1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَبْرِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَبِي بَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1390. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ هِلاَلٍ هُوَ الوَزَّانُ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي لَمْ يَقُمْ مِنْهُ: «لَعَنَ اللَّهُ اليَهُودَ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ، لَوْلاَ ذَلِكَ أُبْرِزَ قَبْرُهُ غَيْرَ أَنَّهُ خَشِيَ - أَوْ خُشِيَ أَنَّ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا....

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کی قبروں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1390. حضرت عائشہ ؓ  ہی سے روایت ہے ،انھوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ نے اپنی اس مرض میں جس سے آپ صحت یاب نہ ہوئے تھے،فرمایا:’’اللہ تعالیٰ یہود ونصاریٰ پر لعنت کرے، انھوں نے اپنے انبیاء ؑ کی قبروں کو مساجد بنالیا۔‘‘ اگر آپ کی قبر کو مسجد بنالینے کا اندیشہ نہ ہوتا تو اسے ضرور ظاہر کردیاجاتا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَبْرِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَبِي بَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1390.03. حَدَّثَنَا فَرْوَةُ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، لَمَّا سَقَطَ عَلَيْهِمُ الحَائِطُ فِي زَمَانِ الوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ المَلِكِ، أَخَذُوا فِي بِنَائِهِ فَبَدَتْ لَهُمْ قَدَمٌ، فَفَزِعُوا وَظَنُّوا أَنَّهَا قَدَمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا وَجَدُوا أَحَدًا يَعْلَمُ ذَلِكَ حَتَّى قَالَ لَهُمْ عُرْوَةُ: «لاَ وَاللَّهِ مَا هِيَ قَدَمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا هِيَ إِلَّا قَدَمُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ»....

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کی قبروں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1390.03. حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ جب ولید بن عبدالملک کے زمانے میں حجرہ مبارک کی دیوار گر گئی اور لوگ اسے تعمیر کرنے میں مصروف ہوئے تو انھیں ایک پاؤں دکھائی دیا۔ وہ گھبرا گئے اور خیال کرنے لگے کہ شاید یہ نبی کریم ﷺ کا پاؤں مبارک ہے، چنانچہ اس کے متعلق انھیں صحیح معلومات دینے والا کوئی نہ مل سکا حتیٰ کہ حضرت عروہ بن زبیر نے ان سے کہا:اللہ کی قسم!یہ نبی کریم ﷺ کاقدم مبارک نہیں بلکہ یہ پاؤں حضرت عمر ؓ  کا ہے۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي تَسْوِيَةِ الْقَبْرِ)

حکم: ضعیف

3220. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ هَانِئٍ عَنْ الْقَاسِمِ قَالَ دَخَلَتْ عَلَى عَائِشَةَ فَقُلْتُ يَا أُمَّهْ اكْشِفِي لِي عَنْ قَبْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَاحِبَيْهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَكَشَفَتْ لِي عَنْ ثَلَاثَةِ قُبُورٍ لَا مُشْرِفَةٍ وَلَا لَاطِئَةٍ مَبْطُوحَةٍ بِبَطْحَاءِ الْعَرْصَةِ الْحَمْرَاءِ قَالَ أَبُو عَلِيٍّ يُقَالُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُقَدَّمٌ وَأَبُو بَكْرٍ عِنْدَ رَأْسِهِ وَعُمَرُ عِنْدَ رِجْلَيْهِ رَأْسُهُ عِنْدَ رِجْلَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: قبر برابر کر دینے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3220. جناب قاسم ( ابن محمد بن ابی بکر الصدیق ؓ ) کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ اماں جان ! مجھے رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کے دو ساتھیوں کی قبریں دکھائیں ‘ تو انہوں نے میری خاطر پردہ ایک طرف کیا ۔ تین قبریں تھیں جو نہ تو اونچی تھیں اور نہ زمین کے ساتھ برابر ‘ بلکہ قدرے اونچی تھیں اور سرخ میدان کی کنکریاں ان پر ڈالی گئی تھیں ۔ جناب ابوعلی لؤلؤی ( راوی سنن ابی ابوداؤد ) سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی قبر آگے ہے اور ابوبکر ؓ ان کے سر کے پاس ہیں اور عمر ؓ ان کے پاؤں کے پاس یعنی سیدنا عمر ؓ کا سر رسول اللہ ﷺ کے قدموں میں ہے ۔...