1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ شِرَاءِ الدَّوَابِّ وَالحُمُرِ،)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2097. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَأَعْيَا فَأَتَى عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ جَابِرٌ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ مَا شَأْنُكَ قُلْتُ أَبْطَأَ عَلَيَّ جَمَلِي وَأَعْيَا فَتَخَلَّفْتُ فَنَزَلَ يَحْجُنُهُ بِمِحْجَنِهِ ثُمَّ قَالَ ارْكَبْ فَرَكِبْتُ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَكُفُّهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ ن...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : چوپایہ جانوروں اور گھوڑوں، گدھوں کی خریداری کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

2097. حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت انھوں نے فرمایاکہ میں کسی جنگ میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا میرے اونٹ نے چلنے میں سستی کی اور تھک گیا۔ نبی ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: "جابر ہو؟"میں نے عرض کیا : جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: "تیرا کیا حال ہے؟"میں نے عرض کیا: میرا اونٹ چلنے میں سستی کرتا ہے اور تھک بھی گیا ہے اس لیے میں پیچھے رہ گیا ہوں۔ پھر آپ اترے اور اسے اپنی چھڑی سے مار کر فرمایا: " اب سوارہوجاؤ۔ "چنانچہ میں سوار ہو گیا، پھر تو اونٹ ایسا تیز ہوگیا کہ میں اسے رسول اللہ ﷺ (کے برابر ہونے)سے روکتا تھا۔ آپ نے پوچھا : "کیا تم نے شادی ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ إِذَا وَكَّلَ رَجُلٌ رَجُلًا أَنْ يُعْطِيَ ش...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2309. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ وَغَيْرِهِ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَلَمْ يُبَلِّغْهُ كُلُّهُمْ رَجُلٌ وَاحِدٌ مِنْهُمْ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَكُنْتُ عَلَى جَمَلٍ ثَفَالٍ إِنَّمَا هُوَ فِي آخِرِ الْقَوْمِ فَمَرَّ بِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ هَذَا قُلْتُ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا لَكَ قُلْتُ إِنِّي عَلَى جَمَلٍ ثَفَالٍ قَالَ أَمَعَكَ قَضِيبٌ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ أَعْطِنِيهِ فَأَعْطَيْتُهُ فَضَرَب...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : ایک شخص نے کسی دوسرے شخص کو کچھ دینے کے لیے وکیل کیا، لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ کتنا دے، اور وکیل نے لوگوں کے جانے ہوئے دستور کے مطابق دے دیا )

مترجم: BukhariWriterName

2309. حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا۔ چونکہ میں ایک سست رفتاراونٹ پر سوار تھا جو سب لوگوں سے بالکل پیچھے تھا اس لیے نبی ﷺ میرے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’یہ کون ہے:‘‘ میں نے عرض کیا: جابر بن عبد اللہ  ؓ ہوں۔ آپ نے پوچھا: ’’ کیا ماجرا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: میں ایک سست رفتار اونٹ پر سوارہوں۔ آپ نے پوچھا : ’’تمھارے پاس کوئی چھڑی ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ مجھے دو۔‘‘ میں نے آپ کو چھڑی دی ت...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ الشَّفَاعَةِ فِي وَضْعِ الدَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2405. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُصِيبَ عَبْدُ اللَّهِ وَتَرَكَ عِيَالًا وَدَيْنًا فَطَلَبْتُ إِلَى أَصْحَابِ الدَّيْنِ أَنْ يَضَعُوا بَعْضًا مِنْ دَيْنِهِ فَأَبَوْا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَشْفَعْتُ بِهِ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا فَقَالَ صَنِّفْ تَمْرَكَ كُلَّ شَيْءٍ مِنْهُ عَلَى حِدَتِهِ عِذْقَ ابْنِ زَيْدٍ عَلَى حِدَةٍ وَاللِّينَ عَلَى حِدَةٍ وَالْعَجْوَةَ عَلَى حِدَةٍ ثُمَّ أَحْضِرْهُمْ حَتَّى آتِيَكَ فَفَعَلْتُ ثُمَّ جَاءَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَعَدَ عَلَيْهِ وَكَالَ لِكُلِّ رَجُلٍ حَتَّى ...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : قرض میں کمی کی سفارش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2405. حضرت جابربن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ(میرےوالد گرامی)حضرت عبد اللہ  ؓ کی جب شہادت ہوئی تو وہ اپنے پیچھے بہت سا عیال اور قرض چھوڑگئے۔ میں نے قرض خواہوں سے گزارش کی کہ وہ کچھ قرض معاف کردیں لیکن انھوں نے انکار کردیا۔ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوااور قرض خواہوں سے سفارش کرنے کی درخواست کی لیکن انھوں نے آپ ﷺ کی سفارش کو بھی ٹھکرادیا۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنی کھجوروں کی ہر قسم کو الگ الگ کردو۔ عذق ابن زید الگ، لین علیحدہ اور عجوہ ایک طرف رکھو، پھر ان لوگوں کو بلاؤ حتیٰ کہ میں بھی آجاؤں۔‘‘ میں نے ایسا ہی کیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ الشَّفَاعَةِ فِي وَضْعِ الدَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2406. وَغَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نَاضِحٍ لَنَا فَأَزْحَفَ الْجَمَلُ فَتَخَلَّفَ عَلَيَّ فَوَكَزَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَلْفِهِ قَالَ بِعْنِيهِ وَلَكَ ظَهْرُهُ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلَمَّا دَنَوْنَا اسْتَأْذَنْتُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَدِيثُ عَهْدٍ بِعُرْسٍ قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا تَزَوَّجْتَ بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا قُلْتُ ثَيِّبًا أُصِيبَ عَبْدُ اللَّهِ وَتَرَكَ جَوَارِيَ صِغَارًا فَتَزَوَّجْتُ ثَيِّبًا تُعَلِّمُهُنَّ وَتُؤَدِّبُهُنَّ ثُمَّ قَالَ ائْتِ أَهْلَكَ فَقَدِمْتُ فَأَخْبَرْتُ خَالِي بِبَيْعِ الْجَمَلِ فَلَامَنِي فَأَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : قرض میں کمی کی سفارش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2406. حضرت جابر  ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ ایک اونٹ پر جہاد کیا۔ وہ اونٹ تھک ہار کر لوگوں سے پیچھے رہ گیا۔ نبی ﷺ نے اسے پیچھے سے چھڑی ماری اور فرمایا: ’’اسے میرے ہاتھ فروخت کردو، تاہم تمھیں مدینے تک اس پر سفر کرنے کی اجازت ہو گی۔‘‘ جب ہم مدینہ طیبہ کے قریب آئے تو میں نے آگے جانے کی اجازت طلب کی اور بتایا کہ اے اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! میں نے نئی نئی شادی کی ہے۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ’’دوشیزہ سے نکاح کیا ہے یا شوہر دیدہ سے؟‘‘ میں نے عرض کیا: شوہر آشنا سے شادی کی ہے وہ اس لیے کہ (میرے والد گرامی)حضرت عب...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ مَنْ عَقَلَ بَعِيرَهُ عَلَى البَلاَطِ أَوْ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2470. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيُّ قَالَ أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْتُ إِلَيْهِ وَعَقَلْتُ الْجَمَلَ فِي نَاحِيَةِ الْبَلَاطِ فَقُلْتُ هَذَا جَمَلُكَ فَخَرَجَ فَجَعَلَ يُطِيفُ بِالْجَمَلِ قَالَ الثَّمَنُ وَالْجَمَلُ لَكَ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : مسجد کے دروازے پر جو پتھر بچھے ہوتے ہیں وہاں یا دورازے پر اونٹ باندھ دینا )

مترجم: BukhariWriterName

2470. ابو المتوکل کہتے ہیں۔ میں حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ کے پاس آیا تو انھوں نے کہا: نبی ﷺ مسجد میں تشریف فر تھے اس لیے میں بھی مسجد میں چلا گیا اور اپنے اونٹ کو (مسجد کے سامنے)بچھے ہوئے پتھروں کے کنارے باندھ دیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! یہ رہا آپ کا اونٹ آپ باہر تشریف لائے اور اونٹ کے پاس گھومنے لگے پھر فرمایا: ’’قیمت اور اونٹ دونوں تمھارے ہوئے۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ إِذَا اشْتَرَطَ البَائِعُ ظَهْرَ الدَّابَّةِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2718. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَامِرًا، يَقُولُ: حَدَّثَنِي جَابِرٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ كَانَ يَسِيرُ عَلَى جَمَلٍ لَهُ قَدْ أَعْيَا، فَمَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَضَرَبَهُ فَدَعَا لَهُ فَسَارَ بِسَيْرٍ لَيْسَ يَسِيرُ مِثْلَهُ، ثُمَّ قَالَ: «بِعْنِيهِ بِوَقِيَّةٍ»، قُلْتُ: لاَ، ثُمَّ قَالَ: «بِعْنِيهِ بِوَقِيَّةٍ»، فَبِعْتُهُ، فَاسْتَثْنَيْتُ حُمْلاَنَهُ إِلَى أَهْلِي، فَلَمَّا قَدِمْنَا أَتَيْتُهُ بِالْجَمَلِ وَنَقَدَنِي ثَمَنَهُ، ثُمَّ انْصَرَفْتُ، فَأَرْسَلَ عَلَى إِثْرِي، قَالَ: «مَا كُنْتُ لِآخُذَ جَمَلَكَ، فَخُذْ جَمَلَكَ ذَلِكَ، فَهُوَ مَالُكَ...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب : اگر بیچنے والے نے کسی خاص مقام تک سواری کی شرط لگائی تو یہ جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2718. حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، کہ وہ اپنے ایک اونٹ پر سوار ہو کر سفر کر رہے تھے جو تھک چکا تھا۔ نبی ﷺ کا گزر ان کے پاس سے ہوا تو آپ نے اس اونٹ کو مارا اور اس کے لیے دعا فرمائی تو وہ اتنا تیز چلنے لگا کہ اس جیسا کبھی نہیں چلا تھا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’تم اسے ایک اوقیے کے عوض میرے ہاتھ فروخت کر دو۔‘‘ میں نے عرض کیا: نہیں آپ نے دوبارہ فرمایا: ’’ایک اوقیے کے عوض یہ اونٹ مجھے فروخت کر دو۔‘‘ چنانچہ میں نے آپ کے ہاتھ اسے فروخت کر دیا لیکن اپنے گھر تک اس پر سواری کو مستثنیٰ کرا لیا۔ جب ہم مدینہ پہنچے تو میں او...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ ضَرَبَ دَابَّةَ غَيْرِهِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2861. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو المُتَوَكِّلِ النَّاجِيُّ، قَالَ: أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيَّ، فَقُلْتُ لَهُ: حَدِّثْنِي بِمَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: سَافَرْتُ مَعَهُ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ - قَالَ أَبُو عَقِيلٍ: لاَ أَدْرِي غَزْوَةً أَوْ عُمْرَةً - فَلَمَّا أَنْ أَقْبَلْنَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَتَعَجَّلَ إِلَى أَهْلِهِ فَلْيُعَجِّلْ»، قَالَ جَابِرٌ: فَأَقْبَلْنَا وَأَنَا عَلَى جَمَلٍ لِي أَرْمَكَ لَيْسَ فِيهِ شِيَةٌ، وَالنَّاسُ خَلْفِي، فَبَيْنَا أَنَا كَذَلِكَ إِذْ قَام...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد میں دوسرے کے جانورکو مارنا )

مترجم: BukhariWriterName

2861. حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک سفر کیا۔ ۔ ۔ (راوی حدیث) ابو عقیل کہتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں وہ سفر جہاد کا تھا یا عمرے کا۔ ۔ ۔ جب ہم فارغ ہو کر واپس ہوئے تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے گھر جلدی جانا چاہے وہ جاسکتا ہے۔‘‘ حضرت جابر  ؓنے کہا: پھر جب ہم آگے بڑھے۔ میں اپنے ایک بے داغ سیاہی مائل سرخ اونٹ پر سوار تھا۔ لوگ میرے پیچھے رہ گئے تھے۔ میں ایسی حالت میں سفر کر رہا تھا کہ اچانک میرا اونٹ رک گیا۔ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’جابر!اسے روک لو۔‘‘ آپ نے...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ اسْتِئْذَانِ الرَّجُلِ الإِمَامَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2967. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنِ المُغِيرَةِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَتَلاَحَقَ بِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَنَا عَلَى نَاضِحٍ لَنَا، قَدْ أَعْيَا فَلاَ يَكَادُ يَسِيرُ، فَقَالَ لِي: «مَا لِبَعِيرِكَ؟»، قَالَ: قُلْتُ: عَيِيَ، قَالَ: فَتَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَزَجَرَهُ، وَدَعَا لَهُ، فَمَا زَالَ بَيْنَ يَدَيِ الإِبِلِ قُدَّامَهَا يَسِيرُ، فَقَالَ لِي: «كَيْفَ تَرَى بَعِيرَكَ؟»، قَالَ: قُلْتُ: بِخَيْرٍ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کوئی جہاد میں سے لوٹنا چاہے یا جہاد میں نہ جانا چاہے تو امام سے اجازت لے )

مترجم: BukhariWriterName

2967. حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ میدان جنگ میں تھا، مجھے نبی ﷺ ملے جبکہ میں اپنے پانی لانے والے اونٹ پر سوار تھا جو اس وقت تھکاوٹ کی وجہ سے چلنے کے قابل نہیں رہا تھا آپ ﷺ نے پوچھا: ’’تیرے اونٹ کو کیا ہو گیاہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: یہ تھک گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ اس کے پیچھے آئے، اسے ڈانٹا اور اس کے لیے دعا فرمائی، چنانچہ وہ سب اونٹوں سے آگے آگے چلنے لگا۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: ’’اب اپنے اونٹ کوکیسے دیکھ رہے ہو؟‘‘ میں نے عرض کیا: بہت اچھا ہو گیا ہے اور اسے آپ کی برکت ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ بَيْعِ الْبَعِيرِ وَاسْتِثْنَاءِ رُكُوبِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1599.04. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، عَنْ عَامِرٍ، حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، أَنَّهُ كَانَ يَسِيرُ عَلَى جَمَلٍ لَهُ قَدْ أَعْيَا، فَأَرَادَ أَنْ يُسَيِّبَهُ، قَالَ: فَلَحِقَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا لِي، وَضَرَبَهُ، فَسَارَ سَيْرًا لَمْ يَسِرْ مِثْلَهُ، قَالَ: «بِعْنِيهِ بِوُقِيَّةٍ»، قُلْتُ: لَا، ثُمَّ قَالَ: «بِعْنِيهِ»، فَبِعْتُهُ بِوُقِيَّةٍ، وَاسْتَثْنَيْتُ عَلَيْهِ حُمْلَانَهُ إِلَى أَهْلِي، فَلَمَّا بَلَغْتُ أَتَيْتُهُ بِالْجَمَلِ، فَنَقَدَنِي ثَمَنَهُ، ثُمَّ رَجَعْتُ، فَأَرْسَلَ فِي أَثَرِي، فَقَالَ: «أَتُرَانِي مَا...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: اونٹ فروخت کرنا اور (ایک خاص مقام تک)اس پر سوار ی کرمنے کو مستثنی ٰ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1599.04. عبد اللہ بن نمیر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں زکریا نے عامر سے حدیث بیان کی، کہا: مجھے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہما نے حدیث بیان کی کہ وہ اپنے ایک اونٹ پر سفر کر رہے تھے جو تھک چکا تھا، انہوں نے ارادہ کر لیا کہ وہ اسے چھوڑ دیں، کہا: نبیﷺ مجھ سے آ کر ملے، آپﷺ نے میرے لیے دعا کی اور اسے (ہلکی سی) ضرب لگائی تو وہ اس طرح چلنے لگا جس طرح (پہلے) کبھی نہ چلا تھا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے مجھے ایک اوقیہ میں بیچ دو۔‘‘ میں نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے پھر فرمایا: ’’اسے میرے پاس فروخت کر دو۔‘‘ تو میں نے اسے ایک اوقیہ ...