1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابٌ: كَيْفَ يُبَايِعُ الإِمَامُ النَّاسَ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7273 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ الرَّهْطَ الَّذِينَ وَلَّاهُمْ عُمَرُ اجْتَمَعُوا فَتَشَاوَرُوا فَقَالَ لَهُمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لَسْتُ بِالَّذِي أُنَافِسُكُمْ عَلَى هَذَا الْأَمْرِ وَلَكِنَّكُمْ إِنْ شِئْتُمْ اخْتَرْتُ لَكُمْ مِنْكُمْ فَجَعَلُوا ذَلِكَ إِلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَلَمَّا وَلَّوْا عَبْدَ الرَّحْمَنِ أَمْرَهُمْ فَمَالَ النَّاسُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَتَّى مَا أَرَى أَحَدًا مِنْ النَّاسِ يَتْبَعُ أُولَئِكَ الرَّهْطَ وَلَا يَطَأ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : امام لوگوں سے کن باتوں پر بیعت لے؟

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7273. سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: وہ لوگ جنہیں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے خلیفہ مقرر کرنے کا اختیار دیا تھا وہ جمع ہوئے اور باہم مشورہ کیا۔ ان سے سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نےکہا: میں خلافت کے سلسلے میں آپ لوگوں سے مقابلہ نہیں کروں گا لیکن اگر تم چاہتے ہو تو تم ہی میں سے کسی کو تمہارے لیے خلیفہ مقرر کر دوں، چنانچہ سب نے خلافت کا معاملہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے سپرد کر دیا۔ جب انہوں نے انتخاب کی ذمہ داری ان کے سپرد کردی تو سب لوگ ان کی طرف مائل ہوگئے یہاں تک کہ میں نے کسی کو نہ دیکھا جو باقی حضرات کا پیچھا کرتا ہو...


2 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِي مَنَاقِبِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ؓ وَل...

حکم: صحیح

4097 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا عُثْمَانُ إِنَّهُ لَعَلَّ اللَّهَ يُقَمِّصُكَ قَمِيصًا فَإِنْ أَرَادُوكَ عَلَى خَلْعِهِ فَلَا تَخْلَعْهُ لَهُمْ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ طَوِيلَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: عثمان بن عفانؓ کے مناقب کابیان اور ان کی دو ک...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4097. ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’اے عثمان! شاید اللہ تمہیں کوئی کرتا۱؎ پہنائے، اگر لوگ اسے اتارنا چاہیں تو تم اسے ان کے لیے نہ اتارنا‘‘اس میں حدیث ایک طویل قصہ ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔


3 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ فَضْلِ عُثْمَانَؓ

حکم: صحیح

118 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عُثْمَانُ، إِنْ وَلَّاكَ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ يَوْمًا، فَأَرَادَكَ الْمُنَافِقُونَ أَنْ تَخْلَعَ قَمِيصَكَ الَّذِي قَمَّصَكَ اللَّهُ، فَلَا تَخْلَعْهُ» ، يَقُولُ: ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، قَالَ النُّعْمَانُ: فَقُلْتُ لِعَائِشَةَ: مَا مَنَعَكِ أَنْ تُعْلِمِي النَّاسَ بِهَذَا؟ قَالَتْ: أُنْسِيتُهُ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (

باب: حضرت عثمان کے فضائل و مناقب

)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

118. حضرت نعمان بن بشیر ؓ نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’اے عثمان! اگر اللہ تعالیٰ کسی دن تجھے خلافت کی ذمہ داری بخشے، پھر منافق تجھ سے وہ قمیص اتروانا چاہیں جو اللہ نے تجھے پہنائی ہو، تو اسے مت اتارنا۔‘‘ آپ ﷺ نے تین بار یہی بات فرمائی۔ حضرت نعمان ؓ فرماتے ہیں: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے کہا: آپ نے لوگوں کو یہ حدیث کیوں نہیں سنائی تھی؟ انہوں نے کہا: میں اسے بھلا دی گئی تھی۔...


4 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ وَمِنْ أَخْبَارِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ ال...

حکم: إسناده ضعيف

569 حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنِي قَبِيصَةُ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ كَيْفَ بَايَعْتُمْ عُثْمَانَ وَتَرَكْتُمْ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا ذَنْبِي قَدْ بَدَأْتُ بِعَلِيٍّ فَقُلْتُ أُبَايِعُكَ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ وَسُنَّةِ رَسُولِهِ وَسِيرَةِ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَقَالَ فِيمَا اسْتَطَعْتُ قَالَ ثُمَّ عَرَضْتُهَا عَلَى عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَبِلَهَا...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے حالات سے متعلق احاد...)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

569. ابو وائل کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ لوگوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو چھوڑ کر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی بیعت کس طرح کرلی؟ انہوں نے فرمایا اس میں میرا کیا جرم ہے، میں نے تو پہلے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہا تھا کہ میں آپ سے بیعت کرتا ہوں کتاب اللہ، سنت پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم اور سیرۃ حضرات شیخین رضی اللہ عنہما پر، انہوں نے مجھ سے کہا کہ حسب استطاعت ایسا کرنے کی کوشش کروں گا لیکن جب میں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو اس کی پیشکش کی تو انہوں نے اسے قبول کرلیا۔...