1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ كَيْفَ الْمَسْحُ

حکم: صحیح

162 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَوْ كَانَ الدِّينُ بِالرَّأْيِ لَكَانَ أَسْفَلُ الْخُفِّ أَوْلَى بِالْمَسْحِ مِنْ أَعْلَاهُ وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ عَلَى ظَاهِرِ خُفَّيْهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ الْأَعْمَشِ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ مَا كُنْتُ أَرَى بَاطِنَ الْقَدَمَيْنِ إِلَّا أَحَقَّ بِالْغَسْلِ حَتَّى رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: مسح کیسے ہو؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

162. سیدنا علی ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ اگر دین رائے اور قیاس پر مبنی ہوتا تو موزوں کا نیچے والا حصہ اوپر والے کی بہ نسبت مسح کا زیادہ مستحق ہوتا، مگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے کہ آپ ﷺ اپنے موزوں کے اوپر ہی مسح کیا کرتے تھے۔


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ كَيْفَ الْمَسْحُ

حکم: صحیح

163 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ الْأَعْمَشِ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ مَا كُنْتُ أَرَى بَاطِنَ الْقَدَمَيْنِ إِلَّا أَحَقَّ بِالْغَسْلِ حَتَّى رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ عَلَى ظَهْرِ خُفَّيْهِ وَرَوَاهُ وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ بِإِسْنَادِهِ قَالَ كُنْتُ أَرَى أَنَّ بَاطِنَ الْقَدَمَيْنِ أَحَقُّ بِالْمَسْحِ مِنْ ظَاهِرِهِمَا حَتَّى رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ عَلَى ظَاهِرِهِمَا قَالَ وَكِيعٌ يَعْنِي الْخُفَّيْنِ وَرَوَاهُ عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: مسح کیسے ہو؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

163. جناب اعمش اپنی سند سے اس حدیث کو روایت کرتے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ میں پاؤں کے نیچے والے حصے ہی کو زیادہ لائق سمجھتا تھا کہ اسے دھویا جائے حتیٰ کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ اپنے موزوں کے اوپر کے حصے ہی کا مسح کرتے تھے۔ اس حدیث کو وکیع نے اعمش سے اپنی سند سے روایت کیا تو کہا: میں سمجھتا تھا کہ پاؤں کا نیچے والا حصہ ہی اس بات کے زیادہ لائق ہوتا ہے کہ ان کا مسح کیا جائے حتیٰ کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ ان کے اوپر کی جانب مسح کرتے تھے۔ وکیع نے کہا کہ «قدمين» سے مراد ”موزے“ ہیں۔ اس حدیث کو عیسی...


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ كَيْفَ الْمَسْحُ

حکم: صحيح ورواه وكيع عن الأعمش بإسناده

164 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ لَوْ كَانَ الدِّينُ بِالرَّأْيِ لَكَانَ بَاطِنُ الْقَدَمَيْنِ أَحَقَّ بِالْمَسْحِ مِنْ ظَاهِرِهِمَا وَقَدْ مَسَحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ظَهْرِ خُفَّيْهِ »

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: مسح کیسے ہو؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

164. جناب حفص بن غیاث نے اعمش سے یہ روایت بیان کی تو کہا کہ اگر دین رائے اور قیاس پر مبنی ہوتا تو قدموں کے تلوے ان کے اوپر والے حصے کی نسبت مسح کے زیادہ حقدار ہوتے، جب کہ نبی کریم ﷺ نے موزوں کی پشت (اوپر والے حصے) پر مسح کیا ہے۔