1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

55. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: قُلْتُ لِسُهَيْلٍ: إِنَّ عَمْرًا حَدَّثَنَا عَنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِيكَ، قَالَ: وَرَجَوْتُ أَنْ يُسْقِطَ عَنِّي رَجُلًا، قَالَ: فَقَالَ: سَمِعْتُهُ مِنَ الَّذِي سَمِعَهُ مِنْهُ أَبِي كَانَ صَدِيقًا لَهُ بِالشَّامِ، ثُمَّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الدِّينُ النَّصِيحَةُ» قُلْنَا: لِمَنْ؟ قَالَ: «لِلَّهِ وَلِكِتَابِهِ وَلِرَسُولِهِ وَلِأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: دین خیر خواہی ( اور خلوص) کا نام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

55. سفیان بن عیینہؒ نے کہا: میں نے سہیلؒ سے کہا کہ عمروؒ نے ہمیں قعقاعؒ کے واسطے سے آپ کے والد سے حدیث سنائی ( سفیانؒ نے کہا:) مجھے امید تھی کہ وہ (مجھے خود روایت سنا کر) ایک راوی کم کر دے گا (چنانچہ سہیلؒ نےکہا) میں نے اسی سے یہ روایت سنی جس سے میرے والد سے سنی، وہ شام میں ان کا دوست تھا۔ (محمد بن عبادؒ نے کہا) پھر سفیانؒ نے ہمیں سہیلؒ کے واسطے سے عطاء بن یزیدؒ کی حضرت تمیم داریؓ سےروایت سنائی کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’دین خیر خواہی کا نام ہے۔‘‘ ہم (صحابہؓ) نے پوچھا: کس کی (خیر خواہی؟) آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’اللہ کی، اس کی کتاب ک...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي تَحْرِيمِ الْمَدِينَةِ)

حکم: صحیح

2034. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا كَتَبْنَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الْقُرْآنَ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَائِرَ إِلَى ثَوْرٍ فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلَا صَرْفٌ وَذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: حرم مدینہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2034. سیدنا علی ؓ نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے کچھ نہیں لکھا ہے سوائے قرآن کریم کے اور جو اس صحیفے میں ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”مدینہ منورہ عائر (عیر) اور ثور (دو پہاڑوں) کے مابین حرم ہے۔ تو جو یہاں کوئی بدعت نکالے یا کسی بدعتی کو جگہ دے، اس پر اللہ، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہو۔ اس کا فرض اور نفل کچھ قبول نہیں ہو گا۔ مسلمانوں کا ذمہ (کسی کافر کو دیا ہوا عہد امان، اجتماعی طور پر) ایک ہی ہے۔ ان کا ادنیٰ فرد بھی اس کی حفاظت کے لیے کوشش کا پابند ہے۔ جس نے کسی مسلمان کے دیے ہوئے عہد امان کو توڑا تو اس پر اللہ، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔ اس کا ف...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي تَحْرِيمِ الْمَدِينَةِ)

حکم: صحیح

2035. حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمَنْ أَشَادَ بِهَا وَلَا يَصْلُحُ لِرَجُلٍ أَنْ يَحْمِلَ فِيهَا السِّلَاحَ لِقِتَالٍ وَلَا يَصْلُحُ أَنْ يُقْطَعَ مِنْهَا شَجَرَةٌ إِلَّا أَنْ يَعْلِفَ رَجُلٌ بَعِيرَهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: حرم مدینہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2035. سیدنا علی ؓ نے مذکورہ بالا قصہ میں نبی کریم ﷺ سے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کی گھاس نہ کاٹی جائے، اس کا شکار نہ بھگایا جائے اللہ، اس کی گری پڑی چیز نہ اٹھائی جائے مگر وہ جو اس کا اعلان کرے۔ کسی کو روا نہیں کہ قتال کی غرض سے اس میں اسلحہ اٹھائے۔ اور کسی کو روا نہیں کہ اس سے درخت کاٹے مگر کوئی اپنے اونٹ کو چارہ دینا چاہے تو جائز ہے۔“ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْوَلَاءِ وَالْهِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ تَوَلَّى غَيْرَ مَوَالِيهِ...)

حکم: صحیح

2127. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَطَبَنَا عَلِيٌّ فَقَالَ مَنْ زَعَمَ أَنَّ عِنْدَنَا شَيْئًا نَقْرَؤُهُ إِلَّا كِتَابَ اللَّهِ وَهَذِهِ الصَّحِيفَةَ صَحِيفَةٌ فِيهَا أَسْنَانُ الْإِبِلِ وَأَشْيَاءٌ مِنْ الْجِرَاحَاتِ فَقَدْ كَذَبَ وَقَالَ فِيهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَيْرٍ إِلَى ثَوْرٍ فَمَنْ أَحْدَثَ فِيهَا حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا و...

جامع ترمذی : كتاب: ولاء اور ہبہ کے احکام ومسائل (باب: آزاد کرنے والے کے علاوہ دوسرے کومالک بنانے اور دوسرے کے باپ کی طرف نسبت کرنے والے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2127. یزید بن شریک تیمی کہتے ہیں: علی ؓ نے ہمارے درمیان خطبہ دیا اور کہا: جو کہتا ہے کہ ہمارے پاس اللہ کی کتاب اور اس صحیفہ- جس کے اندر اونٹوں کی عمر اور جراحات (زخموں) کے احکام ہیں۔ کے علاوہ کوئی اور چیز ہے جسے ہم پڑھتے ہیں تو وہ جھوٹ کہتا ہے ۱؎ علی ؓ نے کہا: اس صحیفہ میں یہ بھی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عیر سے لے کر ثور تک مدینہ حرم ہے،۲؎ جو شخص اس کے اندر کوئی بدعت ایجاد کرے یا بدعت ایجاد کرنے والے کو پناہ دے، اس پر اللہ، اس کے فرشتے اور تمام لوگوں کی لعنت ہو، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس آدمی کی نہ کوئی فرض عبادت قبول کرے گا اور نہ نفل اور جوشخص ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ ثَوَابِ الْقُرْآنِ)

حکم: صحیح

3780. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى أَنْبَأَنَا شَيْبَانُ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لِصَاحِبِ الْقُرْآنِ إِذَا دَخَلَ الْجَنَّةَ اقْرَأْ وَاصْعَدْ فَيَقْرَأُ وَيَصْعَدُ بِكُلِّ آيَةٍ دَرَجَةً حَتَّى يَقْرَأَ آخِرَ شَيْءٍ مَعَهُ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: قرآن مجید پڑھنے کاثواب )

مترجم: MajahWriterName

3780. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قرآن والے (حافظ یا قاری) سے (قیامت کے دن) جنت میں داخل ہوتے وقت کہا جائے گا: قرآن پڑھتا جا اور (جنت کے درجات میں) چڑھتا جا۔ وہ پڑھتا جائے گا اور ہر آیت کے ساتھ ایک ایک درجہ بلند ہوتا چلا جائے گا حتی کہ اسے جو آخری آیت یاد ہے، وہ بھی پڑھ لے۔ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ ثَوَابِ الْقُرْآنِ)

حکم: صحیح

3783. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْقُرْآنِ مَثَلُ الْإِبِلِ الْمُعَقَّلَةِ إِنْ تَعَاهَدَهَا صَاحِبُهَا بِعُقُلِهَا أَمْسَكَهَا عَلَيْهِ وَإِنْ أَطْلَقَ عُقُلَهَا ذَهَبَتْ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: قرآن مجید پڑھنے کاثواب )

مترجم: MajahWriterName

3783. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺنے فرمایا: قرآن کی مثال گھٹنا بندھے ہوئے اونٹوں کی سی ہے۔ اگر مالک ان کے بندھنوں کے ذریعے سے ان کی حفاظت کرے گا تو انہیں اپنے قابو میں رکھے گا، اور اگر ان کے بندھن کھول دے گا تو وہ بھاگ جائیں گے۔