1 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ فَضْلِ عَائِشَةَ ؓ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3802 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ قَالَ لَمَّا بَعَثَ عَلِيٌّ عَمَّارًا وَالْحَسَنَ إِلَى الْكُوفَةِ لِيَسْتَنْفِرَهُمْ خَطَبَ عَمَّارٌ فَقَالَ إِنِّي لَأَعْلَمُ أَنَّهَا زَوْجَتُهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَكِنَّ اللَّهَ ابْتَلَاكُمْ لِتَتَّبِعُوهُ أَوْ إِيَّاهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

(

باب: حضرت عائشہ ؓ کی فضیلت کابیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3802. حضرت ابو وائل سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب حضرت علی  ؓ نے حضرت عمار  ؓ  اور حضرت حسن  ؓ کو کوفہ روانہ کیا تاکہ لوگوں کو ان کی مدد پر آمادہ کریں اور انھیں اس مقصد کے لیے باہرنکالیں تو وہاں پہنچ کرحضرت عمار  ؓ نے خطبہ دیا اور فرمایا: ہمیں اس بات کا علم ہے کہ وہ (ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ ) دنیا وآخرت میں آپ ﷺ کی زوجہ محترمہ ہیں لیکن اللہ تعالیٰ تمھارا امتحان لینا چاہتا ہے کہ تم اس (اللہ) کی پیروی کرتے ہو یا اس کے مقابلے میں تم اُم المومنین کی پیروی کرتے ہو۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ:

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7166 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْيَمَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ الْأَسَدِيُّ قَالَ لَمَّا سَارَ طَلْحَةُ وَالزُّبَيْرُ وَعَائِشَةُ إِلَى الْبَصْرَةِ بَعَثَ عَلِيٌّ عَمَّارَ بْنَ يَاسِرٍ وَحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ فَقَدِمَا عَلَيْنَا الْكُوفَةَ فَصَعِدَا الْمِنْبَرَ فَكَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ فَوْقَ الْمِنْبَرِ فِي أَعْلَاهُ وَقَامَ عَمَّارٌ أَسْفَلَ مِنْ الْحَسَنِ فَاجْتَمَعْنَا إِلَيْهِ فَسَمِعْتُ عَمَّارًا يَقُولُ إِنَّ عَائِشَةَ قَدْ سَارَتْ إِلَى الْبَصْرَةِ وَ وَاللَّهِ إِنَّهَا لَزَوْجَةُ نَبِيّ...

صحیح بخاری:

کتاب: فتنوں کے بیان میں

(

باب:

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7166. سیدنا ابو مریم عبداللہ بن زیاد اسدی سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب سیدنا طلحہ، سیدنا زبیر اور سیدہ عائشہ ؓ بصرے کی طرف روانہ ہوئے تو سیدنا علی ؓ نے سیدنا عمار بن یاسر اور حسن بن علی ؓ کو بھیجا۔ یہ دونوں بزرگ ہمارے پاس کوفہ آئے اور منبر پر تشریف فرما ہوئے۔ سیدنا حسن ؓ منبر کے اوپر سب سے اونچی جگہ پر تھے اورسیدنا عمار بن یاسر ؓ ان سے نیچے کی سیڑھی پر تھے۔ ہم ان نے پاس جمع ہوگئے۔ پھر میں نے سیدنا عمار بن یاسر ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬صرہ کی طرف روانہ ہو چکی ہیں۔ اللہ کی قسم! وہ دنیا اور آخرت میں تمہارے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ہیں لیکن اللہ تع...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ:

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7167 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَامَ عَمَّارٌ عَلَى مِنْبَرِ الْكُوفَةِ فَذَكَرَ عَائِشَةَ وَذَكَرَ مَسِيرَهَا وَقَالَ إِنَّهَا زَوْجَةُ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَكِنَّهَا مِمَّا ابْتُلِيتُمْ

صحیح بخاری:

کتاب: فتنوں کے بیان میں

(

باب:

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7167. سیدنا ابو وائل سے روایت ہے کہ کوفہ میں سیدنا عمار ؓ منبر پر کھڑے ہوئے اور انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ ا‬ور ان کی روانگی کا ذکر کیا اور فرمایا: بے شک وہ دنیا وآخرت میں تمہارے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ہیں لیکن تمہیں ان کے متعلق آزمائش میں ڈالا گیا ہے۔


4 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ ع...

حکم: إسناده حسن

670 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى الطَّبَّاعُ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عِيَاضِ بْنِ عَمْرٍو الْقَارِيِّ قَالَ جَاءَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ فَدَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَنَحْنُ عِنْدَهَا جُلُوسٌ مَرْجِعَهُ مِنْ الْعِرَاقِ لَيَالِيَ قُتِلَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَتْ لَهُ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ شَدَّادٍ هَلْ أَنْتَ صَادِقِي عَمَّا أَسْأَلُكَ عَنْهُ تُحَدِّثُنِي عَنْ هَؤُلَاءِ الْقَوْمِ الَّذِينَ قَتَلَهُمْ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ وَمَا لِي لَا أَصْدُقُكِ قَالَتْ فَحَدِّثْنِي عَنْ قِصَّتِهِمْ ...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

670. عبیداللہ بن عیاض کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے چند روز بعد حضرت عبداللہ بن شداد رضی اللہ عنہ عراق سے واپس آکر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے، اس وقت ہم لوگ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ہی بیٹھے ہوئے تھے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے فرمایا عبداللہ! میں تم سے جو پوچھوں گی، اس کا صحیح جواب دوگے؟ کیا تم مجھے ان لوگوں کے بارے بتا سکتے ہو جنہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کوشہید کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے سچ کیوں نہیں بولوں گا، فرمایا کہ پھر مجھے ان کا قصہ سناؤ۔ حضرت عبداللہ بن شداد رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ جب حضرت ...