1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الصَّلاَةِ فِي الجُبَّةِ الشَّامِيَّةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

368 حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: «يَا مُغِيرَةُ خُذِ الإِدَاوَةَ»، فَأَخَذْتُهَا، فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَارَى عَنِّي، فَقَضَى حَاجَتَهُ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَذَهَبَ لِيُخْرِجَ يَدَهُ مِنْ كُمِّهَا فَضَاقَتْ، فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ أَسْفَلِهَا، فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ، فَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ صَلَّى...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: شام کے بنے ہوئے چغہ میں نماز پڑھنے کے بیان...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

368. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں ایک دفعہ نبی ﷺ کے ہمراہ کسی سفر میں تھا، آپ نے فرمایا: ’’اے مغیرہ! پانی کا برتن پکڑ لو۔‘‘ میں نے تعمیل حکم کرتے ہوئے برتن پکڑ لیا۔ پھر آپ باہر گئے یہاں تک کہ آپ میری نگاہوں سے اوجھل ہو گئے۔ پھر آپ نے قضائے حاجت کی اور اس وقت آپ شامی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ نے اس کی آستین سے اپنا ہاتھ باہر نکالنا چاہا، چونکہ وہ تنگ تھی، اس لیے آپ نے اپنا ہاتھ اس کے نیچے سے نکالا۔ پھر میں نے آپ کے اعضائے شریفہ پر پانی ڈالا، آپ نے نماز کے لیے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا، پھر نماز پڑھی۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4455 بَاب حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِيهِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَعْضِ حَاجَتِهِ فَقُمْتُ أَسْكُبُ عَلَيْهِ الْمَاءَ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذَهَبَ يَغْسِلُ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ عَلَيْهِ كُمُّ الْجُبَّةِ فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتِ جُبَّتِهِ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ مَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4455. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے تو میں آپ کے لیے وضو کا پانی لے کر حاضر ہوا ۔۔ جہاں تک مجھے یقین ہے یہ واقعہ غزوہ تبوک کا ہے ۔۔ آپ نے اپنا چہرہ مبارک دھویا پھر آپ نے اپنے ہاتھ کہنیوں تک دھونے کا ارادہ کیا تو جبے کی آستین تنگ نکلی، چنانچہ آپ نے اپنے ہاتھ جبے کے نیچے سے نکال لیے اور انہیں دھویا، پھر موزوں پر مسح فرمایا۔...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ لُبْسِ جُبَّةِ الصُّوفِ فِي الغَزْو

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5848 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ المُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: «أَمَعَكَ مَاءٌ» قُلْتُ: نَعَمْ، فَنَزَلَ عَنْ رَاحِلَتِهِ، فَمَشَى حَتَّى تَوَارَى عَنِّي فِي سَوَادِ اللَّيْلِ، ثُمَّ جَاءَ، فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ الإِدَاوَةَ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْهَا، حَتَّى أَخْرَجَهُمَا مِنْ أَسْفَلِ الجُبَّةِ، فَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ، ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ، ثُمَّ أَهْوَيْتُ لِأَنْزِعَ خ...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: لڑائی میں اون کا جبہ پہننا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5848. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں ایک رات دوران سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا آپ نے دریافت فرمایا: ”کیا تیرے پاس پانی ہے؟“ جی ہاں۔ آپ اپنی سواری سے اترے اور مسلسل چلتے رہے حتیٰ کہ آپ رات کی تاریکی میں چھپ گئے۔ پھر جب واپس تشریف لائے تو میں نے مشکیزے سے آپ پر پانی ڈالا۔ آپ نے اپنا چہرہ مبارک اور دونوں ہاتھ دھوئے۔ اس وقت آپ اونی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ اس کی آستینوں سے اپنے ہاتھ باہر نہ نکال سکے تو انہیں جبے کے نیچے سے نکالا پھر اپنے بازوں کو کہنیوں تک دھویا اور اپنے سر کا مسح کیا۔ پھر میں آپ کے موزے اتارنے کے لیے آگے بڑھا تو آپ نے فرما...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ

حکم: صحیح

642 وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَ: أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَقَالَ: «يَا مُغِيرَةُ خُذِ الْإِدَاوَةَ» فَأَخَذْتُهَا، ثُمَّ خَرَجْتُ مَعَهُ، فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَارَى عَنِّي، «فَقَضَى حَاجَتَهُ، ثُمَّ جَاءَ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَامِيَّةٌ ضَيِّقَةُ الْكُمَّيْنِ، فَذَهَبَ يُخْرِجُ يَدَهُ مِنْ كُمِّهَا فَضَاقَتْ عَلَيْهِ فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ أَسْفَلِهَا، فَصَبَبْتُ عَلَ...

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

642. ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے مسلم (بن صبیح ہمدانی رحمہ اللہ) سے، انہوں نے مسروق رحمہ اللہ سے، اور انہوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ’’میں ایک سفر میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا، آپ نے فرمایا: ’’اے مغیرہ!پانی کا برتن لے لو۔‘‘ میں نے برتن لے لیا، پھر آپ کےساتھ نکلا۔ رسول اللہ ﷺ چل پڑے یہاں تک کہ مجھ سے اوجھل ہو گئے، قضائے حاجت کی، پھر آپ واپس آئے، آپ نے تنگ آستینوں والا شامی جبہ پہنا ہوا تھا، آپ اس کی آستین سے اپنا ہاتھ نکالنے کی کوشش کرنے لگے (مگر) وہ (جبہ) تنگ (ثابت) ہوا۔  آپ نے اپنا ہاتھ نیچے سے...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ

حکم: صحیح

643 وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، جَمِيعًا عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، قَالَ: إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا عِيسَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: «خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَقْضِيَ حَاجَتَهُ، فَلَمَّا رَجَعَ تَلَقَّيْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ، فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ، ثُمَّ ذَهَبَ لِيَغْسِلَ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَتِ الْجُبَّةُ، فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ رَأْسَهُ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ ثُمَّ صَلَّى بِنَا»....

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

643. اعمش سے (ابو معاویہ کےبجائے) عیسیٰ (بن یونس) نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓسے روایت کی، انہوں نے کہا: ’’رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے نکلے، جب واپس آئے تو میں پانی کا برتن لے کر آپ کو ملا، میں نے پانی ڈالا، آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے، پھر چہرہ دھویا، پھر ہاتھ دھونے لگے تو جبہ تنگ نکلا، آپ نے ہاتھ جبے کے نیچے سے نکال لیے، ان کو دھویا، سر کا مسح کیا اور اپنے موزوں پرمسح کیا، پھر ہمیں نماز پڑھائی۔‘‘...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ

حکم: صحیح

644 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي مَسِيرٍ، فَقَالَ لِي: «أَمَعَكَ مَاءٌ» قُلْتُ: نَعَمْ «فَنَزَلَ عَنْ رَاحِلَتِهِ، فَمَشَى حَتَّى تَوَارَى فِي سَوَادِ اللَّيْلِ، ثُمَّ جَاءَ فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ مِنَ الْإِدَاوَةِ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْهَا حَتَّى أَخْرَجَهُمَا مِنْ أَسْفَلِ الْجُبَّةِ فَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ أ...

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

644. زکریا نےعامر (شعبی) سے روایت کی، کہا: مجھے عروہ بن مغیرہ نے اپنے والد حضرت مغیرہ  سے حدیث بیان کی، کہا: ’’ایک رات میں سفر کے دوران میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا، آپ نے پوچھا: ’’کیا تمہارے پاس پانی ہے؟‘‘ میں نےکہا: جی ہاں! تو  آپ اپنی سواری سے اترے، پھر پیدل چل دیے یہاں تک کہ رات کی سیاہی میں اوجھل ہو گئے، پھر (واپس) آئے تو میں نے برتن سے آپ (کے ہاتھوں) پر پانی ڈالا،  آپ نے اپنا چہرہ دھویا (اس وقت)، آپ اون کا جبہ پہنے ہوئے تھے، آپ  اس میں سے اپنے ہاتھ نہ نکال سکے، حتی کہ دونوں ہاتھوں کو جبے کے نیچے سے نکالا او...


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى النَّاصِيَةِ وَالْعِمَامَةِ

حکم: صحیح

646 وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ بَزِيعٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ الْمُزَنِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: تَخَلَّفَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَخَلَّفْتُ مَعَهُ فَلَمَّا قَضَى حَاجَتَهُ قَالَ: «أَمَعَكَ مَاءٌ؟» فَأَتَيْتُهُ بِمِطْهَرَةٍ، «فَغَسَلَ كَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ، ثُمَّ ذَهَبَ يَحْسِرُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ كُمُّ الْجُبَّةِ، فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ، وَأَلْقَى الْجُبَّةَ عَلَى مَنْكِبَيْهِ، وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ، وَمَسَحَ بِنَاصِيَتِهِ وَ...

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: پیشانی اور پگڑی پر مسح کرنا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

646. حمید الطویل نے کہا: ہمیں بکر بن عبد اللہ مزنی  نے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ بن مغیرہ بن شعبہ سے، انہوں نے اپنے والدؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ’’ کہ رسول اللہ ﷺ (قافلے سے) پیچھے رہ گئے اور میں بھی آپ کے ساتھ پیچھے رہ گیا، جب آپ نے قضائے حاجت کر لی تو فرمایا: ’’کیاتمہارے ساتھ پانی ہے؟‘‘ میں آپ کے پاس وضو کرنے کا برتن لایا، آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اور چہرہ دھویا، پھر دونوں بازو کھولنے لگے، تو جبے کی آستین تنگ پڑ گئی، آپ نے اپنا ہاتھ جبے کے نیچے سے نکالا اور جبہ کندھوں پر ڈال لیا، اپنے دونوں بازودھوئے اور اپنے سر  کے ا...


8 ‌صحيح مسلم كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ بَابُ تَحرِیمِ لُبسِ الحَرِیرِوَغَیرِ ذٰالِکَ لِلر...

حکم: صحیح

5539 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ وَكَانَ خَالَ وَلَدِ عَطَاءٍ قَالَ أَرْسَلَتْنِي أَسْمَاءُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَقَالَتْ بَلَغَنِي أَنَّكَ تُحَرِّمُ أَشْيَاءَ ثَلَاثَةً الْعَلَمَ فِي الثَّوْبِ وَمِيثَرَةَ الْأُرْجُوَانِ وَصَوْمَ رَجَبٍ كُلِّهِ فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ أَمَّا مَا ذَكَرْتَ مِنْ رَجَبٍ فَكَيْفَ بِمَنْ يَصُومُ الْأَبَدَ وَأَمَّا مَا ذَكَرْتَ مِنْ الْعَلَمِ فِي الثَّوْبِ فَإِنِّي سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح مسلم:

کتاب: لباس اور زینت کے احکام

(باب: مردوں کے لیے ریشم وغیرہ (کی مختلف اقسام )پہنن...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5539. حضرت اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے آزاد کردہ غلام عبداللہ (بن کیسان) سے روایت ہے، جو کہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا مولیٰ اور عطاء کے لڑکے کا ماموں تھا، نے کہا کہ مجھے اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس بھیجا اور کہلایا کہ میں نے سنا ہے کہ تم تین چیزوں کو حرام کہتے ہو، ایک تو کپڑے کو جس میں ریشمی نقش ہوں، دوسرے ارغوانی (یعنی سرخ گدے) زین پوش کو اور تیسرے تمام رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کو، تو حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا کہ رجب کے مہینے کے روزوں کو کون حرام کہے گا؟ جو ش...


9 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ

حکم: صحیح

149 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عَبَّادُ بْنُ زِيَادٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ الْمُغِيرَةَ يَقُولُ عَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَعَهُ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ قَبْلَ الْفَجْرِ فَعَدَلْتُ مَعَهُ فَأَنَاخَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَبَرَّزَ ثُمَّ جَاءَ فَسَكَبْتُ عَلَى يَدِهِ مِنْ الْإِدَاوَةِ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثُمَّ حَسَرَ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ كُمَّا جُبَّتِهِ فَأَدْخَلَ يَدَيْهِ فَأَخْ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

149. سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ میں غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا۔ نماز فجر سے پہلے ایک مقام پر آپ ﷺ راستے سے ایک جانب کو ہو گئے تو میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ مڑ گیا۔ نبی کریم ﷺ نے اپنا اونٹ بٹھایا اور قضائے حاجت کے لیے چلے گئے۔ واپس آئے تو میں نے لوٹے سے آپ ﷺ کے ہاتھ پر پانی ڈالا۔ آپ ﷺ نے پہلے اپنے ہاتھ اور پھر چہرہ دھویا۔ پھر آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ کو جبے کی آستینوں سے نکالنا چاہا مگر وہ تنگ تھیں، تو آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ واپس آستین میں ڈال لیے اور انہیں جبے کے نیچے سے نکالا اور انہیں کہنیوں تک دھویا، پھر آپ ﷺ نے اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے موزوں پر مسح کیا، پھر...


10 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ

حکم: صحیح

151 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ يَذْكُرُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَكْبِهِ وَمَعِي إِدَاوَةٌ فَخَرَجَ لِحَاجَتِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ فَتَلَقَّيْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ مِنْ جِبَابِ الرُّومِ ضَيِّقَةُ الْكُمَّيْنِ فَضَاقَتْ فَادَّرَعَهُمَا ادِّرَاعًا ثُمَّ أَهْوَيْتُ إِلَى الْخُفَّيْنِ لِأَنْزَعَهُمَا فَقَالَ لِي دَعْ الْخُفَّيْنِ فَإِنِّي أَد...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

151. جناب عروہ اپنے والد سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہم رکاب تھے، میرے پاس پانی کا برتن تھا، آپ ﷺ قضائے حاجت کی غرض سے نکلے، پھر ہماری جانب واپس آئے، تو میں پانی لے کر آپ ﷺ کی طرف بڑھا، میں نے آپ ﷺ کے ہاتھوں پر پانی ڈالا، آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ دھوئے، پھر منہ دھویا، پھر آپ ﷺ نے اپنے بازو آستینوں سے نکالنا چاہے جبکہ آپ نے جبہ پہنا ہوا تھا، وہ رومی جبہ تھا اور اس کی آستینیں تنگ تھیں اس لیے آپ ﷺ کے بازو نہ نکل سکے، تو آپ نے جبے کے نیچے سے اپنے بازو نکالے۔ پھر میں جھکا کہ آپ ﷺ کے موزے اتاروں، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”انہیں چھوڑو میں نے اپنے ...