الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 59 کل صفحات: 6 - کل احا دیث: 59 1 صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ السَّمَرِ فِي العِلْمِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 117. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الحَكَمُ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ بِنْتِ الحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا فِي لَيْلَتِهَا، فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العِشَاءَ، ثُمَّ جَاءَ إِلَى مَنْزِلِهِ، فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ نَامَ، ثُمَّ قَامَ، ثُمَّ قَالَ: «نَامَ الغُلَيِّمُ» أَوْ كَلِمَةً تُشْبِهُهَا، ثُمَّ قَامَ، فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، فَصَلَّى خَمْسَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ صَلَّى رَك... صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ سونے سے پہلے رات کے وقت علمی باتیں کرنا جائز ہے ) مترجم: BukhariWriterName 117. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے ایک رات نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ، اپنی خالہ حضرت میمونہ بنت حارث ؓ کے ہاں بسر کی۔ اس رات نبی ﷺ بھی انہی کے پاس تھے۔ نبی ﷺ نے عشاء (مسجد میں) ادا کی، پھر اپنے گھر تشریف لائے اور چار رکعت پڑھ کر سو رہے۔ پھر بیدار ہوئے اور فرمایا: ’’کیا بچہ سو گیا ہے؟‘‘ یا اس سے ملتی جلتی بات فرمائی۔ اور پھر نماز پڑھنے لگے، میں بھی آپ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ آپ نے مجھے اپنی دائیں جانب کر لیا اور پانچ رکعات پڑھیں۔ اس کے بعد دو رکعت (سنت فجر) ادا کیں۔ پھر سو گئے، یہاں تک کہ میں نے آپ کے خراٹے بھرنے... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الغُسْلِ وَالوُضُوءِ فِي المِخْضَبِ وَالقَدَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 198. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ، اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ فِي أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ، تَخُطُّ رِجْلاَهُ فِي الأَرْضِ، بَيْنَ عَبَّاسٍ وَرَجُلٍ آخَرَ. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَأَخْبَرْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ: أَتَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الآخَرُ؟ قُلْتُ: لاَ. قَالَ: هُوَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَض... صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: لگن‘ پیالے ‘لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں۔ ) مترجم: BukhariWriterName 198. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ بیمار ہوئے اور آپ کی بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپ نے دیگر ازواج مطہرات سے تیمارداری کے لیے میرے گھر میں قیام کی اجازت چاہی، چنانچہ سب نے بخوشی اجازت دے دی۔ پھر نبی ﷺ (حضرت عائشہ کے گھر جانے کے لیے) دو آدمیوں کے سہارے اپنے پاؤں گھسیٹتے ہوئے نکلے۔ وہ دو آدمی حضرت عباس ؓ اور ایک دوسرے شخص تھے۔ راوی حدیث عبیداللہ کہتے ہیں: جب میں نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کو یہ حدیث سنائی تو انھوں نے کہا: تم جانتے ہو کہ وہ دوسرے شخص کون تھے؟ میں نے کہا: نہیں! تو انھوں نے فرمایا: وہ حضرت علی ؓ تھے۔ حضرت عائشہ ؓ بیان کر... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ حَدُّ المَرِيضِ أَنْ يَشْهَدَ الجَمَاعَةَ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 665. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: «لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاشْتَدَّ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلاَهُ الأَرْضَ، وَكَانَ بَيْنَ العَبَّاسِ وَرَجُلٍ آخَرَ» قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِابْنِ عَبَّاسٍ مَا قَالَتْ عَائِشَةُ، فَقَالَ لِي: وَهَلْ تَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ؟ قُلْتُ: لاَ، قَالَ: هُوَ عَلِيُّ ... صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہئے ) مترجم: BukhariWriterName 665. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ بیمار ہوئے اور آپ کی بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپ نے اپنی بیویوں سے اجازت چاہی کہ میرے گھر آپ کی تیمارداری کی جائے۔ تمام بیویوں نے اجازت دے دی، چنانچہ آپ دو آدمیوں کا سہارا لے کر نکلے جبکہ آپ کے پاؤں گھسٹ رہے تھے۔آپ اس وقت حضرت عباس ؓ اور ایک دوسرے آدمی کے درمیان تھے۔ راوی حدیث حضرت عبیداللہ بن عبداللہ کہتے ہیں: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے حضرت عائشہ ؓ کی اس بات کا تذزکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: کیا تمہیں معلوم ہے کہ دوسرا آدمی کون تھا جس کا حضرت عائشہ ؓ نے نام نہیں لیا؟ میں نے کہا: نہیں، کہنے لگے: علی بن ابی... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِذَا قَامَ الرَّجُلُ عَنْ يَسَارِ الإِمَام...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 698. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرٌو، عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: نِمْتُ عِنْدَ مَيْمُونَةَ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا تِلْكَ اللَّيْلَةَ «فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي، فَقُمْتُ عَلَى يَسَارِهِ، فَأَخَذَنِي، فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، فَصَلَّى ثَلاَثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً، ثُمَّ نَامَ حَتَّى نَفَخَ، وَكَانَ إِذَا نَامَ نَفَخَ، ثُمَّ أَتَاهُ المُؤَذِّنُ، فَخَرَجَ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ» قَالَ عَمْرٌو: فَحَدَّثْتُ بِ... صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اسے پھر دائیں طرف کر لے تو دونوں میں سے کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہو گی۔ ) مترجم: BukhariWriterName 698. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں ایک رات حضرت میمونہ ؓ کے ہاں سو گیا۔ نبی ﷺ بھی اس رات ان کے پاس تھے۔ آپ نے وضو فرمایا پھر اٹھ کر نفل پڑھنے لگے۔ میں بھی آپ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ آپ نے مجھے پکڑا اور اپنی دائیں جانب کر دیا۔ آپ تیرہ رکعت پڑھ کر سو گئے یہاں تک کہ آپ خراٹے لینے لگے اور یہ آپ کی عادت تھی کہ جب سوتے تو خراٹے لیتے تھے۔ اس کے بعد مؤذن آیا، آپ تشریف لے گئے نماز پڑھائی اور وضو نہ کیا۔ عمرو بن حارث کہتے ہیں کہ میں نے جب بکیر بن عبداللہ سے یہ حدیث لی تو اس نے حضرت کریب سے براہ راست اسے بیان کیا۔ ... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَبْرِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَبِي بَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 1389. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ هِشَامٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ يَحْيَى بْنُ أَبِي زَكَرِيَّاءَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَتَعَذَّرُ فِي مَرَضِهِ أَيْنَ أَنَا الْيَوْمَ أَيْنَ أَنَا غَدًا اسْتِبْطَاءً لِيَوْمِ عَائِشَةَ فَلَمَّا كَانَ يَوْمِي قَبَضَهُ اللَّهُ بَيْنَ سَحْرِي وَنَحْرِي وَدُفِنَ فِي بَيْتِي... صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کی قبروں کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 1389. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی مرض وفات میں بار بار اظہار خیال فرماتے:’’میں آج کہاں ہوں؟کل کہاں ہوں گا؟‘‘ ایساعائشہ کی باری کو بہت دور خیال کرنے کیوجہ سے کرتے تھے۔ بالآخر جب میرا دن آیاتو اللہ تعالیٰ نے آپ کو میرے پہلو اورسینے کے درمیان قبض کیا اور آپ میرے گھر ہی میں دفن ہوئے۔ ... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ هِبَةِ الرَّجُلِ لِامْرَأَتِهِ وَالمَرْأَةِ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2588. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: «لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاشْتَدَّ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلاَهُ الأَرْضَ، وَكَانَ بَيْنَ العَبَّاسِ وَبَيْنَ رَجُلٍ آخَرَ»، فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَذَكَرْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ مَا قَالَتْ عَائِشَةُ، فَقَالَ لِي: وَهَلْ تَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ؟ قُلْتُ: لاَ، قَالَ: هُوَ عَلِيُّ ب... صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : خاوند کا اپنی بیوی کو اور بیوی کا اپنے خاوند کو کچھ ہبہ کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2588. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھو نے فرمایا: جب نبی کریم ﷺ کی بیماری شدت اختیار کرگئی اور تکلیف سخت ہوگئی تو آپ نے اپنی ازواج مطہرات سے اپنی بیماری کے ایام میرے گھر بسر کرنے کی اجازت طلب کی تو تمام ازواج نے بخوشی اجازت دے دی۔ آپ دو آدمیوں کے درمیان اس طرح نکلے کہ آپ کے پاؤں زمین پر نشان کھینچتے تھے۔ آپ جن آدمیوں کے درمیان تھے ان میں سے ایک حضرت عباس ؓ اور دوسرے کوئی اور شخص تھے(راوی حدیث) عبیداللہ کہتے ہیں: میں نے جو بات حضرت عائشہ ؓ سے سنی تھی جب حضرت ابن عباس ؓ سے بیان کی تو انھوں نے مجھ سے پوچھا: تم اس شخص کو جانتے ہو جس کا حضرت عائشہ&nb... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (هِبَةِ المَرْأَةِ لِغَيْرِ زَوْجِهَا وَعِتْقِهَا، ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2593. حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ سَفَرًا أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ، فَأَيَّتُهُنَّ خَرَجَ سَهْمُهَا خَرَجَ بِهَا مَعَهُ، وَكَانَ يَقْسِمُ لِكُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا، غَيْرَ أَنَّ سَوْدَةَ بِنْتَ زَمْعَةَ وَهَبَتْ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا لِعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تَبْتَغِي بِذَلِكَ رِضَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»... صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : اگر عورت اپنے خاوند کے سوا اور کسی کو کچھ ہبہ کرے یا غلام لونڈی آزاد کرے اور ہبہ کے وقت اس کا خاوند موجود ہو، توہبہ جائز ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2593. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی سفر کا ا رادہ فرماتے تو اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ اندازی کرتے، جس بیوی کانام نکل آتا، اسے سفر میں اپنے ہمراہ لے جاتے۔ آپ ﷺ نے سیدہ سودہ بن زمعہ ؓ کے علاوہ باقی ہر بیوی کے ہاں فروکش ہونے (ٹھہرنے)کے لیے دن رات کی باری مقرر کر رکھی تھی۔ سیدہ سودہ ؓ نے اپنے دن رات کی باری رسول اللہ ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ کو ہبہ کردی تھی جس سے ان کامقصد رسول اللہ ﷺ کی خوشنودی تھا۔ ... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ القُرْعَةِ فِي المُشْكِلاَتِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2688. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ سَفَرًا أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ، فَأَيَّتُهُنَّ خَرَجَ سَهْمُهَا خَرَجَ بِهَا مَعَهُ، وَكَانَ يَقْسِمُ لِكُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا، غَيْرَ أَنَّ سَوْدَةَ بِنْتَ زَمْعَةَ وَهَبَتْ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا لِعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تَبْتَغِي بِذَلِكَ رِضَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»... صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : مشکلات کے وقت قرعہ اندازی کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2688. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ سفر کا ارادہ کرتے تو اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ اندازی کرتے، جس کے نام قرعہ نکلتا اسے اپنے ساتھ سفر میں لے جاتے۔ آپ ﷺ نے اپنی ہر بیوی کے لیے ایک دن اور ایک رات کی باری مقرر کررکھی تھی لیکن حضرت سودہ بنت زمعہ ؓ نے اپنی باری ام المومنین حضرت عائشہ ؓ کو ہبہ کردی تھی، اس سے وہ رسول اللہ ﷺ کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتی تھیں۔ ... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ ﷺ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3099. حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، وَمُحَمَّدٌ، قَالاَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، وَيُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَالَتْ: «لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ»... صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : رسو ل کریم ﷺ کی بیویوں کے گھروں کا ان کی طرف منسوب کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 3099. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ کا مرض زیادہ ہوگیا تو آپ نے اپنی ازواج مطہرات سے اجازت طلب کی کہ میرے گھر میں ان کی تیمارداری کی جائے تو سب نے آپ کو اس امر کی اجازت دے دی۔ الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ ﷺ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3100. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي، وَفِي نَوْبَتِي، وَبَيْنَ سَحْرِي وَنَحْرِي، وَجَمَعَ اللَّهُ بَيْنَ رِيقِي وَرِيقِهِ ، قَالَتْ: دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بِسِوَاكٍ، «فَضَعُفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهُ، فَأَخَذْتُهُ، فَمَضَغْتُهُ، ثُمَّ سَنَنْتُهُ بِهِ»... صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : رسو ل کریم ﷺ کی بیویوں کے گھروں کا ان کی طرف منسوب کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 3100. حضرت عائشہ ؓ ہی سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کی وفات میرے گھر میں ہوئی اور میری باری کے دن ہوئی جبکہ آپ کا سر مبارک میری گردن اور میرے سینے کے درمیان تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس آخری وقت میں میرے اور آپ کے تھوک مبارک کو جمع فرمادیا۔ وہ اس طرح کہ عبدالرحمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسواک لے کر حاضر ہوئے چونکہ نبی کریم ﷺ اس کے استعمال سے کمزور تھے تو میں نے مسواک کو پکڑا اور اسے چبایا پھر آپ کو مسواک کرائی۔ ... الموضوع: القسم بين أزواج النبي (السيرة) موضوع: ازواج مطہرات کے درمیان باریوں کی تقسیم (سیرت) مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 59 کل صفحات: 6 - کل احا دیث: 59