2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ بَابُ التَّوَاضُعِ فِي اللِّبَاسِ، وَالِاقْتِصَارِ...

حکم: صحیح

5576 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ وِسَادَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي يَتَّكِئُ عَلَيْهَا مِنْ أَدَمٍ حَشْوُهَا لِيفٌ

صحیح مسلم:

کتاب: لباس اور زینت کے احکام

(باب: لباس پہننے میں انکسار روا رکھنا موٹے اور باسہ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5576. عبدہ بن سلیمان نے ہمیں ہشام بن عروہ سے حدیث سنائی، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہا: رسول اللہ ﷺ کا تکیہ جس کے ساتھ آپ ٹیک لگا تے تھے چمڑے کا بنا ہوا تھا جس میں کھجور کی چھا ل بھری ہوئی تھی۔


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ بَابُ التَّوَاضُعِ فِي اللِّبَاسِ، وَالِاقْتِصَارِ...

حکم: صحیح

5578 و حَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كِلَاهُمَا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَا ضِجَاعُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ يَنَامُ عَلَيْهِ...

صحیح مسلم:

کتاب: لباس اور زینت کے احکام

(باب: لباس پہننے میں انکسار روا رکھنا موٹے اور باسہ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5578. ابن نمیر اور ابو معاویہ دونوں نے ہمیں ہشام بن عروہ سے اسی سند کے ساتھ خبر دی اور کہا: ’’رسول اللہ ﷺ کا استراحت کا بچھونا۔‘‘ اور ابو معاویہ کی حدیث میں ہے۔ جس پر آپ سوتے تھے۔


5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابٌ فِي الْفُرُشِ

حکم: صحیح

4162 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ وَكِيعٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ فَرَأَيْتُهُ مُتَّكِئًا عَلَى وِسَادَةٍ زَادَ ابْنُ الْجَرَّاحِ عَلَى يَسَارِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ أَيْضًا عَلَى يَسَارِهِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بستروں کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4162. سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے مروی ہے کہ میں نبی کریم ﷺ کے گھر گیا تو میں نے آپ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ ایک تکیے کا سہارا لیے ہوئے تھے۔ عبداللہ بن جراح نے کہا: آپ ﷺ اپنے بائیں پہلو سے سہارا لیے ہوئے تھے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اس روایت کو اسحاق بن منصور نے بھی اسرائیل سے روایت کہا (تو کہا کہ) آپ ﷺ بائیں پہلو سے سہارا لیے ہوئے تھے۔...


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابٌ فِي الْفُرُشِ

حکم: صحیح

4165 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ وِسَادَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ابْنُ مَنِيعٍ الَّتِي يَنَامُ عَلَيْهَا بِاللَّيْلِ ثُمَّ اتَّفَقَا مِنْ أَدَمٍ حَشْوُهَا لِيفٌ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بستروں کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4165. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا ایک تکیہ تھا۔ ابن منیع نے کہا: تکیہ چمڑے کا تھا جس پر آپ ﷺ رات کو سوتے تھے، پھر روایت کے اگلے الفاظ بیان کرنے میں دونوں راوی متفق ہیں۔ اس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔


9 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فِرَاشِ النَّبِيِّ ﷺ​

حکم: صحیح

1881 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّمَا كَانَ فِرَاشُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي يَنَامُ عَلَيْهِ أَدَمٌ حَشْوُهُ لِيفٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ حَفْصَةَ وَجَابِرٍ...

جامع ترمذی: كتاب: لباس کے احکام ومسائل (باب: نبی اکرم ﷺکے بچھونے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1881. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جس بچھونے پرسوتے تھے وہ چمڑے کا تھا، اس کے اندرکھجورکے درخت کی چھال بھری ہوئی تھی۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں حفصہ اورجابرسے بھی احادیث آئی ہیں۔


10 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ حَدِیثِ مَا الدُّنْيَا إِلاَّ كَرَاكِبٍ اسْ...

حکم: صحیح

2572 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكِنْدِيُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ أَخْبَرَنِي الْمَسْعُودِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حَصِيرٍ فَقَامَ وَقَدْ أَثَّرَ فِي جَنْبِهِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ اتَّخَذْنَا لَكَ وِطَاءً فَقَالَ مَا لِي وَمَا لِلدُّنْيَا مَا أَنَا فِي الدُّنْيَا إِلَّا كَرَاكِبٍ اسْتَظَلَّ تَحْتَ شَجَرَةٍ ثُمَّ رَاحَ وَتَرَكَهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

(باب: دنیا ایک مسافر کی طرح ہے جو سایہ حاصل کرتا ہے...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2572. عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ ایک چٹائی پرسوگئے، نیند سے بیدار ہوئے تو آپﷺ کے پہلو پر چٹائی کا نشان پڑگیا تھا، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! ہم آپ کے لیے ایک بچھونا بنا دیں تو بہتر ہوگا، آپﷺ نے فرمایا: ’’مجھے دنیا سے کیا مطلب ہے، میری اور دنیا کی مثال ایسی ہے جیسے ایک سوار ہو جو ایک درخت کے نیچے سایہ حاصل کرنے کے لیے بیٹھے، پھر وہاں سے کوچ کرجائے اور درخت کو اسی جگہ چھوڑ دے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں ابن عمر اور ابن عباس‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔...