الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 40 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 40 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺلِلْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّؓ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2704. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: سَمِعْتُ الحَسَنَ، يَقُولُ: اسْتَقْبَلَ وَاللَّهِ الحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ مُعَاوِيَةَ بِكَتَائِبَ أَمْثَالِ الجِبَالِ، فَقَالَ عَمْرُو بْنُ العَاصِ: إِنِّي لَأَرَى كَتَائِبَ لاَ تُوَلِّي حَتَّى تَقْتُلَ أَقْرَانَهَا، فَقَالَ لَهُ مُعَاوِيَةُ وَكَانَ وَاللَّهِ خَيْرَ الرَّجُلَيْنِ: أَيْ عَمْرُو إِنْ قَتَلَ هَؤُلاَءِ هَؤُلاَءِ، وَهَؤُلاَءِ هَؤُلاَءِ مَنْ لِي بِأُمُورِ النَّاسِ مَنْ لِي بِنِسَائِهِمْ مَنْ لِي بِضَيْعَتِهِمْ، فَبَعَثَ إِلَيْهِ رَجُلَيْنِ مِنْ قُرَيْشٍ مِنْ بَنِي عَبْدِ شَمْسٍ: عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَمُرَةَ، وَعَبْدَ الل... صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : حضرت حسن بن علیؓ کے متعلق نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میرا یہ بیٹا ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2704. حضرت ابو موسیٰ (اسرائیل بن موسیٰ) سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حسن بصری سے سنا، انھوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! جب حضرت حسن بن علی ؓ امیر معاویہ ؓ کے مقابلے میں پہاڑوں جیسا لشکر لے کر آئے تو حضرت عمرو بن عاص ؓ نے کہا: میں ایسے لشکروں کو دیکھ رہا ہوں جو اس وقت تک واپس نہیں جائیں گے جب تک وہ اپنے مخالفین کو قتل نہ کردیں۔ حضرت معاویہ ؓ جو ان (عمرو) سے بہتر تھے نے حضرت عمرو بن عاص ؓ سے کہا: اے عمرو! اگر انھوں نے اُن کو اور اُنھوں نے ان کوقتل کردیا تو لوگوں کے امورکی نگرانی کون کرے گا؟ ان کی عورتوں کی کفالت کون کرے گا؟ ان کے بچوں اور بوڑھ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3181. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الأَعْمَشَ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا وَائِلٍ - شَهِدْتَ صِفِّينَ؟ قَالَ: نَعَمْ - فَسَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ، يَقُولُ: «اتَّهِمُوا رَأْيَكُمْ، رَأَيْتُنِي يَوْمَ أَبِي جَنْدَلٍ، وَلَوْ أَسْتَطِيعُ أَنْ أَرُدَّ أَمْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَرَدَدْتُهُ، وَمَا وَضَعْنَا أَسْيَافَنَا عَلَى عَوَاتِقِنَا لِأَمْرٍ يُفْظِعُنَا، إِلَّا أَسْهَلْنَ بِنَا إِلَى أَمْرٍ نَعْرِفُهُ غَيْرِ أَمْرِنَا هَذَا»... صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 3181. حضرت اعمش سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے ابو وائل سے پوچھا: کیا آپ جنگ صفین میں حاضر تھے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں! میں نے وہاں سہل بن حنیف کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ تم لوگ خود اپنی رائے کو غلط خیال کرو۔ میں نے خود کو ابو جندل (صلح حدیبیہ) کے دن دیکھا، اگر میں نبی کریم ﷺ کا حکم مسترد کی طاقت رکھتا تو مسترد کردیتا۔ ہم نے جب بھی کسی مصیبت سے گھبرا کرتلواریں اپنے کندھوں پر رکھیں تو وہ مصیبت آسان ہوگئی سوائے اس کام کے کہ یہ نہ ہوسکا۔ ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3182. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ العَزِيزِ، عَنْ أَبِيهِ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو وَائِلٍ، قَالَ: كُنَّا بِصِفِّينَ، فَقَامَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ، فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ اتَّهِمُوا أَنْفُسَكُمْ، فَإِنَّا كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الحُدَيْبِيَةِ، وَلَوْ نَرَى قِتَالًا لَقَاتَلْنَا، فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَسْنَا عَلَى الحَقِّ وَهُمْ عَلَى البَاطِلِ؟ فَقَالَ: «بَلَى». فَقَالَ: أَلَيْسَ قَتْلاَنَا فِي الجَنَّةِ وَقَتْلاَهُمْ فِي النّ... صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 3182. حضرت ابو وائل ٍؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم مقام صفین میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے کہ حضر ت سہل بن حنیفؓ کھڑے ہوئے اور فرمایا: لوگو! تم خود اپنی رائے کو غلط خیال نہ کرو۔ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ مقام حدیبیہ میں تھے، اگرہمیں لڑنا ہوتا تو اس وقت ضرور لڑتے۔ واقعہ یہ ہے کہ حضرت عمر ؓ آئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم حق پر اور وہ باطل پر نہیں ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیوں نہیں!‘‘ آیا ہمارے مقتول جنت میں اور ان کے مقتول جہنم میں نہیں جائیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیوں نہیں!‘‘ عرض کیا: پھر ہم اپنے دین کے معاملے میں کس ک... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 4 صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ فَضْلِ عَائِشَةَ ؓ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3772. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ قَالَ لَمَّا بَعَثَ عَلِيٌّ عَمَّارًا وَالْحَسَنَ إِلَى الْكُوفَةِ لِيَسْتَنْفِرَهُمْ خَطَبَ عَمَّارٌ فَقَالَ إِنِّي لَأَعْلَمُ أَنَّهَا زَوْجَتُهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَكِنَّ اللَّهَ ابْتَلَاكُمْ لِتَتَّبِعُوهُ أَوْ إِيَّاهَا... صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت عائشہ ؓ کی فضیلت کابیان ) مترجم: BukhariWriterName 3772. حضرت ابو وائل سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب حضرت علی ؓ نے حضرت عمار ؓ اور حضرت حسن ؓ کو کوفہ روانہ کیا تاکہ لوگوں کو ان کی مدد پر آمادہ کریں اور انھیں اس مقصد کے لیے باہرنکالیں تو وہاں پہنچ کرحضرت عمار ؓ نے خطبہ دیا اور فرمایا: ہمیں اس بات کا علم ہے کہ وہ (ام المومنین حضرت عائشہ ؓ ) دنیا وآخرت میں آپ ﷺ کی زوجہ محترمہ ہیں لیکن اللہ تعالیٰ تمھارا امتحان لینا چاہتا ہے کہ تم اس (اللہ) کی پیروی کرتے ہو یا اس کے مقابلے میں تم اُم المومنین کی پیروی کرتے ہو۔ ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الخَنْدَقِ وَهِيَ الأَحْزَابُ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4108. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ وَأَخْبَرَنِي ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى حَفْصَةَ وَنَسْوَاتُهَا تَنْطُفُ قُلْتُ قَدْ كَانَ مِنْ أَمْرِ النَّاسِ مَا تَرَيْنَ فَلَمْ يُجْعَلْ لِي مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ فَقَالَتْ الْحَقْ فَإِنَّهُمْ يَنْتَظِرُونَكَ وَأَخْشَى أَنْ يَكُونَ فِي احْتِبَاسِكَ عَنْهُمْ فُرْقَةٌ فَلَمْ تَدَعْهُ حَتَّى ذَهَبَ فَلَمَّا تَفَرَّقَ النَّاسُ خَطَبَ مُعَاوِيَةُ قَالَ مَنْ كَانَ يُرِيدُ أَنْ يَتَكَلَّمَ فِي هَذَا الْأَمْرِ فَلْيُطْلِعْ لَنَا قَرْنَهُ فَلَنَحْنُ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوئہ احزاب ہے ۔ موسیٰ بن عقبہ نے کہا کہ غزوئہ خندق شوال 4 ھ میں ہوا تھا۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4108. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں حضرت حفصہ بنت عمر ؓ کے پاس گیا تو ان کے سر کے بالوں سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے۔ میں نے ان سے کہا: آپ نے دیکھا کہ لوگوں نے کیا کیا ہے؟ مجھے تو حکومت کا کچھ حصہ بھی نہیں ملا۔ حضرت حفصہ ؓ نے فرمایا: لوگوں کے اجتماع میں شرکت کرو۔ وہ تمہارا انتظارکر رہے ہیں۔ مجھے اندیشہ ہے کہ تمہارے رک جانے سے مزید اختلاف ہو گا۔ آخر کار ان کے اصرار کرنے پر وہ اجتماع میں گئے۔ جب لوگ حضرت معاویہ ؓ کی بیعت کر کے چلے گئے تو امیر معاویہ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: اس (خلافت کے) موضوع پر جس نے کوئی بات کرنی ہے وہ اپنا سر اٹھائے، یقینا ہ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4189. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَصِينٍ قَالَ قَالَ أَبُو وَائِلٍ لَمَّا قَدِمَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ مِنْ صِفِّينَ أَتَيْنَاهُ نَسْتَخْبِرُهُ فَقَالَ اتَّهِمُوا الرَّأْيَ فَلَقَدْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ أَبِي جَنْدَلٍ وَلَوْ أَسْتَطِيعُ أَنْ أَرُدَّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْرَهُ لَرَدَدْتُ وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ وَمَا وَضَعْنَا أَسْيَافَنَا عَلَى عَوَاتِقِنَا لِأَمْرٍ يُفْظِعُنَا إِلَّا أَسْهَلْنَ بِنَا إِلَى أَمْرٍ نَعْرِفُهُ قَبْلَ هَذَا الْأَمْرِ مَا نَسُدُّ مِنْهَا خُصْمًا إِلَّا انْفَجَرَ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 4189. حضرت ابو وائل سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب حضرت سہل بن حنیف ؓ جنگ صفین سے واپس آئے تو اس کے حالات معلوم کرنے کے لیے ہم ان کی خدمت میں حاضر ہوئے، انہوں نے فرمایا کہ تم لوگ اس جنگ کے بارے میں اپنی رائے کو مہتم کرو۔ میں حدیبیہ کے دن ابوجندل ؓ کی واپسی کے وقت موجود تھا، اگر میرے لیے رسول اللہ ﷺ کے حکم کو ماننے سے انکار ممکن ہوتا تو میں اس دن ضرور حکم عدولی کرتا لیکن (مصالح کو) اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے تھے۔ ہمارا حال یہ تھا کہ جب ہم کسی مشکل کام کے لیے اپنی تلواروں کو اپنے کندھوں پر رکھتے تو صورت حال آسمان ہو جاتی اور ہم مشکل حل کر لیتے لیکن اس جنگ کا کچھ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (كِتَابِ النَّبِيِّ ﷺ إِلَى كِسْرَى وَقَيْصَرَ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4425. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ لَقَدْ نَفَعَنِي اللَّهُ بِكَلِمَةٍ سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيَّامَ الْجَمَلِ بَعْدَ مَا كِدْتُ أَنْ أَلْحَقَ بِأَصْحَابِ الْجَمَلِ فَأُقَاتِلَ مَعَهُمْ قَالَ لَمَّا بَلَغَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أَهْلَ فَارِسَ قَدْ مَلَّكُوا عَلَيْهِمْ بِنْتَ كِسْرَى قَالَ لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَمْرَهُمْ امْرَأَةً... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: کسریٰ (شاہ ایران) اور قیصر (شاہ روم) کو رسول اللہﷺ کا خطوط لکھنا۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4425. حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھے جمل کی لڑائی میں اللہ تعالٰی نے ایک کلمے کی وجہ سے بہت فائدہ پہنچایا جو میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا۔ قریب تھا کہ میں اصحاب جمل کے ساتھ شریک ہو جاتا اور ان کی معیت میں لڑائی کرتا۔ انہوں نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ کو یہ خبر پہنچی کہ اہل فارس نے کسرٰی کی بیٹی کو اپنی ملکہ بنا لیا ہے تو آپ نے فرمایا: ’’وہ قوم کبھی کامیابی حاصل نہیں کر سکتی جنہوں نے اپنی حکومت کا والی ایک عورت کو بنا لیا ہو۔‘‘ ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّج...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4844. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ السُّلَمِيُّ حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ سِيَاهٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا وَائِلٍ أَسْأَلُهُ فَقَالَ كُنَّا بِصِفِّينَ فَقَالَ رَجُلٌ أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يُدْعَوْنَ إِلَى كِتَابِ اللَّهِ فَقَالَ عَلِيٌّ نَعَمْ فَقَالَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ اتَّهِمُوا أَنْفُسَكُمْ فَلَقَدْ رَأَيْتُنَا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ يَعْنِي الصُّلْحَ الَّذِي كَانَ بَيْنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُشْرِكِينَ وَلَوْ نَرَى قِتَالًا لَقَاتَلْنَا فَجَاءَ عُمَرُ فَقَالَ أَلَسْنَا عَلَى الْحَقِّ وَهُمْ عَلَى الْبَاطِلِ أَلَيْسَ قَتْلَانَ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( اذ یبایعونک تحت الشجرۃ )) کی تفسیریعنی ”وہ وقت یاد کرو جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ کے ہاتھ پر بیعت کر رہے تھے“ ) مترجم: BukhariWriterName 4844. حضرت حبیب بن ابی ثابت سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت ابو وائل کی خدمت میں ایک مسئلہ پوچھنے کے لیے حاضر ہوا، انہوں نے کہا: ہم مقام صفین میں پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے۔ اس دوران میں ایک شخص نے کہا: آپ کا ان لوگوں کے بارے میں کیا خیال ہے جو کتاب اللہ کی طرف صلح کے لیے بلائے جاتے ہیں؟ حضرت علی ؓ نے فرمایا: ہاں ہم قرآنی فیصلے کے لیے تیار ہیں، (لیکن خوارج اس کے خلاف تھے۔) اس پر حضرت سہل بن حنیف ؓ نے فرمایا: تم اپنی رائے پر نظرثانی کرو۔ ہم لوگ حدیبیہ کے مقام پر تھے ۔۔ ان کی مراد صلح حدیبیہ تھی جو نبی ﷺ اور مشرکین کے درمیان طے پائی تھی ۔۔ اگر ہم مناسب سمجھتے تو ضرور جنگ ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «الفِتْنَةُ مِنْ قِبَلِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7095. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاهِينَ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ بَيَانٍ عَنْ وَبَرَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَرَجَوْنَا أَنْ يُحَدِّثَنَا حَدِيثًا حَسَنًا قَالَ فَبَادَرَنَا إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدِّثْنَا عَنْ الْقِتَالِ فِي الْفِتْنَةِ وَاللَّهُ يَقُولُ وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّى لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ فَقَالَ هَلْ تَدْرِي مَا الْفِتْنَةُ ثَكِلَتْكَ أُمُّكَ إِنَّمَا كَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَاتِلُ الْمُشْرِكِينَ وَكَانَ الدُّخُولُ فِي دِينِهِمْ فِتْنَةً وَلَيْسَ كَقِتَالِكُمْ عَلَى... صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب:نبی کریم ﷺ کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا ) مترجم: BukhariWriterName 7095. حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے انہوں نے کہاَ: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ہمارے پاس آئے تو ہم نے امید کی کہ وہ ہم سے کوئی عمدہ حدیث بیان کریں گے۔ اس دوران میں ایک آدمی ہم سے پہلے ان کے پاس پہنچ گیا اور کہنے لگا: اے ابو عبدالرحمن! ہمیں فتنے کے دور میں جنگ و قتال کے متعلق کوئی حدیث بیان کریں، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ”تم ان سے جنگ کرو یہاں تک کہ کوئی فتنہ باقی نہ رہے۔“ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تجھے تیری ماں روئے! کیا تجھے معلوم ہے کہ فتنہ کیا ہوتا ہے؟ حضرت محمد ﷺتو (فتنہ ختم کرنے کے لیے) مشرکین سے جنگ کرتے تھے ان کے نزدیک مسلمانوں کا دین اسلام میں... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7099. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ لَقَدْ نَفَعَنِي اللَّهُ بِكَلِمَةٍ أَيَّامَ الْجَمَلِ لَمَّا بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ فَارِسًا مَلَّكُوا ابْنَةَ كِسْرَى قَالَ لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَمْرَهُمْ امْرَأَةً صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 7099. سیدنا ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے مجھے ایام جمل کے دوران میں ایک ہی بات کے ذریعے سے فائدہ پہنچایا۔ جب نبی ﷺ کو معلوم ہوا کہ اہل فارس نے کسریٰ کی بیٹی کو اپنا سربراہ بنا لیا ہے تو آپ نے فرمایا: ”وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی جنہوں نے اپنے (حکومتی) معاملات ایک عورت کے حوالے کر دیے ہیں۔“ ... الموضوع: فتنة علي (السيرة) موضوع: حضرت علی کا فتنوں سے دوچار ہونا (سیرت) مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 40 کل صفحات: 4 - کل احا دیث: 40