مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 7
1 صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ إِسْلاَمِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ ؓ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3894 حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ فَأَخْبَرَنِي جَدِّي زَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَيْنَمَا هُوَ فِي الدَّارِ خَائِفًا إِذْ جَاءَهُ الْعَاصِ بْنُ وَائِلٍ السَّهْمِيُّ أَبُو عَمْرٍو عَلَيْهِ حُلَّةُ حِبَرَةٍ وَقَمِيصٌ مَكْفُوفٌ بِحَرِيرٍ وَهُوَ مِنْ بَنِي سَهْمٍ وَهُمْ حُلَفَاؤُنَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقَالَ لَهُ مَا بَالُكَ قَالَ زَعَمَ قَوْمُكَ أَنَّهُمْ سَيَقْتُلُونِي إِنْ أَسْلَمْتُ قَالَ لَا سَبِيلَ إِلَيْكَ بَعْدَ أَنْ قَالَهَا أَمِنْتُ فَخَرَجَ الْعَاصِ فَلَقِيَ النَّاسَ قَدْ سَالَ بِهِمْ الْوَادِي فَقَالَ أَ...
صحیح بخاری:
کتاب: انصار کے مناقب
(باب: حضرت عمر بن خطاب ؓ کے اسلام لانے کا واقعہ)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3894. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک وقت حضرت عمر ؓ اپنے گھر خوفزدہ تھے۔ اچانک ان کے پاس ابو عمرو عاص بن وائل سہمی آیا جو ایک دھاری دار خوبصورت چادر اور ریشمی کرتا پہنا ہوئے تھا۔ وہ قبیلہ بنو سہم سے تھا جو زمانہ جاہلیت میں ہمارے حلیف تھے۔ اس نے کہا: تمہارا کیا حال ہے؟ حضرت عمر ؓ نے کہا: تمہاری قوم کہتی ہے کہ اگر میں نے اسلام قبول کر لیا تو وہ مجھے قتل کر دیں گے۔ عاص نے کہا: تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ عاص کی اس بات کے بعد حضرت عمر ؓ نے کہا کہ اب میں امان میں آ گیا ہوں۔ عاص باہر نکلا اور لوگوں سے ملا جبکہ مکہ کا میدان لوگوں سے بھرا ہوا ت...
2 صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ إِسْلاَمِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ ؓ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3895 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ سَمِعْتُهُ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَمَّا أَسْلَمَ عُمَرُ اجْتَمَعَ النَّاسُ عِنْدَ دَارِهِ وَقَالُوا صَبَا عُمَرُ وَأَنَا غُلَامٌ فَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِي فَجَاءَ رَجُلٌ عَلَيْهِ قَبَاءٌ مِنْ دِيبَاجٍ فَقَالَ قَدْ صَبَا عُمَرُ فَمَا ذَاكَ فَأَنَا لَهُ جَارٌ قَالَ فَرَأَيْتُ النَّاسَ تَصَدَّعُوا عَنْهُ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا الْعَاصِ بْنُ وَائِلٍ...
صحیح بخاری:
کتاب: انصار کے مناقب
(باب: حضرت عمر بن خطاب ؓ کے اسلام لانے کا واقعہ)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3895. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب حضرت عمر ؓ مسلمان ہوئے تو لوگ ان کے گھر کے قریب جمع ہو گئے اور کہنے لگے کہ عمر بے دین ہو گیا ہے۔ میں ان دنوں بچہ تھا اور اپنے گھر کی چھت پر چڑھا ہوا تھا۔ اچانک ایک آدمی آیا جس نے ریشمی قبا پہن رکھی تھی۔ اس نے کہا: عمر اپنے دین سے پھر گیا ہے تو کیا ہوا! میں اسے پناہ دیتا ہوں۔ ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ یہ سن کر لوگ منتشر ہو گئے۔ میں نے پوچھا: یہ صاحب کون تھے؟ تو لوگوں نے کہا: یہ عاص بن وائل ہے۔...
3 صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ إِسْلاَمِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ ؓ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3896 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ أَنَّ سَالِمًا حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ مَا سَمِعْتُ عُمَرَ لِشَيْءٍ قَطُّ يَقُولُ إِنِّي لَأَظُنُّهُ كَذَا إِلَّا كَانَ كَمَا يَظُنُّ بَيْنَمَا عُمَرُ جَالِسٌ إِذْ مَرَّ بِهِ رَجُلٌ جَمِيلٌ فَقَالَ لَقَدْ أَخْطَأَ ظَنِّي أَوْ إِنَّ هَذَا عَلَى دِينِهِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَوْ لَقَدْ كَانَ كَاهِنَهُمْ عَلَيَّ الرَّجُلَ فَدُعِيَ لَهُ فَقَالَ لَهُ ذَلِكَ فَقَالَ مَا رَأَيْتُ كَالْيَوْمِ اسْتُقْبِلَ بِهِ رَجُلٌ مُسْلِمٌ قَالَ فَإِنِّي أَعْزِمُ عَلَيْكَ إِلَّا مَا أَخْبَرْتَنِي قَالَ كُنْتُ كَاهِنَهُمْ فِي الْجَاهِ...
صحیح بخاری:
کتاب: انصار کے مناقب
(باب: حضرت عمر بن خطاب ؓ کے اسلام لانے کا واقعہ)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3896. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب بھی حضرت عمر ؓ نے کسی چیز کے متعلق فرمایا کہ میرے خیال کے مطابق یہ اس طرح ہے وہ اسی طرح ہوئی جیسا کہ وہ اس کے متعلق اظہار خیال کرتے تھے، چنانچہ ایک دن حضرت عمر ؓ بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک خوبصورت شخص وہاں سے گزرا تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا: یہ شخص اپنے دین جاہلیت پر ہے یا زمانہ جاہلیت میں اپنی قوم کا کاہن رہا ہے یا پھر میرا گمان غلط ہے۔ اس شخص کو میرے پاس لاؤ! اسے بلایا گیا تو آپ نے اس کے سامنے اپنی بات دہرائی۔ اس نے کہا کہ میں نے تو آج کے دن جیسا معاملہ کبھی نہیں دیکھا جو کسی مسلمان کو پیش آیا ہو۔ حضرت عمر ؓ نے ف...
4 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِي مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِؓ
حکم: صحیح
4072 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُمَّ أَعِزَّ الْإِسْلَامَ بِأَحَبِّ هَذَيْنِ الرَّجُلَيْنِ إِلَيْكَ بِأَبِي جَهْلٍ أَوْ بِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ وَكَانَ أَحَبَّهُمَا إِلَيْهِ عُمَرُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ...
جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: عمر بن خطابؓ کے مناقب کابیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
4072. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! ان دونوں یعنی ابوجہل اور عمربن خطاب میں سے جو تجھے محبوب ہو اس کے ذریعہ اسلام کو طاقت و قوت عطا فرما‘‘، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو ان دونوں میں سے عمر اللہ کے محبوب نکلے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: ابن عمر کی یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔...
5 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِي مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِؓ
حکم: ضعیف جداً
4074 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ النَّضْرِ أَبِي عُمَرَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُمَّ أَعِزَّ الْإِسْلَامَ بِأَبِي جَهْلِ ابْنِ هِشَامٍ أَوْ بِعُمَرَ قَالَ فَأَصْبَحَ فَغَدَا عُمَرُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ تَكَلَّمَ بَعْضُهُمْ فِي النَّضْرِ أَبِي عُمَرَ وَهُوَ يَرْوِي مَنَاكِيرَ...
جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: عمر بن خطابؓ کے مناقب کابیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
4074. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! اسلام کو ابوجہل بن ہشام یا عمر کے ذریعہ قوت عطا فرما، پھر صبح ہوئی تو عمر رسول اللہ ﷺ کے پاس گئے اور اسلام لے آئے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔۲۔ بعض محدثین نے نضر ابوعمر کے سلسلہ میں ان کے حفظ کے تعلق سے کلام کیا ہے اور یہ منکر حدیثیں روایت کرتے ہیں۔ (لیکن حدیث رقم: (۳۶۹۰) سے اس کے مضمون کی تائید ہوتی ہے)۔...
6 سنن ابن ماجه كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ فَضْلِ عُمَرَؓ
حکم: ضعیف جداً
109 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الطَّلْحِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ خِرَاشٍ الْحَوْشَبِيُّ، عَنِ الْعَوَّامِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا أَسْلَمَ عُمَرُ، نَزَلَ جِبْرِيلُ فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، لَقَدِ اسْتَبْشَرَ أَهْلُ السَّمَاءِ بِإِسْلَامِ عُمَرَ
سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (
باب: حضرت عمر کے فضائل و مناقب
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
109. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: جب حضرت عمر ؓ اسلام لائے تو جبریل ؑ نازل ہوئے اور فرمایا: اے محمدﷺ! عمر کے اسلام لانے سے آسمان والے (فرشتے) بھی خوش ہوگئے ہیں۔
7 مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْ...
حکم: إسناده ضعيف
108 حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجْتُ أَتَعَرَّضُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ أُسْلِمَ فَوَجَدْتُهُ قَدْ سَبَقَنِي إِلَى الْمَسْجِدِ فَقُمْتُ خَلْفَهُ فَاسْتَفْتَحَ سُورَةَ الْحَاقَّةِ فَجَعَلْتُ أَعْجَبُ مِنْ تَأْلِيفِ الْقُرْآنِ قَالَ فَقُلْتُ هَذَا وَاللَّهِ شَاعِرٌ كَمَا قَالَتْ قُرَيْشٌ قَالَ فَقَرَأَ إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ كَرِيمٍ وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍ قَلِيلًا مَا تُؤْمِنُونَ قَالَ قُلْتُ كَاهِنٌ قَالَ وَلَا بِقَوْلِ كَاهِنٍ قَلِيلًا مَا تَذَكَّرُونَ تَنْزِيلٌ م...
مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت عمر فاروق عنہ کی مرویات)
مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال
108. حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں قبول اسلام سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چھیڑ چھار کے ارادے سے نکلا لیکن پتہ چلا کہ وہ مجھ سے پہلے ہی مسجد میں جاچکے ہیں، میں جا کر ان کے پیچھے کھڑا ہوگیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ حاقہ کی تلاوت شروع کردی، مجھے نظم قرآن اور اس کے اسلوب سے تعجب ہونے لگا، میں نے اپنے دل میں سوچا واللہ! یہ شخص شاعر ہے جیساکہ قریش کہتے ہیں، اتنی دیر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس آیت پر پہنچ گئے کہ " وہ تو ایک معزز قاصد کاقول ہے" کسی شاعر کی بات تھوڑی ہے لیکن تم ایمان بہت کم لاتے ہو " ۔ یہ سن کر میں نے اپنے دل می...
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 7