1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الدُّخُولِ عَلَى المَيِّتِ بَعْدَ المَوْتِ إ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1254 حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي مَعْمَرٌ وَيُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ أَقْبَلَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى فَرَسِهِ مِنْ مَسْكَنِهِ بِالسُّنْحِ حَتَّى نَزَلَ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ فَلَمْ يُكَلِّمْ النَّاسَ حَتَّى دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَتَيَمَّمَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُسَجًّى بِبُرْدِ حِبَرَةٍ فَكَشَفَ عَنْ وَجْهِهِ ثُمَّ أَكَبَّ عَلَيْهِ فَقَبَّلَهُ ثُمَّ بَكَى فَقَالَ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو جب کفن میں لپیٹا جا چکا ہو تو اس کے پا...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1254. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ حضرت ابو بکر ؓ  اپنے مقام سخ والے گھر سے گھوڑے پر سوار ہوکر آئے اور سواری سے اتر کر مسجد میں داخل ہوئے، لوگوں سے کوئی بات نہ کی حتیٰ کہ حضرت عائشہ ؓ  کے پاس گئے اور نبی کریم ﷺ کا قصد کیا۔ آپ کو دھاری دار یمنی چادر میں لپیٹا گیا تھا۔ انھوں نے چادر ہٹا کر چہرہ کھولا اور جھک کر آپ کو بوسہ دیا، پھر روپڑے اورفرمایا:اللہ کے نبی!(ﷺ) میرے ماں باپ آپ پر قربان!اللہ تعالیٰ آپ پر دو موتیں جمع نہیں کرے گا۔ بہرحال ایک دفعہ جو موت آپ کے مقدر میں تھی وہ تو آچکی ہے۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الدُّخُولِ عَلَى المَيِّتِ بَعْدَ المَوْتِ إ...

حکم:

1255 قَالَ أَبُو سَلَمَةَ فَأَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجَ وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُكَلِّمُ النَّاسَ فَقَالَ اجْلِسْ فَأَبَى فَقَالَ اجْلِسْ فَأَبَى فَتَشَهَّدَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَمَالَ إِلَيْهِ النَّاسُ وَتَرَكُوا عُمَرَ فَقَالَ أَمَّا بَعْدُ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ يَعْبُدُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ مَاتَ وَمَنْ كَانَ يَعْبُدُ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ حَيٌّ لَا يَمُوتُ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو جب کفن میں لپیٹا جا چکا ہو تو اس کے پا...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1255. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ حضرت ابو بکر ؓ  اپنے مقام سخ والے گھر سے گھوڑے پر سوار ہوکر آئے اور سواری سے اتر کر مسجد میں داخل ہوئے، لوگوں سے کوئی بات نہ کی حتیٰ کہ حضرت عائشہ ؓ  کے پاس گئے اور نبی کریم ﷺ کا قصد کیا۔ آپ کو دھاری دار یمنی چادر میں لپیٹا گیا تھا۔ انھوں نے چادر ہٹا کر چہرہ کھولا اور جھک کر آپ کو بوسہ دیا، پھر روپڑے اورفرمایا: اللہ کے نبی!( ﷺ ) میرے ماں باپ آپ پر قربان!اللہ تعالیٰ آپ پر دو موتیں جمع نہیں کرے گا۔ بہرحال ایک دفعہ جو موت آپ کے مقدر میں تھی وہ تو آچکی ہے۔ راوی ابو سلمہ کہتے ہیں :مجھے حضرت ابن عباس ؓ  نے بتایا کہ جب...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4486 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَقْبَلَ عَلَى فَرَسٍ مِنْ مَسْكَنِهِ بِالسُّنْحِ، حَتَّى نَزَلَ فَدَخَلَ المَسْجِدَ، فَلَمْ يُكَلِّمُ النَّاسَ حَتَّى دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ، فَتَيَمَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُغَشًّى بِثَوْبِ حِبَرَةٍ، فَكَشَفَ عَنْ وَجْهِهِ ثُمَّ أَكَبَّ عَلَيْهِ فَقَبَّلَهُ وَبَكَى، ثُمَّ قَالَ: «بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي، وَاللَّهِ لاَ يَجْمَعُ اللَّهُ عَلَيْكَ مَوْتَتَيْنِ أَمَّا المَوْتَةُ الَّتِي كُتِبَتْ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4486. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابوبکر ؓ اپنی رہائش گاہ سُخ سے گھوڑے پر سوار ہو کر آئے۔ پھر سواری سے اتر کر مسجد میں داخل ہوئے اور لوگوں سے بالکل ہم کلام نہ ہوئے۔ سیدھے عائشہ‬ ؓ  ک‬ے پاس آئے اور رسول اللہ ﷺ کا قصد کیا۔ آپ کو دھاری دار یمنی چادر میں ڈھانپا گیا تھا۔ انہوں نے آپ کے چہرہ انور سے کپڑا اٹھایا، پھر آپ پر جھکے اور آپ کے چہرہ انور کو بوسہ دیا اور رو پڑے، پھر فرمایا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! اللہ تعالٰی آپ پر دو موتیں جمع نہیں کرے گا۔ بہرحال ایک موت جو آپ کے لیے لکھی جا چکی تھی وہ تو ہو چکی۔...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4487 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَقْبَلَ عَلَى فَرَسٍ مِنْ مَسْكَنِهِ بِالسُّنْحِ، حَتَّى نَزَلَ فَدَخَلَ المَسْجِدَ، فَلَمْ يُكَلِّمُ النَّاسَ حَتَّى دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ، فَتَيَمَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُغَشًّى بِثَوْبِ حِبَرَةٍ، فَكَشَفَ عَنْ وَجْهِهِ ثُمَّ أَكَبَّ عَلَيْهِ فَقَبَّلَهُ وَبَكَى، ثُمَّ قَالَ: «بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي، وَاللَّهِ لاَ يَجْمَعُ اللَّهُ عَلَيْكَ مَوْتَتَيْنِ أَمَّا المَوْتَةُ الَّتِي كُتِبَتْ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4487. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابوبکر ؓ اپنی رہائش گاہ سُخ سے گھوڑے پر سوار ہو کر آئے۔ پھر سواری سے اتر کر مسجد میں داخل ہوئے اور لوگوں سے بالکل ہم کلام نہ ہوئے۔ سیدھے عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس آئے اور رسول اللہ ﷺ کا قصد کیا۔ آپ کو دھاری دار یمنی چادر میں ڈھانپا گیا تھا۔ انہوں نے آپ کے چہرہ انور سے کپڑا اٹھایا، پھر آپ پر جھکے اور آپ کے چہرہ انور کو بوسہ دیا اور رو پڑے، پھر فرمایا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! اللہ تعالٰی آپ پر دو موتیں جمع نہیں کرے گا۔ بہرحال ایک موت جو آپ کے لیے لکھی جا چکی تھی وہ تو ہو چکی۔...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4488 قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَحَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ خَرَجَ وَعُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ يُكَلِّمُ النَّاسَ فَقَالَ: اجْلِسْ يَا عُمَرُ، فَأَبَى عُمَرُ أَنْ يَجْلِسَ، فَأَقْبَلَ النَّاسُ إِلَيْهِ، وَتَرَكُوا عُمَرَ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَمَّا بَعْدُ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ يَعْبُدُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِنَّ مُحَمَّدًا قَدْ مَاتَ، وَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ يَعْبُدُ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ حَيٌّ لاَ يَمُوتُ، قَالَ اللَّهُ: {وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ} [آل عمران: 144] إِلَى قَوْلِهِ {الشَّاكِرِينَ} [آل عمران: 144]، و...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4488. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ جب آئے تو حضرت عمر ؓ لوگوں سے کچھ کہہ رہے تھے۔ حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: اے عمر! بیٹھ جاؤ، لیکن حضرت عمر ؓ نے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔ اس دوران میں لوگ حضرت عمر ؓ کو چھوڑ کر حضرت ابوبکر ؓ کے پاس آ گئے۔ آپ نے خطبہ مسنونہ کے بعد فرمایا: تم میں سے جو بھی محمد ﷺ کی عبادت کرتا تھا تو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ حضرت محمد ﷺ کی وفات ہو چکی ہے اور جو اللہ کی عبادت کرتا تھا تو اللہ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے، اسے کبھی موت نہیں آئے گی۔ اللہ تعالٰی نے خود فرمایا ہے: ’’محمد (ﷺ) صرف ...


8 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ البُرُودِ وَالحِبَرَةِ وَالشَّمْلَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5863 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ سُجِّيَ بِبُرْدٍ حِبَرَةٍ»...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(

باب: دھاری دار چادروں ، یمنی چادروں اور کملیوں ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5863. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو آپ کی نعش مبارک پر ایک دھاری دار یمنی چادر ڈال دی گئی تھی۔