2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ الجِزْيَةِ وَالمُوَادَعَةِ مَعَ أَهْلِ الحَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3159. حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا المُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ، حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ المُزَنِيُّ، وَزِيَادُ بْنُ جُبَيْرٍ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ حَيَّةَ، قَالَ: بَعَثَ عُمَرُ النَّاسَ فِي أَفْنَاءِ الأَمْصَارِ، يُقَاتِلُونَ المُشْرِكِينَ، فَأَسْلَمَ الهُرْمُزَانُ، فَقَالَ: إِنِّي مُسْتَشِيرُكَ فِي مَغَازِيَّ هَذِهِ؟ قَالَ: نَعَمْ مَثَلُهَا وَمَثَلُ مَنْ فِيهَا مِنَ النَّاسِ مِنْ عَدُوِّ المُسْلِمِينَ مَثَلُ طَائِرٍ لَهُ رَأْسٌ وَلَهُ جَنَاحَانِ وَلَهُ رِجْلاَنِ، فَإِنْ كُسِرَ أَحَدُ الجَن...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : جزیہ کا اور کافروں سے ایک مدت تک لڑائی نہ کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3159. جبیر بن حیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمرؓنے مجاہدین کو بڑے بڑے شہروں میں مشرکین سے جنگ کے لیے بھیجا۔ پھر جب ہرمزن مسلمان ہوگیا تو حضرت عمر   ؓ نے کہا: میں تجھ سے اپنی جنگی کارروائیوں کی بابت مشورہ کرتا ہوں۔ ہرمزن نے کہا: بہت خوب! ان ملکوں کی اور جو لوگ وہاں مسلمانوں کے دشمن ہیں ان کی مثال ایک پرندے کی سی ہے جس کا ایک سر، دوبازو اور دو پاؤں ہوں۔ ایک بازو اگر توڑ دیاجائے تو وہ پرندہ دونوں پاؤں، سر اور ایک ہی بازو سے حرکت کرے گا۔ اگر اس کا دوسرا بازو بھی توڑ دیا جائے تب بھی اس کے دونوں پاؤں اور سر کھڑے ہو جائیں گے لیکن اگرسر کچل دیا جائے تو نہ پاؤں کچھ کام...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ الجِزْيَةِ وَالمُوَادَعَةِ مَعَ أَهْلِ الحَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3160. فَقَالَ النُّعْمَانُ: رُبَّمَا أَشْهَدَكَ اللَّهُ مِثْلَهَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يُنَدِّمْكَ، وَلَمْ يُخْزِكَ، وَلَكِنِّي شَهِدْتُ القِتَالَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ «إِذَا لَمْ يُقَاتِلْ فِي أَوَّلِ النَّهَارِ، انْتَظَرَ حَتَّى تَهُبَّ الأَرْوَاحُ، وَتَحْضُرَ الصَّلَوَاتُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : جزیہ کا اور کافروں سے ایک مدت تک لڑائی نہ کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3160. (جب حضرت مغیرہ ؓ نے یہ گفتگو کرکے فوراً لڑائی کرنا چاہی تو) حضرت نعمان بن مقرنؓ نے کہا: تم تو اکثر نبی کریم ﷺ کے ساتھ جنگ میں شریک ہوئے اور اللہ تعالیٰ نے تمھیں کسی موقع پر شرمندہ یا ذلیل نہیں کیا اور میں نے بھی اکثر رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جنگ میں شریک ہوکر دیکھا کہ آپ دن کے اول وقت میں جنگ نہیں کرتے تھے بلکہ انتظار فرماتے یہاں تک کہ ہوائیں چلنے لگتیں اور نماز کا وقت آجاتا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى (وَإِلَى عَادٍ أَخَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3344. قَالَ: وَقَالَ ابْنُ كَثِيرٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَعَثَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذُهَيْبَةٍ فَقَسَمَهَا بَيْنَ الأَرْبَعَةِ الأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ الحَنْظَلِيِّ، ثُمَّ المُجَاشِعِيِّ، وَعُيَيْنَةَ بْنِ بَدْرٍ الفَزَارِيِّ، وَزَيْدٍ الطَّائِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي نَبْهَانَ، وَعَلْقَمَةَ بْنِ عُلاَثَةَ العَامِرِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي كِلاَبٍ، فَغَضِبَتْ قُرَيْشٌ، وَالأَنْصَارُ، قَالُوا: يُعْطِي صَنَادِيدَ أَهْلِ نَجْدٍ وَيَدَعُنَا، قَالَ: «إِنَّمَا أَتَأَلَّفُهُمْ». فَأَقْبَلَ رَجُ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ’’اور قوم عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہود کو (نبی بناکر) بھیجا انہوں نے کہا‘اے قوم!اللہ کی عبادت کرو‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3344. حضرت ابو سعید خدری  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت علی ؓ نے نبی ﷺ کی خدمت میں (خام) سونے کا ایک ٹکڑا بھیجا تو آپ نے اسے چار اشخاص میں تقسیم کردیا: اقرع بن حابس خنظلی مجاشعی، عیینہ بن بدر فرازی، زید بن طائی جو بنو نبہان کا ایک آدمی تھا اور علقمہ بن علاثہ عامری جو بنو کلاب کا ایک فرد تھا۔ اس تقسیم پر قریش اور انصار غصے سے بھر گئے کہ آپ اہل نجد کے سرداروں کو عطیات دیتے ہیں اور ہمیں نظر انداز کرتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں انھیں تالیف قلوب کے لیے دیتا ہوں۔‘‘ اس دوران میں ایک آدمی سامنے آیا جس کی آنکھیں دھنسی ہوئی۔ رخسار ابھرے ہوئے...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابٌ فِي رِيحِ الصَّبَا وَالدَّبُورِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

900. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ نُصِرْتُ بِالصَّبَا وَأُهْلِكَتْ عَادٌ بِالدَّبُورِ...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: صبااور دبور (مشرقی اور مغربی ہوا) )

مترجم: MuslimWriterName

900. مجاہد نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کیا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’بادصبا (مشرقی سمت سے چلنے والی ہوا) سے میری مدد کی گئی ہے اور باددبور (مغربی سمت سے چلنے والی ہوا) سے قوم عاد کو ہلاک کیا گیا۔‘‘


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي أَيِّ وَقْتٍ يُسْتَحَبُّ اللِّقَاءُ)

حکم: صحیح

2655. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ، عَنْ مَعْقِلِ ابْنِ يَسَارٍ أَنَّ النُّعْمَانَ يَعْنِي ابْنَ مُقَرِّنٍ، قَالَ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا لَمْ يُقَاتِلْ مِنْ أَوَّلِ النَّهَارِ، أَخَّرَ الْقِتَالَ، حَتَّى تَزُولَ الشَّمْسُ، وَتَهُبَّ الرِّيَاحُ, وَيَنْزِلَ النَّصْرُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: جنگ کے لیے کون سا وقت بہتر ہوتا ہے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

2655. سیدنا نعمان بن مقرن ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ہاں حاضر رہا ہوں، آپ ﷺ اگر دن کے ابتدائی حصے میں قتال نہ کرتے تو اس میں اتنی تاخیر فرماتے کہ سورج ڈھل جاتا، ہوائیں چلنے لگتیں اور نصرت نازل ہوتی۔