1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابٌ فِي قَضَاءِ الْقَاضِي إِذَا أَخْطَأَ)

حکم: ضعيف مقطوع

3586. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ- وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ-: يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّ الرَّأْيَ إِنَّمَا كَانَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُصِيبًا, لِأَنَّ اللَّهَ كَانَ يُرِيهِ وَإِنَّمَا هُوَ مِنَّا الظَّنُّ وَالتَّكَلُّفُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: قاضی سے فیصلہ کرنے میں خطا ہو جائے تو ؟ )

مترجم: DaudWriterName

3586. ابن شہاب زہری ؓ نے روایت کیا کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے برسر منبر فرمایا: اے لوگو! رسول اللہ ﷺ کی رائے بالکل برحق ہوا کرتی تھی کیونکہ انہیں اﷲ تعالیٰ سمجھاتا تھا اور ہماری رائے ظن و گمان اور تکلف محض ہوتی ہے۔


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ (بَابٌ كِتَابَةِ الْعِلْمِ)

حکم: صحیح

3646. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُغِيثٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ كُنْتُ أَكْتُبُ كُلَّ شَيْءٍ أَسْمَعُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيدُ حِفْظَهُ فَنَهَتْنِي قُرَيْشٌ وَقَالُوا أَتَكْتُبُ كُلَّ شَيْءٍ تَسْمَعُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَرٌ يَتَكَلَّمُ فِي الْغَضَبِ وَالرِّضَا فَأَمْسَكْتُ عَنْ الْكِتَابِ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَوْمَأَ بِأُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت (باب: علمی باتیں ضبط تحریر میں لانے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3646. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے منقول ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے میں جو کچھ سنتا وہ سب لکھ لیا کرتا تھا تاکہ اسے حفظ کر لوں۔ تو (بعض) قریشیوں نے مجھے منع کیا۔ انہوں نے کہا: تو ہر بات، جو سنتا ہے، لکھ لیتا ہے، حالانکہ رسول اللہ ﷺ ایک انسان ہیں غصے اور خوشی (دونوں حالتوں) میں گفتگو کرتے ہیں، تو میں نے لکھنا موقوف کر دیا اور یہ بات رسول اللہ ﷺ سے عرض کی۔ تو آپ ﷺ نے اپنے دہن مبارک کی طرف انگلی سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ”لکھا کرو، قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اس سے سوائے حق کے اور کچھ نکلتا ہی نہیں ہے۔“ ...