باب : سورہ فاتحہ پڑھ کر عربوں پر پھونکنا اور اس پر اجرت لے لینا ) مترجم: BukhariWriterName 2276. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے کچھ صحابہ کسی سفر پر روانہ ہوئے۔ جاتے جاتے انھوں نے عرب کے ایک قبیلے کے پاس پڑاؤکیا اور چاہا کہ اہل قبیلہ ان کی مہمانی کریں مگر انھوں نے اس سے صاف انکار کردیا۔ اسی دوران میں اس قبیلے کے سردارکو کسی زہریلی چیز نے ڈس لیا۔ ان لوگوں نے ہر قسم کا علاج کیا مگر کوئی تدبیر کار گر نہ ہوئی۔ کسی نے کہا: تم ان لوگوں کے پاس جاؤ جو یہاں پڑاؤ کیے ہوئے ہیں۔ شاید ان میں سے کسی کے پاس کوئی علاج ہو، چنانچہ وہ لوگ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے لوگو!ہمارےسردار کو کسی زہریلی چیز نے ڈ... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2348. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا هِلَالٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَوْمًا يُحَدِّثُ وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ اسْتَأْذَنَ رَبَّهُ فِي الزَّرْعِ فَقَالَ لَهُ أَلَسْتَ فِيمَا شِئْتَ قَالَ بَلَى وَلَكِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَزْرَعَ قَالَ فَبَذَرَ فَبَادَرَ الطَّرْفَ نَبَاتُهُ وَاسْتِوَاؤُهُ وَاسْتِحْصَادُهُ فَكَانَ أَمْثَالَ الْجِ... صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 2348. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن نبی کریم ﷺ کے پاس ایک دیہاتی بیٹھا تھا اور آپ یہ بیان فرمارہے تھے: ’’اہل جنت میں سے ایک شخص اپنے رب سے کاشتکاری کی اجازت طلب کرے گا تواللہ تعالیٰ اسے فرمائے گا: کیا تو موجودہ حالت پر خوش نہیں ہے؟وہ کہے گا: کیوں نہیں (خوش ہوں) لیکن مجھے کھیتی باڑی سے محبت ہے۔ آپ نے فرمایا: وہ بیج کاشت کرے گا تو پل جھپکنے میں وہ اگ آئے گا، فوراً سیدھا ہوجائے گا اور کاٹنے کے قابل ہوجائے گا۔ دیکھتے ہی دیکھتے پہاڑ کی طرح انبار لگ جائے گا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: اے آدم ؑ کے بیٹے!یہ لے لے، تجھے کوئی چیز سیر نہیں کرسکتی۔‘&l... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الدُّعَاءِ بِالْجِهَادِ وَالشَّهَادَةِ لِلرّ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2788. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ فَتُطْعِمُهُ - وَكَانَتْ أُمُّ حَرَامٍ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ - فَدَخَلَ عَلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَطْعَمَتْهُ وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ، قَالَتْ: فَقُلْتُ: وَمَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: ن... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد اور شہادت کے لئے مرد اور عورت دونوں کا دعاکرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2788. حضرت انس ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ حضرت ام حرام بنت ملحان ؓ کے پاس تشریف لے جاتے تھے اور وہ آپ کو کھلایا پلایا کرتی تھی۔ اور حضرت ام حرام ؓ حضرت عبادہ بن صامت ؓ کے نکاح میں تھی۔ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ اس کے ہاں تشریف لے گئے تو اس نے آپ کی خدمت میں کھانا پیش کیا۔ فراغت کے بعد وہ آپ کے سرمبارک سے جوئیں نکالنے لگی۔ اس دوران میں رسول اللہ ﷺ کو نیند آگئی۔ پھر آپ مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے ام حرام کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !آپ کس بات پر ہنس رہے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میری اُمت کے کچھ لوگ خواب میں... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الدُّعَاءِ بِالْجِهَادِ وَالشَّهَادَةِ لِلرّ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2788.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ فَتُطْعِمُهُ - وَكَانَتْ أُمُّ حَرَامٍ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ - فَدَخَلَ عَلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَطْعَمَتْهُ وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ، قَالَتْ: فَقُلْتُ: وَمَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: ن... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد اور شہادت کے لئے مرد اور عورت دونوں کا دعاکرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2788.01. حضرت انس ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ حضرت ام حرام بنت ملحان ؓ کے پاس تشریف لے جاتے تھے اور وہ آپ کو کھلایا پلایا کرتی تھی۔ اور حضرت ام حرام ؓ حضرت عبادہ بن صامت ؓ کے نکاح میں تھی۔ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ اس کے ہاں تشریف لے گئے تو اس نے آپ کی خدمت میں کھانا پیش کیا۔ فراغت کے بعد وہ آپ کے سرمبارک سے جوئیں نکالنے لگی۔ اس دوران میں رسول اللہ ﷺ کو نیند آگئی۔ پھر آپ مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے ام حرام کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !آپ کس بات پر ہنس رہے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میری اُمت کے کچھ لوگ خواب میں... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يُصْرَعُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2799. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ خَالَتِهِ أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ، قَالَتْ: نَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قَرِيبًا مِنِّي، ثُمَّ اسْتَيْقَظَ يَتَبَسَّمُ، فَقُلْتُ: مَا أَضْحَكَكَ؟ قَالَ: «أُنَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ يَرْكَبُونَ هَذَا البَحْرَ الأَخْضَرَ كَالْمُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ» قَالَتْ: فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَدَعَا لَهَا، ثُمَّ نَامَ الثَّانِيَةَ، فَفَعَلَ مِثْلَهَا، فَقَالَتْ مِثْلَ قَوْلِهَا، فَأَجَابَهَا مِثْلَهَا فَقَ... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کوئی شخص جہاد میں سواری سے گر کر مر جائے تو اس کا شمار بھی مجاہدین میں ہوگا ، اس کی فضیلت ) مترجم: BukhariWriterName 2799. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ اپنی خالہ ام حرام بنت ملحان ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: ایک دن نبی کریم ﷺ میرے قریب ہی سوگئے۔ پھر جب آپ بیدار ہوئے تو مسکرارہے تھے۔ میں نے عرض کیا: آپ کس وجہ سے ہنس رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’میری امت میں سے کچھ لوگ میرے سامنے پیش کیے گئے جو اس سبز سمندر پر سوار ہوں گے جیسے بادشاہ تخت پر بیٹھے ہوتے ہیں۔‘‘ حضرت ام حرام ؓ نے عرض کیا: آپ اللہ سے دعا کریں وہ مجھے ان لوگوں میں سے کردے۔ آپ نے اس کے لیے دعا فرمائی پھر دوبارہ سوگئے تو پہلی مرتبہ کی طرح کیا اور ام حرام ؓ نے بھی پہلی مرتبہ ... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يُصْرَعُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَم...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2799.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ خَالَتِهِ أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ، قَالَتْ: نَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قَرِيبًا مِنِّي، ثُمَّ اسْتَيْقَظَ يَتَبَسَّمُ، فَقُلْتُ: مَا أَضْحَكَكَ؟ قَالَ: «أُنَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ يَرْكَبُونَ هَذَا البَحْرَ الأَخْضَرَ كَالْمُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ» قَالَتْ: فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَدَعَا لَهَا، ثُمَّ نَامَ الثَّانِيَةَ، فَفَعَلَ مِثْلَهَا، فَقَالَتْ مِثْلَ قَوْلِهَا، فَأَجَابَهَا مِثْلَهَا فَقَ... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کوئی شخص جہاد میں سواری سے گر کر مر جائے تو اس کا شمار بھی مجاہدین میں ہوگا ، اس کی فضیلت ) مترجم: BukhariWriterName 2799.01. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ اپنی خالہ ام حرام بنت ملحان ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: ایک دن نبی کریم ﷺ میرے قریب ہی سوگئے۔ پھر جب آپ بیدار ہوئے تو مسکرارہے تھے۔ میں نے عرض کیا: آپ کس وجہ سے ہنس رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’میری امت میں سے کچھ لوگ میرے سامنے پیش کیے گئے جو اس سبز سمندر پر سوار ہوں گے جیسے بادشاہ تخت پر بیٹھے ہوتے ہیں۔‘‘ حضرت ام حرام ؓ نے عرض کیا: آپ اللہ سے دعا کریں وہ مجھے ان لوگوں میں سے کردے۔ آپ نے اس کے لیے دعا فرمائی پھر د... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) - ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) - نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوِ المَرْأَةِ فِي البَحْرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2877. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ هُوَ الفَزَارِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَنْصَارِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ابْنَةِ مِلْحَانَ، فَاتَّكَأَ عِنْدَهَا، ثُمَّ ضَحِكَ فَقَالَتْ: لِمَ تَضْحَكُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَقَالَ: «نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي يَرْكَبُونَ البَحْرَ الأَخْضَرَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، مَثَلُهُمْ مَثَلُ المُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ»، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، قَالَ: «اللَّهُمَّ اجْعَ... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : دریا میں سوار ہوکر عورت کا جہاد کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2877. حضرت انس ؓسے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ حضرت ام حرام بنت ملحان ؓ کے پاس تشریف لے گئے اور ان کے ہاں تکیہ لگا کر سو گئے۔ پھر(جب اٹھے تو) آپ مسکرارہے تھے۔ انھوں (ام حرام ؓ) نے پوچھا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ کیوں ہنس رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’میری امت کے کچھ لوگ اللہ کی راہ میں (جہاد کرنے کے لیے) سبز سمندر پر سوار ہیں، جیسے بادشاہ تخت پر فروکش ہوں۔‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! اللہ سے دعا کریں کہ مجھے ان میں سے کردے۔ آپ نے دعا فرمائی: ’’اے اللہ! اسے بھی ان لوگوں میں سے کردے۔‘‘ پھر آپ دوبارہ (لیٹ... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوِ المَرْأَةِ فِي البَحْرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2877.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ هُوَ الفَزَارِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَنْصَارِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ابْنَةِ مِلْحَانَ، فَاتَّكَأَ عِنْدَهَا، ثُمَّ ضَحِكَ فَقَالَتْ: لِمَ تَضْحَكُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَقَالَ: «نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي يَرْكَبُونَ البَحْرَ الأَخْضَرَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، مَثَلُهُمْ مَثَلُ المُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ»، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، قَالَ: «اللَّهُمَّ اجْعَ... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : دریا میں سوار ہوکر عورت کا جہاد کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2877.01. حضرت انس ؓسے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ حضرت ام حرام بنت ملحان ؓ کے پاس تشریف لے گئے اور ان کے ہاں تکیہ لگا کر سو گئے۔ پھر(جب اٹھے تو) آپ مسکرارہے تھے۔ انھوں (ام حرام ؓ) نے پوچھا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ کیوں ہنس رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’میری امت کے کچھ لوگ اللہ کی راہ میں (جہاد کرنے کے لیے) سبز سمندر پر سوار ہیں، جیسے بادشاہ تخت پر فروکش ہوں۔‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! اللہ سے دعا کریں کہ مجھے ان میں سے کردے۔ آپ نے دعا فرمائی: ’’اے اللہ! اسے بھی ان لوگوں میں سے کردے۔‘‘ پھر آپ دوبارہ (لیٹ... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ رُكُوبِ البَحْرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2894. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَرَامٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمًا فِي بَيْتِهَا، فَاسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا يُضْحِكُكَ؟ قَالَ: «عَجِبْتُ مِنْ قَوْمٍ مِنْ أُمَّتِي يَرْكَبُونَ البَحْرَ كَالْمُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ»، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ: «أَنْتِ مِنْهُمْ»، ثُمَّ نَامَ فَاسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ، فَقَالَ مِثْلَ ذَلِكَ مَرَّتَيْ... صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد کے لیے سمندر میں سفر کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2894. حضرت انس ؓسے روایت ہے، ان سے ام حرام ؓنے یہ واقعہ بیان فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک دن ان کے گھرتشریف لا کر قیلولہ فرمایا۔ جب آپ بیدار ہوئے تو مسکرا رہے تھے۔ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ کس بات پر مسکرارہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھے اپنی امت سے ایسے لوگوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی جو جہاد کے لیے سمندر میں اس طرح جارہےتھے جیسے بادشاہ تخت پر فروکش ہوں۔‘‘ میں نےعرض کیا: اللہ کےرسول ﷺ !اللہ سے دعا کریں کہ وہ مجھے بھی ان میں سے کردے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم بھی ان میں سے ہو۔‘‘ اس کے بعد پھر آپ سوگئے۔ جب بید... الموضوع: ضحك النبي (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا ہنسنا (سیرت) مجموع الصفحات: 15 - مجموع أحاديث: 147 کل صفحات: 15 - کل احا دیث: 147