1 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْإِمَامَةِ بَابُ الِائْتِمَامُ بِالْإِمَامِ يُصَلِّي قَاعِدًا

حکم: صحیح

836 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ بِلَالٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى يَقُومُ فِي مَقَامِكَ لَا يُسْمِعُ النَّاسَ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ فَقَالَتْ لَهُ فَقَالَ إِنَّكُنَّ لَأَنْتُنَّ صَوَاحِبَاتُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُ...

سنن نسائی: کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل (باب: بیٹھ کر نماز پڑھنے والے امام کی اقتدا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

836. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے جب رسول اللہ ﷺ زیادہ بیمار ہوئے تو بلال ؓ آپ کو نماز کی اطلاع دینے آئے۔ آپ نے فرمایا: ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ابوبکر بہت نرم دل آدمی ہیں۔ جب وہ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو (رونے کی وجہ سے) لوگوں کو قراءت نہ سنا سکیں گے۔ اگر آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیں (تو اچھی بات ہے)۔ آپ نے فرمایا: (نہیں) ابوبکر سے کہو لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ میں نے حفصہ سے کہا: تم بھی رسول اللہ ﷺ سے کہو۔ انھوں نے بھی آپ سے کہا۔ آپ نے فرمایا: تم حضرت یوسف ؑ کے واقعے والی عورتوں کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ لوگ...


2 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي ...

حکم: صحیح

1289 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ وَقَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ لَمَّا ثَقُلَ جَاءَ بِلَالٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ تَعْنِي رَقِيقٌ وَمَتَى مَا يَقُومُ مَقَامَكَ يَبْكِي فَلَا يَسْتَطِيعُ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَصَلَّى بِالنَّاس...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: بیماری کی حالت میں نبیﷺ کی نماز)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1289. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ اس مرض میں مبتلا ہوئے جس میں آپ کی وفات ہوئی۔۔۔ اور ابو معاویہ کی روایت میں یہ الفاظ ہیں: جب نبی ﷺ کی بیماری شدید ہوگئی ۔۔۔ تو (ایک دن) سیدنا بلال ؓ رسول اللہ ﷺ کو نماز (کا وقت ہو جانے) کی اطلاع دینے کے لئے حاضر ہوئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ابو بکر ؓ سے کہو، لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ ہم (امہات المومنین) نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ابو بکر رقیق القلب آدمی ہیں۔ جب آپ کی جگہ (نماز پڑھانے) کھڑے ہوں گے تو (رقب طاری ہوجانے کی وجہ سے) رونے لگیں گے اور نماز نہیں پڑھا سکیں گے۔ آپ سیدنا عم...


3 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي ...

حکم: صحیح

1291 حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ مِنْ كِتَابِهِ فِي بَيْتِهِ قَالَ سَلَمَةُ بْنُ نُبَيْطٍ أَنْبَأَنَا عَنْ نُعَيْمِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ نُبَيْطِ بْنِ شَرِيطٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أُغْمِيَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ثُمَّ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَأَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ثُمّ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: بیماری کی حالت میں نبیﷺ کی نماز)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1291. حضرت سالم بن عبید ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ پر بیماری کی حالت میں بے ہوشی طاری ہوگئی، پھر افاقہ ہوا تو فرمایا: ’’کیا نماز کا وقت ہوگیا ہے؟‘‘ صحابہ نے کہا: جی ہاں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابو بکر سے کہو، لوگوں کو نماز پڑھائیں،‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ پر (دوبارہ) بے ہوشی طاری ہوگئی۔ افاقہ ہوا تو فرمایا: ’’ کیا نماز کا وقت ہوگیا؟ ‘‘ صحابہ نے کہا: جی ہاں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابو بکر سے کہو، لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘&l...


4 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي ...

حکم: حسن دون ذكر علي

1292 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَرْقَمِ بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ كَانَ فِي بَيْتِ عَائِشَةَ فَقَالَ ادْعُوا لِي عَلِيًّا قَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَدْعُو لَكَ أَبَا بَكْرٍ قَالَ ادْعُوهُ قَالَتْ حَفْصَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَدْعُو لَكَ عُمَرَ قَالَ ادْعُوهُ قَالَتْ أُمُّ الْفَضْلِ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَدْعُو لَكَ الْعَبَّاسَ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا اجْتَمَعُوا رَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ فَنَظَرَ ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: بیماری کی حالت میں نبیﷺ کی نماز)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1292. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ اس بیماری میں تھے جس میں آپ ﷺ کی وفات ہوئی تو آپ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ے گھر تشریف فرما تھے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’علی کو بلاؤ۔‘‘ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ابو بکر کو بلا لیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’بلا لو۔‘‘ سیدہ حفصہ نے عرض کیا: عمر کو بلا لیں؟ فرمایا: ’’بلا لو۔‘‘ ام الفضل‬ ؓ ن‬ے کہا: اے اللہ کے رسول ! عباس ؓ کو بلا لیں؟ فرمایا: ’’ہاں۔‘‘جب یہ حضرات جمع ہوگئے تو رسول اللہ ﷺ نے سر مبارک اٹھا کر...


5 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدُ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللهُ عَن...

حکم: إسناده ضعيف

4 حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ قَالَ إِسْرَائِيلُ قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ زَيْدِ بْنِ يُثَيْعٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ بِبَرَاءَةٌ لِأَهْلِ مَكَّةَ لَا يَحُجُّ بَعْدَ الْعَامِ مُشْرِكٌ وَلَا يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرْيَانٌ وَلَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ مَنْ كَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدَّةٌ فَأَجَلُهُ إِلَى مُدَّتِهِ وَاللَّهُ بَرِيءٌ مِنْ الْمُشْرِكِينَ وَرَسُولُهُ قَالَ فَسَارَ بِهَا ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ لِعَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ الْحَقْهُ فَرُدَّ عَلَيَّ أَبَا بَكْرٍ وَبَلِّغْهَا أَنْتَ ق...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت صدیق اکبر کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

4. حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں امیر حج بنا کر بھیجتے وقت اہل مکہ سے اس برائت کا اعلان کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی تھی کہ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہیں کرسکے گا، کوئی آدمی برہنہ ہو کر طواف نہیں کرسکے گا، جنت میں صرف وہی شخص داخل ہوسکے گا جو مسلمان ہو، جس شخص کا پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی خاص مدت کے لیے کوئی معاہدہ پہلے سے ہوا ہو، وہ اپنی مدت کے اختتام تک برقرار رہے گا، اور یہ کہ اللہ اور اس کا پیغمبر مشرکین سے بری ہیں ۔ جب حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اس پیغام کو لے کر روانہ ہوگئے اور تین دن کی مسافت طے کرچکے...


6 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدُ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللهُ عَن...

حکم: إسناده صحيح

5 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَوْسَطَ قَالَ خَطَبَنَا أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقَامِي هَذَا عَامَ الْأَوَّلِ وَبَكَى أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ سَلُوا اللَّهَ الْمُعَافَاةَ أَوْ قَالَ الْعَافِيَةَ فَلَمْ يُؤْتَ أَحَدٌ قَطُّ بَعْدَ الْيَقِينِ أَفْضَلَ مِنْ الْعَافِيَةِ أَوْ الْمُعَافَاةِ عَلَيْكُمْ بِالصِّدْقِ فَإِنَّهُ مَعَ الْبِرِّ وَهُمَا فِي الْجَنَّةِ وَإِيَّاكُمْ وَالْكَذِبَ فَإِنَّهُ مَعَ الْفُجُورِ وَهُمَا فِي النَّارِ وَلَا تَحَاسَدُوا وَلَا ت...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت صدیق اکبر کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

5. اوسط کہتے ہیں کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو فرمایا کہ اس جگہ گذشتہ سال نبی صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تھے، یہ کہہ کر آپ رو پڑے، پھر فرمایا اللہ سے درگذر کی درخواست کیا کرو، کیونکہ ایمان کے بعد عافیت سے بڑھ کر نعمت کسی کو نہیں دی گئی، سچائی کو اختیار کرو، کیونکہ سچائی کا تعلق نیکی کے ساتھ ہے اور یہ دونوں چیزیں جنت میں ہوں گی، جھوٹ بولنے سے اپنے آپ کو بچاؤ، کیونکہ جھوٹ کا تعلق گناہ سے ہے اور یہ دونوں چیزیں جہنم میں ہوں گی، ایک دوسرے سے حسدنہ کرو، بغض نہ کرو، قطع تعلقی مت کرو، ایک دوسرے سے منہ مت پھیرو، اور...