1 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ أَبِي حَفْص...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3719 حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَالَ لَمَّا طُعِنَ عُمَرُ جَعَلَ يَأْلَمُ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ وَكَأَنَّهُ يُجَزِّعُهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَلَئِنْ كَانَ ذَاكَ لَقَدْ صَحِبْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَحْسَنْتَ صُحْبَتَهُ ثُمَّ فَارَقْتَهُ وَهُوَ عَنْكَ رَاضٍ ثُمَّ صَحِبْتَ أَبَا بَكْرٍ فَأَحْسَنْتَ صُحْبَتَهُ ثُمَّ فَارَقْتَهُ وَهُوَ عَنْكَ رَاضٍ ثُمَّ صَحِبْتَ صَحَبَتَهُمْ فَأَحْسَنْتَ صُحْبَتَهُمْ وَلَئِنْ فَارَقْتَهُمْ لَتُفَارِقَنَّهُمْ وَهُمْ عَنْكَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

(

باب: حضرت ابو حفص عمر بن خطاب قرشی عدویؓ کی فضی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3719. حضرت مسور بن مخرمہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عمر  ؓ  زخمی کردیے گئے تو انھوں نے سخت بے چینی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر حضرت ابن عباس  ؓ نے آپ کو تسلی دیتے ہوئے کہا: امیر المومنین !آپ اس قدر گھبراکیوں رہے ہیں؟ آپ تو رسول اللہ ﷺ کی رفاقت میں رہے اور آپ ﷺ کی صحبت کا پورا حق ادا کیا، پھر آپ جب (رسول اللہ ﷺ سے)جدا ہوئے تو نبی ﷺ آپ پر خوش تھے۔ پھر آپ نے حضرت ابو بکر  ؓ کی صحبت اٹھائی اور ان کی رفاقت کا بھی آآپ نے پورا حق اداکیا۔ پھر آپ جب (ان سے)جدا ہوئے تو وہ بھی آپ سے خوش تھے۔ پھر آپ نے دیگر مسلمانوں کی صحبت اختیار کی تو ان کی صحب...


2 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ قِصَّةِ البَيْعَةِ، وَالِاتِّفَاقِ عَلَى عُث...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3728 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ رَأَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَبْلَ أَنْ يُصَابَ بِأَيَّامٍ بِالْمَدِينَةِ وَقَفَ عَلَى حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ وَعُثْمَانَ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ كَيْفَ فَعَلْتُمَا أَتَخَافَانِ أَنْ تَكُونَا قَدْ حَمَّلْتُمَا الْأَرْضَ مَا لَا تُطِيقُ قَالَا حَمَّلْنَاهَا أَمْرًا هِيَ لَهُ مُطِيقَةٌ مَا فِيهَا كَبِيرُ فَضْلٍ قَالَ انْظُرَا أَنْ تَكُونَا حَمَّلْتُمَا الْأَرْضَ مَا لَا تُطِيقُ قَالَ قَالَا لَا فَقَالَ عُمَرُ لَئِنْ سَلَّمَنِي اللَّهُ لَأَدَعَنَّ أَرَامِلَ أَهْلِ الْعِرَاقِ لَا يَحْتَجْنَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

(باب: عثمانؓ سے بیعت کا قصہ اور آپ کی خلافت پر صحاب...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3728. عمرو بن میمون سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب  ؓ کو شہید ہونے سے چند دن پہلے مدینہ طیبہ میں دیکھا تھا کہ آپ حضرت خذیفہ بن یمان  ؓ اور عثمان بن حنیف  ؓ کے پاس کھڑے (ان سے) پوچھ رہے تھے کہ تم لوگوں نے کیسے کیا ہے؟کیا تم لوگوں کو یہ اندیشہ تو نہیں کہ تم نے(عراق کی)اراضی کا اتنا محصول لگا دیا ہےجس کی گنجائش نہ ہو؟انھوں نے جواب دیا کہ ہم نے ان پر خرچ کا اتنا ہی بوجھ ڈالا ہے جسے ادا کرنے کی اس زمین میں ہمت ہے۔ اس سلسلے میں کوئی زیادتی نہیں کی گئی حضرت عمر  نے فرمایا: دیکھو!پھر سوچ لو کہ تم نے اتنا ٹیکس لگایا جو زمین کی طاقت س...


3 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْ...

حکم: صحح لغيره

318 حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنِي مَالِكٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ عَبْد اللَّهِ بْن أَحْمَد و حَدَّثَنَا مُصْعَبٌ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ أَنَّ عَبْدَ الْحَمِيدِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سُئِلَ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِنْ بَنِي آدَمَ مِنْ ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّاتِهِمْ الْآيَةَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت عمر فاروق عنہ کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

318. مسلم بن یسار الجہنی کہتے ہیں کہ کسی نے حضت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے اس آیت کا مطلب پوچھا واذ اخذ ربک من بنی آدم من ظہورہم ذریتہم تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی اس نوعیت کا سوال کسی کو پوچھتے ہوئے سنا تھا، اس موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا جواب یہ ارشاد فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی جب تخلیق فرمائی تو کچھ عرصے بعد ان کی پشت پر اپنا دایاں ہاتھ پھیرا اور ان کی اولاد کو نکالا اور فرمایا کہ میں نے ان لوگوں کو جنت کے لئے اور اہل جنت کے اعمال کرنے کے لیے پیدا کیا ہے۔ اس کے بعد دوبارہ ہ...