1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4447. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيُّ وَكَانَ كَعْبُ بْنُ مَالِكٍ أَحَدَ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ تِيبَ عَلَيْهِمْ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجَ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجَعِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَقَالَ النَّاسُ يَا أَبَا حَسَنٍ كَيْفَ أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَصْبَحَ بِحَمْدِ اللَّهِ بَارِئًا فَأَخَذَ بِيَدِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات )

مترجم: BukhariWriterName

4447. حضرت کعب بن مالک انصاری ؓ سے روایت ہے، اور حضرت کعب بن مالک ؓ ان تین بزرگوں میں سے ایک ہیں جن کی توبہ قبول کی گئی تھی، انہوں نے کہا: مجھے حضرت ابن عباس ؓ نے بتایا کہ ایک دن حضرت علی بن ابی طالب ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس سے باہر آئے جبکہ آپ مرض وفات میں مبتلا تھے۔ لوگوں نے پوچھا: اے ابوالحسن! رسول اللہ ﷺ اب کیسے ہیں؟ انہوں نے کہا: الحمدللہ اب اچھے ہیں۔ حضرت عباس بن عبدالمطلب ؓ نے ان کا ہاتھ پکڑا اور کہا: اللہ کی قسم! تم تین (دن) کے بعد محکوم اور لاٹھی کے غلام بن جاؤ گے کیونکہ اللہ کی قسم! میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھ رہا ہوں کہ عنق...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ المُعَانَقَةِ، وَقَوْلِ الرَّجُلِ كَيْفَ أَص...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6266. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عَلِيًّا يَعْنِي ابْنَ أَبِي طَالِبٍ خَرَجَ مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، خَرَجَ مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجَ...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: معانقہ یعنی گلے ملنے کے بیان میں اور ایک آدمی کا دوسرے سے پوچھنا کیوں آج صبح آپ کا مزاج کیساہے )

مترجم: BukhariWriterName

6266. حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ حضرت علی بن ابی طالب ؓ نبی ﷺ کے پاس سے باہر آئے۔ یہ اس مرض کا واقعہ ہے جس میں آپ ﷺ کی وفات ہوئی تھی۔ لوگوں نے پوچھا: ابوالحسن! رسول اللہ ﷺ نے صبح کیسے کی؟ انہوں نے بتایا کہ الحمد اللہ! آپ ﷺ نے اچھے حال میں صبح کی ہے۔ اس کے بعد حضرت عباس ؓ نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ کا ہاتھ پکڑ کر کہا: کیا تم آپ ﷺ کو دیکھتے نہیں ہو؟ اللہ کی قسم! تین دن کے بعد تمہیں لاٹھی کا بندہ بننا پڑے گا۔ اللہ کی قسم! میں سمجھتا ہوں آپ اس مرض میں وفات پا جائیں گے۔ میں بنو عبدالمطلب کے چہروں پر موت کے اثرات کو خوب پہچانتا ہوں، لہذا تم ہمارے...