1 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّفْسِيرِ (بَابٌ فِي تَفسِيرِ آيَاتٍ مُّتَفَرِّقَةٍ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3023. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْكُوفَةِ فِي هَذِهِ الْآيَةِ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ فَرَحَلْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ عَنْهَا فَقَالَ لَقَدْ أُنْزِلَتْ آخِرَ مَا أُنْزِلَ ثُمَّ مَا نَسَخَهَا شَيْءٌ...

صحیح مسلم : کتاب: قرآن مجید کی تفسیر کا بیان (باب: متفرق آيات كی تفسیر )

مترجم: MuslimWriterName

3023. معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے مغیرہ بن نعمان سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہا: کہ اہل کوفہ کا اس آیت کے بارے میں اختلاف ہو گیا ’’جس شخص نے کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کیا اس کی سزا جہنم ہے‘‘ چنانچہ میں سفر کر کے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا اور ان سےاس (آیت) کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کہا: یہ آیت آخر میں نازل ہوئی پھر کسی چیز (قرآن کی کسی دوسر ی آیت یا آپ ﷺ کے فرمان) نے اس کو منسوخ نہیں کیا۔ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابٌ النَهىُ عَن كَثِيرِِ، مِنَ الإِرفَاةِ)

حکم: صحیح

4160. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحَلَ إِلَى فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ وَهُوَ بِمِصْرَ، فَقَدِمَ عَلَيْهِ، فَقَالَ: أَمَا إِنِّي لَمْ آتِكَ زَائِرًا، وَلَكِنِّي سَمِعْتُ أَنَا وَأَنْتَ حَدِيثًا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَجَوْتُ أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مِنْهُ عِلْمٌ؟ قَالَ: وَمَا هُوَ؟ قَالَ كَذَا وَكَذَا، قَالَ: فَمَا لِي أَرَاكَ شَعِثًا وَأَنْتَ أَمِيرُ الْأَرْضِ؟! قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: بہت زیادہ کنگھی چوٹی ( اور زیب و زینت ) کی ممانعت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4160. سیدنا عبداللہ بن بریدہ ؓ سے روایت کہ نبی کریم ﷺ کے اصحاب میں سے ایک آدمی سیدنا فضالہ بن عبید ؓ کے ہاں گیا جبکہ وہ مصر میں (امیر) تھے۔ وہاں پہنچے تو ان سے کہا: میں تمہیں بلاوجہ ملنے نہیں آیا ہوں بلکہ میں نے اور تم نے رسول اللہ ﷺ سے ایک حدیث سنی تھی، مجھے امید ہے کہ وہ تمہیں خوب یاد ہو گی۔ انہوں نے کہا: کون سی حدیث؟ فرمایا فلاں فلاں! پھر کہا: اور کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں پراگندہ سر دیکھ رہا ہوں حالانکہ تم اس علاقے کے امیر ہو؟ سیدنا فضالہ ؓ نے کہا: تحقیق رسول اللہ ﷺ ہمیں بہت زیادہ اسباب عیش جمع کرنے اور بہت زیادہ زیب و زینت سے منع فرمایا کرتے تھے۔ پھر پوچھا کیا وج...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْعِلْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْفِقْهِ عَلَى الْعِبَ...)

حکم: صحیح

2682. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خِدَاشٍ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَيْسِ بْنِ كَثِيرٍ قَالَ قَدِمَ رَجُلٌ مِنْ الْمَدِينَةِ عَلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ وَهُوَ بِدِمَشْقَ فَقَالَ مَا أَقْدَمَكَ يَا أَخِي فَقَالَ حَدِيثٌ بَلَغَنِي أَنَّكَ تُحَدِّثُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَمَا جِئْتَ لِحَاجَةٍ قَالَ لَا قَالَ أَمَا قَدِمْتَ لِتِجَارَةٍ قَالَ لَا قَالَ مَا جِئْتُ إِلَّا فِي طَلَبِ هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ سَلَكَ طَرِيقًا يَبْتَغِ...

جامع ترمذی : كتاب: علم اور فہم دین کے بیان میں (باب: عبادت پرعلم وفقہ کی فضیلت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2682. قیس بن کثیر کہتے ہیں: ایک شخص مدینہ سے ابوالدرداء ؓ کے پاس دمشق آیا، ابوالدرداء ؓ نے اس سے کہا: میرے بھائی! تمہیں یہاں کیا چیز لے کرآئی ہے، اس نے کہا: مجھے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ آپ رسول اللہ ﷺ سے ایک حدیث بیان کرتے ہیں، ابوالدرداء نے کہا: کیا تم کسی اور ضرورت سے تو نہیں آئے ہو؟ اس نے کہا: نہیں، انہوں نے کہا: کیا تم تجارت کی غرض سے تو نہیں آئے ہو؟ اس نے کہا: نہیں۔ میں تو صرف اس حدیث کی طلب وتلاش میں آیا ہوں، ابوالدرداء نے کہا: (اچھا تو سنو) میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جوشخص علم دین کی تلاش میں کسی راستہ پر چلے، تو اللہ تعالیٰ اس...


4 سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ (بَابُ تَعْظِيمِ السَّرِقَةِ)

حکم: منکر

4872. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْمَرْوَزِيُّ أَبُو عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ أَبِي زِيَادٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَذَكَرَ رَابِعَةً فَنَسِيتُهَا فَإِذَا فَعَلَ ذَلِكَ خَلَعَ رِبْقَةَ الْإِسْلَامِ مِنْ عُنُقِهِ فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ...

سنن نسائی : کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان (باب: چوری بہت بڑا گنا ہے )

مترجم: NisaiWriterName

4872. حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ جب کوئی شخص زنا کرتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا۔ اور (جب کوئی شخص) چوری کرتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا اور (جب) شراب پیتا ہے تو مومن نہیں ہوتا۔ انہوں نے ایک چوتھی چیز کا بھی ذکر فرمایا لیکن میں بھول گیا۔ جو آدمی یہ کام کرتا ہے وہ اسلام کا طوق اپنی گردن سے اتار دیتا ہے لیکن اگر وہ توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما لیتا ہے۔ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ الْعُلَمَاءِ وَالْحَثِّ عَلَى طَلَبِ ...)

حکم: صحیح

223. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ جَمِيلٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ أَبِي الدَّرْدَاءِ فِي مَسْجِدِ دِمَشْقَ، فَأَتَاهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا أَبَا الدَّرْدَاءِ، أَتَيْتُكَ مِنَ الْمَدِينَةِ، مَدِينَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؛ لِحَدِيثٍ بَلَغَنِي أَنَّكَ تُحَدِّثُ بِهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ: فَمَا جَاءَ بِكَ تِجَارَةٌ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: وَلَا جَاءَ بِكَ غَيْرُهُ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلّ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: علماء کی فضیلت اور حصول علم کی ترغیب )

مترجم: MajahWriterName

223. حضرت کثیر بن قیس  رحمة اللہ عليه سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں دمشق کی جامع مسجد میں حضرت ابو درداء ؓ کی خدمت میں حاضر تھا کہ آپ کے پاس ایک آدمی آگیا، اس نے کہا: ابو درداء! میں مدینہ سے آیا ہوں۔۔۔۔ اللہ کے رسول ﷺ کے شہر سے۔۔۔۔ کیوں کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ ایک حدیث نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں (اور میں چاہتا ہوں کہ آپ کی زبانی وہ حدیث سنوں۔) ابو درداء ؓ نے فرمایا: آپ تجارت کے سلسلے میں تو نہیں آئے؟ اس نے کہا: جی نہیں فرمایا: کسی اور کام سے بھی نہیں آئے؟ اس نے کہا: جی نہیں۔ فرمایا: (اگر یہ بات ہے تو ایک خوش خبری سن لو:) میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فر...