1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1343. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ وَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ فِي دِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1343. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا: نبی ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودو کو ایک ایک چادر میں رکھ کر فرماتے تھے:’’ان میں سے قرآن کا علم کس کو زیادہ تھا؟‘‘ تو جب ان میں سے کسی کی طرف اشارہ کیا جا تا تولحد میں آپ اسے آگے رکھتے اور فرماتے :’’قیامت کے دن میں ان کے متعلق گواہی دوں گا۔‘‘ پھر آپ نے انھیں اسی طرح خون لگے ہوئے غسل دیے بغیر دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ بھی نہ پڑھی گئی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1344. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَكُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي وَلَكِنْ أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1344. حضرت عقبہ بن عامر ؓ  سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دن باہر تشریف لائے اور شہدائے اُحد پر نماز پڑھی جس طرح اموات پر نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے، پھر منبر کی طرف لوٹے اورفرمایا:’’میں تمھارا میرکاروں اور تم پر گواہ ہوں۔ اللہ کی قسم!میں اب اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں اور مجھے زمین یا زمین کے خزانوں کی کنجیاں عطا کی گئی ہیں۔ اللہ کی قسم ! میں اپنے بعد تمھارے متعلق شرک میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہیں رکھتا، لیکن مجھے خطرہ ہے کہ تم دنیا میں رغبت رکھتے ہوئے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو گے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1347. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: «أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟»، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: «أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ» وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1347. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودوآدمیوں کو ایک کپڑے میں جمع کرتے تھے، پھر فرماتے ۔’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے‘‘؟ جب ان دونوں میں سے ایک کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں آگے کرتے اور فرماتے ۔’’میں ان پر گواہ ہوں۔‘‘ نیز انھیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ نہ پڑھی اور نہ انھیں غسل ہی دیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1348. وَأَخْبَرَنَا ابْنُ المُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِقَتْلَى أُحُدٍ: «أَيُّ هَؤُلاَءِ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟» فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى رَجُلٍ قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ قَبْلَ صَاحِبِهِ، وَقَالَ جَابِرٌ: فَكُفِّنَ أَبِي وَعَمِّي فِي نَمِرَةٍ وَاحِدَةٍ، وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1348. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  ہی سے روایت ہے۔ کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد کے متعلق فرماتے تھے ’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘ جب کسی آدمی کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں اس کے ساتھی سے پہلے رکھتے۔ حضرت جابر ؓ  نے فرمایا: میرے والد گرامی اور چچا محترم کو ایک ہی سفید و سیاہ دھاری دار موٹی چادر میں کفن دیا گیا تھا۔ سلیمان بن کثیر بیان کرتے ہیں کہ مجھے زہری نے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے اس نے بتایا جس نے حضرت جابر ؓ  سے سنا تھا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ اللَّحْدِ وَالشَّقِّ فِي القَبْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1353. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ رَجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ فَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بغلی یا صندوقی قبر بنانا )

مترجم: BukhariWriterName

1353. حضرت جابر ؓ  بن عبداللہ سے روایت ہے،انھوں نےکہا:نبی کریم ﷺ شہدائے احد سے دو دو آدمیوں کو جمع کرتے۔ پھر فرماتے:’’ان میں سے کس کوقرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘جب ان میں سے کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو اسے لحد میں آگے رکھتے اور فرماتے:’’میں قیامت کے دن ان لوگوں کے متعلق گوہی دوں گا۔‘‘پھر انہیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم فرمایا اور انھیں غسل بھی نہ دیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ السَّخَبِ فِي السُّوقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2125. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا هِلَالٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ لَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قُلْتُ أَخْبِرْنِي عَنْ صِفَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي التَّوْرَاةِ قَالَ أَجَلْ وَاللَّهِ إِنَّهُ لَمَوْصُوفٌ فِي التَّوْرَاةِ بِبَعْضِ صِفَتِهِ فِي الْقُرْآنِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا وَحِرْزًا لِلْأُمِّيِّينَ أَنْتَ عَبْدِي وَرَسُولِي سَمَّيْتُكَ المتَوَكِّلَ لَيْسَ بِفَظٍّ وَلَا غَلِيظٍ وَلَا سَخَّابٍ فِي الْأَسْوَاقِ وَلَا يَدْفَعُ بِالسَّيِّئَةِ السَّيِّئَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : بازار میں شور و غل مچانا مکروہ ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2125. حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص  ؓ سے ملااور عرض کیا کہ رسول اللہ ﷺ کی جو صفت تورات میں ہے، مجھے اس سے مطلع کیجئے۔ انھوں نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم!آپ کی بعض صفات تورات میں وہی ہیں جو قرآن کریم میں بیان ہوئی ہیں۔ (قرآن کریم کی طرح تورات میں بھی اس قسم کا مضمون ہے)اے نبی ﷺ ! یقیناً ہم نے آپ کو گواہی دینے والا، خوش خبری سنانے والا، ڈرانے والا اور ْأُمِّيِّينَ کی نگہبانی کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔ تو میرا بندہ اور میرا رسول ہے۔ میں نے تیرا نام متوکل رکھا ہے، نہ تو بد خلق ہے اور نہ سنگ دل، نہ تو بازارو...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ ( بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّوَجَلَّ:وَلَقَدْ أَرْسَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3339. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَجِيءُ نُوحٌ وَأُمَّتُهُ، فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى، هَلْ بَلَّغْتَ؟ فَيَقُولُ نَعَمْ أَيْ رَبِّ، فَيَقُولُ لِأُمَّتِهِ: هَلْ بَلَّغَكُمْ؟ فَيَقُولُونَ لاَ مَا جَاءَنَا مِنْ نَبِيٍّ، فَيَقُولُ لِنُوحٍ: مَنْ يَشْهَدُ لَكَ؟ فَيَقُولُ: مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمَّتُهُ، فَنَشْهَدُ أَنَّهُ قَدْ بَلَّغَ، وَهُوَ قَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ: وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب:حضرت نوح﷤کے بیان میں۔سورۂ ہود میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد’’ہم نے نوح﷤ کو ان کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا۔‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3339. حضرت ابو سعید خدری  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن حضرت نوح ؑ اور ان کی امت آئے گی تو اللہ تعالیٰ دریافت فرمائےگا: کیا تم نے انھیں میرا پیغام پہنچادیا تھا؟ حضرت نوح ؑ عرض کریں گے : میں نے ان کو تیرا پیغام پہنچا دیاتھا اسے رب العزت! اب اللہ تعالیٰ ان کی امت سے دریافت فرمائے گا: کیا انھوں نے تمھیں میرا پیغام دیا تھا؟ وہ جواب دیں گے: نہیں! ہمارے پاس تیرا کوئی نبی نہیں آیا۔ اللہ تعالیٰ حضرت نوح ؑ سے دریافت فرمائے گا: تمہارا کوئی گواہ ہے؟ وہ کہیں گے حضرت محمد ﷺ اور آپ کی اُمت کے لوگ میرے گواہ ہیں، چنانچہ وہ(میری ام...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3596. حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ شُرَحْبِيلٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَزِيدَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَى الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطُكُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ إِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ خَزَائِنَ مَفَاتِيحِ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ بَعْدِي أَنْ تُشْرِكُوا وَلَكِنْ أَخَافُ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3596. حضرت عقبہ بن عامر  ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دن آپ باہر تشریف لائے اور شہدائے اُحد پرایسے نماز پڑھی جیسے فوت شدگان کی نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے۔ پھر آپ منبر پر تشریف لاکر فرمانے لگے: ’’میں تمہارا امیر کارواں اور منتظم بن کر جارہا ہوں اور میں تم پر گواہ بنوں گا۔ اللہ کی قسم!میں اپنے حوض کو اب بھی دیکھ رہا ہوں۔ مجھے روئے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دی گئی ہیں، اللہ کی قسم! مجھے اپنے بعد تمہارے شرک کا ڈر نہیں لیکن یہ اندیشہ ضرور ہے کہ مبادا دنیا داری میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرنے لگو۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4042. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حَيْوَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَتْلَى أُحُدٍ بَعْدَ ثَمَانِي سِنِينَ كَالْمُوَدِّعِ لِلْأَحْيَاءِ وَالْأَمْوَاتِ ثُمَّ طَلَعَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ إِنِّي بَيْنَ أَيْدِيكُمْ فَرَطٌ وَأَنَا عَلَيْكُمْ شَهِيدٌ وَإِنَّ مَوْعِدَكُمْ الْحَوْضُ وَإِنِّي لَأَنْظُرُ إِلَيْهِ مِنْ مَقَامِي هَذَا وَإِنِّي لَسْتُ أَخْشَى عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا وَلَكِنِّي أَخْشَى عَلَيْكُمْ الدُّنْيَا أَنْ ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوۂ احد کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4042. حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے آٹھ سال بعد شہدائے اُحد کی نماز جنازہ پڑھی، جیسے کوئی زندوں اور مردوں کو الوداع کہتا ہے۔ اس کے بعد آپ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ’’میں تمہارے لیے میرِ کارواں (پیش رو) ہوں اور تم پر گواہ ہوں اور مجھ سے تمہاری  ملاقات حوض کوثر پر ہو گی۔ میں اس وقت بھی اپنی جگہ سے حوض کو دیکھ رہا ہوں۔ مجھے تمہارے متعلق یہ خطرہ نہیں کہ تم شرک میں مبتلا ہو جاؤ گے بلکہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ تم دنیا میں دلچسپی لینے لگو گے اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو گے۔‘‘  عقبہ بن عامر ؓ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَنْ قُتِلَ مِنَ المُسْلِمِينَ يَوْمَ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4079. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: «أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ» فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدٍ قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: «أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ يَوْمَ القِيَامَةِ» وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: جن مسلمانوں نے غزوئہ احد میں شہادت پائی ان کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4079. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد میں سے دو، دو کو ایک کفن میں لپیٹتے، پھر دریافت فرماتے: ’’ان میں سے کس کو زیادہ قرآن یاد ہے؟‘‘ جب کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو اسے لحد میں قبلے کی طرف آگے کرتے اور فرماتے: ’’میں قیامت کے دن ان کے حق میں گواہی دوں گا۔‘‘ پھر آپ نے تمام شہداء کو خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا۔ آپ نے ان کی نماز جنازہ نہ پڑھی اور نہ انہیں غسل ہی دیا گیا۔ ...